Tag: حج

  • حج 2026: اخراجات کیلیے کب اور کتنی رقم وصول کیے جانے کا امکان ہے؟

    حج 2026: اخراجات کیلیے کب اور کتنی رقم وصول کیے جانے کا امکان ہے؟

    اسلام آباد (29 جولائی 2025): حج 2026 کیلیے اخراجات کی وصولی کی متوقع تاریخ اور رقم سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ حج 2026 کے اخراجات کی وصولی اگست کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے، اخراجات دو اقساط میں وصول کیے جائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پہلی قسط اگست میں تقریباً 5 سے ساڑھے 5 لاکھ روپے ہوگی، حج رجسٹریشن کروانے والے ہی اخراجات جمع کروانے کے اہل ہوں گے، دستیاب کوٹے کے مطابق اخراجات جمع ہونے پر مزید وصولی روکی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: ’گزشتہ سال رہ جانے والے عازمینِ حج کو اگلے سال ترجیح دیں گے‘

    بتایا گیا کہ اخراجات وزارت مذہبی امور کے منظور کردہ بینکوں میں جمع کروائے جا سکیں گے، حج کیلیے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد پاکستانی عازمین نے رجسٹریشن کروائی ہے جبکہ پاکستان کا سرکاری اور نجی حج اسکیم کا مجموعی کوٹہ 1 لاکھ 79 ہزار 210 ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان بڑھتی آبادی کے تناسب سے حج کوٹہ 2 لاکھ 30 ہزار کرنے کا خواہشمند ہے۔

    14 جولائی 2025 کو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے بتایا تھا کہ نجی حج ٹور آپریٹرز کی تنظیم چاہتی ہے جو گزشتہ حج پر رہ گئے ان کو اگلے سال ترجیح دی جائے، وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی رہ جانے والے عازمین کو اگلے سال ترجیح دینے کا کہا ہے۔

    عامر ڈوگر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ سعودی عرب میں 365 ملین ریال پاکستانی پرائیویٹ عازمین حج کے موجود ہیں، نجی اسکیم کے 63ہزار عازمین حج کے سعودی عرب میں 365 ملین ریال پڑے ہیں، گزشتہ سال کی طرح اگلے سال بھی قسطوں پر حج فیس جمع کرانے کی سہولت کی تجویز شامل ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ رواں سال کا حج سابقہ سالوں سے شاندار رہا سعودی حکومت نے ایکسی لینسی ایوارڈ دیا ہے، وزیراعظم نے بھی کامیاب حج پر مبارک اور شیلڈ دی، حج کے دوران کسی کو شکایت ہوئی تو فوری حل کی گئی، کابینہ میں جلد حج پالیسی پیش کریں گے اور ارکان تجاویز پیش کر سکتے ہیں۔

    عامر ڈوگر نے نکتہ اٹھایا کہ تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ حج کی سرکاری اسکیم کےبہترین انتظامات تھے، 67ہزار پرائیویٹ عازمین رہ گئے ان کامستقبل میں مسئلہ حل کیا جائے، کابینہ کمیٹی 67ہزار عازمین کے ساتھ جو ہوا اسے دیکھیں۔

    وفاقی وزیر سردار یوسف نے جواب میں کہا کہ تکینکی غلطی کی وجہ سے 63ہزار لوگ رہ گئے تھے وزیر اعظم نے تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی ہوئی ہے جس کی رپورٹ تیار ہو جائے تو وہ کمیٹی میں پیش کر دیں گے۔

    اب تک 313,000 افراد حج 2026 کے لیے اپنی رجسٹریشن مکمل کر چکے ہیں تاہم حج اخراجات اور دیگر شرائط و ضوابط کا اعلان حج پالیسی کے مطابق الگ سے کیا جائے گا۔

  • رواں سال حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر

    رواں سال حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : حج سے محروم رہ جانے والے 67 ہزار پاکستانیوں کے لئے جمع کرائی گئی رقم کی واپسی کے حوالے سے بڑی خوشخبری آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر عون عباس بپی کی صدارت میں وزارت مذہبی امور سب کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں 67 ہزار حجاج کرام اور مشاہیر سروسز سے متعلق 3 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا۔

    چئیرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے سوال کیا کہ67 ہزار پاکستانی فریضہ حج سے محروم کیوں ہوئے ہوئے اور کتنے رقم سعودی حکومت کے پاس موجود ہیں اور یہ بھی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز سے وہ پیسے کیسے واپس انک و ملیں گے؟

    سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمن نے بتایا کہ پاکستان کو رواں سال سعودی حکومت کی جانب سے 179،210 حجاج کا کوٹہ میسر آیا، جس میں 90،830 حجاج کا کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ذمہ آیا۔

    سیکرٹری مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے حج سال 2024-25 کے لئے پالیسی واضح کی، اس بار حج منظمہ کا کوٹہ صرف اس حج آپریٹر کو ملے گا کہ 500 سے 2000 لوگوں کے گروپ میں اپلائی کرے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں کل اس وقت 903 حج آپریٹرز رجسٹرڈ ہیں، جس میں سے کسی بھی حج آپریٹر کی اہلیت 500 افراد کے انتظامات سنھبالنے کی نہیں ۔اس حوالے سے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو مختلف خطوط کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ نئی سعودی پالیسی کے تحت صرف وہی حج آپریٹر اپلائی کرسکتا ہے جو 500 سے 2000 افراد کا گروپ مینج کرسکے۔

    سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تنظم حج آپریٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ہوپ) نے سندھ ہائیکورٹ سے اس فیصلہ کے خلاف حکم امتناعی لے لیا ، جس کو بعد از 7 جنوری 2025 میں قائمہ کمیٹی کی سفارش پر ہوپ نے واپس لیا۔

    ڈاکٹر عطاء الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ جب تک سب ممکن ہوا تب تک سعودی حکومت کی فراہم کردہ ڈیڈ لائن بھی قریب آ چکی تھی لیکن حکم امتناعی کے درمیان ہوپ کی جانب سے 50 ملین ریال پاکستانی حج مشن کے اکاونٹ میں جمع کیا جائے چکے تھے اور 7 جنوری کے حکم امتناحی واپس لینے کے بعد وزارت نے پرائیویٹ حج آپریٹرز کو احکامات جاری کئے ۔

    سیکرٹری مذہبی امور کے مطابق حج اپریٹرز کو بتایا گیا کہ جلد از جلد نئی سعودی حکومت پالیسی کے تحت اپنے پیسے مقررہ سعودی اکاونٹ میں جمع کروائیں، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو 3 لاکھ ڈالر یومیہ کے حساب سے سعودی عرب پیسے بھیجنے کی منظوری بھی دے دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہوپ کی جانب سے 903 رجسٹرڈ حج آپریٹرز نے آپس میں مختلف آپریٹرز کا کلسٹرز بنا کر 41 آپریٹرز کی فہرست فراہم کی جس کو ہماری جانب سے کدانہ اور طوافہ سروسز کے حوالے سے کام کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی گئی لیکن 14 فروری 2025 تک ہوپ کی جانب سے صرف 187 ملین ریال ہی اوپیپ کے اکاونٹ میں جمع کروائے گئے ۔

    انہوں نے بتایا کہ سعودی حکومت کا کہنا تھا کہ جس بھی حاجی کے 14 فروری تک مکمل 14 ہزار ریال جمع ہوں گے اور صرف وہی شخص اس سال حج کرنے کا اہل ہوگا تاہم پرائیویٹ حج آپریٹرز کی جانب سے 90 ہزار سے زائد کوٹہ کے برعکس صرف 63،844 افراد نے رجسٹریشن کروائی، 26986 افراد کے مکمل پیسے جمع ہوئے تھے اور سعودی حکومت کے پالیسی کے مطابق یہی 26986 افراد ہی حج کرسکے۔

