Tag: حافظ نعیم

  • ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا: حافظ نعیم

    ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا: حافظ نعیم

    کراچی : امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر شاہ کو میرے حوالے سے اپنے ٹوئٹ پر نظر ثانی کرنی چاہیے ہم کسی کوٹہ سسٹم کے تحت نہیں آئے ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے معاملے پر سب سے پہلے مسئلےکا تعین ہوناچاہیے، 2017 کی مردم شماری میں ہماری آبادی آدھی گنی گئی اس وقت جب منظوری دی جارہی تو کہا تھا یہ مردم شماری درست نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ مردم شماری پر بھی اعتراض ہے، یہ کہتے ہیں کہ ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، تو ہم نے یہ مطالبہ کیا تھاکہ اس پر ہمیں ایکسس دیاجائے، آئی ٹی کے وزیر  ایم کیو ایم سے ہیں انہوں نے ہی کچھ نہیں کیا۔

     حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل پارٹیاں مطالبہ کررہی ہیں، ایم کیوایم کہہ رہی ہے کہ ہماری وجہ سے 30 لاکھ افرادبڑھ گئےلیکن وزرت میں ہوتے ہوئے انہوں نے عام عوام تک اس کا ایکسس نہیں دیا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہےکہ کراچی میں تمام زبانیں بولنے والوں کو گنا جائے، تمام لوگوں کو گننے سے شہرکو ملازمتوں میں کوٹہ ملے گا۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری: حافظ نعیم نے اہم مطالبہ کردیا

    ڈیجیٹل مردم شماری: حافظ نعیم نے اہم مطالبہ کردیا

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ مردم شماری میں کراچی کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، سوچی سمجھی سازش کے تحت کراچی کی آبادی کو کم کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی کراچی نے وفد کے ہمراہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے وفد نے آج گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کی اور مردم شماری وخانہ شماری میں سنگین جعل سازیوں و بے ضابطگیوں کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ملاقات کے بعد حافظ نعیم الرحمن اورگورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی،حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہم نے گورنر سندھ کو مردم شماری میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا ہے۔

    ہمارا واضح اور دو ٹوک مطالبہ ہے کہ کراچی میں رہائش پذیر ہر فرد کو کراچی میں ہی شمار کیا جائے اور ہر شہری کو اختیار دیا جائے کہ وہ چیک کرسکے کہ اسے شمار کیا گیا ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کے حوالے سے شہر کی اسٹیک ہولڈرز جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے اور مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کی جائے،ماضی میں بھی کراچی کی مردم شماری میں جعل سازی کی گئی اور سوچی سمجھی سازش کے تحت کم گنا گیا ہے،ڈیجیٹل مردم شماری میں بھی کراچی کی آبادی کو آدھا گنا گیا ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جب تک کراچی کی حقیقی آبادی ٹھیک شمار نہیں کی جائے گی تو اس سے ملازمتوں، شہری وسائل اور سندھ اسمبلی میں نمائندگی میں بھی اس کے حق کے مطابق نہیں مل سکے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے بھی ہمارا مطالبہ یہی تھا کہ مردم شماری کی منظوری نہ دی جائے بلکہ ٹھیک کیا جائے لیکن ایم کیوا یم اور پی ٹی آئی نے مل کر جعلی مردم شماری کی منظوری دی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وفد کا گورنر سندھ آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں، مردم شماری میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے تفصیلی بات سامنے آئی۔جماعت اسلامی کے علاوہ دوسری جماعتوں کو بھی مردم شماری میں اعتراضات ہیں جنہیں دور کیا جانا ضروری ہے،اس حوالے سے میں نے وفاقی وزیر کو خط بھی ارسال کردیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، حافظ نعیم

    پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، حافظ نعیم

    کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا خانہ شماری میں بھی تمام گھرانوں کو نہیں گناگیا، جب مردم شماری کا آغاز ہوا تو بتایا کہ ٹیبلٹس میں مسائل ہیں، اسٹیک ہولڈرز کو ڈیٹا تک رسائی نہیں دی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک رسائی نہیں ہوگی توپتا کیسے چلےگاکہ گناگیا ہے یا نہیں، کراچی سب کو کھٹکتا ہے سب اسکی آبادی اور حیثیت سے پریشان ہیں،کراچی میں جب بھی سیاسی عمل آگے بڑھتا ہے تو شب خون مارا جاتا ہے۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ان تمام جماعتوں نے آپس میں اتفاق کیاکہ آبادی کوکم دکھانا ہے، کراچی کے ساتھ مذاق بند رہنا چاہئے، سندھ حکومت کہہ رہی ہے آبادی پوری گنو مگر کراچی کا نام لیتے تکلیف ہوتی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کرپشن کرنی ہو توکراچی مگر اصل مسئلے پربات نہیں کرتے، انہیں پتا ہے کراچی کی آبادی صحیح گن لی گئی تو وڈیرہ وزیر اعلیٰ نہیں آئےگا، پی ایف سی ایوار ڈقائم ہوگیا تو آبادی کےلحاظ سے شہری علاقوں کو پیسےکم  ملیں گے۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی کا اہم ترین مسئلہ نمائندگی کا ہے،  پیپلزپارٹی کوکھل کرکہنا چاہئےکہ کراچی کی آبادی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، پیپلزپارٹی کراچی پر صرف قبضہ چاہتی ہے، آپ دیہی سندھ میں عوام کی رائےکو کچل دیتے ہیں، دیہی سندھ میں ڈرا دھمکا کر ان سےحکمرانی لیتے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ گزشتہ مردم شماری کو نوٹیفائی کرایا اب کہتے ہیں موجودہ مردم شماری ٹھیک ہے، مطالبہ کرتےہیں مردم شماری میں جعلسازی فوری ختم ہونی چاہئے، جب آپ ہماری گنتی ہی پوری نہیں کرینگے تو ملازمتیں بھی کم ملیں گی، صوبائی حکومت میں جو دیہی شہری کاکوٹہ بنایا اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جو بچ جاتا ہے وہ جعلی ڈومیسائل بنا کر پوراکر دیتے ہیں۔

    حافظ نعیم نے مزید کہا کہ مردم شماری میں دھاندلی سے براہ راست ملازمتوں،کوٹہ سسٹم پر اثر پڑتا ہے، مطالبہ کرتے ہیں مردم شماری میں جعلسازی فوری ختم ہونی چاہئے، کراچی میں جتنے لوگ ہیں اتنے گنے جائیں جوڑ توڑ نہ کیا جائے ہمارا مطالبہ ہے جعل سازی کو ختم ہونا چاہئے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی نظام پر قبضہ کرنےکا خواب دیکھا ہے، کراچی کو فتح کرنےکیلئے چند درباری، وزراکیلئے سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا،  انکےاپنے بھی کہہ رہے ہیں کہ اتنی سیٹیں تو نہیں جیتے تھے جتنی مل گئیں، بلاول بھٹو سےکہا جا رہا ہے یہ سیٹیں آپ کی وجہ سےملی ہیں۔

  • ری کاؤنٹنگ میں جماعت اسلامی کی 10 سے 15 سیٹیں چھین لی گئیں، حافظ نعیم

    ری کاؤنٹنگ میں جماعت اسلامی کی 10 سے 15 سیٹیں چھین لی گئیں، حافظ نعیم

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ری کاؤنٹنگ میں جماعت اسلامی کی 10 سے 15 سیٹیں چھین لی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول سےسوال ہے 2009 سے 2015 تک پی پی، ایم کیو ایم ساتھ تھے، دونوں نے اس وقت بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے تھے؟ اب جب بلدیاتی الیکشن ہوئے، تو کیوں یہ ہائیکورٹ، الیکشن کمیشن جاتے تھے۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے پہلے بارش اور سیکیورٹی کا بہانہ بنایا جاتا رہا، الیکشن کمیشن کو انہوں نے استعمال کیا، جن نشستوں پر الیکشن نہیں ہوئے ان پر ضمنی الیکشن ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کی بات مانتا ہے، الیکشن کمیشن نے عدالت کویقین دلایا الیکشن شیڈول جاری ہوگیا ہے، ڈھائی سال سے لڑ رہے تھے کہ الیکشن کراؤ، دھرنےدیے، عدالت بھی گئے۔

    اب جب الیکشن ہوگئے تو انہوں نے جماعت اسلامی کی ری کاؤنٹنگ میں 10 سے15 سیٹیں چھین لی، آر اوز اور ڈی آراوز کی روز الیکشن کمیشن میں ذلت ہوتی ہے، خاندان کے ذریعے یہ پارٹی پر مسلط ہوتے ہیں ویسے ہی یہ ملک پر مسلط ہونا چاہتے ہیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ سارا انحصار الیکشن کمیشن پر ہے، تاخیر  پی پی اور ایم کیو ایم کی وجہ سے ہوئی ہے، جماعت اسلامی، پی پی  84،84 نشستوں پر کامیاب ہیں انکا اعلان ہوچکا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کا فیصلہ کراچی، حیدرآباد کے عوام کی کامیابی ہے، حافظ نعیم

