Tag: حج سے محروم

  • حج سے محروم پاکستانی عازمین کے لیے وزارت مذہبی امور کی آخری کوشش، سعودی حکام کو درد بھرا خط لکھ دیا

    حج سے محروم پاکستانی عازمین کے لیے وزارت مذہبی امور کی آخری کوشش، سعودی حکام کو درد بھرا خط لکھ دیا

    اس سال حج کی سعادت سے محروم نجی پاکستانی عازمین حج کو سعودی عرب بھجوانے کے لیے وزارت مذہبی امور نے آخری کوشش کی ہے۔

    رواں برس 67 ہزار سے زائد نجی عازمین کے رقم جمع کرانے کے باوجود سعودی عرب روانگی اور اس سال ادائیگی حج مشکل ہو گئی ہے۔ ان عازمین کو حج کے لیے سعودی عرب بھجوانے کے لیے وزارت مذہبی امور نے آخری کوشش کے طور پر سعودی حکام کو خط لکھ دیا ہے۔

    وزارت مذہبی امور کی جانب سے سعودی حکام کو انگریزی اور عربی زبان میں خطوط لکھے گئے ہیں جن میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ اس سال مذکورہ نجی عازمین کو حج کی اجازت دی جائے، آئندہ قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

    اس خط میں کہا گیا ہے کہ سروس پرو وائیڈر فیس کی عدم ادائیگی کے سبب 67 ہزار نجی عازمین حج سے محروم رہ گئے ہیں۔ ان میں بہت سے پاکستانی عازمین عمر رسیدہ اور شاید انہیں دوبارہ حج کا موقع نہ مل سکے۔ حج سے محروم عمر رسیدہ عازمین کا درد ناقابل بیان ہے۔

    وزارت مذہبی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمر رسیدہ عازمین کی فریاد اور جذباتی التجائیں مسلسل ہم تک پہنچ رہی ہیں۔ عاجزانہ التجا ہے کہ منیٰ میں باقی رہ جانے والی کوئی بھی جگہ ہمیں فراہم کر دی جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ 67 ہزار عازمین سے متعلق معاہدے کے مطلوبہ فنڈز سعودی عرب کے پاس موجود ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ آئندہ نجی شعبہ تمام ڈیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/67000-private-pilgrims-fear-missing-out-on-hajj/

  • 67 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین حج سے محروم، پہلی پرواز کی روانگی میں ایک دن باقی

    67 ہزار سے زائد پاکستانی عازمین حج سے محروم، پہلی پرواز کی روانگی میں ایک دن باقی

    67 ہزار سے زائد نجی پاکستانی عازمین حج سے محروم رہ جائیں گے جب کہ پہلی پرواز کی روانگی میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے۔

    پاکستان سے حج آپریشن شروع ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیا ہے اور پہلی حج پرواز اتوار 29 اپریل کو اسلام آباد سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔ 67 ہزار 210 نجی عازمین حج اس سال حج پر نہیں جا سکیں گے۔

    نجی اسکیم کوٹے کے تحت رواں سال 90 ہزار 830 عازمین نے حج کرناتھا تاہم ان میں سے صرف 23 ہزار 620 پاکستانی ہی اس سال حج پر جا سکیں گے۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ نجی اسکیم کے تحت صرف 26 فیصد نجی عازمین کو حج کی سعادت نصیب ہوگی اور ہر چار میں سے تین پاکستانی عازمین حج پر نہیں جا سکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر بھی پیش رفت نہ ہو سکی جب کہ وزارت خارجہ بھی اب عازمین حج کے لیے کوئی رعایت حاصل نہیں کرسکتی۔ دوسری جانب جو 67210 نجی اسکیم کے عازمین حج سے محروم رہیں گے ان کے ذمہ داروں کا بھی تاحال تعین نہیں ہو سکا ہے۔

    اسلام آباد سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو 393 عازمین کو لے کر روانہ ہوگی۔ وزارت مذہبی امور کے حکام نے روڈ ٹو مکہ وفد کا اسلام آباد ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔

    وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ پاکستان سے مجموعی طور پر 50 ہزار 500 عازمین روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت سعودی عرب جائیں گے۔ ان میں سے اسلام آباد سے 28 ہزار جبکہ کراچی سے 22 ہزار 500 عازمین روانہ ہوں گے۔

    وزارت کے مطابق روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد سے 100 جب کہ کراچی سے 80 پروازیں آپریٹ ہوں گی۔ حج عازمین کیلیے اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ پر کاؤنٹرز بنائے جائیں گے اور اس پراجیکٹ کے عازمین کی امیگریشن سعودی عرب کے بجائے پاکستان میں ہی مکمل ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/67000-private-pilgrims-fear-missing-out-on-hajj/

