Tag: حج

  • لازمی حج اخراجات کی تفصیل کا اعلان کب ہوگا؟

    لازمی حج اخراجات کی تفصیل کا اعلان کب ہوگا؟

    اسلام آباد: بینکوں کے ذریعے سرکاری حج اسکیم میں درخواستیں جمع کرانے کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ سیکریٹری حج نے ایک بیان میں حج 2022 سے متعلق کہا ہے کہ بینکوں کے ذریعے 2 دن میں 14 ہزار 247 حج درخواستیں موصول ہو گئی ہیں، جب کہ حج درخواستیں 13 مئی بروز جمعہ تک وصول کی جائیں گی۔

    انھوں نے کہا سعودی عرب نے لازمی حج اخراجات کی تفصیل نہیں دی ہے، لازمی حج اخراجات کی تفصیل ملنے کے بعد اخراجات کا اعلان ہوگا۔

    واضح رہے کہ حج درخواستوں کی وصولی 9 مئی سے شروع ہوئی ہے، جو 13 مئی تک نامزد 14 بینکوں میں جمع کرائی جائیں گی، 15 مئی کو حج درخواستوں پر قرعہ اندازی ہوگی، ہر درخواست کے ساتھ 50 ہزار روپے ٹوکن جمع کرانا لازمی ہے۔

    گورنمنٹ حج 2022 کے لیے سرکاری اسکیم کا حج پیکج ابھی تک جاری نہیں ہو سکا ہے، وزارت مذہبی امور نے سعودی تعلیمات نہ آنے کی وجہ سے آن لائن درخواستوں کی وصولی شروع کر دی تھی۔

    اس سال سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات 7 سے 10 لاکھ روپے ہو سکتے ہیں، نجی حج اسکیم کے تحت حج کوٹہ کا فیصلہ تاحال نہیں ہوا ہے، نجی حج ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج اخراجات 14 لاکھ یا اس سے بڑھ سکتے ہیں۔

  • عربی، فارسی اور اردو میں سفر نامۂ حج کی خوب صورت روایت

    عربی، فارسی اور اردو میں سفر نامۂ حج کی خوب صورت روایت

    جب کوئی مسلمان سرزمینِ حجاز کے سفر اور بیتُ اللہ کی زیارت (حج) کر کے واپس آتا ہے تو اہلِ‌ خانہ، اس کے قرابت دار اور دوست احباب سبھی اس بات کے شدید مشتاق رہتے ہیں کہ وہ انھیں اپنے اس سفر اور زیارتوں کا حال سنائے اور مکّہ و مدینہ کے حالات تصیل سے بتائے۔

    خاص طور پر لوگ حاجی سے چاہتے ہیں کہ وہ خانۂ کعبہ اور روضۂ رسولﷺ کا آنکھوں دیکھا حال انھیں سنائے۔ اسی طرح جب کوئی ایسا مسلمان حج سے لوٹتا ہے جو علمی و ادبی شوق رکھتا ہو یا قلم کار ہو تو وہ کوشش کرتا ہے کہ سفر نامہ لکھ کر نہ صرف بلاوے کے آرزو مندوں اور مشتاق مسلمانوں‌ تک اپنے جذبات پہنچائے بلکہ عازمینِ حج کی راہ نمائی بھی کرسکے۔

    اردو میں حج کے سفر کی روداد رقم کرنے کا آغاز تو انیسویں صدی کے وسط میں ہوا، لیکن عربی اور فارسی میں سفر نامۂ حج کی روایت پہلے سے موجود تھی جس سے اردو داں طبقہ بھی متاثر ہوا۔ عربی اور فارسی زبانوں میں سفر نامۂ حج کے بعد اردو میں‌ بھی اس کا رواج پڑا۔ یہاں‌ ہم عربی اور فارسی زبانوں‌ کے چند مشہور سفر ناموں کے ساتھ اردو کے سفر ناموں‌ کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

    ’’سفر نامۂ حکیم ناصر خسرو‘‘ حج کا یہ سفر نامہ قدیم فارسی زبان میں تحریر کیا گیا تھا۔ حکیم ناصر خسرو نے 1047ء میں اپنا سفر شروع کیا تھا اور پانچ برس بعد وہ ایران، آذربائیجان، شام، مصر، عرب اور عراق سے ہوتے ہوئے لوٹے تھے۔ یہ فارسی کا قدیم ترین سفرنامۂ حج ہے جو آج سے تقریباً ہزار سال پہلے لکھا گیا تھا۔

