Tag: حج

  • عازمین حج کا پہلا قافلہ مکہ مکرمہ پہنچ گیا

    عازمین حج کا پہلا قافلہ مکہ مکرمہ پہنچ گیا

    ریاض: رواں برس حج کے لیے عازمین کا پہلا قافلہ مکہ مکرمہ پہنچ گیا، سعودی حکام نے حج کے تمام انتظامات ہر سال کی طرح بہترین طریقے سے مکمل کرلیے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق اندرون مملکت سے عازمین حج کا پہلا کاررواں جمعے کو مکہ مکرمہ پہنچ گیا، وزارت حج و عمرہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے محکمہ شہری ہوا بازی کے تعاون سے کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ پر قصیم سے آنے والے عازمین حج کا خیر مقدم کیا۔

    سعودی عرب میں تمام متعلقہ اداروں نے اس سال حج کرنے والوں کی خدمت کے لیے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، سیکیورٹی، صحت اور مختلف اداروں نے جامع عملی پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔

    وزارت حج و عمرہ نے مکہ مکرمہ میں عازمین حج کو ٹھہرانے کے لیے انتظام کر لیا ہے جہاں وہ منیٰ جانے سے قبل قیام کریں گے، 4 ذی الحج سے 8 ذی الحج تک ہوٹل میں رہیں گے۔ ہر عازم حج کے لیے ایک ایک کمرہ ہے۔ کمرے میں آب زم زم کی سینی ٹائز بوتلوں سے لے کر اسنیکس، پھلوں اور مٹھائیوں کی باسکٹوں سمیت ناشتے، ظہرانے اور رات کے کھانے تک کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

    مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں آپریشنل پلان بھی جاری کردیا ہے، اتھارٹی کے ترجمان جلال کعکی کا کہنا ہے کہ ہمارا سارا زور کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر ہے۔

    کعکی کے مطابق جمرات کے پل (وہ مقام جہاں شیطانوں کو کنکریاں ماری جاتی ہیں) کی اصلاح و مرمت اور اسے استعمال کرنے کے طور طریقوں کا انتظام کرلیا گیا ہے۔ تمام سسٹمز چیک کرلیے گئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے روم مؤثر ہیں، حاجیوں کے قافلوں کو منظم کرنے اور حج مقامات پر صفائی کی اسکیمیں تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے آپریشنل پلان کے تحت العزیزیہ اور الشعبین کو جمرات کے پل سے جوڑ دیا گیا ہے، الشعبین اور العزیزیہ پروجیکٹ کے ذمہ دار سیکیورٹی اداروں سے رابطے میں ہیں۔

  • حج کے دوران ہر سال غلاف کعبہ کو اونچا کیوں کردیا جاتا ہے؟

    حج کے دوران ہر سال غلاف کعبہ کو اونچا کیوں کردیا جاتا ہے؟

    ریاض: حج قریب آتے ہی ہر سال کی طرح اس سال بھی غلاف کعبہ کو 3 میٹر اوپر کردیا گیا، یہ کارروائی اس لیے کی جاتی ہے تاکہ حج کے دوران غلاف کعبہ کو نقصان نہ پہنچے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں مسجد الحرام کی انتظامیہ نے نئے حج موسم پر غلاف کعبہ کا نچلا حصہ اوپر اٹھا دیا ہے، ہر برس کی طرح اس سال بھی یہ کارروائی مسجد الحرام اور مسجد نبوی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس کی زیر نگرانی مکمل کی گئی۔

    مسجد الحرام کی انتظامیہ نے تقریباً 3 میٹر تک غلاف کعبہ اوپر کیا ہے جبکہ چاروں جانب سے 2 میٹر چوڑے سفید کاٹن کے کپڑے سےاٹھائے گئے غلاف کعبہ کو ڈھک دیا گیا۔

    غلاف کعبہ اٹھانے کی کارروائی میں غلاف کعبہ فیکٹری کے 50 ہنر مندوں نے حصہ لیا، یہ سب کارکن اس کام کے ماہر ہیں۔

