Tag: حج پرمٹ

  • سعودی وزارت داخلہ نے خبردار کردیا

    سعودی وزارت داخلہ نے خبردار کردیا

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ کی جانب سے فرضی حج کمپنیوں اور جعلسازوں کے خلاف مہم جاری ہے۔ وزارت نے حج پرمٹ کے حوالے سے جعلسازوں سے خبردار کیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے مختلف شہروں میں سوشل میڈیا پر فرضی حج سروسز کے حوالے سے اشتہاری مہم چلانے والوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    جعلی اشتہاری مہم چلانے والوں کی جانب سے سادہ لوح افراد کو حج کرانے کا جھانسہ دیتے ہوئے انہیں مشاعر مقدسہ میں قیام اور حج قربانی و حج بدل کرنے کے بارے میں بھی غلط و نامناسب پیکیجز پیش کئے جارہے ہیں۔

    جعلسازعازمین کے لیے مخصوص کڑے فراہم کرنے کا بھی دعویٰ کررہے ہیں۔

    وزارت داخلہ نے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج کرنے کے خواہشمند وزارت کے پلیٹ فارم ’نسک‘ کے ذریعے ہی بکنگ کرائیں جبکہ حج پرمٹ کے لیے’منصبہ تصریح‘ کو لانچ کیا گیا ہے۔

    حج قربانی و صدقہ وغیرہ کیلیے مملکت کے ’الاضاحی‘ پروگرام کے ذریعے کوپن خریدے جاسکتے ہیں

    ٹول فری نمبر 920020193 مخصوص کیا گیا ہے جس پر رابطہ کر کے درست معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے رواں برس عازمین حج کے لیے نسک کارڈز کی تقسیم شروع کردی ہے، اب تک ایک لاکھ 50 ہزار کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ کی جانب سے نسک کارڈ انتہائی اعلٰی معیار کے پرنٹنگ کمپنی میں تیار کیے جا رہے ہیں جس میں بہترین سکیورٹی فیچرز کو شامل کیا گیا ہے۔

    رواں برس کے لیے تیار کیے جانے والے نسک کارڈز کی خاص بات یہ ہے کہ گراؤنڈ پر موجود سکیورٹی اہلکار اس کی جانچ آسانی سے کرلیں گے۔

    کارڈ میں عازم حج کی تمام معلومات موجود ہیں جن میں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشاعرمقدسہ (منیٰ، عرفات اور مزدلفہ) کے ایڈریس اور کمپنی کے بارے میں مکمل معلومات و اہم ٹیلی فون نمبر کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ عازمین حج کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

    سعودی عرب: حجاج کرام کے لئے ٹھنڈے احرام تیار

    بیرون مملکت سے آنے والے عازم حج کو ان کا کارڈ مملکت پہنچتے ہی دیا جاتا ہے جبکہ اندرون مملکت سے داخلی حجاج کے لیے کارڈز حج ایام شروع ہونے سے چند دن قبل دیے جائیں گے۔

  • سعودی وزارت حج کا ’حج پرمٹ‘ سے متعلق انتباہ

    سعودی وزارت حج کا ’حج پرمٹ‘ سے متعلق انتباہ

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے حجاج کرام سے کہا ہے کہ حج کے لیے پرمٹ کا حصول لازمی ہے۔ پرمٹ کے حصول کے لئے یونیفائیڈ پورٹل ’تصریح‘ کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

    سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے امسال فریضہ حج ادا کرنے کے خواہش مندوں سے درخواست کی گئی ہے کہ حج امور کو بہتر بنانے اور دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام کو سہولت فراہم کرنے کے لیے حج پرمٹ کی شرط عائد کی گئی ہے تاکہ حج کے دوران مشکلات سے بچا جاسکے۔

    وزارت حج کے مطابق حج ویزے کے علاوہ کسی قسم کے ویزے پر آنے والوں کو حج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جن افراد کے پاس حج پرمٹ نہیں ہوگا ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    وزارت حج نے فرضی حج اداروں کے حوالے سے جعل سازوں سے بھی ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر حج کے حوالے سے فرضی کمپنیوں کے ناموں سے جعل سازوں سے خبردار رہیں تاکہ کسی قسم کی مشکلات سے بچ سکیں۔

    ملک میں موجود غیرملکی بھی ان جعل سازوں کے جھانسے میں نہ آئیں جو حج ایام میں مشاعر مقدسہ میں قیام و طعام کی سہولتیں فراہم کرنے کے دعوے کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی وزارت حج نے مختلف ممالک سے عمرہ ویزے پر آنے والے زائرین کو انتباہ دیا تھا کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل اپنے ملکوں کو روانہ ہوجائیں۔