    ’’رحلۃ ابنِ جبیر‘‘ جسے المعروف ابنِ جبیر اندلسی نے تحریر کیا تھا، عربی زبان میں حجِ بیتُ اللہ کی غرض سے کیے گئے سفر کی روداد ہے۔ ابنِ جبیر نے 1183ء میں یہ سفر شروع کیا اور 1185ء میں واپس ہوئے۔ اس سفر میں انھوں‌ نے حجاز کی سرزمین کے علاوہ مصر، عراق اور شام کی بھی سیّاحت بھی کی۔

    ابنِ‌ بطوطہ کے نام سے تو سبھی واقف ہیں۔ انھوں نے عربی زبان میں جو سفر نامہ تحریر کیا تھا، اس کا کئی زبانوں‌ میں‌ ترجمہ کیا گیا اور یہی ان کے حج اور زیارتوں‌ کے لیے کیے گئے سفر کی کہانی بھی بیان کرتا ہے۔ اس سفر نامۂ حج کے ساتھ مصنّف نے کئی ممالک کی سیر کی اور خاص طور پر مکّہ، مدینہ، خانۂ کعبہ اور مسجدِ نبوی سے متعلق اپنے مشاہدات اور معلومات کو اپنی کتاب میں‌ بیان کیا ہے۔

    حج کا ایک سفر نامہ ’’فیوض الحرمین‘‘ بھی ہے جس کے مصنّف شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ہیں۔ 1730ء میں انھوں‌ نے حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد عربی میں اپنا سفر نامہ رقم کیا تھا۔

    فارسی زبان کا ایک قدیم سفرنامۂ حج عبد الحق محدث دہلوی کا بہ عنوان ’’جذبُ القلوب الیٰ دیارِ المحبوب‘‘ ہے۔ مصنّف نے 1590ء میں‌ حج کیا تھا۔

    اردو زبان کے اپنے زمانے کے مشہور شاعر اور نثر نگار نواب محمد مصطفیٰ خان شیفتہ نے جو سفرنامۂ حج تحریر کیا تھا، وہ بہت مشہور ہوا۔ انھوں نے اپنا سفر 1839ء میں شروع کیا تھا اور حجاز سے دو سال چھے دن بعد وطن لوٹے تھے جہاں آکر اس سفرِ حج کی روداد کو تحریری شکل میں پیش کیا۔ ان کے سفرنامۂ حج کا نام ’’ برہِ آورد ‘‘ ہے جو فارسی زبان میں لکھا گیا تھا۔

    بعد کے ادوار میں‌ جب عربی و فارسی کی جگہ اردو فروغ پائی تو 1847ء میں یوسف خان کمبل پوش کا پہلا سفر نامہ ’’تاریخِ یوسفی‘‘ شائع ہوا۔ نواب سکندر بیگم نے ’’یادداشتِ تاریخ و قائع حج‘‘ کے عنوان سے 1864ء میں اپنا سفرنامۂ حج لکھا، لیکن یہ مخطوطات کی شکل میں‌ ہی رہے۔ حاجی منصب علی خان کے سفر نامۂ حج کو اردو کا پہلا سفر نامہ کہتے ہیں جس کا نام ’’ماہِ مغرب المعروف بہ کعبہ نما‘‘ تھا۔ یہ 1871ء میں میرٹھ سے شائع ہواتھا۔

    اسی ابتدائی دور کا ایک سفر نامۂ حج تجمل حسین کا ’’سراج الحرمین‘‘ ہے۔ اس کے بعد ’’سفر نامۂ حرمین‘‘ جو حاجی محمد زردار خان کا تحریر کردہ ہے شایع ہوا۔ اسے 1873ء میں طبع کیا گیا تھا۔ انیسویں صدی میں برصغیر کی تقسیم سے پہلے اور بعد میں اردو زبان میں کئی سفرنامے سامنے آئے جو مستند اور جیّد علما اور روحانی ہستیوں کے علاوہ علمی و ادبی شخصیات کے تحریر کردہ تھے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