    ڈائریکٹر جنرل حج عبدالوہاب سومرو کا موقف تھا کہ پاکستان حجاج پرائیویٹ حج آپریٹرز تنظیم ک جانب سے ابتک 667 ملین ریال سعودی اکاونٹ میں بھیجے گئے ،اب 489 ملین ریال یعنی پاکستانی 36 ارب روپے سعودی عرب میں موجود ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل حج نے بتایا کہ سعودی حکومت نے 14 فروری کی رات کو پیسے جمع کروانے کے لیے مزید 2 دن کی مہلت فراہم کی لیکن ہوپ کی جانب سے پیسے جمع نہیں کروائے گئے اور پھر 20 فروری کو 2 دن کی مزید مہلت فراہم کی گئی۔

    ڈائریکٹر جنرل حج کے مطابق 22 فروری کو سعودی حکومت کی حجاج کرام کے حوالے سے پیسے جمع کروانے کی تاریخ کا اختتام ہو گیا۔

    سینیٹر دنیش کمار نے سوال کیا کہ اس طرح کی باتیں صرف وقت ضائع کرنے کے لیے ہیں ہمیں یہ بتایا جائے یہ اتنی بڑی غفلت ہوئی کیسے اور 67 ہزار پاکستانی اپنا مذہبی فریضہ ادا ء کرنے سے محروم رہ گئے۔

    سینیٹر بشری انجم بٹ نے ہوپ نمائندوں کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا پرائیویٹ حج آپریٹز کے حوالے اوورسیز پاکستانی شدید شکایت کررہے ہیں ۔

    چیئرمین کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی نے ہدایت کی کہ 15 اگست تک ہر حال میں سعودی عر ب میں متاثرین کے 36.43 ارب روپے واپس کیے جائیں اور یہ پیسے بغیر کسی کٹوتی کے پورے واپس کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ 41 پرائیویٹ حج آپریٹرز سے فہرست منگوائی جائے کہ کس کس نے کتنے پیسے دیئے ہیں۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 40 ہزار افراد جن کے پیسے سعودی عرب میں موجود ہیں، ان کو ان کے پیسے واپس کیے جائیں اور فہرست کمیٹی کو بھی فراہم کی جائے۔

    چیئرمین کمیٹی نے 2025-26 پالیسی سے بروقت عوام کو آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس بات کا تعین کرے کہ مستقبل میں پرائیویٹ حج آپریٹرز کے لیے کس طرح قوانین لاگو کیے جائیں، اس کا مقصد یہ ہے کہ مستقبل میں ایسے معاملہ دوبارہ پیش نہ آئے۔

    اجلاس میں سینیٹر بشری انجم بٹ اور سینیٹر دنیش کمار سمیت وفاقی سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطاء الرحمن ،ڈائریکٹر جنرل حج عبدالواہاب سومرو سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

  • اہم خبر: حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار

    اہم خبر: حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار

    اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ حج کے لیے عازمین کی رجسٹریشن 5،4 روز میں شروع کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگا۔

    اس سلسلے میں چند دنوں میں باقاعدہ اشتہار جاری کر دیا جائے گا، سرکاری و نجی دونوں اسکیموں کے لیے عازمین حج کو لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی، رجسٹریشن کی درخواستوں کے ہمراہ مخصوص رقم (ٹوکن منی) جمع کرانی ہوگی، جو کہ مجموعی حج اخراجات میں شامل (ایڈجسٹ) کر لی جائے گی۔

    حج رجسٹریشن ملک بھر میں منظور شدہ بینکوں سے کرائی جا سکے گی، جس کے بعد عازمین سرکاری یا نجی حج اسکیم منتخب کر سکیں گے، رواں برس پرائیویٹ اسکیم سے رہ جانے والے عازمین کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

    ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق حج رجسٹریشن حکومت سعودی عرب کی ہدایت پر کی جا رہی ہے، رجسٹریشن کی بنیاد پر حکومت سعودی عرب حج کوٹہ مقرر کرے گی۔

  • حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا

    حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا

    حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا، حجاج کرام آج عرفات کے میدان جائیں گے جہاں مسجد نمری میں خطبہ حج سنیں گے۔

