Tag: حج و عمرہ

  • سعودی عرب: 7 لاکھ 17 ہزار عازمین حج مقدس سرزمین پہنچ گئے

    سعودی عرب: 7 لاکھ 17 ہزار عازمین حج مقدس سرزمین پہنچ گئے

    سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ بدھ 23 ذو القعدہ تک بیرون ملک سے آنے والے عازمین حج کی تعداد 7 لاکھ 17 ہزار 044 سے زائد ہوچکی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’اب تک جاری کئے جانے والے حج ویزوں میں سے 49 فیصد افراد مملکت پہنچ چکے ہیں‘۔

    وزارت کے مطابق ’عازمین حج تین اہم راستوں کے ذریعے مملکت میں داخل ہوئے۔ سب سے زیادہ عازمین ہوائی راستے سے آئے ہیں جن کی تعداد 6 لاکھ 91 ہزار 429 ہے‘۔

    سمندری راستوں کے ذریعے آنے والے عازمین کی تعداد 2821 رہی‘ جبکہ ’زمینی راستوں سے تقریباً 22 ہزار 794 عازمین آئے۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ ’یہ سب ایک مربوط نظام کے تحت انجام دیا گیاہے جس کی نگرانی حکومتی، سیکیورٹی اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے ماہرین کر رہے ہیں‘۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں سعودی ٹیلی کمیونیکیشن اور وزارت داخلہ نے دیگر مملکت سے آنے والے عازمین حج کے لیے ان ہی کے ممالک میں ’ای سم‘ کی سہولت فراہم کردی ہے۔

    الاتصالات اتھارٹی کے لائسنس یافتہ ٹیلی کمیونیکشن سروس پروائیڈرز کو اجازت دی ہے کہ وہ بیرون مملکت سے ارزاں فیس پر بیرون مملکت سے ’ای سم‘ کے حصول کو آسان بنائیں۔

    رپورٹس کے مطابق عازمین حج کے لیے ’ای سم‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت مختلف ممالک سے آنے والے عازمین اپنے ملک میں رہتے ہوئے لائسنس یافتہ ٹیلی کام کمپنیوں کے پورٹل کے ذریعے ای سم حاصل کرسکتے ہیں۔

    عازمین حج جو اپنے ملکوں میں رہتے ہوئے ہی ای سم حاصل کرتے ہیں ان کا ڈیٹا ’ابشر‘ پلیٹ فارم کے ذریعے از خود لنک ہو جائے گا۔

    حج قوانین کی خلاف ورزی پر 20 افراد گرفتار، سخت سزا سنادی گئی

    رپورٹس کے مطابق عازمین کو یہ سہولت ہوگی کہ جیسے ہی وہ مملکت کی حدود میں داخل ہوں ان کی سم ایکٹیو ہو جائے گی جس کے لیے انہیں کہیں جانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

  • عمرہ و عازمینِ حج کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    عمرہ و عازمینِ حج کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

    سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے زائرین کو بڑی سہولت فراہم کرتے ہوئے اردو سمیت 16 زبانوں میں ڈیجیٹل گائیڈ جاری کردی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رہنما ضوابط وزارت کی ویب سائیڈ صوتی صورت میں بھی موجود ہیں جنہیں ڈاون لوڈ کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔

    مختلف ممالک سے آنے والے زائرین کی رہنمائی کے لیے وزارتِ حج وعمرہ نے اردو، انگلش، عربی، ترکی، فرانسی، فارسی، ازبکی، انڈونیشی اوردیگر زبانوں میں اہم معلومات فراہم کی ہیں۔

    مختلف موضوعات کے بارے میں گائیڈ میں معلومات فراہم کی گئی ہیں جن میں سائبرسیکیورٹی کے حوالے سے آگاہی، قانونی و انتظامی امور، مالیاتی معاملات (بینکنگ) اور صحت کے امور کے بارے میں اہم معلومات موجود ہیں۔

    رہنما گائیڈز میں امور حج وعمرہ کے بارے میں بھی مستند معلومات اور اہم مقامات کے حوالے سے بتایا گیا ہے جن میں جمرات (منی)، مزدلفہ، (یوم النحر) قربانی کے ایام، یوم عرفہ گائیڈ، احرام کی پابندیاں و رہنما اصولوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں وزارت حج وعمرہ کی جانب سے حج 2025 کے داخلی عازمین کے لیے اہم ہدایت جاری کی تھیں۔