    بیسویں صدی کے آغاز میں نواب احمد حسین خان نے ’’سفر نامۂ حجاز و مصر‘‘ تحریر کیا جو 1904ء میں شائع ہوا۔ ’’الفوزُ العظیم‘‘ کے نام سے مولانا حبیب الرحمٰن شیروانی کا تحریر کردہ سفر نامۂ حج 1967ء میں‌ شائع ہوا۔ اسی طرح مصنّف و ادیب مولانا عبد الماجد دریا بادی، مشہور محقق و مؤرخ مولانا غلام رسول مہر، مشہور عالمِ دین مولانا سید ابوالحسن ندوی، مشہور شاعر ماہرُ القادری، مشہور عالمِ دین اور مایہ ناز ادیب مولانا ابو الاعلیٰ مودودی، معروف فکشن نگار ممتاز مفتی، معروف ادیب مختار مسعود اور دیگر نے بھی سرزمینِ‌ حجاز کے سفر اور حج و زیارتوں سے متعلق ذاتی کیفیات اور قلبی تاثرات کو مختلف پیرائے اور اسلوب میں پیش کیا ہے۔

    (صلاح الدّین خان کے تحقیقی مضمون سے ماخوذ)

  • سعودی عرب: ’میرے اندر یہ احساس پیدا ہوا تھا کہ اس سال حج کا خواب پورا ہو جائے گا‘

    سعودی عرب: ’میرے اندر یہ احساس پیدا ہوا تھا کہ اس سال حج کا خواب پورا ہو جائے گا‘

    ریاض: کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے گزشتہ برس دنیا بھر کے مسلمان فریضۂ حج کی ادائیگی سے محروم رہ گئے تھے، تاہم اس سال محدود تعداد میں دنیا کے متعدد ممالک سے زائرین نے حج کی سعادت حاصل کی۔

    کرونا وبا کے دوران حج کی سعادت حاصل کرنے پر حجاج خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ برسوں سے وہ حج کا خواب دیکھ رہے تھے جو آج پورا ہوگیا، وبا کی وجہ سے سعودی عرب نے رواں برس صرف محدود تعداد میں لوگوں کو حج کی اجازت دی۔

    سعودی وزارت کے مطابق پانچ لاکھ سے زیادہ حج درخواستوں میں سے صرف 60 ہزار کو حج کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جب کہ 2019 میں 25 لاکھ افراد نے حج ادا کیا تھا۔

    کرونا وبا کی وجہ سے محدود افراد کی اجازت کے باوجود خوش نصیب حجاج کو پہلے سے احساس ہو گیا تھا کہ اس سال وہ حج کی سعادت حاصل کر لیں گے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق میدان عرفات میں مراکش کے حاجی رشید الادریسی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’حج درخواست کی منظوری کی اطلاع میرے لیے بہت بڑی خوش خبری تھی، جب درخواست کا فارم سامنے آیا تو میں اسے روانی کے ساتھ بھرتا چلا گیا تھا، اس سے میرے اندر یہ احساس پیدا ہوا تھا کہ اس سال حج کا خواب پورا ہو جائے گا۔

    جیزان میں مقیم مصر کے ڈاکٹر علی صبحی نے کہا کہ حج انتظامات بہت عمدہ ہیں، امیدواروں کے انتخاب میں شفافیت کا مظاہرہ کیا گیا۔ سوڈانی حاجی موسیٰ حسین نے کہا کہ انھوں نے پہلا حج بیس برس پہلے کیا تھا، اس دوران حج مقامات کی دنیا ہی بدل گئی ہے۔

    ایک عرب حاجی عادل بوعبید نے حج کا موقع ملنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ 35 برس سے حج کا خواب دیکھ رہا تھا، جب بھی حج کا موسم آتا کوئی نہ کوئی مصروفیت یا کوئی مسئلہ آڑے آ جاتا۔

    انھوں نے کہا اس سال حج سے متعلق میرا خواب پورا ہوگیا، کرونا کی وجہ سے حجاج کی تعداد محدود ہے مگر قسمت نے میرا ساتھ دیا اور حج درخواست منظور ہوگئی۔ میدان عرفات میں مصری حجن نے ایس پی اے کو بتایا کہ وہ 30 برس سے فریضۂ حج کا خواب دیکھ رہی تھیں جو اس سال شرمندہ تعبیر ہوگیا۔

  • اسمارٹ کارڈ میں خواتین عازمین کی تصویر ضروری ہے یا نہیں؟ سعودی وزارت حج و عمرہ کی وضاحت

    اسمارٹ کارڈ میں خواتین عازمین کی تصویر ضروری ہے یا نہیں؟ سعودی وزارت حج و عمرہ کی وضاحت