    منیٰ سے عازمین حج کی عرفات روانگی کا سلسلہ جاری ہے عازمین کی منیٰ سے عرفات روانگی کا سلسلہ فجر کے بعد شروع ہوا، 25 ہزار 851 پاکستانی عازمین حج بس اور 62 ہزار ٹرین کے ذریعہ منیٰ سے عرفات پہنچے ہیں۔

    عازمین مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے اور ظہر و عصر کی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے، سورج ڈھلنے کے ساتھ حجاج کرام عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/saudi-arabia-bans-photography-chanting-flags-holy-sites/

    مزدلفہ میں حجاج کرام مغرب و عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے اور رات وہیں گزاریں گے، کھلے آسمان تلے رات گزارنے کے بعد حاجی نما زفجر ادا کریں گے اور طلوع آفتاب کے ساتھ ہی منی میں اپنے خیموں کی طرف لوٹ جائیں گے۔

     10 ذوالحجہ کو فجر کے بعد حجاج رمی کیلئے جمرات جائیں گے جہاں وہ بڑے شیطان کو7 کنکریاں ماریں گے، رمی کے بعد حجاج قربانی کریں گے، حلق کرائیں گے اور احرام کھول دیں گے۔

     11 ذوالحج کو حجاج کرام تینوں شیطانوں چھوٹے ،درمیانے اور بڑے شیطان کو 7،7 کنکریاں ماریں گے، رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کیلئے خانہ کعبہ جائیں گے، 12 ذوالحج کو زوال آفتاب کے بعد پھر تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی۔

  • حج کے دوران نعرے بازی، جھنڈے اور تصویر کشی پر پابندی

    حج کے دوران نعرے بازی، جھنڈے اور تصویر کشی پر پابندی

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے عازمین حج کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج کے دوران مقدس مقامات پر تصویر کشی، سیاسی و فرقہ وارانہ جھنڈے لہرانے اور نعرے بازی سے باز رہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے واضح کیا ہے کہ تمام حجاج کرام اللہ کے مہمان ہیں اور ان کی سلامتی، صحت و سہولیات سعودی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزارت کے مطابق مقامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے عازمین مقدس مقامات پر نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی یا بدنظمی سے پرہیز کریں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت صحت نے عازمین حج کو خاص ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’براہ راست سورج کی گرمی سے خود کو محفوظ رکھیں، کوشش کریں کہ زیادہ دیر باہر نہ ٹہریں، چھتری کا استعمال ضرور کریں۔

    وزارت صحت نے مشاعر مقدسہ میں ’ہیٹ اسٹروک‘ سے بچنے کے لیے پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق انسانی جسم گرمی کی شدت کو 10 سے 15 منٹ تک برداشت کر سکتا ہے جس کے بعد ہیٹ اسٹروک کا خدشہ لاحق ہو سکتا ہے۔

    ہیٹ سٹروک یا لو لگنے کی علامات کے حوالے سے بتایا گیا کہ شدید سردرد، چکر آنا، زیادہ پسینہ، شدید پیاس اور متلی کا احساس ہوتا ہے۔ اس صورت میں فوری طبی مداخلت ضروری ہوجاتی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ان علامات کی صورت میں متاثرہ شخص کے جسم کو فوری طور پر ٹھنڈا کیا جائے ہاتھوں، چہرے اور گردن کو ٹھنڈے پانی سے دھویا جائے اور کسی سایہ دار یا ایئرکنڈیشن جگہ پر لے جانے کے بعد زیادہ مقدار میں ٹھنڈا پانی پینے کے لیے دیں تاکہ ’لو‘ کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔

    مناسک حج کا آج سے آغاز، لاکھوں عازمینِ حج منیٰ کیلئے روانہ

    محکمہ موسمیات کے مطابق 7 ذی الحجہ بمطابق 4 جون 2025 سے 13 ذی الحجہ تک مشاعرمقدسہ میں درجہ حرارت 44 سے 47 ڈگری جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 20 سے 60 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