    وزارت حج و عمرہ کا کہنا تھا کہ فریضہ حج کی سعادت حاصل کرنے کے خواہشمند اندرونی عازمین گردن توڑ بخار کی ویکسین لازمی طور پر لگوانے کا اہتمام کرلیں۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ امسال داخلی عازمین کے لیے گردن توڑ بخار لازمی ہے۔

    وضاحت کی گئی ہے کہ گردن توڑ بخار ویکسین کا اندراج کرانا ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر کوئی بھی حج پیکیج نہیں خریدا جاسکتا۔

    وزارت حج کی پورٹل پر حج پیکیج خریدنے کے لیے آپ کو اپنے کوائف دینے ہوں گے جن کی بنا پر معلوم ہوجائے گا کہ ویکسین لگوائی ہے یا نہیں۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ کی زائرین کو خاص ہدایت

    وزارت حج وعمرہ نے تمام عازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ ضروری ویکسین لگوالیں، وزارت کی ہدایات پر عمل کریں اور صحت عامہ کا خیال رکھیں۔

  • حج و عمرہ خدمات کیلئے عارضی ورک ویزا، اہم خبر سامنے آگئی

    حج و عمرہ خدمات کیلئے عارضی ورک ویزا، اہم خبر سامنے آگئی

    سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے حج وعمرہ خدمات کے لیے عارضی ورک ویزے سے متعلق ضوابط میں اپ ڈیٹس کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سعودی عرب کی کابینہ کی جانب حج وعمرہ خدمات کیلیے عارضی ورک ویزوں کے ضوابط کی منظوری سے نجی سیکٹر کو فائدہ اور سروسز کا معیار بھی بہتر ہوگا۔

    سعودی کابینہ کی جانب سے حج وعمرہ سیکٹر کے لیے بیرون ملک سے عارضی کارکنوں کی درآمد کے لیے ویزوں کے اجرا کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی، جس کا بنیادی مقصدحج وعمرہ شعبے میں خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنانا ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے مطابق کابینہ کی جانب سے عارضی ویزوں کے لائحہ عمل کی منظوری سے سیزنل ویزوں کے ضوابط میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ویزوں کی مدت میں بھی توسیع بھی کردی گئی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سیزنل ویزے ماہ شعبان سے جاری ہوں گے جو سال ہجری کے پہلے ماہ محرم کے آخر تک کارآمد رہیں گے۔

    بڑی کمپنیوں کو یہ سہولت ملے گی کہ وہ اپنے کام کے مطابق سیزنل ویزے کی مدت میں مزید توسیع کرا سکیں گے۔ ویزے کی ابتدائی مدت 90 دن ہوگی جس میں 90 دن کی مزید توسیع کرائی جاسکتی ہے۔

    سیزنل ویزوں کے اجرا کے حوالے سے ضوابط میں مزید کہا گیا کہ آجر و اجیر کے مابین ورکنگ ایگریمنٹ کیا جائے گا جبکہ کارکن کے لیے میڈیکل انشورنس فراہم کرنا ضروری ہوگا جو ویزے کے اجرا کیلیے لازمی شرط ہے۔

    ’بھارت میں حج پر جانے والوں کو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے‘

    ویزوں کے غلط استعمال کے حوالے سے بھی سخت نگرانی کی جائے گی، جس کے تحت کسی بھی خلاف ورزی پر متعلقہ کمیٹی ایکشن لے گی۔وزارت افرادی قوت نے مزید کہا ضوابط پر عمل درآمد نئی ترمیم کے اعلان کے 180 دن بعد کیا جائے گا۔

  • سعودی وزارت حج و عمرہ نے انتباہ جاری کردیا!

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے انتباہ جاری کردیا!