    ریاض: اسمارٹ کارڈ میں خواتین عازمین کی تصویر ضروری ہے یا نہیں؟ وزارت حج و عمرہ کی جانب سے وضاحت جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ اسمارٹ کارڈ میں خواتین عازمین کی تصویر ضروری نہیں ہے، خواتین عازمین کو شناخت کے لیے دستاویزات دکھانے ہوں گے۔

    وزارت کے مطابق اسمارٹ کارڈ عازمین کی سہولت کے لیے تیار کیا گیا ہے، عازمین کو مشاعر مقدسہ میں دستاویزی ثبوت ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، وزارت نے مزید کہا کہ اسمارٹ کارڈ سے عازمین کو متعدد سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

    گزشتہ روز بھی سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے اہم فیصلے میں کہا گیا تھا کہ محرم کے ساتھ حج درخواست دینے والی خاتون تنہا درخواست منسوخ نہیں کرا سکتی، بطور محرم حج درخواست دینے والے مرد بھی تنہا اسے منسوخ نہیں کرا سکتے۔

    سعودی وزارت نے کہا تھا کہ ارادہ بدلنے کی صورت میں محرم، درخواست گزار دونوں کی درخواست منسوخ ہوگی، خاتون کا محرم شوہر، بھائی، بیٹا اور والد ہو سکتے ہیں۔

    حج انتظامات سے متعلق سعودی وزارت حج کی جانب سے تفصیلات جاری

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں عازمین حج کے خیر مقدم کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق حج سے متعلق 30 سے زائد اداروں کے تعاون سے اسٹریٹیجک اور آپریشنل منصوبے تیار کیے گئے ہیں، حجاج کرام کے لیے کرونا وائرس سے محفوظ رہائش گاہیں تیار کی گئی ہیں۔

    عرفات کے خیموں کے ساتھ منیٰ اور مزدلفہ کی سہولیات بھی تسلی بخش طریقے سے فراہم کی گئی ہیں، دوران حج صحت مند ماحول کی فراہمی اور معاشرتی فاصلے کو یقینی بنایا جائے گا، عازمین حج کو رہائش گاہ سے مطلوبہ مقامات تک لے جانے کے لیے بسوں کا انتظام کر لیا گیا ہے، 50 حاجیوں کی گنجائش والی ایک بس 20 حاجیوں کے لیے مختص کی گئی ہے۔

    عازمین حج 17 اور 18 جولائی کو پہنچنا شروع ہوں گے۔

  • حج انتظامات سے متعلق سعودی وزارت حج کی جانب سے تفصیلات جاری

    حج انتظامات سے متعلق سعودی وزارت حج کی جانب سے تفصیلات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں عازمین حج کے خیر مقدم کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں، سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے اس سلسلے میں تفصیلات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ حج سے متعلق 30 سے زائد اداروں کے تعاون سے اسٹریٹیجک اور آپریشنل منصوبے تیار کیے گئے ہیں، حجاج کرام کے لیے کرونا وائرس سے محفوظ رہائش گاہیں تیار کی گئی ہیں۔

    دیگر تفصیلات کے مطابق عرفات کے خیموں کے ساتھ منیٰ اور مزدلفہ کی سہولیات بھی تسلی بخش طریقے سے فراہم کی گئی ہیں، دوران حج صحت مند ماحول کی فراہمی اور معاشرتی فاصلے کو یقینی بنایا جائے گا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ عازمین حج کو رہائش گاہ سے مطلوبہ مقامات تک لے جانے کے لیے بسوں کا انتظام کر لیا گیا ہے، 50 حاجیوں کی گنجائش والی ایک بس 20 حاجیوں کے لیے مختص کی گئی ہے۔

    حکام کے مطابق مملکت میں رہائش پذیر تمام ممالک کے افراد میں 50 سال سے زیادہ عمر والوں کو ترجیح دی جائے گی، جب کہ عازمین حج 17 اور 18 جولائی کو پہنچنا شروع ہوں گے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث گزشتہ سال کا حج انتہائی غیر معمولی تھا، ہر سال ادا ہونے والا فریضہ حج انتہائی محدود سطح پر ادا کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ محرم کے ساتھ حج درخواست دینے والی خاتون تنہا درخواست منسوخ نہیں کرا سکتی، بطور محرم حج درخواست دینے والے مرد بھی تنہا اسے منسوخ نہیں کرا سکتے، ارادہ بدلنے کی صورت میں محرم، درخواست گزار دونوں کی درخواست منسوخ ہوگی، خاتون کا محرم شوہر، بھائی، بیٹا اور والد ہو سکتے ہیں۔

