Tag: حافظ نعیم الرحمان

  • پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا، حافظ نعیم

    پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا، حافظ نعیم

    کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ  یہ شہر جس پر پہلے ہی لوٹ مارکرپشن کر رہے ہیں مزید قبضہ بڑھ جائے، الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں اگر ضمیر موجود ہے تو اسکا نوٹس لیں، یہ کیسےممکن ہے کہ حلف برداری تقریب سے آپ لوگوں کو اٹھالیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ ٹریک ریکارڈ ہے، 1977 میں پیپلز پارٹی نے مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا اور ملک توڑ دیا، یہ کہا جو ڈھاکا جائے گا اسکی ٹانگیں توڑ دونگا، اسی طرح انہوں نے سینٹ انتخابات کو خریدا، یہاں سے بریف کیس جاتے تھے بلوچستان میں منڈیا لگاتے تھے، ابھی بھی وہ یہی کام کر رہے ہیں زدکوب کر کے دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    ’میں جماعت اسلامی کا میئر ہوں‘

    ان کا کہنا تھا کہ سب چیزیں ایکسپوز ہوگئیں مگر الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کا لکھا فیصلہ سنایا، ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اسٹے لیا اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم ہوا، ہم  نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اسٹے لیا وہاں پر ان 6 یوسیز کا کیس چل رہا ہے، 7 ہزار 400 والے کو ہرا دیا اور 1300 والے کو جتوادیا۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی بہت سی نشستوں پر قبضہ کیا، باقائدہ طور پر پریزائیڈنگ افسران کی گواہی آئی الیکشن کمیشن آپ نےکیاکارروائی کی، بدترین فسطائیت، مجرمانہ ذہنیت کیساتھ کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ہم نہیں کرنے دینگے۔

     ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تو پیپلز پارٹی کی اے ٹیم بنا ہوا ہے، ہماری ملازمت کرنے والے ہمارے ہی مینڈیٹ کو کھا رہے ہیں، الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی اے ٹیم بنے گا تو ہم  بے نقاب کرینگے، حیران ہوں سندھ ہائیکورٹ نے بھی پی ٹی آئی کی پٹیشن کو ٹیک اپ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 2009 سے لیکر 2015 تک پیپلزپارٹی نے بلدیاتی الیکشن نہیں کروایا تھا، یہ وہ پیپلزپارٹی ہے جو اگست 2020 سے جنوری 2023 میں جا کر الیکشن کروایا،  پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کیساتھ ملکر ضمنی الیکشن کے نتائج اعلان نہیں کرائے، ملک میں خاص قسم کے حالات موجود ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کراچی کے لوگوں کو تنخواہیں بھی وقت پر نہیں ملتی، کراچی میں بچوں کی تعلیم کا پراپر نظام موجود نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سروے کرالے یقین سے کہتا ہوں 90 فیصد لوگ جماعت اسلامی کا میئر چاہتے ہیں، آپ لیول پلئنگ فیلڈ دیں جو کچھ کرنا تھا آپ نےکرلیا، کچھ بھی کر لو جماعت اسلامی کا میئر ہر صورت میں بنے گا، پیپلز پارٹی کا میئر  بنانے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

  • چاہتے ہیں ڈپٹی میئر پی ٹی آئی کا ہو، حافظ نعیم الرحمان

    چاہتے ہیں ڈپٹی میئر پی ٹی آئی کا ہو، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کے انتخاب کے لئے ہمارے نمبرز پورے ہوگئے ہیں، چاہتے ہیں ڈپٹی میئر پی ٹی آئی کا ہو۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نمبرز پورے ہوگئے ہیں ، پی ٹی آئی کا شکرگزارہوں ،جنہوں نے جماعت اسلامی کے میئر کی حمایت کا اعلان کیا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی ہوگی تو سب کا فائدہ ہوگا، چاہتےہیں ڈپٹی میئرتحریک انصاف کا ہو، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی ملکر کام کرےگی۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ چیئرمین کوتھانوں میں بلارہےہیں ان کے گھر پر چھاپےمارےجارہےہیں، یہ چاہتے ہیں چیئرمین کسی طرح پیپلزپارٹی کی حمایت کردے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی قبول کرلیں کوشش کے باوجود نمبرز پورے نہیں کرسکے ، پیپلزپارٹی والے صرف دعوے کررہے ہیں لیکن ان کے نمبرز پورے نہیں۔