    خیال رہے کہ غلاف کعبہ رمضان اور حج ایام میں اوپر اٹھایا جاتا ہے، غلاف کعبہ 3 میٹر تک اٹھانے کی کارروائی اس لیے کی جاتی ہے تاکہ حج کے دوران غلاف کعبہ کو نقصان نہ پہنچے۔

    اس سال بہت کم تعداد میں حجاج ہوں گے لہٰذا اس اقدام کا بنیادی مقصد زائرین کو کرونا وائرس سے بچانا ہے، حج ایام ختم ہوتے ہی غلاف کعبہ کو سابقہ پوزیشن میں بحال کر دیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: حج درخواستوں کی اسکروٹنی مکمل

    سعودی عرب: حج درخواستوں کی اسکروٹنی مکمل

    ریاض: سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے حج درخواستوں کی اسکروٹنی مکمل کرلی، رواں برس 70 فیصد حاجی سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں میں سے لیے جائیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس سال آن لائن حج درخواستوں کی اسکروٹنی مکمل کرلی، مملکت میں مقیم 160 ممالک کے شہریوں نے درخواستیں دی ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ دی گئی درخواستوں میں سے منتخب غیر ملکیوں ہی کو حج پر بھیجا جائے گا، سعودی وزارت حج و عمرہ ان غیر ملکیوں کے ناموں کی فہرست جاری کرے گی جو اس سال حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

    اس سال 70 فیصد حاجی سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں میں سے لیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ عازمین سے حج درخواستیں آن لائن لی گئی ہیں، ایس ایم ایس عازم حج کے موبائل نمبر پر بمعہ تعارف بھیجا جائے گا، وزارت حج نے اس سے قبل مقیم غیر ملکیوں سے کہا تھا کہ جو اس سال حج پر جانا چاہتے ہیں وہ آن لائن لنک کے ذریعے درخواستیں دیں۔

    درخواستوں کی منظوری اصولی ہوگی اور اسے حتمی منظوری کے بعد ہی شمار کیا جائے گا۔ امیدواروں میں سے وہی حج پر جا سکیں گے جو صحت اور انتظامی ضوابط پر پورے اتریں گے۔

    وزارت حج کے مطابق حج کے لیے صرف انہی امیدواروں کا انتخاب ہوگا جو لاعلاج امراض سے پاک ہوں گے اور جو کرونا وائرس سے محفوظ ہونے سے متعلق لیبارٹری ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کریں گے۔

    ترجیح ان کو دی جائے گی جنہوں نے پہلے کبھی حج نہیں کیا ہوگا، جن کی عمریں 20 سے 50 کے درمیان ہوں گی اور جو حج سے قبل اور حج کے بعد قرنطینہ کی پابندی کریں گے۔

  • سعودی عرب نے حج سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے

    سعودی عرب نے حج سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے

    ریاض: سعودی عرب نے حج سے متعلق ایس او پیز جاری کر دیے، 28 ذی القعد سے 12 ذی الحج تک منی، مزدلفہ، عرفات میں بغیر اجازت جانے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے حج سے متعلق ایس او پیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 ذی القعد سے 12 ذی الحج تک منی، مزدلفہ، عرفات میں بغیر اجازت جانا منع ہوگا۔

    خدمت پر مامور جن کارکنان پر کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہوگا ان کو کام کی اجازت نہیں ہوگی، حاجیوں اور کارکنان کے لیے ماسک پہننا لازمی ہوگا، طواف اور سعی کے دوران سماجی فاصلوں کی پابندی کی جائے گی۔

    ایس او پیز کے مطابق اجتماعی نمازوں میں بھی ماسک اور ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے، حاجیوں کے لیے خانہ کعبہ اور حجر اسود کو بوسہ دینے پر پابندی عائد ہوگی۔