  • حج کے لیے ویکسینیشن، پاکستان کی سعودی حکومت سے اہم درخواست

    حج کے لیے ویکسینیشن، پاکستان کی سعودی حکومت سے اہم درخواست

    اسلام آباد: سعودی حکومت کی جانب سے عازمین حج کے لیے کرونا ویکسینیشن کی شرط کے سلسلے میں پاکستانی وزارت خارجہ نے سعودی حکومت سے رابطہ کر کے اہم درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حج کے لیے عازمین کے سلسلے میں پاکستان نے سعودی حکومت سے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کر دی ہے، پاکستان نے سعودی حکام کے سامنے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے چین کے علاوہ دیگر ممالک کی ویکسینز فوری لگوانا مشکل قرار دے دیا۔

    پاکستان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ پاکستانیوں نے چینی ویکسین لگوائی ہے، اور ڈاکٹرز دوبارہ کوئی اور ویکسین لگوانے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے عازمین حج کے لیے سعودی وزارت صحت چینی ویکسین کی اجازت دے۔

    پاکستان نے درخواست میں یہ بھی کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چینی ویکسین کو منظور کر لیا ہے، اس لیے چینی ویکسینیشن کو تسلیم کیا جائے۔

    حج ادائیگی کی اجازت، پاکستانی عازمین کے لیے اچھی خبر

    یاد رہے کہ دو دن قبل وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نور الحق قادری نے بتایا تھا کہ رواں سال محدود پیمانے پر ایس او پیز کے ساتھ فریضہ حج ادا کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں وہ سعودی وزارت حج کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا حج سے متعلق انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، حج کی تاریخ اور عازمین کی تعداد سے متعلق اہم اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے، اگر زیادہ تعداد میں عازمین کی اجازت دی گئی تو سرکاری حج پالیسی کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 9 مئی کو سعودی عرب نے سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ رواں سال حج پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

  • حج 2021: سعودی عرب کی جانب سے قواعد و ضوابط جاری

    حج 2021: سعودی عرب کی جانب سے قواعد و ضوابط جاری

    ریاض: حج 2021 کے لیے سعودی عرب کی جانب سے قواعد و ضوابط جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت نے عازمین کے لیے منظور شدہ کرونا ویکسین کی شرط لگا دی ہے۔

    سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ عازمین حج کو کرونا ویکسین ذوالحجہ سے قبل لگوانی لازمی ہوگی، عازمین ذوالحجہ سے قبل کرونا ویکسی نیشن کرائیں۔

    سعودی وزارت صحت کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے عازمین کا دوبارہ کرونا ٹیسٹ ہوگا، اور عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ ویکسین لگانے کا مصدقہ ثبوت دینا ہوگا، جس میں یہ وضاحت کی گئی ہو کہ مملکت آمد سے 2 ہفتے پہلے ویکسین لگائی گئی ہے۔

    جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حج سیزن میں کام کرنے والے منظور شدہ ویکسین کی خوراک حاصل کر چکے ہوں، اور حج سیزن میں ورکرز مستقل طور پر ماسک لگانے کے پابند ہوں گے۔

    وزارت صحت نے اعلامیے میں کہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا، جب کہ مملکت سعودی عرب میں پہنچنے والے عازمین حج کو 72 گھنٹے کے لیے قرنطینہ کیا جائے گا۔

    48 گھنٹے بعد مقررہ و منظور شدہ فیلڈ سروس ٹیمیں عازمین کا دوبارہ ٹیسٹ کریں گی، ذوالحجہ سے قبل مکہ، مدینہ میں 60 فی صد تک مقررہ عمر کے افراد کی ویکسی نیشن ہوگی۔

  • کس طرح کم آمدن والوں کے لیے حج کی ادائیگی ممکن ہو سکتی ہے؟

    کس طرح کم آمدن والوں کے لیے حج کی ادائیگی ممکن ہو سکتی ہے؟

    اسلام آباد: پاکستانی عوام کے لیے حج کی ادائیگی کے حوالے سے خوش خبری ہے کہ اب ان شہریوں کے لیے بھی حج کرنا ممکن ہو جائے گا جو صاحب استطاعت نہیں ہیں۔