    پیپلز پارٹی کے دعوؤں پر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اعتماد کے ساتھ کچھ بھی کہنے میں پیپلزپارٹی کا کوئی ثانی نہیں، نمبرز نہ ہونے کے باوجودپیپلزپارٹی والے کہہ رہےہیں ہم میئربنائیں گے، ووٹ کے اعتبار سے جماعت اسلامی پہلے تحریک انصاف دوسرے نمبر پر ہیں۔

  • ’حافظ صاحب آپ کے ہاتھ میں میئر بننے کی لکیر نہیں‘

    ’حافظ صاحب آپ کے ہاتھ میں میئر بننے کی لکیر نہیں‘

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ حافظ صاحب آپ کے ہاتھ میں میئر بننے کی لکیر نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی اکثریت نہیں بنتی تو رونا دھونا چھوڑو۔

    انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان بانی ایم کیو ایم بننے کی کوشش کررہے ہیں، ہم جیتے تو قبضہ آپ جیت گئے تو بلے بلے ہے۔

    سعید غنی نے کہا یہ جماعت اسلامی والے بہت جھوٹ بولتے ہیں، کہتے ہیں مردم شماری میں پیپلزپارٹی نے گڑبڑ کی ہے، بلدیاتی الیکشن میں جماعت اسلامی کا نتیجہ حیرت ناک ہے، ان کی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے انہیں شکر ادا کرنا چاہئے۔

    علاوہ ازیں سعید غنی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پر عوام کو ہنگاموں پر اکسایا گیا، اور پی ٹی آئی چیئرمین کہتے ہیں میں حراست میں تھا، مجھے کچھ نہیں پتا، پولیس اور عوام کی گاڑیوں کو جلایاگیا، کور کمانڈر کے گھر اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو وش یو آل دی بیسٹ کہا جاتا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دہشت گرد تنظیم سے زیادہ بڑی دہشت گردی کی، کوئی دہشتگرد تنظیم حملہ کرے تو آپریشن ہوگا، لاڈلہ جو مرضی ہو وہ کرے پر اس کو ہر سہولیات ملیں گے، سوچنا ہو گا کہ ملک کو بچائیں یا لاڈلے کو بچائیں۔

  • حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    کراچی: حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی پر ضمنی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کمپری ہینسو ہائی اسکول کے باہر احتجاج کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جعل سازی کر کے تاریخ دہرا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا پورا دن ہمارے کارکنان کے ساتھ زیادتی ہوئی ان پر تشدد کیا گیا، ہمارے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا، پیپلز پارٹی نے پولیس کے ذریعے سے یہ کام کروائے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکالنے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ہمارے کارکنان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نیو کراچی یو سی 13 اور 4 میں بدترین صورت حال رہی،

    انھوں نے کہا فارم 11 کے مطابق ہم نے یو سی 4 جیت لی ہے، لیکن نتائج کو تبدیل کیا گیا، نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں ہیں، بار بار الیکشن کمیشن سے رابطہ کرتے رہے، لیکن نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی گئی۔ انھوں نے مزید کہا الیکشن کمیشن نے یقین دلایا کہ درست نتائج جاری کریں گے۔

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: کراچی میں کوئی جماعت سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی

    ادھر پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی پیپلز پارٹی پر دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں، آفتاب صدیقی نے کہا پی پی دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتی، ٹھپے لگے بیلٹ پیپرز سے باکس بھرے گئے، ایم این اے اسلم خان نے کہا کہ ایک بوتھ پر 81 ووٹ کاسٹ ہوئے اور گنتی میں 481 نکلے۔

    دھاندلی کے الزامات پر صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جماعت اسلامی کا طرز عمل غیر سیاسی ہے، بات چیت کریں مسئلے کا حل نکالیں، میئر تو پیپلز پارٹی کا ہی بنے گا، انھوں نے کہا ہم نے بلدیاتی الیکشن کے لیے پلان کے ساتھ محنت کی تھی۔

  • الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے، سعید غنی

    کراچی : صوبائی وزیر محنت سعید غنی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی، صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تمام مسائل کو خوش اسلوبی سے طے کریں گے، الیکشن کمیشن کو ڈی آر اوز، آر اوز حکومت فراہم کرتی ہے ہم نے گزارش کی تھی ہم آپ کے پاس آنا چاہتے ہیں۔