  • حج کے دوران پہلی مرتبہ ’’اے آئی فائر فائٹنگ اور ریسکیو ڈرون‘‘ کا استعمال ہو گا

    حج کے دوران پہلی مرتبہ ’’اے آئی فائر فائٹنگ اور ریسکیو ڈرون‘‘ کا استعمال ہو گا

    مناسک حج کا آغاز کل سے ہو رہا ہے اور سعودی حکومت عازمین کے تحفظ کے لیے حج کے دوران پہلی بار فائر فائٹنگ اور ریسکیو ڈرون کا استعمال کرے گی۔

    دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جہاں مناسک حج کا کل سے باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔ عازمین منیٰ میں ایک رات قیام کے بعد میدان عرفات کا رخ کریں گے جہاں جمعرات 7 جون 9 ذی الحج کو حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کیا جائے گا۔

    سعودی حکومت عازمین حج کے لیے ہر سال خدمات وسیع کر رہی ہے اور اس سال پہلی مرتبہ حج کے دوران آگ بجھانے اور ریسکیو آپریشن کے لیے فالکن نامی ڈرون استعمال کیا جائے گا۔

    عرب نیوز نے سعودی سول ڈیفنس کی جنرل ڈائریکٹوریٹ کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے لیس اس ڈرون کو خاص طور پر ایسے بلند مقامات پر لوگوں کو بچانے اور آگ بجھانے کے لیے بنایا گیا ہے جہاں تک عام انسان کا جانا مشکل ہوتا ہے۔

    یہ ڈرون 12 گھنٹے تک بلندی پر رہ کر پرواز کرتے ہوئے اپنا کام کر سکتا ہے۔ اس ڈرون پر 40 کلو گرام تک کا وزن لادا جا سکتا ہے۔

    ڈرون میں آگ بجھانے کے لیے کثیرالمقاصد نظام نصب ہے۔ اس میں لگے تھرمل کیمرے حرارت سے منظر کشی کرنے کے ساتھ کسی بھی مقام سے لائیو فوٹیج نشر کرسکتے ہیں جب کہ اس کا براہ راست مواصلاتی رابطہ کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سے ہوگا۔

    یہ جدید ڈرون اونچی عمارتوں، صنعتی سائٹس، وہ مقام جہاں خطرناک مواد موجود ہو، ہجوم والی جگہوں اور جنگلوں میں لگنے والی آگ، سب کے ساتھ آسانی سے نمٹ سکنے کے صلاحیت رکھتا ہے۔

    سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل حمود بن سلیمان الفراج نے حج سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ پریس بریفنگ میں اس ڈرون کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ ماضی میں حج کے دوران متعدد بار آتشزدگی کے سنگین واقعات رونما ہو چکے ہیں اور ان میں درجنوں عازمین جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/hajj-sermon-will-be-available-to-listen-to-live-in-35-languages/

  • عازمین حج کیلئے اس بار کس قدر کھانا بنایا جارہا ہے اور کتنی کمپنیاں یہ خدمت انجام دیں گی؟

    عازمین حج کیلئے اس بار کس قدر کھانا بنایا جارہا ہے اور کتنی کمپنیاں یہ خدمت انجام دیں گی؟

    حج کی سعادت حاصل کرنے والے عازمین کے کھانے کے انتظامات کے حوالے سے اس بار ایک کروڑ 20 لاکھ ‘میل باکسز’ تیار کیے جائیں گے۔

    سعودی عرب کی حکومت نے رواں حج سیزن میں نئی اور پرانی اسکیمز دونوں کو برقرار رکھا ہے جس سے عازمین مستفید ہورہے ہیں، لاکھوں عازمین کے لیے کھانے کے انتظامات چونکہ کافی اہم ذمہ داری ہے اس لیے کھانے کا معیار اور بروقت فراہم ایک بہت چیلنج ہے۔

    میڈیا رپورٹس بتایا گیا ہے کہ رواں برس سعودی حکام نے عازمین حج کے فوڈ سروس آپریشن کے لیے 380 کیٹرنگ کمپنیوں سے کانٹریکٹ کیا ہے۔

    عازمین حج کو بہتر کھانا فراہم کرنے کےلیے یہ سیکڑوں کمپنیوں 12 ملین کھانے کے ڈبے (میل باکسز) تیار کریں گی۔