    اس سلسلے میں ملائشیا میں شروع کیا جانے والا ایک پروگرام ’تابونگ حاجی پروگرام‘ پاکستان میں بھی شروع کیا جا رہا ہے، جو ملک کے اندر معیشت کے لیے بھی گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔

    اسلامی نظریاتی کونسل کے میاں عمران نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ تابونگ حاجی منصوبہ دراصل ملائشیا میں حج کرنے کا ایک سرکاری منصوبہ ہے جس کے تحت ملائشیا کا عام آدمی اگر حج کرنا چاہتے ہیں تو سرکار کے بنائے ہوئے سسٹم کے تحت ٹی ایچ ابراڈ ایک اکاؤنٹ کھولتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ سرکار ان پیسوں کو اسلامی شریعہ بورڈ کے ذریعے حلال پروجیکٹس میں لگاتی ہے، ملائشیا کے اندر بھی اور باہر بھی، اس سے جو حلال ریٹرن آتا ہے وہ ان کے اکاؤنٹس میں منتقل کیا جاتا ہے، جب ان کی آمدن حج اخراجات کے برابر ہو جاتی ہے تو حکومت پھر انھیں حج کے لیے بھیج دیتی ہے۔

    واضح رہے کہ حج ادائیگی کے حوالے سے موجودہ حکومت سنجیدگی سے اقدامات اٹھا رہی ہے، موجودہ اخراجات 4 لاکھ 86 ہزار روپے ہیں، جب کہ دو سال قبل تک یہ اخراجات 2 لاکھ 93 ہزار روپے تھے۔

    میاں عمران کا کہنا تھا کہ تابونگ حاجی پروگرام کے ایکٹ کا ڈرافٹ تیار ہو چکا ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا گیا ہے کہ وہ اس پر نظرثانی کرے، یہاں سے یہ منسٹری میں جائے گا اور پھر کابینہ میں پیش ہوگا، اور آئندہ جو پالیسی ہوگی وہ اس کے مطابق ہوگی۔

    انھوں نے کہا اس کا پاکستان کی معیشت کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا، وہ پیسہ جو لوگوں کے پاس گھروں میں پڑا ہوا ہے وہ بینک سسٹم میں آ جائے گا اور نقد ذخائر بڑھیں گے، اس پیسے کو ڈالر میں رکھا جائے گا جسے سے حکومت پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔

    اس پروجیکٹ سے متعلق حکومت کو تجاویز دی گئی ہیں کہ اسٹیٹ بینک میں حج فنڈ کے نام سے علیحدہ کاؤنٹرز بنائے جائیں، اور حکومت کھاتے کھولنے کے لیے ایک لاکھ روپے کی رقم مختص کرے، پروجیکٹ کے کھاتے اسلامی بینکوں اور ڈاک خانوں میں کھولے جائیں، حج کی ادائیگی کے بعد منافع بچ جائے تو لوگوں کو واپس کر دیا جائے۔

    بتایا گیا ہے کہ پاکستانیوں کی حج کے لیے استطاعت بڑھانے کے لیے آزمودہ طریقہ کار ہے۔

    میاں عمران کے مطابق یہ منصوبہ 1963 میں ملائشیا میں شروع ہوا، اس وقت صرف بارہ تیرہ سو لوگوں نے دل چسپی دکھائی تھی، لیکن آج وہاں 90 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس کھل چکے ہیں، یہ منصوبہ ملائشیا میں معاشی طور پر اس قدر مضبوط ہے کہ یہ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں اگر آپ کے پاس 4 لاکھ روپے ہیں اور آپ کے حج کے اخراجات 5 لاکھ ہیں، تو آپ صاحب استطاعت نہیں ہیں، اب آپ حکومت کے پاس جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اکاؤنٹ میں یہ پیسے رکھ لیں اور ان کو حلال پروجیکٹس میں لگا لیں، حکومت ان پیسوں کو حلال منصوبوں میں لگاتی ہے اور اس سے آنے والا آمدن آپ کے اکاؤنٹ میں منتقل کرتی ہے، جیسے ہی آپ کے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ روپے مکمل ہو جاتے ہیں تو حکومت آپ سے کہتی ہے کہ اب آپ صاحب استطاعت ہو چکے ہیں، آپ جا کر حج کر آئیں۔

