Tag: حزب اختلاف

  • بجٹ کو منظوری سے روکنے کے لیے اپوزیشن کمیٹی بنائے گی: بلاول بھٹو کا اعلان

    بجٹ کو منظوری سے روکنے کے لیے اپوزیشن کمیٹی بنائے گی: بلاول بھٹو کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا ہے کہ بجٹ کو منظوری سے روکنے کے لیے اپوزیشن کمیٹی بنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے کہا ہے کہ حکومت دھاندلی سے بجٹ منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے، حکومت اپوزیشن لیڈر کو تقریر کرنے تک کا موقع نہیں دے رہی، بجٹ روکنے کے لیے کمیٹی تشکیل دیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری سمیت دیگر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے، پروڈکشن آرڈر کے لیے لکھے گئے دوسرے خط میں حکومتی اتحادیوں کے بھی دستخط ہیں، مونس الہٰی نے بتایا پروڈکشن آرڈر پر ق لیگ اپوزیشن کے ساتھ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی: بجٹ سیشن کے تیسرے روز بھی شدید شور شرابا، شہباز شریف تقریر مکمل نہ کرسکے

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ گرفتار اراکین کو بجٹ ووٹنگ میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے، دھاندلی زدہ حکومت دھاندلی سے بجٹ منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے، اپوزیشن حکومت کی اس دھاندلی کا مقابلہ کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر سے آج جو معاملات طے ہوئے اس سے بہتری کی امید ہے، شہباز شریف بھی کہہ چکے ہیں بجٹ کو منظوری سے روکنا پڑے گا، آئی ایم ایف کا بجٹ اس ملک کے لیے معاشی خود کشی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے اتحادی بجٹ کو منظوری سے روکنے کے لیے کمیٹی بنا رہے ہیں، جلد اے پی سی بھی ہوگی جہاں اپوزیشن پارٹیاں لائحہ عمل طے کریں گی۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    مستقبل کے حوالے سے حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، سوڈانی عبوری کونسل

    خرطوم : سوڈان کے فوجی حکمرانوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے مستقبل کے حوالے سے حزبِ اختلاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے مل بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن منگل کے بعد کوئی گڑ بڑ نہیں ہونی چاہیے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق عبوری فوجی کونسل نے یہ انتباہ ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں اور مظاہرین کے ٹرینیں اور پل بند کرنے کی کوششوں کے ردعمل میں جاری کیا۔

    سوڈان کی حزبِ اختلاف اور مظاہرین کے گروپ 11 اپریل کو صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کے بعد سے ملک میں سول حکمرانی کے لیے تحریک چلا رہے ہیں اور وہ عبوری فوجی کونسل سے جلد سے جلد اقتدار ایک شہری حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغلو المعروف حمیدتی نے کہا کہ ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن آج کے بعد کوئی طوائف الملوکی نہیں ہونی چاہیے، ہم نے انھیں کہہ دیا ہے۔ دھرنا جاری رکھیے لیکن ٹرین کا پہیّا ایندھن مہیا کرنے کے لیے نہیں رکنا چاہیے۔

    عبوری فوجی کونسل اور احتجاجی تحریک کو منظم کرنے والی سوڈانی پیشہ ور تنظیم کے درمیان اتوار کو مشترکہ سول فوجی عبوری کونسل کے قیام کے لیے کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا جس کے بعد اس تنظیم نے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی اپیل کردی تھی۔

    کونسل کی قیادت نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ فوج دارالحکومت خرطوم میں وزارتِ دفاع کے باہر 6 اپریل سے دھرنا دینے والے مظاہرین کو منتشر نہیں کرے گی۔ اس دھرنے میں شریک مظاہرین پہلے مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے تھے۔ان کی معزولی کے بعد انھوں نے سول حکومت کے قیام کا مطالبہ شروع کردیا تھا۔

    عبوری فوجی کونسل کے ایک رکن لیفٹیننٹ جنرل صالح عبدالخالق نے کہا کہ ہمیں دھرنا منتشر کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن یہ بات سوڈانی عوام کے مفاد میں ہے کہ بند سڑکیں کھولی جائیں “۔