    67 ہزار نجی عازمین کا حج سے محروم رہنے کا خدشہ! ذمہ دار کون؟

    وزارت حج وعمرہ کا کہنا تھا کہ عمرہ ویزے پر غیر قانونی قیام کرنے والوں کو ضوابط کے مطابق سخت سزا بھگتنا پڑے گی۔

  • حج پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    حج پرمٹ سے متعلق اہم خبر

    متحدہ عرب امارات میں جنرل اتھارٹی برائے اسلامی امور، اوقاف اور زکوۃ نے حج 2025 کے پرمٹ کیلیے 3 اہم شرائط مقرر کردی ہیں۔

    الامارات الیوم کی رپورٹ کے مطابق پہلی شرط کے مطابق متحدہ عرب امارات کا شہری ہونا چاہئے، درخواست دہندہ کی عمر کم از کم 12 سال ہونی چاہئے اور درخواست گزار نے گزشتہ پانچ سال کے دوران حج نہ کیا ہو۔

    جنرل اتھارٹی برائے اسلامی امور، اوقاف اور زکوۃ کی جانب سے اسمارٹ ایپلی کیشن اور ویب سائٹ کے ذریعے آئندہ حج سیزن کے لیے رجسٹریشن کی تاریخ کا اعلان کیا، آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔

    جنرل اتھارٹی برائے اسلامی امور، اوقاف اور زکوۃ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حج و عمرہ نظام سے متعلق 2018 میں کابینہ کی قرارداد نمبر 32 کے مطابق حج اجازت نامہ ترجیحی بنیاد پر انہیں دیا جائے گا جنہوں نے پہلے حج نہ کیا ہو۔

    بزرگ، رشتہ دار اور ساتھی جوشرائط پر پورا اترتے ہیں۔ اس کے علاوہ جنہوں نے اتھارٹی کے ای سسٹم میں پہلے سے رجسٹریشن کرالی ہے۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ کے تعاون سے اماراتی عازمین حج کے لیے حج پرمٹ، ’نسک کارڈ‘ جاری کرانا اتھارٹی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

    جنرل اتھارٹی برائے اسلامی امور، اوقاف اور زکوۃ کے مطابق آئندہ حج سیزن 2025 کے مطابق سعودی وزارت حج کی جانب سے 1446ھ کے لیے مختص کیا گیا امارات کا کوٹہ 6228 عازمین کا ہے۔

    اس کے علاوہ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے خاص طور پر مشاعر مقدسہ (منی، عرفات اور مزدلفہ) کے لیے بہترین کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ خیموں و ہوٹلز کی تیاری کرنا شامل ہے۔ اس سلسلے میں خصوصی فیلڈ ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں جو تمام امور کی نگرانی کرتی ہیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    اتھارٹی کے مطابق وہ دوران حج 24 گھنٹے اماراتی عازمین کے مسائل کے حل کے لیے متحرک رہتے ہیں۔

  • حج 2023: مکہ مکرمہ جانے والوں کے لیے سعودی حکام کی ہدایت

    حج 2023: مکہ مکرمہ جانے والوں کے لیے سعودی حکام کی ہدایت

    ریاض: رواں برس حج کے ایام قریب آنے کے بعد سعودی حکام نے اجازت نامے کے بغیر مکہ مکرمہ جانے پر پابندی عائد کردی گئی، عمرہ یا حج پرمٹ رکھنے والے افراد کے علاوہ کسی شخص کو مکہ مکرمہ نہیں جانے دیا جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ امن عامہ نے کہا ہے کہ سوموار 15 مئی 2023 سے مقیم غیر ملکی اجازت نامے کے بغیر مکہ مکرمہ نہیں جا سکتے۔

    محکمہ امن عامہ کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ جانے کے خواہشمند مقیم غیر ملکیوں کے حوالے سے حج سیزن کی ہدایات پر عمل درآمد شروع کیا جارہا ہے۔

    حکام کے مطابق 15 مئی سے ایسا کوئی مقیم غیر ملکی جس کے پاس متعلقہ اداروں کے جاری کردہ مکہ جانے کا پرمٹ نہیں ہوگا، اسے مقدس شہر میں داخلے سے روکا جائے گا۔

    امن عامہ کا کہنا ہے کہ حج 1444 ہجری کے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کروانے کے لیے مکہ جانے والی چیک پوسٹوں پر پرمٹ چیک کیے جائیں گے۔

    حکام کے مطابق ایسے کسی بھی شخص کو جس کے پاس متعلقہ ادارے کی جانب سے حج مقامات پر جانے کا اجازت نامہ نہیں ہوگا، اسے اور بغیر پرمٹ مکہ جانے والی گاڑیوں کو واپس لوٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حج سیزن ضابطے کے تحت ایسے افراد جن کے پاس مکہ سے جاری کردہ اقامہ ہوگا، یا عمرہ پرمٹ یا حج پرمٹ ہوگا تو وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