Tag: حرام

  • ’اسرائیل کا اقتصادی بائیکاٹ جائز مگر پاکستان میں فوڈ چین پر حملے حرام ہیں‘

    ’اسرائیل کا اقتصادی بائیکاٹ جائز مگر پاکستان میں فوڈ چین پر حملے حرام ہیں‘

    جمعیت اہلحدیت کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کےمجرم اسرائیل کا اقتصادی بائیکاٹ جائز لیکن پاکستان میں فوڈ چین پر حملے حرام ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعیت اہلحدیت کے رہنما ابتسام الہٰی ظہیر، ہشام الہٰی ظہیر اور مولانا عبدالغفار روپڑی نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ جائز ہے لیکن پاکستان میں نجی فوڈ کی فرنچائز پر حملے حرام ہیں۔

    اہلحدیث علما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قائم فوڈ چین پاکستانیوں کی ملکیت ہیں اور ان پر حملہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بائیکاٹ کے ساتھ یہ بھی واضح کر دیا جائے کہ اسرائیلی اور فرانسیسی مصنوعات کون سی ہیں۔ اس حوالے سے میڈیا قوم کی رہنمائی کرے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہر بائیکاٹ مہم پر وہی مصنوعات فرانس، ڈنمارک اور اسرائیل کی قرار دے دی جائیں۔

    جمعیت اہل حدیث کے رہنماؤں نے اپنے حقوق کے لیے 18 اپریل کو رائے ونڈ میں احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اکثریت اور اقلیت کی بنیاد پر عبادت کے فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی فضا پیدا کرنے کے حق میں ہیں کہ ایک ہی مسجد میں تمام مسالک اکٹھے نماز ادا کریں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر جاری بربریت کے خلاف گزشتہ چند روز کے دوران پاکستان کے مختلف شہروں میں غیر ملکی فوڈ چین پر پُر تشدد حملے کیے گئے اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

  • جنگلات کو جلانا حرام قرار،انڈونیشین علمائےکرام نے فتویٰ جاری کردیا

    جنگلات کو جلانا حرام قرار،انڈونیشین علمائےکرام نے فتویٰ جاری کردیا

    جکارتا: انڈونیشیا میں علمائے دین کے ممتاز حلقے نے جنگل میں شعوری طور پر لگائی جانے والی آگ کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے اسے ’حرام‘ قرار دےدیا۔

    تفصیلات کےمطابق انڈونیشیا کی مرکزی علما کونسل نے اپنے فتوے میں جنگلات اور قابلِ کاشت رقبے کو جلانا ’حرام‘ قرار دیا ہے۔

    علما فتویٰ کونسل کے سربراہ حزیمہ توحیدو یانگو نے کہا ہے کہ قرآن کے بیان کی رو سے ہمیں ماحول کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں، جنگلات جلانے سے نہ صرف ماحول،عوامی صحت بلکہ پڑوسی ممالک کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

    انڈونیشیا میں قیمتی جنگلات ایک بڑے رقبے پر موجود ہیں اور آئے دن زمین کے حصول کے لیے ان جنگلات کو جلایا جاتا ہے۔اس سے ملک اور خطے کے کئی علاقے گہرے دھویں اور دھند کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔

    ماحولیات و جنگلات کے وزیر نے اس فتوے کا خیر مقدم کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ مذہبی طبقہ معاشرے میں اسے عام کرنے کی کوشش کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مقامی افراد تک یہ معلومات پہنچانا بہت ضروری ہےتاہم یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہے کہ اس فتوے کو کس طرح انڈونیشیا کے 17 ہزار جزائر تک لاگو کیا جائے گا جہاں 25 کروڑ سے زائد افراد بستےہیں۔

    واضح رہے کہ علما تنظیم اس سے قبل ماحول کے تحفظ، قیمتی جانوروں کی غیرقانونی فروخت اور شکار کے خلاف بھی فتویٰ جاری کرچکی ہے۔