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا 15 جنوری کو ہی الیکشن کرانے کا فیصلہ کراچی، حیدرآباد کے عوام کی کامیابی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، کراچی کیخلاف بہت سازشیں ہورہی ہیں کراچی کے عوام الیکشن کو سنجیدہ لیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد کے عوام اب الیکشن کو سنجیدہ لیں، الیکشن کمیشن کو اب کراچی، حیدرآباد میں الیکشن کروانے ہیں۔

    کراچی، حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے، الیکشن کمیشن

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آرڈیننس آئےگا تو عدالتوں میں اور سڑکوں پر بھی مقابلہ کرینگے، یہ لےآئیں آرڈیننس اسے بھی انشااللہ دیکھ لیں گے، آرڈیننس آیا تو عدالت کا راستہ موجود ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسلام  آبادمیں آرڈیننس لائے تھے جس عدالت نے ختم کیا، الیکشن کے شیڈول کے بعد آرڈیننس کی کوئی وجہ نہیں ہے، اب بھی  انھیں ایم کیوایم سے محبت ہوگئی تو گورنر راج لگا دیں۔

  • حافظ نعیم سنچری میکر سرفراز کے گھر مٹھائی لے کر پہنچ گئے

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کے گھر مٹھائی لے کر پہنچے ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے سرفراز احمد کو شاندار کم بیک پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ملک کا اور شہر کا نام روشن کیا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے سرفراز کو کہا کہ آپ کی بہترین پرفارمینس کے لیے دعا گو ہوں، جب کوئی نہیں تھا تب بھی ہم آپکے ساتھ کھڑے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دوسری اننگز میں سرفراز احمد کی فائٹنگ سنچری کے باعث پاکستان ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرا ٹیسٹ ڈرا کیا تھا۔

    سرفراز احمد کو ٹیسٹ سیریز میں شاندار کارکردگی پر پلیئر آف دی سیریز کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

  • 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ قوم کرائسس میں ہے، لوگ کرونا وبا سے مر رہے ہیں مگر کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے، جماعت اسلامی 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن نے کے الیکٹرک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 دن میں بلوں کا مسئلہ حل نہ ہوا تو حالات کے ذمہ دار خود ہوں گے۔

    انھوں نے ایک خصوصی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے، صنعتوں میں لوگوں کو ملازمتوں سے نکالا جا رہا ہے، ان حالات میں جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا ایمرجنسی کی وجہ سے 2 ماہ کے بل معاف کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی تھی انھوں نے کہا تھا کے الیکٹرک سے بات ہو گئی ہے، بل قسطوں میں لیا جائے گا، لیکن انتہائی افسوس ہے کہ ان حالات میں بھی کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے۔

    کے الیکٹرک نے اوسط بلنگ کے نام پر بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کردیا

    حافظ نعیم نے کہا کہ ہیٹ ویو کے دوران کے الیکٹرک کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی تھیں، اگر اس کی تحقیقات میں کے الیکٹرک کو پکڑ لیا جاتا تو آج یہ نوبت نہ آتی، کرونا ایمرجنسی کے دوران بل معاف کرنے کی بجائے ڈبل کر دیے گئے، ایوریج بل لگا لگا کر بھیجے جا رہے ہیں، آفسز بند ہیں، مارکیٹس بند ہیں مگر ان کے بھی ایوریج بل ڈبل کر کے بھیج دیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ بل ٹھیک کروانے جاتے ہیں تو ان کے دفاتر بند ملتے ہیں، گارڈز پولیس بلانے کی دھمکی دیتے ہیں۔ حافظ نعیم نے سوال اٹھایا کہ بل بھیجنے کے لیے تو پورا نظام موجود ہے مگر میٹر ریڈنگ کے لیے کوئی نظام نہیں ہے؟ ہم نے کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف تحریک چلائی، وفاق سے مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کو لگام دے، سندھ حکومت بھی ادارے کو ڈبل بل لینے سے روکے۔

    امیر جماعت کراچی نے کہا حکومت اور کے الیکٹرک کے پاس 2 دن کا وقت ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی ایک سے 2 دن میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، کوئی بجلی کاٹنے آئے تو اس کے ساتھ کیا سلوک کرنا ہے اس کی پلاننگ کر رہے ہیں۔ حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ موجودہ حالات میں بھی وفاقی اور صوبائی حکومت لوٹ مار میں کے الیکٹرک کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