    انھوں نے معزول حکومت سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ” ہم انقلاب کا حصہ ہیں اور ہمارا سابق نظام سے کوئی تعلق نہیں جیسا کہ کچھ لوگ ہمیں ایسا دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ عبوری کونسل کے تین ارکان کے استعفے منظور کر لیے گئے ہیں۔ سوڈانی پیشہ ور تنظیم نے ان ارکان کو مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون میں ملوّث ہونے کے الزام میں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ان مستعفی ہونے والے ارکان میں عبوری فوجی کونسل کی سیاسی کمیٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عمر زین العابدین بھی شامل ہیں۔ دوسرے دو ارکان کے نام لیفٹیننٹ جنرل جلال الدین آل الشیخ اور لیفٹیننٹ جنرل الطیب بابکر علی فضیل ہیں۔

  • صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    کراچی: صدارتی انتخابات میں مشترکہ امیدوار سے متعلق حزب اختلاف کا اختلاف الیکشن کے بعد بھی برقرار رہا، چوہدری منظور اور جاوید لطیف ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں رہنما پی پی چوہدری منظور اور لیگی رہنما جاوید لطیف نے مشترکہ امیدوار پر اتفاق نہ ہونے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالتے ہوئے کئی انکشافات کیے۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب میں پیپلزپارٹی نے دیا گیا کردار نبھایا، صدارتی انتخاب پر پالیسی سازوں کومبارکباد دیتا ہوں، ن لیگ متحدہ اپوزیشن میں طے ہونے والے فارمولے پر قائم رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مری کے اجلاس میں نام طے ہوا تھا، پیپلزپارٹی نے ایک اور درخواست دی، پیپلزپارٹی نے کہا اعتزاز کے سوا دو اور نام دیں گے، مولانافضل الرحمان نے شہبازشریف سے کہا تھا کہ آصف زرداری سے فون پر بات کرلیں وہ راضی ہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    دوسری جانب رہنما پی پی چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے اعتزاز احسن کو اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پہلے سے اپوزیشن میں بیٹھی ہے ن لیگ بڑی مدت کے بعد آئی ہے، کل یہ کہہ رہے تھے ہم فرینڈلی اپوزیشن ہیں لیکن راناثنااللہ کہتے ہیں ہم سہولت کار ہیں، ن لیگ ٹوٹ رہی ہے یہ اپنی پارٹی کو نہیں سنبھال پارہے۔

    واضح رہے کہ آج ملک میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی پی پی کے اعتزاز احسن اور اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان کو شکست دیتے ہوئے تیرہویں صدرِ مملکت منتخب ہوگئے ہیں۔

  • بینکاک:احتجاج کے دوران رہنماؤں کا شیناواترا کے استعفے پر اصرار

    بینکاک:احتجاج کے دوران رہنماؤں کا شیناواترا کے استعفے پر اصرار

    حکومت کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے بائیکاٹ اور الیکشن کمیشن کی درخواست کے باوجود ملک میں انتخابات دو فروری کو ہی ہوں گے۔.

    وزیراعظم ینگ لک شیناواترا اور کابینہ کے اراکین کے جاری ایک اجلاس کے مطابق تھائی لینڈ حکومت نے ملک میں ہونے والے انتخابات ملتوی ہونے کے امکانات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات دو فروری کو ہی ہونگے اور انتخابات ملتوی کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔

    دوسری طرف حزب اختلاف کے رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت سے انکارکردیا تھا، دارالحکومت بینکاک میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کی وجہ سے ملک میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

    اس سے قبل مظاہرین نے وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کو اقتدار سے علیحدہ کرنے کے لئے بینکاک کو مفلوج کرنے کی دھمکی دی تھی، مظاہروں کو مزید تیزکرنے کو کہا تھا، جس کے باعث بینکاک کی سڑکوں پر ٹریفک میں کمی دیکھی جارہی ہے، مظاہرین نے متعدد اہم چوراہوں کو بند کر رکھا ہے۔