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمرہ پر آنے والے مسافر اپنے ہمراہ ممنوعہ اشیاء نہ لائیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت حج و عمرہ کا اپنے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری وضاحتی بیان میں کہنا تھا کہ تمام عمرہ زائرین جو کسی بھی راستے سے مملکت میں داخل ہوتے ہیں وہ اپنے ہمراہ مملکت میں کسی بھی قسم کی ممنوعہ اشیاء نہ لائیں۔

    وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ ممنوعہ اشیا لانے والوں کو قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے انہیں مشکلات بھی پیش آسکتی ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ کے مطابق ممنوعہ اشیاء میں لیزر و آتش بازی کا سامان، جعلی کرنسی اور غیر رجسٹرڈ ادویہ وغیرہ شامل ہیں، کسی انجان شخص سے کوئی چیز وصول نہ کریں کیونکہ اس طرح وہ کسی بھی مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔

    سعودی عرب: بے ضرورت ویزے جاری کرانے پر سخت کارروائی کا فیصلہ

    عمرہ کی غرض سے بیرون ملک سے آنے والے زائرین مملکت آمد سے قبل اس حوالے سے پہلے تسلی کرلیں کہ وہ جو ادویہ لا رہے ہیں وہ مملکت میں منع تو نہیں۔

  • سعودی وزارت حج و عمرہ نے خبردار کردیا

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے خبردار کردیا

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے دوٹوک کہا ہے کہ مملکت میں مقیم تارکین وطن کا اجازت نامے کے بغیر حج کرنا غیرقانونی ہے۔

    سعودی وزارت حج وعمرہ نے مملکت میں مقیم تارکین وطن کو خبردار کیا ہے کہ ضروری اجازت نامے کے بغیر حج کی ادائیگی غیرقانونی ہے جبکہ اس کی خلاف ورزی پر بھاری سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔

    سعودی وزارت کا کہنا ہے خلاف ورزی پر 50 ہزار سعودی ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا اور  خلاف ورزی کرنیوالے تارکین وطن کو 6 ماہ جیل کی سزا ہوگی۔

     سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق بغیر اجازت حج کرنے والے تارکین وطن کے 10 سال تک ملک میں داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔

  • سعودی وزارت حج و عمرہ نے انتباہ جاری کر دیا!

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے انتباہ جاری کر دیا!

    سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے مسجد الحرام میں گمشدہ اشیاء سے متعلق اہم انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت حج و عمرہ کا کہنا تھا کہ عظیم الشان مسجد خانہ کعبہ میں اللہ کے مہمان، اپنے اموال کا خیال رکھیں، اور انہیں کھونے کی صورت میں یہ اقدامات اُٹھائیں۔

    1- المروہ کے پاس کھوئے ہوئے اور پائے گئے دفتر میں جائیں۔

    2- ”ابشر“پلیٹ فارم کے ذریعے الیکٹرانک رپورٹ درج کرائیں۔

    وزارت حج و عمرہ نے اشارہ کیا کہ جب گمشدہ اشیاء مل جائیں تو انہیں گمشدہ اور مل گئے دفتر کے حوالے کریں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو اس حوالے سے آگاہ کریں۔

    دوسری جانب حج کے خواہشمند افراد کے لیے اچھی خبر ہے کہ حکومت نے درخواستوں کی وصولی کی تاریخ بڑھا دی۔

    ترجمان مذہبی امور کے مطابق حج درخواستوں کی وصولی میں 10روز کی توسیع کر دی گئی سرکاری حج اسکیم میں درخواستیں 22 دسمبر تک جمع کرا سکتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بیرون ملک سے ڈالرز میں ادائیگی کرنے والے بلا قرعہ اندازی کامیاب ہوں گے۔ گزشتہ 5سال کے دوران حج کرنیوالے درخواست دینے کے اہل ہیں۔

    سعودی عرب نے غیر ملکی عازمین حج کو خوشخبری سنادی

    وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ حج درخواستوں کی وصولی کی مدت 10روز بڑھائی جارہی ہے، انیق احمد کا کہنا تھا کہ سرکاری ریگولر حج اسکیم، اسپانسر شپ اسکیم کے تحت درخواستیں وصول کی جائیں گی۔

  • حج و عمرہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی مزید بہتر بنانے کے لیے اہم اقدام

    حج و عمرہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی مزید بہتر بنانے کے لیے اہم اقدام

    ریاض: سعودی عرب میں حج و عمرہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی مزید بہتر بنانے کے لیے سروے کیا جارہا ہے، سروے کے بعد جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ امور حرمین کی جانب سے عمرہ زائرین کو سہولت فراہم کرنے اورمسجد الحرام میں خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے سروے کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

    عمرہ زائرین سے کیے جانے والے سروے کا مقصد مطاف اور مسعی میں گزرنے والے دورانیے کا حساب لگانا ہے تاکہ ایام حج اور رمضان کے دوران بڑی تعداد میں زائرین کی آمد کے موقع پر سروے رپورٹس کی بنیاد پر جامع منصوبہ بندی کی جا سکے۔

