حب: بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے سمندری حدود سونمیانی کے قریب ماہی گیروں کی لانچ ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے سمندری حدود سونمیانی کے قریب کراچی کے ماہی گیروں کی لانچ ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے، حادثے میں ڈوبنے والے 10 ماہی گیروں کی تلاش جاری ہے۔
محکمہ فشریز کے مطابق سمندر میں ڈوبنے والے 2 ماہی گیروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ لانچ کے پانچ ماہی گیر تیر کر ساحل پر آگئے ہیں۔
فشریز انسپکٹر شکور احمد کی نگرانی میں ڈوبنے والے 10 ماہی گیروں کو تلاش کیا جارہا ہے جبکہ لانچ میں 23 ماہی گیر سوار تھے۔
اطلاعات کے مطابق سمندری لہروں کی وجہ سے حادثہ کا شکار ہونے والی لانچ مکمل طور پر سمندر میں ڈوب چکی ہے جبکہ ریسکیو کا عملہ سمندری لہروں کی وجہ سے لانچ کے قریب جانے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ڈوبنے والے کشتی میں سوار 12 افراد کو بچالیا گیا ہے، ریسکیو کیے گئے افراد کو طبی امداد اور خوراک فراہم کی گئی ہے۔
حب : صوبہ بلوچستان کےعلاقے حب میں مسافر کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 35 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی تحصیل حب میں بیلہ کے مقام پرکوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر کوچ تیزرفتاری کے باعث الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 35 افراد زخمی ہوگئے۔
ریسکیو حکام کےمطابق امدادی ٹیمیں فوری طورپرجائے وقوعہ پہنچیں، زخمیوں کو کراچی منتقل کیا جا رہا ہے جن میں سے پانچ افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کوہاٹکےعلاقے لاچی کے قریب تیز رفتار آئل ٹینکر اور مسافر بس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور31 زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ 3 مارچ 2018 صوبہ بلوچستان کے شہراوتھل کے قریب کوئٹہ سے کراچی آنے والی کوچ اور ٹرک میں تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق حادثہ اوتھل کے قریب سی ڈی شاہراہ پرزیروپوائنٹ کے قریب پیش آیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال یکم فروری کو بلوچستان کے علاقے لک پاس میں کوچ اور کار کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 4 مسافرجاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے تھے، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا تھا۔
اسلام آباد: صوبہ پنجاب، بلوچستان، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ بلوچستان کے علاقے بیلہ میں زلزلے کے باعث متعدد مکانات کی چھتیں گر گئیں۔
تفصیلات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے سب سے پہلے صبح 10 بجے بلوچستان کے سرحدی ضلعے لسبیلہ کے علاقے بیلہ میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے باعث متعدد مکانات کی چھتیں گر گئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث متعدد مکانات کی چھتیں گر گئی ہیں۔ زلزلے کی شدت 4.7 جبکہ مرکز لسبیلہ کا علاقہ بیلہ بتایا جارہا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق زلزلے کے باعث حادثات میں ڈیڑھ ماہ کی بچی جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں۔
زلزلے کے بعد سول اسپتال بیلہ میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے۔
دوسری جانب تھوڑی ہی دیر بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پشاور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، گلگت، سوات، لوئر اور اپر دیر، چترال، ہنزہ، اسکردو، لاہور، چلاس، بھلوال، پنڈ دادن خان میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں مری، پسرور، کالا باغ، چنیوٹ، میانوالی، جھنگ، بٹگرام، بنوں، شانگلہ، تاندلیا نوالہ، قائد آباد، ڈیرہ اسمٰعیل خان، چارسدہ اور اوکاڑہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے بعد لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش اور گہرائی 169 کلو میٹر تھی۔ زلزلے کے بعد ملک بھر کے متاثرہ علاقوں کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
افغانستان میں تباہی
پاکستان کے علاوہ بھارت کے شہر نئی دہلی، مقبوضہ کشمیر کے علاقے سرینگر اور افغان دارالحکومت کابل اور افغانستان کے دیگر شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث افغان علاقے بدخشاں کے کچھ علاقوں میں شدید تباہی پیش آئی ہے۔ زلزلے کے بعد امدادی کارکنان اور ریسکیو ٹیمیں پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔
یاد رہے کہ ماہرین کے مطابق جب بھی سپر مون ہوتا ہے تو زمین پر چاند کی کشش بے پناہ بڑھ جاتی ہے جس کے سبب اس قسم کے واقعات پیش آنے کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے۔
ماضی میں بھی سپر مون کے موقع پر ایسے کئی واقعات پیش آچکے ہیں اور آج رات سپر بلیو بلڈ مون ہے جس کے سبب ماہرین نے اس قسم کے حادثات کی پیشن گوئی کر رکھی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
حب: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لیگ کی حکومت نے سی پیک پرقبضہ کرلیاہے، عوام جانتے ہیں سی پیک کااصل خالق کون ہے.