    سندھ حکومت کو ہمارے تحفظات دور کرنا چاہیے، حافظ نعیم الرحمان

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت کو ہمارے تحفظات دور کرنا چاہیئں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ڈی آر اوز، آر اوز حکومت فراہم کرتی ہے کچھ جگہوں پر ہمارے نمبرز کم دکھانے کی کوشش کی گئی ہے ہمیں کوشش کرنی ہے کہ ہمارے اختلافات کا اثر شہر پر نہ پڑے۔

  • حافظ نعیم کے الزامات پر ترجمان گورنر ہاؤس کا رد عمل، پرتپاک انداز میں ملنے کی تصویر جاری

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کی پریس کانفرنس میں الزامات کے جواب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے رات کو پرتپاک انداز سے ملنے والی تصویر جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن کے الزامات پر ترجمان گورنر ہاؤس کا رد عمل سامنے آ گیا، گورنر سندھ نے گزشتہ رات حافظ نعیم سے ملاقات کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’رات کو خوش گوار انداز میں ملے دن میں بدل گئے۔‘

    کامران ٹیسوری نے حافظ نعیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا دوہرا معیار کیسے چلے گا نعیم صاحب۔‘

    ترجمان گورنر ہاؤس نے رد عمل میں کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، گورنرکے عہدے پر تعیناتی آئین و قانون کے مطابق ہوئی ہے۔

    ترجمان نے کہا گورنر سندھ حافظ نعیم الرحمن کو اچھا دوست سمجھتے ہیں، وہ رات کو گورنر سندھ سے گرم جوشی کے ساتھ ملے تھے، ان کو اگر شکایت تھی تو بطور دوست گورنر سندھ کو بتانا چاہیے تھا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ حافظ نعیم بخوبی جانتے ہیں کہ لوگوں کو باہم جوڑنا ثواب کا کام ہے، گورنر سندھ شہر قائد کی روشنیوں کی بحالی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کر رہے ہیں، اور اسی مقصد سے وہ جماعت اسلامی کے دفتر بھی گئے تھے۔

  • جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے بیلٹ پیپرز دوبارہ چھاپنے کا مطالبہ کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات مؤخر کیے گئے ہیں لیکن تمام بیلٹ پیپرز آر او کے پاس جا چکے ہیں، اس لیے بیلٹ پیپرز کو اب دوبارہ سے چھاپا جائے۔

    انھوں نے کہا این اے 245 کو بلدیاتی الیکشن سے ملا کر خراب کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کو بارش سے مسئلہ تھا تو پارٹیوں کو بلا کر کہتے کہ 31 تاریخ کو الیکشن کر لیتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو الزام تراشی پر ایک لیگل نوٹس دیا گیا ہے، انھوں نے کہا الیکشن مؤخر کرنے کے سلسلے میں ہم پر کیسے کوئی الزام لگا سکتا ہے، الیکشن کمیشن سے اگر غلطی ہوئی ہے تو وہ غیر مشروط معافی مانگے۔

    الیکشن کمیشن جھوٹے الزام پر معافی مانگے، حافظ نعیم

    انھوں نے مزید کہا ہم الیکشن کمیشن کی مدد کیا کرتے ہیں، ہم نے بہت سی چیزوں کی اصلاح کرائی ہے، ہم نے تو اسے لکھا ہی نہیں کہ بلدیاتی الیکشن کو آگے کیا جائے۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا ہائیکورٹ نے تمام پارٹیوں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔

  • جماعت اسلامی کا مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ

    جماعت اسلامی کا مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ

    کراچی: جماعت اسلامی نے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا ہے کہ جب الیکشن کا اعلان ہوا ہے تو جواز نہیں بنتا کہ سیاسی طور پر ایڈمنسٹریٹر کا کام ہو، شہر میں غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کر کے مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے۔

    انھوں نے کہا سندھ حکومت الیکشن یرغمال بنانے کے لیے ایڈمنسٹریٹر کا استعمال کر رہی ہے، مجھے بتائیں الیکشن کمیشن کے کون سے رولز پر عمل درآمد ہو رہا ہے، الیکشن کمیشن نوٹس لے ورنہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ اس کا نوٹس لیں۔