    مسجد الحرام میں سروے اور انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر محمد بن سعد السویھری نے بتایا کہ سروے میں عمرہ زائرین سے یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ طواف کتنے وقت میں کرتے ہیں، بعد ازاں سعی میں کتنا وقت لگتا ہے جبکہ طواف سے مسعی تک پہنچنے میں کتنا وقت لگتا ہے۔

    سروے میں یہ بھی دریافت کیا جا رہا ہے کہ طواف اور سعی کے لیے کون سی ویل چیئرز زیادہ استعمال ہوتی ہیں، نماز کی ادائیگی اور مسجد الحرام میں کون سی جگہ بیٹھنے کے لیے انہیں پسند ہے۔

    سروے کے بعد حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی تاکہ رمضان اور ایام حج میں انتظامی امور میں آسانی ہو اور زائرین کو بھی کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    محمد بن سعد السویھری کا مزید کہنا تھا کہ مسجد الحرام میں آنے والے زائرین کو بہتر سے بہتر سہولتوں کی فراہمی اولین ترجیح ہے جس کے لیے ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں۔

  • سعودی عرب: حج و عمرہ کے لیے آنے والدین کے لیے بچوں کی نرسری کا منصوبہ

    سعودی عرب: حج و عمرہ کے لیے آنے والدین کے لیے بچوں کی نرسری کا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب کے مکہ کلاک رائل ٹاور میں بچوں کے لیے نرسری کھولی جائے گی جس کا مقصد یہ ہے کہ وہاں قیام کرنے والے والدین اپنے بچوں کو نرسری میں چھوڑ کر اطمینان سے عبادات کرسکیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مکہ کلاک رائل ٹاور میں فیئر ماؤنٹ ہوٹل کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں رہنے والے عازمین حج اور عمرہ زائرین آئندہ رمضان 2023 سے بچوں کی دیکھ بھال کی سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    عبد العزیز الموسیٰ کا کہنا ہے کہ فیئر ماؤنٹ ہوٹل عازمین حج اور عمرہ زائرین کے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک نرسری بنائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا مرحلہ اگلے سال شروع کیا جائے گا، ہوٹل میں 150 بچوں کی دیکھ بھال کی گنجائش ہوگی، دوسرا مرحلہ 2024 کے وسط میں شروع کیا جائے گا جب اس کی گنجائش 300 سے 500 بچوں تک بڑھ جائے گی۔

    سی ای او کا کہنا ہے کہ اس انیشی ایٹو کی ضرورت ہے کیونکہ اس سے عازمین حج اور عمرہ زائرین اطمینان سے عبادت کر سکیں گے اور انہیں علم ہوگا کہ ان کے بچوں کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نرسری میں بچوں کا خیال رکھا جائے گا اور انہیں ان عبادات کے بارے میں بھی تعلیم دی جائے گی جو ان کے والدین انجام دے رہے تھے۔

    عبد العزیز الموسیٰ کا کہنا ہے کہ ہائی ٹیک بریسلیٹ والدین کو اپنے بچوں کے بارے میں جاننے کی سہولت دے گا اور کیمرے بچوں کی دیکھ بھال کی سہولتوں کی نگرانی کریں گے۔

  • سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کوٹے کی تفصیلات جاری کر دی

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کوٹے کی تفصیلات جاری کر دی

    ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے رواں برس تمام ممالک کے لیے حج کوٹے کی تفصیلات جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ بیرون مملکت اس سال ساڑھے 8 لاکھ عازمین حج پر آئیں گے جو کل تعداد کا 85 فی صد ہیں۔

    اس سال اندرون و بیرون مملکت سے عازمین کی تعداد 10 لاکھ مقرر کی گئی ہے، رواں برس پاکستان سے 81 ہزار 132 عازمین حج کے لیے آئیں گے۔

    وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران جس ملک کے لیے جتنا حج کوٹہ مقرر تھا، رواں برس اس کا 45.2 فی صد حصہ مختص کیا گیا ہے، اس اصول کے مطابق سب سے زیادہ ایک لاکھ 51 ہزار عازمین حج انڈونیشیا سے آئیں گے، انڈونیشیا کے بعد سب سے زیادہ عازمین پاکستان سے آئیں گے۔

