Tag: حریت رہنما

  • مقبوضہ کشمیر: معروف حریت رہنما ایک بار پھرگرفتار

    مقبوضہ کشمیر: معروف حریت رہنما ایک بار پھرگرفتار

    سری نگر:بھارتی پولیس نے حریت رہنما سیدعلی گیلانی، یاسین ملک اور میر واعظ کو گرفتارکرلیا ہے‘ یاسین ملک کو بھارتی پولیس نے گزشتہ سال متعدد بار حراست میں لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے سیدعلی گیلانی، یاسین ملک اور میر واعظ کو گرفتارکرلیا ہے، حریت رہنما سری نگر کے علاقے حیدر پورہ میں احتجاج کررہے تھے ، اس موقع پر بھارتی پولیس نے نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتارکرلیا.

    حریت رہنماؤں کی گرفتاری

    واضح رہے کہ گذشتہ سال حریت رہنما یاسین ملک کی گرفتارکیا گیا تھا اور ان کی ناسازی طعبیت کی وجہ سے پاکستانی دفترخارجہ نے حریت رہنما یاسین ملک کو بہتر طبی سہولت فراہم نہ کرنے پر دفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے شدید مذمت بھی کی تھی۔

    یاد رہے بھارتی سیکورٹی کی جانب سے یہ کارروائی پہلی بار عمل میں نہیں آئی، اپنے تئیں سیکولر بھارت اس قسم کی تنگ نظری کا ثبوت باربار دیتا رہا ہے، پاکستان کے یوم آزادی پرحریت رہنماؤں کے ریفرنڈم مارچ پربھارتی فوج تلما اٹھی تھی، بھارت کی سرکار نے طاقت کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے بھارت فوجیوں نے حریت رہنماؤں کوتحویل میں لے لیا تھا.

    گزشتہ سال  معروف حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نےخبردار کیا تھا کہ تحریک آزادی کشمیر پر امن طور پر جاری ہے لیکن کشمیریوں کو آزادی نہ دی گئی تو تحریک مسلح شکل اختیار کر سکتی ہے۔

  • سری نگر: حریت رہنما یاسین ملک ایک بار پھر گرفتار

    سری نگر: حریت رہنما یاسین ملک ایک بار پھر گرفتار

    سری نگر : بھارتی فوج نے ایک بار پھر حریت رہنما یاسین ملک کو حراست میں لے لیا ہے، کشمیری رہنما کو شوپیاں کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں ظلم وبربریت کابازار گرم کرتے ہوئے مزید تین کشمیریوں کو شہید کردیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے حریت رہنما یاسین ملک کو شوپیاں کے علاقے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اور اب تک اُن کے اہل ِ خانہ اور وکلاء کو گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

    شدید علیل یاسین ملک کی گرفتاری پر اہلِ خانہ تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی حریت رہنما یاسین ملک کو اپنی حراست میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر،یاسین ملک گرفتار،میر واعظ عمر فاروق نظر بند

    واضح رہے کہ یٰسین ملک کو جولائی کے مہینے میں برہان وانی کی شہادت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اُن کا رابطہ کسی سے نہ ہو سکا تھا تا ہم ایک ماہ قبل اچانک طبیعت بگڑنے پر بھارتی پولیس نے انہیں اسپتال منتقل کیا تھا جہاں غلط انجکشن لگنے کے باعث ان کا بازو سوج گیا تھا اور حالت مزید ابتر ہو گئی تھی۔

  • حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے حریت رہنما یاسین ملک کو بہتر طبی سہولت فراہم نہ کرنے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے بائیس سا لہ طالب علم کے قتل کی بھی شدیدمزمت کی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں دفترخارجہ کےترجمان نفیس ذکریا نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہےانہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہناتھاکہ حریت رہنمایاسین ملک کوبہترطبی سہولت نہ دینےکی مذمت کرتےہیں۔

    تفیس ذکریا نے بتایاکہ علی گیلانی، میرواعظ اور آسیہ اندرابی بھی بھارتی فوج کی حراست میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

    مزید پڑھیں:میرے شوہر کی زندگی کوسخت خطرہ ہے،مشعال ملک

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے22 سالہ طالب علم جاوید میر کے قتل کی بھی شدید مزمت کی اور کہا جاوید میر مقبوضہ کشمیر کے ضلع بٹگرام کے ایک کالج میں زیر تعلیم تھااور وہ کسی بھی احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں: حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویش ناک، آئی سی یو منتقل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے اسیر حریت رہنما یاسین ملک کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے آئی سی یو منتقل کردیا گیاتھا جہاں ان کے بائیں بازوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،یہ خبرسن کر ان کی اہلیہ بے ہوش ہو گئی تھیں۔

  • کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی سے منسوب عدم تشدد کے عالمی دن کو کشمیریوں کے نام کرے کیونکہ دنیا میں کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشال ملک کا کہنا تھاکہ ہندوستان کو عددم تشدد کا عالمی دن منانے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تشدد بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر کیا ہے۔

    عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرے میں شریک لوگوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔

    پڑھیں:  کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    اس موقع پر مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قابض فوجیوں اور اُن کے ملک کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مشال ملک نے بڑی تعداد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا، حریت رہنماء کی زوجہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عدم تشدد کا عالمی دن منانے کے سب سے زیادہ حقدار مظلوم کشمیری ہیں جو پر امن انداز میں حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں اور قابض فوجیوں کے مظالم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    انہوں نے عالمی دنیا سے کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ کر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو پامال کررہا ہے جبکہ کشمیری اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق اپنا حق طلب کررہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اور حریت رہنماء برہان مظفر وانی کی حراست کے دوران شہادت کے بعد عوام کی بڑی تعداد مقبوضہ وادی میں سڑکوں پر نکل آئی تھی، جس کے بعد قابض فوجیوں کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کے لیے مظالم کا سلسلہ شروع کیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

     مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوجیوں نے پیلٹ گن کا استعمال کیا جن کے چہروں سے متاثر ہونے والے سینکڑوں بچے، خواتین، بزرگ اور نوجوان اپنی بینائی کھو چکے ہیں تاہم مختلف علاقوں میں فائرنگ سے شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔

    بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے مسلسل 86 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے باعث ہزاروں کشمیری نمازِ جمعہ کی ادائیگی کرنے سے قاصر رہے تاہم کرفیو کے باعث کشمیریوں کو غذائی قلت، ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔

  • ایل او سی پر فائرنگ،حریت رہنماؤں کی مذمت

    ایل او سی پر فائرنگ،حریت رہنماؤں کی مذمت

    سری نگر: جموں اور کشمیر لائن آف کنٹرول پربھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئےحریت رہنماؤں نے اسے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر جاری مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا۔

    تفصیلات کےمطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ترجمان،سینئر رہنما شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی نےعالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لیں۔

    دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوجی جارحیت سے مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے پاکستان اور بھارتی عوام کے درمیان جنگی جنون کے جذبات ابھارنے پر ہندوستانی میڈیا کے کردار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ادھرجموں اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں کشمیریوں نے ایل او سی پر بھارتی کارروائی کا نشانہ بننے والے 2 پاکستانی فوجیوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔

    اس موقع پر ہزاروں کشمیری مظاہرین نے ہندوستانی جارحیت کے خلاف سری نگر کے لال چوک پر مظاہرہ کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے بھارتی فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے سیکٹروں کشمیری زخمی ہوگئے۔

    مزید پڑھیں:بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    یاد رہے کہ جموں اور کشمیر میں 84 روز سے کرفیو جاری ہے جبکہ وادی کی مساجد میں 12 ہفتے ہونے کو ہیں کہ مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی ممکن نہ ہوسکی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    واضح رہے کہ دو روز قبل حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ’’ہماری چوتھی نسل خونریزی،جبر اور سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں رہ رہی ہے‘‘۔

  • ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    سری نگر:حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ ’’ہماری چوتھی نسل خونریزی،جبر اور سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں رہ رہی ہے‘‘۔

    تفصیلات کےمطابق سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیرکی تاریخی سچائی کے حوالے سے دنیا سے غلط بیانی کررہا ہے اور ہم بھارت کی غیر حقیقی رٹ کو تسلیم نہیں کرتے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کہ کشمیری امن چاہتے ہیں پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سیدعلی گیلانی کاکہنا تھا کہ ’’کشمیر کے عوام سے بڑھ کر کسی اور کو امن کی ضرورت نہیں‘‘۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان جموں اور کشمیر کی متنازع حالت کو تسلیم کرے گا اور اس سے نمٹنےکے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا، اس وقت پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور خطے میں امن و استحکام واپس لوٹ آئے گا۔

    دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ ’’جموں اور کشمیر ماضی اور مستقبل میں بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا، کیونکہ یہ ایک متنازع علاقہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    یاد رہے کہ اس سے قبل حریت رہنما سیّد علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ’’بھارت 18 فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھول سکتا تو ہم 6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں‘‘۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کرفیو اور وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن کےبعد وادی میں جاری کرفیو کو 81 روز ہوگئے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر: حریت رہنما سید علی گیلانی گرفتار

    مقبوضہ کشمیر: حریت رہنما سید علی گیلانی گرفتار

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما سید علی گیلانی کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان پر 17 روز سے جاری کرفیو کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل سترہویں دن بھی کرفیو نافذ ہے۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید افراد کی تعداد 56 ہوگئی ہے جبکہ 5 ہزار افراد زخمی ہیں۔

    بھارتی بربریت کے خلاف حریت کانفرنس نے آج مظاہروں کا اعلان کر رکھا تھا جس کے دوران حریت رہنما سید علی گیلانی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت ہوگئی ہے۔ انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور بند ہیں جبکہ اخبارات پر بھی پابندی عائد ہے۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے۔ مظاہرین پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 56 تک جا پہنچی ہے۔