    حافظ نعیم نے پریس کانفرنس میں کراچی میں پینے کے پانی کے سنگین مسئلے کو بھی اٹھایا، انھوں نے نشان دہی کی کہ سندھ حکومت کی ایما پر ٹینکر مافیا کا راج بڑھتا جا رہا ہے، کتنے علاقے ایسے ہیں جہاں ایک سے 2 ماہ بعد جا کر پانی آتا ہے، اور بعض علاقے ایسے ہیں جہاں بجلی کے بعد 15 دن بعد پانی آتا ہے۔

    انھوں نے کہا جو پانی لائنوں میں نہیں آتا وہ بیچنے کے لیے ٹینکرز میں آ جاتا ہے، ٹینکر مافیا کا راج اسی صوبائی حکومت میں بڑھ رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پانی کا منصفانہ نظام قائم ہونا چاہیے۔

    امیر جماعت نے کہا کہ کے فور منصوبہ مکمل 650 ملین گیلن کا بننا ضروری ہے، اس وقت پیپلز پارٹی وفاقی حکومت میں موجود ہے، اس لیے اب وہ یہ نہیں کہ سکتی کہ وفاق سے بات کریں گے، کے فور منصوبہ اور کے الیکٹرک کی سہولت کاری ہو یا کے سی آر کا معاملہ، یہاں کوئی کام نہ ہوا۔

    نالوں کی صفائی کے حوالے سے انھوں نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ بجٹ میں 1.2 ارب روپے رکھے گئے تھے، مرتضیٰ وہاب بتائیں وہ 120 ارب روپے کی صفائی کہاں ہوئی ہے؟ نالوں پر کرینیں کھڑی کر کے کہتے ہیں کام کر دیا، یہ جھوٹ اور دھوکا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب شہریوں کے پاس صرف ایک 24 جولائی کا موقع ہے، پی پی، ایم کیو ایم، ن لیگ، جی ڈی اے متفق ہو کر ہائیکورٹ گئے کہ کسی طرح الیکشن آگے بڑھ جائیں، اب یہ سپریم کورٹ جا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ الیکشن نہ ہوں، جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے تو ہمارا میئر آئے گا تو اپنے اختیار سے زیادہ کام کرے گا۔

    انھوں نے کہا جماعت اسلامی کا میئر اپنے اختیار کو لڑ کر حاصل کرے گا۔

  • جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک ’مافیا‘ کا لائسنس کینسل کرنے کا پُر زور مطالبہ

    جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک ’مافیا‘ کا لائسنس کینسل کرنے کا پُر زور مطالبہ

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن ناکام عمل ہے، پھر منصوبہ بن رہا ہے کہ اس مافیا کو دوبارہ کراچی پر مسلط کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں اس مافیا کا لائسنس کینسل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی و بجلی کے شدید بحران کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل تمام ڈسٹرکٹس میں کے الیکٹرک کے دفاتر پر احتجاج کریں گے، اور 20 مئی کو شارع فیصل پر بہت بڑا دھرنا دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ثابت ہو گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی پرائیویٹائزیشن ایک ناکام عمل ہے، کراچی کے لوگوں کو اس سے بہت نقصان ہوا، اب کے الیکٹرک کا لائسنس کینسل نہ کرنے کی وجہ نہیں، کے الیکٹرک سے معاہدے میں جو بھی شامل رہے وہ سب ذمہ دار ہیں۔

    حافظ نعیم کے مطابق گورنر ہاؤس کے الیکٹرک مافیا کا سہولت کار بنا رہا، اب پھر منصوبہ بن رہا ہے کہ اس مافیا کو دوبارہ کراچی پر مسلط کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں اس مافیا کا لائسنس کینسل کیا جائے، کراچی کے عوام بلبلاتے ہیں کہ میٹر تیز چل رہا ہے کس کے پاس جائیں۔