    سب سے کم عازمین انگولا سے آئیں گے ان کی کل تعداد 23 ہوگی، عرب ممالک میں سب سے زیادہ حج پر آنے والے مصر سے ہوں گے جن کی تعداد 35 ہزار 375 ہوگی۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 58 ہزار 745 افراد نے فریضہ حج ادا کیا تھا، کرونا کی وبا سے قبل اکثر حجاج کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر جاتی تھی، یاد رہے کہ کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے گزشتہ 2 برسوں میں حج کے موقع پر عازمین کی تعداد بہت کم تھی۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اس سال 65 سال سے کم عمر افراد حج کر سکیں گے، اور تمام عازمین کو مملکت روانگی سے 72 گھنٹے قبل کرونا کی نیگٹیو پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنی ہوگی، عازمین کے پاس سعودی وزارت صحت سے منظور شدہ ویکسین سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے۔

  • عربی، فارسی اور اردو میں سفر نامۂ حج کی خوب صورت روایت

    عربی، فارسی اور اردو میں سفر نامۂ حج کی خوب صورت روایت

    جب کوئی مسلمان سرزمینِ حجاز کے سفر اور بیتُ اللہ کی زیارت (حج) کر کے واپس آتا ہے تو اہلِ‌ خانہ، اس کے قرابت دار اور دوست احباب سبھی اس بات کے شدید مشتاق رہتے ہیں کہ وہ انھیں اپنے اس سفر اور زیارتوں کا حال سنائے اور مکّہ و مدینہ کے حالات تصیل سے بتائے۔

    خاص طور پر لوگ حاجی سے چاہتے ہیں کہ وہ خانۂ کعبہ اور روضۂ رسولﷺ کا آنکھوں دیکھا حال انھیں سنائے۔ اسی طرح جب کوئی ایسا مسلمان حج سے لوٹتا ہے جو علمی و ادبی شوق رکھتا ہو یا قلم کار ہو تو وہ کوشش کرتا ہے کہ سفر نامہ لکھ کر نہ صرف بلاوے کے آرزو مندوں اور مشتاق مسلمانوں‌ تک اپنے جذبات پہنچائے بلکہ عازمینِ حج کی راہ نمائی بھی کرسکے۔

    اردو میں حج کے سفر کی روداد رقم کرنے کا آغاز تو انیسویں صدی کے وسط میں ہوا، لیکن عربی اور فارسی میں سفر نامۂ حج کی روایت پہلے سے موجود تھی جس سے اردو داں طبقہ بھی متاثر ہوا۔ عربی اور فارسی زبانوں میں سفر نامۂ حج کے بعد اردو میں‌ بھی اس کا رواج پڑا۔ یہاں‌ ہم عربی اور فارسی زبانوں‌ کے چند مشہور سفر ناموں کے ساتھ اردو کے سفر ناموں‌ کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

    ’’سفر نامۂ حکیم ناصر خسرو‘‘ حج کا یہ سفر نامہ قدیم فارسی زبان میں تحریر کیا گیا تھا۔ حکیم ناصر خسرو نے 1047ء میں اپنا سفر شروع کیا تھا اور پانچ برس بعد وہ ایران، آذربائیجان، شام، مصر، عرب اور عراق سے ہوتے ہوئے لوٹے تھے۔ یہ فارسی کا قدیم ترین سفرنامۂ حج ہے جو آج سے تقریباً ہزار سال پہلے لکھا گیا تھا۔

    ’’رحلۃ ابنِ جبیر‘‘ جسے المعروف ابنِ جبیر اندلسی نے تحریر کیا تھا، عربی زبان میں حجِ بیتُ اللہ کی غرض سے کیے گئے سفر کی روداد ہے۔ ابنِ جبیر نے 1183ء میں یہ سفر شروع کیا اور 1185ء میں واپس ہوئے۔ اس سفر میں انھوں‌ نے حجاز کی سرزمین کے علاوہ مصر، عراق اور شام کی بھی سیّاحت بھی کی۔