    عازمین حج کو رقوم کی واپسی کا آغاز

    شیاطین کو مارنے کے لیے پیک شدہ کنکریاں فراہم کی جائیں گی، عرفات اور مزدلفہ میں بھی پیک شدہ کھانے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 23 جون کو سعودی وزارتِ حج نے کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ملک میں موجود شہریوں کے لیے محدود پیمانے پر حج کی اجازت دی تھی، اور کہا تھا کہ رواں سال مملکت سے باہر سے کوئی حج کی سعادت کے لیے نہیں آ سکے گا، خیال رہے کہ ہر سال تقریباً 25 لاکھ کے قریب افراد حج کی سعادت حاصل کرنے مختلف ممالک سے سعودی عرب جاتے ہیں تاہم کرونا وبا کی وجہ سے رواں سال یہ ممکن نہیں ہو سکے گا۔

    پاکستان نے بھی کرونا وبا کے باعث محدود پیمانے پر حج سے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا تھا کہ سعودی فیصلہ شریعت کے حکم اور موجودہ حالات کے عین مطابق ہے۔ پاکستان میں عازمین حج کی رقوم کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع کیا جا چکا ہے۔

  • اس سال کون خوش نصیب حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے؟

    اس سال کون خوش نصیب حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے؟

    ریاض: سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح محمد بنتن کا کہنا ہے کہ رواں برس حج کے لیے سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں اور فیلڈ میں کام کرنے والے اس صحت عملے کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات نافذ کروائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح محمد بنتن نے کہا ہے کہ صحت ضوابط پر پورا اترنے والے افراد کو ہی حج کی اجازت دی جائے گی۔

    وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر صالح محمد بنتن کا کہنا ہے کہ حج کے لیے سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں اور فیلڈ میں کام کرنے والے صحت عملے کو ترجیح دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کے شہریوں اور تعداد کا تعین صحت شرائط و ضوابط کے تحت کیا جائے گا، اس سال ہر ایک کو حج کی اجازت نہیں ہوگی۔

    وزیر حج کا کہنا تھا کہ وزارت صحت نے سفارتی مشنوں، سفارتخانوں اور ان ممالک کے حج اداروں کے ساتھ بات چیت کر کے حج کے لیے صحت ضوابط مقرر کیے ہیں، اس سال مختلف ممالک کے عازمین کو حج پر بھیجا جائے گا جو صحت ضوابط پر پورے اترتے ہوں۔

    ان کے مطابق جہاں تک سعودیوں کا تعلق ہے ان کے زمرے متعین کر دیے گئے ہیں، اس حوالے سے ترجیح وزارت صحت کے فیلڈ عملے اور امن عامہ کے ان اہلکاروں کو دی جائے گی جنہوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات نافذ کروائے۔

    دوسری جانب حرمین جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ نے بتایا کہ عازمین حج کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

    مسجد الحرام اور مسجد نبوی امور کی جنرل پریذیڈنسی نے مشاورتی کونسل کا اجلاس منعقد کیا، اجلاس میں پریذیڈنسی کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس اور کونسل کے ارکان شریک ہوئے۔

    اجلاس میں السدیس کا کہنا تھا کہ ہمیں صحت و سلامتی کی خاطر اپنی یومیہ سرگرمیوں اور دفاتر میں حفاظتی اقدامات کی پابندی جاری رکھنا ہوگی۔

  • سعودی عرب کا حج سے متعلق ایک اور بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کا حج سے متعلق ایک اور بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب نے حج کے بعد تمام حجاج کو آئسولیٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے گزشتہ روز محدود پیمانے پر حج کی اجازت دینے کا اعلان کیا، جس کے بعد اب یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام حجاج کو حج کے بعد آئسولیٹ کیا جائے گا۔

    سعودی وزیرصحت کا کہنا ہے کہ حج کی ادائیگی کے بعد تمام حجاج قرنطینہ کردیے جائیں گے، جبکہ حج کی اجازت 65سال سے کم عمر افراد کو ہی دی جائے گی، مختلف امراض میں مبتلا افراد حج نہیں کرسکیں گے۔

    گزشتہ روز سعودی حکومت نے محدود پیمانے پر حج کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا، سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے باہر سے کوئی حج پر نہیں آئے گا، صرف مقامی طور پر رہائش پذیر افراد کو حج کی اجازت ہوگی۔