    میاں عمران نے کہا کہ ہمارے حج اخراجات میں ایک تو سعودیہ کے اخراجات ہیں دوم سفر کے اخراجات ہیں، ملائشیا میں جو لوگ ہوائی جہاز سے سفر کرتے ہیں انھیں حکومت سبسڈی دیتی ہے، حکومت پاکستان کو یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ حج کے دنوں میں ٹکٹ بڑھ جاتے ہیں، تو عام آدمی کے لیے اسے نارمل رکھا جائے، تاکہ اخراجات میں کمی آئے۔

  • حج 2020: صحافیوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات

    حج 2020: صحافیوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات

    ریاض: حج 2020 کی میڈیا کوریج کے لیے میڈیا گیٹ کا افتتاح کردیا گیا، راوں برس حج کی کوریج کے لیے وزارت اطلاعات کی جانب سے مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے قائم مقام وزیرطاطلاعات ماجد القصبی نے حج کی کوریج کے لیے میڈیا گیٹ کا افتتاح کردیا۔

    ماجد القصبی کا کہنا تھا کہ میڈیا گیٹ سعودی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو حج کی خبریں، رپورٹیں اور تمام ضروری معلومات فراہم کرے گا، حج میڈیا گیٹ کے ذریعے دنیا بھر میں موجود صحافی حج سے متعلق ابلاغی معلومات اور مواد آسانی سے حاصل کر سکیں گے۔

    راوں برس حج کوریج کے لیے وزارت اطلاعات کی جانب سے مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جن کے تحت میڈیا سے متعلق افراد وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے تصاویر اور ویڈیو فوٹیج کے علاوہ آن لائن پریس کانفرنس کا مواد حاصل کرسکیں گے۔

    وزارت اطلاعات نے مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کی رجسٹریشن کے لیے بھی خصوصی لنک جاری کیا ہے جس کے ذریعے پریس کانفرنس کی آن لائن کوریج اور ذمہ داروں سے سوالات بھی پوچھے جا سکتے ہیں۔

    حج کوریج کرنے والی ویب سائٹ کو ’امن وسلامتی کے ساتھ‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ وزارت اطلاعات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب سے سینکڑوں صحافی جبکہ بیرون ملک سے 25 سو میڈیا سے متعلق افراد ویب سائٹ پر خود کو رجسٹر کروا چکے ہیں۔

  • حجاج کے درمیان سماجی فاصلہ یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات

    حجاج کے درمیان سماجی فاصلہ یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات

    ریاض: رواں برس حجاج کرام کے لیے حج کے دوران خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، حجاج کے درمیان سماجی فاصلہ یقینی بنانے کے لیے طواف کے صحن میں مختلف رنگوں کی علامتیں بنائی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی نائب وزیر حج و عمرہ عبد الفتاح مشاط نے مسجد الحرام میں حجاج کے استقبال کے لیے حتمی انتظامات کا معائنہ کیا۔ انہوں نے اطمینان حاصل کیا کہ طواف، سعی اور دیگر عبادات کرتے ہوئے حجاج سماجی فاصلہ کس طرح برقرار رکھیں گے اور کرونا وائرس سے کس طرح بچ سکیں گے۔

    نائب وزیر حج کا کہنا تھا کہ طواف کے صحن میں مختلف رنگوں کی علامتیں بنائی گئی ہیں، حاجیوں کو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ مخصوص رنگ سے جڑا ہوا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ حاجیوں کے ہر گروپ کے لیے طواف کے حوالے سے الگ الگ رنگ کی علامتیں رکھی گئی ہیں۔ ہر گروپ اپنے لیے مخصوص رنگ والی علامت کے دائرے ہی میں رہتے ہوئے طواف کرے گا۔

    عبد الفتاح مشاط کا کہنا تھا کہ خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں کے مابین سماجی فاصلے کو یقینی بنا دیا گیا ہے، ابھی تک حج کرنے والوں میں کوئی بھی کرونا وائرس کا مریض نہیں نکلا۔

    نائب وزیر حج کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورت حال کبھی اور کہیں بھی پیش آسکتی ہے، ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے پیشگی اسکیمیں تیار کرلی گئی ہیں۔ حاجیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے اور کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سابقہ اسکیموں میں حفظان صحت کی تدابیر کا اضافہ کردیا گیا ہے۔