  • 67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟

    67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟

    نجی حج ٹور آپریٹرز ثنا اللہ نے 67 ہزار نجی عازمین حج سے متعلق خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ 95 ارب روپے جمع کرانے والے حج پر نہیں جا سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا جس میں نجی حج ٹور آپریٹرز کے صدر ثنا اللہ نے کمیٹی ارکان کو صورتحال سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے اپنی شدید تشویش اور خدشات کا اظہار کیا ہے جب کہ قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر نجی حج ٹوررز آپریٹرز ثنا اللہ نے کمیٹی کو بتایا کہ حج سیزن 2025 کے لیے پہلا مسئلہ تو یہ آیا کہ کابینہ نے حج پالیسی کی منظوری میں ڈھائی ماہ لگائے جبکہ نجی حج آپریٹرز کو سرکاری اسکیم کے ساتھ ہی درخواستیں لینے کی اجازت بھی نہ دی گئی۔ بروقت درخواستیں نہ لینے پر انتظامات نہیں کر سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم 67 ہزار عازمین حج کی رقم 680 ملین روپے جو پاکستانی کرنسی میں 95 ارب روپے بنتے ہیں، وہ سعودی عرب منتقل بھی کر چکے ہیں۔ غلطی ہماری ہے یا وزارت کی، اس پر سزا وجزا بعد میں کر لیں گے مگر ابھی حجاج کو بھجیا جائیں۔ اس کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی بنا کر سعودی عرب بھیجیں اور مسئلہ حل کریں۔ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو 95 ارب روپے جمع کرانے والے حج پر نہیں جا سکیں گے۔

    اس موقع پر سینیٹر رانا محمود نےکہا کہ مشکوک معاملات کی وجہ سے ہی ماضی میں حامد سعید کاظمی اور سیکریٹری جیل جا چکے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کے رکن مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ ہمیں جیل جانے سے بچائیں۔

    اجلاس میں ڈپٹی سیکریٹری حج کا کہنا تھا کہ سعودی پالیسی کے مطابق ٹور آپریٹرز کو بڑے کلسٹرز بنانے کا کہا تھا، جس میں تاخیر ہوئی۔ ٹور آپریٹرز نے 450 ملین میں سے 149 ملین ریال سعودی عرب منتقل کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومتی پالیسی تھی کہ 30 لاکھ روپے سے اوپر حج کرنے والے کا ڈیٹا اداروں کو شیئر ہوگا۔ حوالہ ہنڈی کی حوصلہ شکنی اور بلیک منی پکڑنے کے لیے ایسی پابندی لگائی گئی۔

    ڈپٹی سیکریٹری حج نے مزید کہا کہ نجی ٹور کمپنیوں نے 902 کمپنیوں کو ہی کوٹہ جاری کرنے پر ایک ماہ حد کیے رکھی۔ سعودی عرب رقم منتقلی میں بھی مشکلات ہوئیں۔ اگر ٹور آپریٹرز بروقت رقم بھیجتے رہتے تو مسئلہ پیدا نہ ہوتا۔ ٹور آپریٹرز اسٹے آرڈرز لائیں۔

    صدر نجی حج ٹور آپریٹرز ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارے 55 ملین ریال اے ایل ایم اکاؤنٹ میں گئے۔ وزارت نےکیوں نہیں بتایا کہ ای اکاؤنٹ میں پیسے بھیجیں۔ اب مجھے اچانک 400 ملین ریال جمع کرانے کا کہا جاتا ہے۔

    سینیٹر عون عباس نے کہا کہ یہ وزیراعظم سے بھی اوپر کا مسئلہ ہے تاہم اس کے حل ہونے کے طریقہ کار کی امید ہے جب کہ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی وزیراعظم کو خط لکھ کر درخواست کرے کہ وہ محمد بن سلمان سے بات کریں۔

    سیکریٹری نے ممبران کو بتایا کہ ابھی راجی کمپنی کیخلاف تحقیقات پر لگ گئے تو حج آپریشن متاثر ہوگا۔ جس پر سینیٹر عون عباس نے کہا کہ حج آپریشن چلاتے رہیں اور اس کے ساتھ تحقیقات بھی کریں، آپ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔

    سیکریٹری نے بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب وقت کم ہے، حج کی تیاری کریں۔ راجی کمپنی کو بدل نہیں سکتے، تحقیقات کی ضرورت ہے تو کرنے کو تیار ہیں۔ یہی صورتحال رہی تو کہیں سعودی عرب ہمارا کوٹہ ہی کم نہ کر دے۔

    دریں اثنا سینیٹ قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے 67 ہزار نجی عازمین حج کے معاملے پر وزیراعظم سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ وزیر مذہبی امور کی ذمہ داری لگائیں کہ وہ جلد ملاقات کو قت لیں۔ سینیٹر رانا محمود نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد سعودی عرب محمد بن سلمان سے اپیل کریں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا۔