    سعودی عرب میں‌ مقیم افراد کو محدود پیمانے پر حج کی اجازت دینے کا اعلان

    واضح رہے کہ تقریباً 25 لاکھ کے قریب افراد ہر سال حج کی سعادت حاصل کرنے مختلف ممالک سے جاتے ہیں تاہم کرونا کی وجہ سے رواں سال یہ ممکن نہیں ہو سکے گا، خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رواں سال حج انتہائی محدود تعداد میں حجاج کرام کے ساتھ ہوگا، یہ فیصلہ عازمین حج کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے رواں سال محدود حج کے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔

  • رواں سال حج، سعودی عرب کا پاکستان سے رابطہ

    رواں سال حج، سعودی عرب کا پاکستان سے رابطہ

    اسلام آباد: رواں سال حج کے سلسلے میں سعودی عرب نے پاکستان سے رابطہ کر کے محدود حج کے فیصلے سے آگاہ کر دیا۔

    ترجمان وزارت مذہبی امور کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے رواں سال محدود حج کے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر صالح بن بنتن نے پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا ہے کہ رواں سال صرف سعودی شہری اور اقامہ ہولڈرز ہی حج ادا کریں گے۔ نیز، کرونا وبا کے باعث سعودی حکومت نے غیر ملکی حجاج کی میزبانی سے معذرت کر لی۔

    دریں اثنا، وزارتِ مذہبی امور نے نئی صورت حال کے پیش نظر ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، جس میں عازمین حج کی رقوم کی واپسی سے متعلق طریقہ کار وضع کیا جائے گا، ترجمان مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں امسال سفیر اور سفارتی عملہ حج میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    سعودی عرب میں‌ مقیم افراد کو محدود پیمانے پر حج کی اجازت دینے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی حکومت نے محدود پیمانے پر حج کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا، سعودی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے باہر سے کوئی حج پر نہیں آئے گا، صرف مقامی طور پر رہائش پذیر افراد کو حج کی اجازت ہوگی۔

    واضح رہے کہ تقریباً 25 لاکھ کے قریب افراد ہر سال حج کی سعادت حاصل کرنے مختلف ممالک سے جاتے ہیں تاہم کرونا کی وجہ سے رواں سال یہ ممکن نہیں ہو سکے گا، خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رواں سال حج انتہائی محدود تعداد میں حجاج کرام کے ساتھ ہوگا، یہ فیصلہ عازمین حج کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

  • رواں سال حج ہوگا یا نہیں، حتمی فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    رواں سال حج ہوگا یا نہیں، حتمی فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری کا کہنا ہے کہ حج ہوگا یا نہیں حتمی فیصلہ رمضان کے آخر میں کیا جائے گا، سعودی عرب کے ساتھ مل کرکئی آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری کی اٹارنی جنرل سے ملاقات ہوئی ، جس میں نورالحق قادری نے کہا کہ حج ہوگا یا نہیں حتمی فیصلہ رمضان کے آخر میں کیا جائے گا، ہماری کوشش اورخواہش ہےکہ حج ہوجائے۔

    وفاقی وزیرمذہبی امور کاکہنا تھا کہ سعودی عرب کےساتھ مل کرکئی آپشنزپرغورکررہےہیں، وزارتی امورپراٹارنی جنرل سےمشاورت کرنےآیاتھا۔

    یاد رہے وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا تھا کہ 15 رمضان تک حج ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ ہوجائے گا، سعودی حکومت کرونا کے پھیلاؤ کو مکمل طور پر دیکھ رہی ہے، سعودی وزارت حج نے فی الوقت حج معاہدہ کرنے سے روک رکھا ہے۔

    ان کا کہنا تھا سعودی حکومت کے پاس حج ادائیگی سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں جن میں سعودی عرب میں رہنے والے صرف حج کی سعادت حاصل کرسکیں، صرف گلف ممالک کے حجاج حج کی سعادت حاصل کرنا شامل ہیں۔

