Tag: حافظ نعیم الرحمان

  • شہری ڈمپرز کا نشانہ بن رہے، نااہل پیپلزپارٹی ٹریفک قوانین پرعمل نہیں کراسکتی، حافظ نعیم

    شہری ڈمپرز کا نشانہ بن رہے، نااہل پیپلزپارٹی ٹریفک قوانین پرعمل نہیں کراسکتی، حافظ نعیم

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری ڈمپرز اور ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں، نااہلی کے باعث قوانین پر عمل نہیں ہورہا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ میں 100 سے زائد جانیں جاچکی ہیں، 16 سال سے حکمران پیپلزپارٹی جعلی مینڈیٹ کے ساتھ برسراقتدار ہے، نااہلی ایسی ہے کہ ٹریفک قوانین پر بھی عمل نہیں کراسکتے۔

    کراچی میں ڈمپر نے ایک اور جان لے لی، رواں سال جاں بحق افراد کی تعداد 104 ہوگئی

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں نہ گورننس ہے نہ عوام کو کوئی ریلیف حاصل ہے، بلدیاتی اداروں پر عوامی رائے کیخلاف شب خون مار کر قبضہ کر رکھا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کے نوجوانوں کی تعلیمی نسل کشی کی جارہی ہے، دہرے ڈومیسائل بناکر داخلوں تک سے محروم کیا جارہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/chiniot-dumpers-entry-ban-traffic-accidents/

  • حافظ نعیم الرحمان کا ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

    حافظ نعیم الرحمان کا ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ڈی چوک واقعے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں گورنر راج کی مخالفت کردی اور کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد بھی قابل مذمت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مالک اس کے عوام ہیں، عوام کی آواز نہ دبائی جائے، احتجاجی مظاہرین پرشیلنگ اورلاٹھی چارج کیوں کیا گیا، وزیرداخلہ محسن نقوی مستعفیٰ ہوں۔

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ڈی چوک احتجاج کے معاملے پر بااختیار جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، لیڈرز سیاسی کارکنان کو چھوڑ کر خود سائیڈ پکڑ لیتے ہیں، سیاسی ورکرز کسی ایک جماعت کا نہیں قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ سیاسی ورکرز اتنی آسانی سے تیار نہیں ہوتے، سیاسی کارکن سڑک پرنکلتا ہے تو وہ قوم کے ماتھے کا جھومر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو کچھ  کیا اس پر سب کو ملکر آواز اٹھانی چاہئے، افسوس ہے بلوچستان اسمبلی نے پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور کی۔

    حافظ نعیم نے مزید کہا کہ یہ آمرانہ طرزعمل ہے جمہوریت نہیں ہے، ایک زمانے میں جماعت اسلامی پر بھی پابندی لگائی گئی تھی، عوام کی آواز بند کرنے کا عمل قابل مذمت ہے۔

     امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہ کہ 26 نومبر کو ہونے والے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پارٹیاں بھی خاندانوں سے آزاد ہونی چاہئیں۔

  • اسمبلیوں میں جانے والے نمائندے 90 فیصد کھرب پتی ہوتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    اسمبلیوں میں جانے والے نمائندے 90 فیصد کھرب پتی ہوتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں میں جانے والے نمائندے 90 فیصد کھرب پتی ہوتے ہیں۔

    ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد عوام کی توہین کرتے ہیں، گزشتہ سال 368 ارب کا ٹیکس صرف تنخواہ دار لوگوں نے جمع کروایا، گزشتہ سال جاگیرداروں اور وڈیروں نے صرف 4 ارب کا ٹیکس ادا کیا۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار وسائل سے نوازا ہے لیکن پاکستان پر چند لوگوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، ہماری تقدیر کے فیصلے جاگیردار اور وڈیرے کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آئی ایم ایف کا لکھا ہوا بجٹ منظور کروا دیتے ہیں، صوبے وفاق سے پیسے لیتے ہیں لیکن عوام پر خرچ نہیں کرتے، عوام کو ٹرانسپورٹ کی سہولت ملنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ہر امیر اور غریب کا بنیادی حق ہے، ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکول نہیں جا رہے، سندھ سیکریٹریٹ کا کوئی ملازم اپنے بچے کو سرکاری اسکول میں نہیں پڑھاتا۔

    امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مزید کہا کہ پاکستان کو مہنگائی اور بے روزگاری کا سامنا ہے، سندھ حکومت فنڈز منتخب بلدیاتی نمائندوں کو منتقل نہیں کرتی۔

    اسی تقریب سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا تھا کہ بحیثیت طالبعلم ہمیں چند چیزوں کو ہدف بنانا چاہیے، طلبہ عہد کریں ہم پاکستان سے محبت اور دین پر فخر کرنے والے بنیں گے، آئی ٹی کے میدان میں مہارت حاصل کر کے اس کا مثبت استعمال کریں گے۔