    امیر جماعت نے کہا جب اتنی لوڈ شیڈنگ ہوگی تو بچے کیسے پڑھیں گے، کے الیکٹرک صنعتی لوگوں سے بات چیت کر کے معاہدہ کرتا ہے، صنعت کاروں کو سمجھنا چاہیے کہ مسئلہ صرف آپ کا نہیں ہے، کے الیکٹرک نے کراچی کے لوگوں کے 42 ارب روپے کھائے ہوئے ہیں، چیئرمین نیپرا نے کہا تھا کہ ہم آپ کے پاس ایک ٹیم بھیجیں گے، لیکن اب تک کوئی ٹیم کراچی نہیں پہنچی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ٹینکر مافیا کو بھی کھلی چھوٹ دی گئی ہے، ہمیں ٹینکر میں نہیں نلکوں میں پانی چاہیے، شہباز شریف آنسو بہاتے ہوئے آئے تھے لیکن ہمیں آنسو نہیں پانی چاہیے، ہمارا آبادی کا مسئلہ اہم ترین ہے، کتنی آبادیاں ہیں جہاں پانی آتا ہی نہیں، دریائے سندھ کے پانی میں ہمارے ایک کوٹے کا اضافہ کیا جائے۔

    حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ ہم 29 مئی کو بہت بڑا کراچی کاررواں چلائیں گے، 20 مئی کو شارع فیصل پر بہت بڑا دھرنا دیں گے، واٹر بورڈ کے ہیڈ آفس کے سامنے بیٹھیں گے۔

  • حافظ نعیم کا مطالبہ، عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے  نیپرا کی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان

    حافظ نعیم کا مطالبہ، عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے نیپرا کی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کے مطالبے پر نیپرا نے عید کے بعد کلا بیک کے حوالے سے اپنی ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطاب حافظ نعیم الرحمٰن نے نیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی کے صارفین کے کلا بیک کی مد میں 42 ارب روپے واپسی کے لیے کراچی بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا نیپرا کی لیگل ٹیم کراچی آئے تاکہ کے الیکٹرک کا کلا بیک کے خلاف عدالتی اسٹے ختم کرنے کے حوالے سے مشاورت کی جائے، جس پر چیئرمین نیپرا نے حافظ نعیم کے دلائل کی تائید کرتے ہوئے عید کے بعد نیپرا ٹیم کراچی بھیجنے کا اعلان کیا، انھوں نے کہا ہم آپ کی بات اور دلائل کی قدر کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی کی فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا کی آن لائن سماعت میں شرکت کی تھی، اس دوران انھوں نے دلائل دیے اور کہا جماعت اسلامی بڑی ذمہ داری اور تیاری کے ساتھ سماعت میں عوام کی نمائندگی کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کے الیکٹرک پاکستان کی مہنگی ترین بجلی بناتی ہے، کراچی کے شہری لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ چکے ہیں، بن قاسم پلانٹ تھری بار بار اعلان کے باوجود اب تک مکمل آپریشنل نہیں ہوا، کے الیکٹرک نے اپنے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہیں کیا، سوال یہ ہے کہ نیپرا کے پاس کے الیکٹرک کی کپیسٹی ناپنے کا کیا پیمانہ ہے؟

    انھوں نے کہا کے الیکٹرک بس نمبر فراہم کرتا ہے عملی طور پر کچھ نہیں کرتا، کے الیکٹرک کا میٹر ویریفائی کرنے کا کوئی غیر جانب دار ادارہ بھی موجود نہیں ہے، کے الیکٹرک ہر بات پر عدالت سے اسٹے آرڈر لے لیتا ہے، لیکن نیپرا کی لیگل ٹیم اسٹے آرڈرز پر کیا کردار ادا کر رہی ہے؟

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کلا بیک کے 42 ارب روپے صارفین کو اب تک ادا نہیں کیے گئے، جماعت اسلامی نیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی میں سپورٹ کرے گی۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا 2023 میں کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم ہوگا؟ کراچی والوں کی کے الیکٹرک سے جان کب چھوٹے گی؟ نیپرا نئی کمپنیوں سے رابطے کے لیے کیا کام کر رہی ہے؟

    حافظ نعیم نے کہا صنعتوں کے گیس کنکشن کاٹ دیے گئے ہیں مگر اب ان سے کہا جا رہا ہے کہ اپنی بجلی خود پیدا کر لیں، صنعتوں کو پہلے مجبور کیا گیا تھا کہ وہ کے الیکٹرک سے ہی بجلی خریدیں، کے الیکٹرک کو مزید ایک دن کے لیے بھی لائنسس نہیں جاری کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا یہ کیسے ممکن ہے کہ کسی علاقے سے ریکوری کم ہو رہی ہو تو پورے علاقے کی بجلی کاٹ دی جائے، کم ریکوری پر پورے علاقے کی بجلی کاٹنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے۔