    سعودی حکام نے کیٹرنگ کمپنیوں کو پابند کیا ہے کہ وہ کھانے کے معیار کے لیے کوالٹی کنٹرول کا زیادہ اہتمام کریں، ان تمام سہولیات کا مقصد عازمین حج کو بہترین کھانا بہترین معیار کے ساتھ بروقت فراہم کرنا ہے۔

    ڈاکٹر ابراہیم السینی جو کہ کیٹرنگ کمپنیوں کے سربراہ ہیں انھوں نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حج پر آنے والوں کو سہولتوں کی فراہمی کےلیے تیاریاں مکمل عروج پر ہیں،

    کیٹرنگ کمپنیوں کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سب اداروں نے حاجیوں کی خدمت کے لیے دن رات ایک کردیا ہے، مزدلفہ، عرفات اور منیٰ میں حجاج کو کھانے اور ہر طرح کی سہولت کی بروقت فراہمی کے حوالے سے تیاری مکمل ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/video-hajj-preparations-in-saudi-arabia-complete-magnificent-military-parade/

  • سعودی عرب نے پاکستانی حجاج کے کھانے کا ٹھیکہ کسے دیا؟ افواہیں مسترد

    سعودی عرب نے پاکستانی حجاج کے کھانے کا ٹھیکہ کسے دیا؟ افواہیں مسترد

    ریاض: سعودی عرب نے پاکستانی حجاج کے کھانے کا ٹھیکہ کسے دیا؟ وزارت مذہبی امور نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی افواہیں مسترد کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارتِ مذہبی امور نے حج انتظامات سے متعلق افواہوں کو مسترد کر دیا، اور کہا ہے کہ پاکستانی حجاج کے کھانے کا ٹھیکہ کسی بھارتی کمپنی کو نہیں دیا گیا۔

    ترجمان وزاررت مذہبی امور سعودی عرب نے سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی معلومات کو بے بنیاد اور تحقیق سے عاری قرار دے دیا، ترجمان نے کہا ’’بہارات ایشیا‘‘ سعودی خاتون فاطمہ الکعبی کی ملکیت ہے، اس کمپنی کا بھارت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    ترجمان کے مطابق کیٹرنگ کمپنی بہارات ایشیا سے متعلق پراپیگنڈا منفی اور بے بنیاد ہے، عوام ایسے بے بنیاد پراپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں۔ ترجمان نے سرکاری ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ کمپنی کا مالک سعودی شہری ہے اور کمپنی کا قانونی نمائندہ اور منیجر بھی مملکت کا شہری ہے۔


    حج 2025، مفتی اعظم سعودی عرب کا اہم بیان


    ترجمان نے مزید کہا کہ عربی میں ’’بہارات ایشیا‘‘ کی اصطلاح کا سیدھا مطلب ہے ’’ایشیا کے مصالحے‘‘ اس نام سے متعلق پھیلنے والے مفروضے مکمل طور پر قیاس پر مبنی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستانی زائرین کو پاکستانی ذائقے اور ترجیحات کی بنیاد پر روزانہ 3 وقت کا کھانا دیا جا رہا ہے۔

  • حج 2025، مفتی اعظم سعودی عرب کا اہم بیان

    حج 2025، مفتی اعظم سعودی عرب کا اہم بیان

    سعودی عرب کے مفتی اعظم، سینئر سکالرز کی کونسل کے چیئرمین اور جنرل پریزیڈنسی برائے علمی تحقیق و افتا کے صدر الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مفتی اعظم سعودی عرب کا کہنا تھا کہ عبادات کے لیے سرکاری اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے اس سال 1446 ہجری کے حج کے عازمین کے لیے ایک ہدایت میں کی۔

    رپورٹس کے مطابق مفتی اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اجازت کے بغیر حج کرنا ایک سنگین شرعی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس سے نظام اور مفاد عامہ کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

    اُنہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ حج حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنا حکمران کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے اور شریعت کے منافی عمل ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی اجازت کے بغیر حج کرتا ہے وہ مذہبی گناہ کا مرتکب ہوتا ہے کیونکہ اس سے امن عامہ کو نقصان پہنچتا ہے اور شریعت کے ان مقاصد کو نقصان پہنچتا ہے جن کا مقصد نظم و ضبط کو برقرار رکھنا، افراتفری کو روکنا اور لوگوں کے مفادات کو حاصل کرنا ہے۔

    تمام عازمین حج پر بھی زور دیتے ہوئے مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ وہ وزارت صحت کی طرف سے تجویز کردہ صحت سے متعلق حفاظتی ٹیکے لگوانے کو یقینی بنائیں۔

    واضح رہے کہ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک مختلف ممالک سے 13 لاکھ 30 ہزار 845 عازمین حج مملکت پہنچ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق حج 2025 کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے فضائی، بری اور بحری ذرائع سے عازمین کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے مطابق جمعرات دو ذو الحجہ تک زمینی راستے سے 64 ہزار883، بحری ذریعے سے 5 ہزار 88 جبکہ فضائی ذریعے سے 12 لاکھ 60 ہزار 874 عازمین مملکت پہنچ چکے ہیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے فضائی، بری اور بحری پورٹس پر حجام کرام کے داخلے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    سعودی عرب: 13 لاکھ سے زائد عازمین حج مقدس سرزمین پہنچ گئے

    ملک کے تمام انٹرنیشنل ایئرپورٹس کے امیگریشن ہالز میں کوالیفائیڈ عملہ اور جدید تیکنیکی ڈیوائسز نصب کی گئی ہیں۔

  • 40 سال تک صفائی کا کام کرنے والا معمر جوڑا ایک ایک روپیہ جوڑ کر حج کرنے جا پہنچا

    40 سال تک صفائی کا کام کرنے والا معمر جوڑا ایک ایک روپیہ جوڑ کر حج کرنے جا پہنچا

    ارادہ نیک ہو تو منزل آسان ہو ہی جاتی ہے ایسا ہی کچھ ہوا انڈونیشیا سے تعلق رکھنے کے ایک معمر لیکن انتہائی غریب جوڑے کے ساتھ۔۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق لیگیمین نامی بزرگ اور انکی اہلیہ انڈونیشیا میں 40 سال سے صفائی ستھرائی کا کام کرتے ہیں۔ ان کی ہمیشہ سے دلی خواہش تھی کہ ایک بار کعبۃ اللہ کا دیکھ لیں اور حج کی سعادت حاصل کر لیں، لیکن غربت اور وسائل نہ ہونے کے باعث یہ خواہش برسوں حسرت بنی رہی۔

    تاہم اس معمر جوڑے نے اپنے اس سب سے حسین خواب کی تعبیر پانے کے لیے کم تنخواہ میں سے بھی روپیہ روپیہ جوڑا اور پھر اللہ کا کرم ہوا کہ وہ رواں برس حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس جوڑے نے اپنی خواہش کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے 1986 میں اپنی محدود آمدن میں سے بچت شروع کی۔ مقصد صرف ایک تھا کہ کسی روز اللہ کے گھر کی زیارت نصیب ہوگی۔

    یہ ان صادق جذبہ ہی تھا کہ وہ 40 سال بعد حجاز مقدس میں اس سر زمین پر پہنچ چکے ہیں جہاں بیت اللہ موجود ہے اور مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ ہے۔

    دونوں میاں بیوی نے جیسے ہی سعودی عرب کی سر زمین پر قدم رکھا۔ ان کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک رہے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لیبیا کے ایک عازم حج کے ساتھ قدرت کا کرشمہ ہوا تھا۔ نوجوان کے نام کے ساتھ قذافی لگا ہونے کے باعث اسے جہاز میں سوار نہیں ہونے دیا گیا۔

    مذکورہ عازم کے بغیر جہاز نے دو بار اڑان بھری لیکن فنی خرابی کے باعث واپس آ گیا۔ جس کے بعد اس نوجوان کو جہاز میں سوار کرایا گیا تو جہاز بغیر کسی خرابی کے سعودی عرب جا پہنچا۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-the-charismatic-story-of-a-libyan-citizen-going-on-hajj/