  • بنگلہ دیش:حزب اختلاف کی جماعتوں نے پر تشدد ترین انتخابات کو مسترد کردیا

    بنگلہ دیش:حزب اختلاف کی جماعتوں نے پر تشدد ترین انتخابات کو مسترد کردیا

    بنگلہ دیش کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے ملک کی تاریخ کے پر تشدد ترین انتخابات کو مسترد کردیا ہے، اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے غیر جانبدار اورغیر سیاسی انتظامیہ کے تحت نئے انتخابات کروانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    بنگلہ دیش کی حکمراں جماعت عوامی لیگ نےعام انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے لیکن یہ نتائج کسی سے پوشیدہ نہیں تھے کیونکہ خالدہ ضیا کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی زیر قیادت اٹھارہ جماعتی اپوزیشن اتحاد نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا، جس کے باعث حکمراں جماعت کے ایک سو تریپن امیدوار تو پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے۔

    پولنگ کے دوران پورے ملک میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، پولیس کے مطابق انتخابات کے دوران پر تشدد واقعات میں بیس سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور نامعلوم افراد کی جانب سے دو سو سے زائد پولنگ اسٹیشن نذر آتش کر دیئے گئے، اطلاعات کے مطابق تقریباً بیس فیصد ہی ووٹ ڈالے گئے، جس پر اپوزیشن رہنما خالدہ نے غیر جانبدار اور غیر سیاسی انتظامیہ کے تحت نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ عوام نے یک طرفہ انتخابات کو مسترد کردیا ہے، بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے بھی اپوزیشن کا پرتشدد مظاہرے ختم کرنے پر نئے انتخابات کرانے پر غور کی تجویز دی ہے۔

  • ڈھاکہ:حکمران جماعت اور حزب اختلاف کا ایک دوسرے کیخلاف احتجاج

    ڈھاکہ:حکمران جماعت اور حزب اختلاف کا ایک دوسرے کیخلاف احتجاج

    بنگلہ دیش کی حکمران جماعت عوامی لیگ پارٹی کی خواتین حامیوں نے حزب اختلاف کی رہنما خالدہ ضیاء کے خلاف احتجاج کیا۔

    بنگلہ دیش میں سیاسی بحران جاری ہے، حکمران جماعت کی خواتین نے ڈھاکہ میں حزب اختلاف کی رہمنا خالدہ ضیاء کے خلاف نعرے بازی کی اور ان کا پتلا جلایا، حکمران جماعت پارلیمنٹ کے ایک رکن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے جاری دھرنوں اور احتجاج کے باعث بنگلہ دیش میں سیاسی بحران جاری ہے، جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔

    حزب اختلاف کی جانب سے بھی حکمران جماعت کے خلاف نعرے بازی کی گئی، حزب اختلاف جماعت کی خواتین کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت کی پالیسوں کی وجہ سے تشدد نے بنگلہ دیش کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، بنگلہ دیش الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سے بنگلہ دیش میں تشدد کے واقعات میں اب تک دو سو سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
       

  • کیف: یوکرائن میں خاتون صحافی پر وحشیانہ حملے کی پرزور مذمت

    کیف: یوکرائن میں خاتون صحافی پر وحشیانہ حملے کی پرزور مذمت

    یوکرائن میں حزب اختلاف کی جانب سے حکومت کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران خاتون صحافی پر وحشیانہ حملے کی پر زور مذمت کی گئی۔

    یوکرائن کے دارالحکومت میں جاری حکومت مخالف مظاہروں، کرپشن اور تحقیقات کرنے پر نامعلوم افراد کیجانب سے خاتون صحافی کو شدید زخمی کر دیا، جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں اسے انتہائی نگہداشت میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    مظاہرین نے واقعے کے خلاف شدید احتجاج اور مظاہرہ کیا، دارالحکومت میں مظاہرین کا حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت روس کے ساتھ اقتصادی تعلقات قائم کرے، صدر وکٹر یانوکووچ حکومت سے مستعفی ہوں اور حکومت یورپی یونین سے تجارتی معاہدہ نہ کرے۔