    وزیر مذہبی امور کے مطابق تمام ممالک کے کوٹے کو صرف دس فیصد تک لیا جاسکتا ہے، سعودی حکومت حج سے متعلق پاکستان کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کرے گی۔

    نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ تاریخ میں 40 مرتبہ سے زائد حج مکمل یا جزوی طور پر نہیں ہوا، سمجھتا ہوں حالات بہتر ہوجائیں تو حج ہوگا۔

  • حج سے متعلق سوشل میڈیا پر افواہیں، اہم وضاحت سامنے آگئی

    حج سے متعلق سوشل میڈیا پر افواہیں، اہم وضاحت سامنے آگئی

    اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے مذہبی امور نورالحق قادری نے حج سے متعلق افواہوں پر وضاحت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر حج روکنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ فی الحال حج2020 نہ ہونے کی بات قبل از وقت ہے، امید ہے حج تک صورت حال بہتر ہوجائےگی، مصدقہ اطلاعات کے لیے وزارت کے آفیشل سوشل میڈیا کو فالو کریں، جھوٹی خبروں پر کان نہ دھریں۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر حج روکنے کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں، حج انتظامات معمول کے مطابق جاری ہیں، ہم سعودی وزارت حج وعمرہ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے حج انتظامات روکنے سے متعلق حکم جاری نہیں کیا، سعودی حکام ایسے اعلان سے پہلے مسلم ممالک سے مشاورت کریں گے۔

    خیال رہے کہ ان دنوں کروناوائرس کے پیش نظر سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ رواں سال حج نہیں ہوگا۔ البتہ اس حوالے سے اب تک کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آئی ہے اور اسے محض افواہ تصور کیا جارہا ہے۔

  • سعودی سفیر نے عمرہ زائرین کو اچھی خبر سنا دی

    سعودی سفیر نے عمرہ زائرین کو اچھی خبر سنا دی

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے باعث عمرہ زائرین کی سعودی عرب آمد پر پابندی سے متعلق سعودی سفیر نے اچھی خبر سناتے ہوئے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کے ویزے میں توسیع کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمذہبی امور نورالحق قادری اور سعودی سفیر کی ملاقات ہوئی جس میں عمرہ زائرین کو روکنے اور حج سےمتعلق دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ عمرہ زائرین کو عارضی طور پر روکا گیا ہے، عمرہ زائرین کے ویزوں میں توسیع کر دی جائےگی۔

    سعودی سفیر نے کہا کہ 22 ممالک سے عمرہ زائرین کو روکا گیا ہے تاہم مناسب میکانزم تیار کرنے کے بعد عمرہ زائرین کو آنے دیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ عمرہ زائرین اور حج کے والے سے حکومت سعودی حکام کیساتھ مسلسل رابطےمیں رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی پابندی ، عمرہ زائرین کے لئے نیا حکمنامہ جاری

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کے مطابق عمرہ زائرین اور سیاحتی ویزہ والوں پر سعودی عرب آمد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    مذکورہ پابندی کے بعد پی آئی اے کال سینٹر سے معزز مسافروں کو اطلاع فراہم کی جارہی ہے۔ پی آئی اے نے مسافروں کو بکنگ تبدیلی، کرایہ میں فرق اور ٹکٹ واپسی کے چارجز ختم کر دئے ہیں۔

    پی آئی اے دفاتر اور ائر پورٹ پر مسافروں کو ہر ممکن سہولیات اور معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔ سفری پابندی کے باوجود ائر پورٹ پہنچنے والے مسافروں کو پی آئی اے کی جانب سے گھر واپس پہنچانے کے لئے ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی جارہی ہے۔

    مزید برآں پی آئی اے کی جدہ اور مدینہ منورہ کے لئے پروازیں معمول کے لئے آپریٹ کی جارہی ہیں تا کہ وہ عمرہ زائرین جو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے حجاز مقدس میں موجود ہیں ان کو وطن واپس پہنچایا جا سکے۔