    منعم ظفر نے کہا کہ جو خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا اس خواب کی تکمیل کیلیے جدوجہد کریں گے، اسلامی نظام کے قیام کیلیے جدوجہد کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، عوام کو تعلیم سے آراستہ کرنا حکومت و ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے سندھ میں 73 لاکھ بچوں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے، الخدمت و جماعت اسلامی نے بیڑا اٹھایا ہے کہ ہم بچوں کو فری کورسز کروائیں گے۔

  • اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج قانونی حق ہے، حافظ نعیم الرحمان

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج قانونی حق ہے، حافظ نعیم الرحمان

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج ان کا قانونی حق ہے۔

    موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور یوم یکجہتی فلسطین کے حوالے سے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملکی صورتحال تشویشناک ہے جبکہ حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والوں کو سہولت دے، مظاہرین کی جانب سے مسئلہ ہے تو شہر کیوں بند کر دیا؟ اسلام آباد کے بعد لاہور کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں جو پارٹی جہاں جلسہ کرنا چاہے اجازت دی جائے، موٹروے جی ٹی روڈ بند ہے بیماروں کا کیا حال ہوگا؟

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی گرفتاری درست عمل نہیں، کسی کو آئین کا قتل کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، آئینی ترامیم پر پی ٹی آئی کو مشورہ ہے مختلف شقوں پر بات کر رہے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل بچوں اور خواتین پر بمباری کر رہا ہے لاکھوں زخمی اور شہید ہیں، اسرائیل نے جنگ بڑھا دی یمن اور ایران پر بمباری کی تیاری کر رہا ہے، اگر پورے عرب ممالک میں آگ لگی ہوگی تو کیا ہم بچیں گے؟

    انہوں نے کہا کہ غزہ معاملے پر حکومت تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے، جماعت اسلامی اپیل کرتی ہے 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی غزہ منائیں، کل کراچی جاؤں گا ایسا ملین مارچ نکالیں گے کہ ریکارڈ ٹوٹ جائے گا، اسلام آباد میں بھی جا کر غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کروں گا۔

  • موجودہ بحران کون سی شخصیت ختم کرسکتی ہے؟ حافظ نعیم نے بتادیا

    موجودہ بحران کون سی شخصیت ختم کرسکتی ہے؟ حافظ نعیم نے بتادیا

    لاہور: اس وقت آئینی ترمیم کے حوالے سے ملک کو جس بحران کا سامنا ہے اسے کون ختم کرسکتا ہے، حافظ نعیم نے اپنا موقف پیش کردیا۔

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان موقف دے کر موجودہ بحران کو ختم کرسکتے ہیں، چیف جسٹس کہہ دیں کہ آترمیم کی صورت میں بھی مدت ملازمت میں اضافہ قبول نہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم پر اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم اور حکومتی طریقہ کار ناقابل قبول ہے۔

    انھوں نے کہا کہ راولپنڈی معاہدے پر عملدرآمد نہ ہوا تو 23 ستمبر کو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، عملدرآمد کرانے کیلئے شٹرڈاؤن اور لانگ مارچ سمیت کئی آپشنز موجود ہیں،

    جماعت اسلامی کے امیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے پاس سوائے عوام کو ریلیف دینے کے کوئی آپشن نہیں ہے۔

  • ’28 اگست کو تاجر مکمل ہڑتال کریں گے، کسی گروپ نے ساتھ نہ دیا تو یہ خیانت ہوگی‘

    ’28 اگست کو تاجر مکمل ہڑتال کریں گے، کسی گروپ نے ساتھ نہ دیا تو یہ خیانت ہوگی‘

    پشاور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو تاجر مکمل ہڑتال کریں گے، تاجروں کے کسی گروپ نے ساتھ نہ دیا تو یہ خیانت ہوگی۔

    حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ بجلی کے مستقل ٹیرف کو کم کیا جائے، جو ریلیف دیا گیا وہ بھی عوام کے خون پسینے کی کمائی ہے، کے پی میں یہ ریلیف کیوں نہیں دیا گیا کیونکہ وہاں اتحادیوں کی حکومت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ 28 اگست کے دن ہڑتال کو کامیاب بنائیں، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس اور حکومتی مراعات ختم ہونی چاہیے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگنا چاہیے، کے پی کا بجلی کی پیداوار میں اہم کردار ہے ان کو حق ملنا چاہیے۔

    امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکمرانوں کی آئی پی پیز کے کپیسٹی پیمنٹ خزانے میں آ جائے تو بجلی سستی ہو سکتی ہے، 28 اگست کو ملک بھر میں ہڑتال ہوگی تاجروں نے حمایت کی ہے، حکومت تاجروں کو توڑنا چاہیے گی ان کو ہوشیار رہنا چاہیے، تاجر اپنی دکانوں کو بند کر کے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ الگ ہے ان حالات میں کاروبار مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی حکومت ہٹانے کے بعد آج تک اتحادی ہیں، سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کی ملازمت میں توسیع بھی دونوں نے ایک ساتھ کی تھی، ان کو کسی صورت نورا کشتی اور لفظی جنگ زیب نہیں دیتی۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پورے ملک کی صورتحال آپ کے سامنے ہے، کل رحیم یار خان میں پولیس پر حملہ کیا گیا ہے ڈاکوؤں کے راکٹ حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید ہوئے، ان ڈاکوؤں کے پاس اتنا بھاری اسلحہ کہاں سے آتا ہے؟آئی جی سندھ اور آئی جی پنجاب کی غفلت کے باعث یہ واقعہ ہوا۔

  • ’’پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب چند خاندانوں کا گروہ ہے‘‘

    ’’پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب چند خاندانوں کا گروہ ہے‘‘

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کبھی پارٹی تھی تو ہوگی، اب تو چند خاندانوں کا گروہ ہے، سندھ میں بدترین حکومت اور گورننس ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سسٹم کے نام پر مذاق ہورہا ہے، پیپلزپارٹی اب صرف چند خاندانوں کا گروہ ہے، پی پی کامیاب ہوئے بغیر کراچی کی میئر شپ پرقابض ہے، وقت آگیا ہے کہ قابض مافیا سے قوم کی جان چھڑائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پورے ملک میں یکم ستمبر سےعوامی رابطہ مہم کا آغاز کررہی ہے، جماعت اسلامی مہنگی بجلی اور ناجائز ٹیکسز کیخلاف 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کریگی۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کو ہرحال میں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا، جماعت اسلامی کے سوا کوئی پارٹی عوام کے حقوق کی بات نہیں کررہی۔

    اس سے قبل حافظ نعیم نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی بلوں میں کمی کے اعلان پر بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اسے جدوجہد رنگ لانے سے تشبیح دی تھی۔

    حافظ نعیم الرحمن نے ایکس پر لکھا تھا کہ ‏مزاحمت اور جدوجہد رنگ لاتی ہے پنجاب کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ریلیف کے دائرے کو پورے ملک میں پھیلانا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ریلیف عارضی نہیں بلکہ مستقل ہونا چاہیے اور اس معاملے میں دیگر صوبائی حکومتیں اور وفاق بھی پیش رفت کرے۔

  • شہباز شریف جس دن 45 دن پورے ہوں گے ہم اسلام آباد میں ہوں گے، حافظ نعیم الرحمان

    شہباز شریف جس دن 45 دن پورے ہوں گے ہم اسلام آباد میں ہوں گے، حافظ نعیم الرحمان

    اسلام آباد : امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف جس دن45دن پورے ہوں گے ہم اسلام آباد میں ہوں گے، معاہدے پرعمل نہ ہوا تو پورے ملک میں پہیہ جام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی مدد سے ہم نے ایک طویل جدوجہد کی، ہمارادھرنا14روزتک جاری رہا، ہمارامطالبہ تھاپاکستان کے 25 کروڑ عوام کو اس کا حق دیا جائے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نےعوام کوعذاب میں مبتلاکررکھاہے، صاحب ثروت لوگ بھی اپنی زندگی کی گاڑی آگےنہیں چلاسکتے،ہم نےساری رکاوٹیں عبورکرکےپرامن کامیاب دھرنا دیا، ہم نےحکمرانوں کوتحریری معاہدہ کرنےپرمجبورکیا۔

    انھوں نے کہا کہ دھرنے سے پہلے وزرا کہتے تھے آئی پی پیز معاہدوں کو نہیں چھیڑا جاسکتا، ہمارےدھرنے نے حکمرانوں کوبیانات بدلنے پر مجبور کیا، حکومت نےآئی پی پیزمعاہدوں کی مکمل جانچ پڑتال کا معاہدہ کیا ہے ، ان کا خیال تھا دھرنا دیں گے کچھ دن بیٹھ کرچلےجائیں گے لیکن قرضوں کے ذریعے غلام بنانے کے نظام کو تبدیل کرنا پڑے گا، قرضوں کے نظام سے پاکستان کبھی ترقی نہیں کرسکتا۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم نےمعاہدےکےذریعےحکومت کوچاروں طرف سےگھیراہے، ہمارے معاہدے کو لولی پاپ کہاجارہاہے، معاہدوں کی حیثیت ہوتی ہےاوران پرعمل در آمدکراناہمیں آتاہے، ہم نے دھرنا ٹی وی پر آنے کیلئے نہیں دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں وقت مانگنے کا مطلب بات آگے بڑھ جانے کا ہے، حکومت نے 45 دن کا وقت مانگا ہے، شہباز شریف جس دن 45 دن پورے ہونگے ہم اسلام آبادمیں ہوں گے، ہم حکومت کوبھاگنےنہیں دیں گے، معاہدے پر عمل نہیں ہوا تو پورےملک میں پہیہ جام کریں گے۔

  • حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’حق دو عوام کو‘ دھرنا 12 دن سے جاری ہے، میں میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ اس نے ہماری آواز پوری دنیا میں پہنچائی، مطالبات کی منظوری تک یہ جہدوجہد جاری رہے گی، اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تلاش گمشدہ ہونے کا اشتہار جلد میڈیا میں جاری کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، حکومت کو جمہوری رویے کا مظاہرہ کر کے مذاکرات کرنے چاہئیں، لوگ اپنی تنخواہوں سے راشن، بجلی بل اور بچوں کی فیسیں کس طرح ادا کریں گے۔

    انھوں نے کہا 11 اگست کو لاہور، 12 اگست کو پشاور میں دھرنا دیا جائے گا، 14 اگست کے بعد تاجروں کی مشاورت سے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم نے بتایا کہ وہ دھرنا مارچ کے حوالے سے تفصیلات کل بتائیں گے، مری روڈ پر پُر امن مارچ ہوگا، دھرنا اور مذاکرات بھی جاری رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کب تک کمیٹیاں بناتے رہیں گے، مسئلے کو ڈی فیوز کرنے کے لیے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، اور جن کی وجہ سے عوام ہر بوجھ ہے ان ہی کو ٹاسک فورس میں شامل کر دیا گیا ہے، ٹاسک فورس میں تو تاجر، چیئرمین واپڈا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم ملک کے حالات خراب نہیں کرنا چاہتے، ملک کے حالات خراب کرنے میں بہت سے لوگ ملوث ہے۔

  • سری لنکا یا بنگلادیش والا راستہ استعمال کرنے پر مجبور نہ کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کردیا

    سری لنکا یا بنگلادیش والا راستہ استعمال کرنے پر مجبور نہ کیا جائے، حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کردیا

    کراچی : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا سری لنکا یا بنگلادیش والاراستہ استعمال کرنے پرمجبورنہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان  نے کراچی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں نےلوگوں کی قمر توڑ دی ہےریلیف ملنا چاہئے، پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کا مسئلہ حل ہونا چاہئے، حکومت چیزوں کو ٹھیک کرنا چاہے تو بہت کچھ کرسکتی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ سبسڈی کا نہیں جولاگت آرہی ہےصرف وہ چارج کریں، مختلف آئی پی پیز کے معاہدے کر لئے گئے ہیں، جنہوں نےمعاہدے کئے ان کے اثاثے منجمد کئےجائیں، اتنے بڑے پیمانے پر جعلسازی ن لیگ ،پیپلزپارٹی اور مشرف دور میں ہوتی رہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آرایل این جی کے معاہدے بھی غلط ہیں، انڈسٹری کو براہ راست آر ایل این جی امپورٹ کرنےکی اجازت دی جائے ، حکومت نے گیس کی مدمیں105ارب روپے کانقصان کیا۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کےعوام کےریلیف کیلئےدھرنا دیا ہے فوری طورپرتنخواہ دار طبقے کاسلیب ختم کیا جائے ، آٹا ،چینی اور اسٹیشنری پرٹیکس فوری ختم کرناہوگا، حکومت،چیئرمین ایف بی آراور وزیر خزانہ الگ الگ بات کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں شاہراہوں پردھرنےدیں گے، پشاور اور دیگر شہروں میں اب شاہراہوں پردھرنےدیں گے، کراچی دھرنے کے عمل کوملک بھرمیں وسیع کریں گے۔

    امیر جے آئی نے خبردارکیا ہم تصادم اور سیاست نہیں چاہتے لیکن سری لنکایابنگلہ دیش والاراستہ استعمال کرنے پرمجبور نہ کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ کوئی معاہدہ ایسانہیں ہوتاجس میں ٹرمینیشن کی شق شامل نہ ہو، ایسی آئی پی پیزجوبجلی پیدانہیں کرتیں لیکن20ارب ادا کیے جاتے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ بتایاجائےآئی پی پیزکےساتھ جومعاہدے کئے وہ کیاہیں ، کون سےمعاہدے ہیں جن کے ساتھ آئی پی پیز کام کررہا ہے، جب سے آئی پی پیزکادھنداشروع ہواہم نےمخالفت کی ،اب یہ قومی مطالبہ بن چکا، ہم شوق سےیہاں آکرنہیں بیٹھے۔