    ابنِ‌ بطوطہ کے نام سے تو سبھی واقف ہیں۔ انھوں نے عربی زبان میں جو سفر نامہ تحریر کیا تھا، اس کا کئی زبانوں‌ میں‌ ترجمہ کیا گیا اور یہی ان کے حج اور زیارتوں‌ کے لیے کیے گئے سفر کی کہانی بھی بیان کرتا ہے۔ اس سفر نامۂ حج کے ساتھ مصنّف نے کئی ممالک کی سیر کی اور خاص طور پر مکّہ، مدینہ، خانۂ کعبہ اور مسجدِ نبوی سے متعلق اپنے مشاہدات اور معلومات کو اپنی کتاب میں‌ بیان کیا ہے۔

    حج کا ایک سفر نامہ ’’فیوض الحرمین‘‘ بھی ہے جس کے مصنّف شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ہیں۔ 1730ء میں انھوں‌ نے حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد عربی میں اپنا سفر نامہ رقم کیا تھا۔

    فارسی زبان کا ایک قدیم سفرنامۂ حج عبد الحق محدث دہلوی کا بہ عنوان ’’جذبُ القلوب الیٰ دیارِ المحبوب‘‘ ہے۔ مصنّف نے 1590ء میں‌ حج کیا تھا۔

    اردو زبان کے اپنے زمانے کے مشہور شاعر اور نثر نگار نواب محمد مصطفیٰ خان شیفتہ نے جو سفرنامۂ حج تحریر کیا تھا، وہ بہت مشہور ہوا۔ انھوں نے اپنا سفر 1839ء میں شروع کیا تھا اور حجاز سے دو سال چھے دن بعد وطن لوٹے تھے جہاں آکر اس سفرِ حج کی روداد کو تحریری شکل میں پیش کیا۔ ان کے سفرنامۂ حج کا نام ’’ برہِ آورد ‘‘ ہے جو فارسی زبان میں لکھا گیا تھا۔

    بعد کے ادوار میں‌ جب عربی و فارسی کی جگہ اردو فروغ پائی تو 1847ء میں یوسف خان کمبل پوش کا پہلا سفر نامہ ’’تاریخِ یوسفی‘‘ شائع ہوا۔ نواب سکندر بیگم نے ’’یادداشتِ تاریخ و قائع حج‘‘ کے عنوان سے 1864ء میں اپنا سفرنامۂ حج لکھا، لیکن یہ مخطوطات کی شکل میں‌ ہی رہے۔ حاجی منصب علی خان کے سفر نامۂ حج کو اردو کا پہلا سفر نامہ کہتے ہیں جس کا نام ’’ماہِ مغرب المعروف بہ کعبہ نما‘‘ تھا۔ یہ 1871ء میں میرٹھ سے شائع ہواتھا۔

    اسی ابتدائی دور کا ایک سفر نامۂ حج تجمل حسین کا ’’سراج الحرمین‘‘ ہے۔ اس کے بعد ’’سفر نامۂ حرمین‘‘ جو حاجی محمد زردار خان کا تحریر کردہ ہے شایع ہوا۔ اسے 1873ء میں طبع کیا گیا تھا۔ انیسویں صدی میں برصغیر کی تقسیم سے پہلے اور بعد میں اردو زبان میں کئی سفرنامے سامنے آئے جو مستند اور جیّد علما اور روحانی ہستیوں کے علاوہ علمی و ادبی شخصیات کے تحریر کردہ تھے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

    بیسویں صدی کے آغاز میں نواب احمد حسین خان نے ’’سفر نامۂ حجاز و مصر‘‘ تحریر کیا جو 1904ء میں شائع ہوا۔ ’’الفوزُ العظیم‘‘ کے نام سے مولانا حبیب الرحمٰن شیروانی کا تحریر کردہ سفر نامۂ حج 1967ء میں‌ شائع ہوا۔ اسی طرح مصنّف و ادیب مولانا عبد الماجد دریا بادی، مشہور محقق و مؤرخ مولانا غلام رسول مہر، مشہور عالمِ دین مولانا سید ابوالحسن ندوی، مشہور شاعر ماہرُ القادری، مشہور عالمِ دین اور مایہ ناز ادیب مولانا ابو الاعلیٰ مودودی، معروف فکشن نگار ممتاز مفتی، معروف ادیب مختار مسعود اور دیگر نے بھی سرزمینِ‌ حجاز کے سفر اور حج و زیارتوں سے متعلق ذاتی کیفیات اور قلبی تاثرات کو مختلف پیرائے اور اسلوب میں پیش کیا ہے۔

    (صلاح الدّین خان کے تحقیقی مضمون سے ماخوذ)