ان کا کہنا تھا کہ ویسٹرن روٹ نظرانداز کر کے سی پیک کو متنازع بنایا گیا، ن لیگ سی پیک پر جھوٹا کریڈٹ لینے کی کوشش کررہی ہے. سب جاتے ہیں کہ آصف زرداری نے سی پیک کو متعارف کرایا تھا.
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل بہت پرانے ہیں، بلوچ عوام کے ساتھ ناانصافیاں اور انہیں محروم رکھا گیا، آمریت نے بلوچوں کو بہت دکھ دیے.
ان کا کہنا تھا کہ میرا بلوچستان کے عوام سے زبان، تہذیب اور ثقافت کا رشتہ ہے. میرے اور آپ کے دکھ سکھ ایک جیسے ہیں، میں نے اپنی ماں کی لاش اٹھائی ہے، اپنے دکھوں کو اپنی طاقت میں بدلا،جمہوریت کو بہترین انتقام سمجھا، غم کوعزم میں بدلا اورپاکستان کھپےکانعرہ بلند کیا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اب بلوچستان کےساتھ ظلم نہیں ہونے دے گی، بلوچستان کو ترقی، تعلیم اور وسائل سے محروم رکھا گیا، بی بی شہید نے اپنے آخری منشور میں بلوچستان کا واضح پروگرام دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بلوچ قوم کے زخموں سےواقف تھے، آصف زرداری پہلےصدر تھے، جنہوں نے بلوچ عوام سے معافی مانگی، اقتدارمیں آتے ہی آمر کو ایوان صدر سے باہر نکال دیا، پیپلزپارٹی کی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ دیا، 18 ویں ترمیم کی،متفقہ آئین دیا۔ آپ کی طاقت سے ہم 2018کاالیکشن جیت کرترقی لائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
حب : صوبہ بلوچستان کے شہر حب میں پیپلزپارٹی آج سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، چیئرمین بلاول بھٹوزرداری جلسے سے خطاب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں حب کے جام قادر اسٹیڈیم میں پیپلزپارٹی عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔
جلسہ گاہ کو جھنڈوں، بینرزاور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی تصاویر سے سجا دیا گیا ہے، جلسہ گاہ میں کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈی پی او لسبیلہ کا کہنا ہے کہ جلسے کی سیکورٹی کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ ٹریفک پلان بھی مرتب کرلیا گیا ہے۔
ٹریفک پلان کے مطابق آج صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک آرسی ڈی شاہراہ حب ندی پل سے گیڑون موڑ تک ہرقسم کی ٹریفک بند رہے گی۔
بلوچستان کے مختلف شہروں سے پیپلزپارٹی کے کارکنان قافلوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ تین روز قبل بدین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دو لاڈلوں کی جنگ چل رہی ہے۔ ملک کو نواز شریف، عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
حب: صوبہ بلوچستان اور کراچی کے سرحدی علاقے حب میں برساتی نالے میں طغیانی نے کئی مکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سیلابی ریلے میں ڈوب کر 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق حب کے علاقے پتھر کالونی نالے میں بارش کے بعد شدید طغیانی آگئی۔
طغیانی کے باعث سیلابی ریلا نالے سے ابل پڑا اور کئی گھروں کو مکمل تباہ کردیا۔ ریلے میں مال مویشیوں کے ساتھ ساتھ 11 افراد بھی لاپتہ ہوگئے۔
لاپتہ افراد میں سے 2 خواتین اور 3 بچوں سمیت 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں بقیہ 2 افراد کی تلاش جاری ہے۔
نالے کے اطراف میں ایدھی کے رضاکار امدادی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ ایدھی ذرائع نے 9 لاشوں کے نکالے جانے کی تصدیق کردی ہے۔
بلوچستان : صوبہ بلوچستان کے ضلع حب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی میں جنداللہ پاکستان کاامیرعارف عرف ثاقب انجم مقابلے میں مارا گیا۔
تفصیلات کےمطابق بلوچستان کےضلع حب میں حساس اداروں کی نشاندہی پر رینجرزایف سی اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کی۔کاروائی کے دوران کالعدم تنظیم جند اللہ پاکستان کا امیر عارف عرف ثاقب انجم ہلاک مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔
دہشت گرد عارف عرف ثاقب انجم کراچی سندھ ،بلوچستان میں خود کش حملوں کاماسٹرمائنڈتھا۔ دہشت گرد القاعدہ،داعش اور جماعت الحرار کے اشتراک سے کارروائیاں کرتا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردعارف کی کمین گاہ سے ایک ہزار کلو سے زائددھماکہ خیزموادبھی برآمد کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزرینجرز نے خفیہ اطلاع پر کراچی کے مضافاتی علاقے منگھوپیر میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر ٹارگٹڈ آپریشن میں 3دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھااور آپریشن کے دوران 1رینجزر اہلکار بھی زخمی ہوگیا تھا۔
حب: گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ایک آئل ٹینکر کی صفائی کے دوران دھماکوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہوگئی جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں، آگ پر قابو پالیا گیا تاہم جہاز سے لاشیں نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق حب میں گڈانی کے شپ بریکنگ یارڈ میں آئل ٹینکر کی صفائی کے دوران آگ بھڑک اٹھی اور ٹینکر میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے ہوئے۔
دھماکوں کے وقت وہاں 100 کے قریب مزدور موجود تھے جن کی بڑی تعداد دھماکوں کی زد میں آئی۔ کئی افراد اسپتال لے جانے کے دوران راستے میں ہی دم توڑ گئے جبکہ درجنوں افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق آگ کی شدت کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب آگ پر قابو پالیا گیا ہے، تاحال 23 لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔
قبل ازیں مزدوروں کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو نہیں پایا گیا تو مزید بحری جہازوں میں بھی آگ لگ سکتی ہے، ان کے مطابق دھماکوں کے وقت متعدد مزدوروں نے سمندر میں چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچائیں۔
ذرائع کے مطابق ٹینکر کی صفائی کرنے کے لیے کئی مزدور اندر اترے ہوئے تھے جن میں سے کسی کو بھی تاحال باہر نہیں نکالا گیا ہے، جائے حادثہ پر مزدوروں کے اہل خانہ بھی پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جو اپنے پیاروں کے بارے کسی خبر کے منتظر ہیں۔
حادثے کے بعد 50 سے زائد ایمبولینسیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئیں۔ زخمیوں کو سول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا ہے جبکہ کراچی کے 2 بڑے اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی، پولیس نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
مذکورہ اسکریپ جہاز کو خریدنے والے چوہدری عبدالحفیظ کو بھی پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
وزیر اعظم، گورنر کا اظہار افسوس
وزیر اعظم نواز شریف نے بھی گڈانی شپ یارڈ میں ہونے والے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے اور واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور دعائے مغفرت کی۔
دوسری جانب گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے بھی حادثے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور کراچی لائے جانے والے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچسستان کا نوٹس، ایف آئی آر درج
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کا حکم دےدیا اور کہا کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جائے، ٹھیکے داروں کو حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔
نمائندہ اے آر وائی نیوزعبدالرزاق موندرہ نے بتایا کہ گڈانی پولیس اسٹیشن میں 3 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ان میں ٹھیکے دار اور مالک شامل ہیں،تاحال فائر بریگیڈ آگ بجھانے میں مصروف ہیں، امدادی اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں۔
حب : بلوچستان کے علاقے حب اور پنجاب کے شہر رحیم یار خان کی تحصیل خان پور میں ٹریفک حادثے کے تیجے میں 6افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں حب کے علاقہ ویراب ندی کے قریب بس کو حادثہ پیش آیا ،حادثے کے نتیجے میں تین زائرین جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر بس کراچی سے شاہ نورانی جا رہی تھی جس میں بیس سے زائد زائرین سوار تھے تاہم واقعے کے بعد زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب رحیم یارخان کی تحصیل خان پور میں کوٹلہ پٹھان کےقریب کاردرخت سےٹکرا گئی،جس کے نتیجے میں 3افرادجاں بحق اور 2زخمی ہوگئے۔ریسکیو حکام کےمطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق گجرخان سے ہے۔