Tag: حزب اللہ

  • لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    لبنان کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ، ایران کا موقف سامنے آگیا

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ تہران حزب اللہ کی حمایت کرتا ہے لیکن کسی بھی مداخلت کے بغیر۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسی کوششیں ہو چکی ہیں اور ان کی وجوہات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ میدانِ جنگ میں مزاحمتی ہتھیاروں کی افادیت ثابت ہو چکی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کی پُر عزم قیادت اور شدید لہجے میں جاری کردہ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جماعت دباؤ کے سامنے جھکنے والی نہیں۔

    عباس عراقچی نے واضح کیا کہ حزب اللہ کی صفوں کو ازسرِنو منظم کیا جا چکا ہے اور یہ گروہ اپنی حفاظت کے لیے درکار تمام صلاحیت رکھتا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آئندہ اقدامات کا حتمی فیصلہ حزب اللہ خود کرے گی اور ایران بطور حامی قوت، اس کا ساتھ دے گا لیکن اس کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کرے گا۔

    اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حزب اللہ نے ایک بیان میں لبنانی حکومت کے اس فیصلے کو ”خطرناک غلطی” قرار دیا تھا جس میں فوج کو سال کے اختتام تک تمام اسلحہ صرف ریاستی اداروں کے پاس رکھنے کے لیے عملی منصوبہ تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    اسرائیل کی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری

    اسرائیلی فوج کے ترجمان اویخائے ادرعی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔

    غیر ملکی رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اہداف میں اسلحے کے گودام، ایک راکٹ لانچنگ پلیٹ فارم اور وہ ڈھانچے شامل تھے جنہیں حزب اللہ نے ”دہشت گردانہ بنیادی ڈھانچے” کی تعمیر نو کے لیے مخصوص انجینیئرنگ مشینری ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ، لبنان بھر میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے سلسلہ وار فضائی حملوں نے جنوبی لبنان میں دریائے لیطانی کے کنارے واقع دیر سریان کے شمالی اطراف کو نشانہ بنایا۔

    لبنانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دیر سریان میں گھروں سے متصل گاڑیوں اور بلڈوزروں کے ایک گیراج پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی جنگی طیاروں نے بدھ کی شام جنوبی لبنان میں یحمر الشقیف، عدشیت القصیر اور دیر سریان کے درمیان واقع علاقوں پر بھی متعدد فضائی حملے کئے۔

    بارش اور لینڈ سلائڈنگ، یاترا پر گئے 500 یاتری لاپتہ

    واضح رہے کہ نومبر 2024 سے لبنان میں فائر بندی کا ایک معاہدہ نافذ العمل ہے، جو ایک سال سے زائد جاری رہنے والی اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد ستمبر سے کھلی محاذ آرائی میں تبدیل ہوگیا تھا، تاہم اس کے باوجود اسرائیل جنوبی لبنان سمیت مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بمباری کرتا رہا ہے۔

  • لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    بیروت: لبنان میں مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے مالی ادارے القرض الحسن پر لبنان کے مرکزی بینک نے پابندی لگا دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے تمام بینکوں کو القرض الحسن سے معاملات سے روک دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن پہلے ہی لبنان کو منی لانڈرنگ کے خطرے والے ممالک میں شامل کرچکا ہے جبکہ فیٹف نے بھی بیروت کو ’گرے لسٹ‘ میں شامل کرلیا ہے۔

    حزب اللہ کا مالی ادارہ القرض الحسن 1983 میں قائم ہوا جو خود کو فلاحی تنظیم قرار دیتا ہے۔ مذکورہ ادارے پر امریکی پابندیاں 2007 سے عائد کردی گئی تھی۔

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز لبنان میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو اور کیمپس پر حملہ کیا تھا، جس کے باعث 12 افراد شہید ہوگئے تھے جس میں 5 حزب اللہ کے ارکان بھی شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کو ایران کا ساتھ دینے کے نتائج سے خبردار کر دیا

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ سال القرض الحسن کی کئی شاخوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا تھا۔

  • لبنان نے حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف ایران کا ساتھ دینے سے خبردار کردیا

    لبنان نے حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف ایران کا ساتھ دینے سے خبردار کردیا

    لبنان نے حزب اللہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا ساتھ نہیں دینا ہے۔

    لبنان کی مقامی میڈیا کے مطابق  لبنان کی حکومت نے حزب اللہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف ایرانی پراکسی کا حصہ نہ بنے، اب اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق لبنان کی جانب سے جزب اللہ گروپ کو کہا گیا ہے کہ وہ وقت ختم ہوگیا جب تنظیم نے ریاستی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے جنگ میں جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنانی حکام نے حزب اللہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ نے اگر ایران کا ساتھ دیا تو ملک کو جنگ میں دھکیلنے کی ذمےداری حزب اللہ پر عائد ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کے روز ایران پر فضائی حملوں کی ایک بڑی کارروائی کی، جس میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں جوہری اور عسکری مقامات شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم نے دعویٰ کیا کہ حملے میں ایران کی نطنز میں واقع جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق، ان حملوں میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری، پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، جوہری سائنس دان محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی شہید ہوگئے ہیں۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت پانچ شہری شہید اور کم از کم 20 زخمی ہوئے ہیں۔

  • لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    بیروت: لبنان کے صدر نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے پیر کے روز مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا تنظیم کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔

    جوزف عون نے کہا ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لبنان میں تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں آئیں، ریاستی کنٹرول سے باہر ہتھیاروں کی موجودگی ناقابل قبول ہے، ہتھیاروں کی تحویل سے متعلق حزب اللہ سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا حزب نئی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، تنظیم کے جنگجوؤں کو فوج میں علیحدہ یونٹ کے طور پر شامل نہیں کیا جائے گا، تاہم حزب اللہ کے ارکان فوج میں شامل ہو کر مختلف کورسز کا حصہ بن سکتے ہیں۔


    نیتن یاہو غزہ پہنچ گئے، حماس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی


    تاہم، ملک کے صدر نے واضح کیا ہے کہ عسکریت پسند گروپ کو غیر مسلح کرنے کا عمل ’’طاقت‘‘ کے ذریعے نہیں بلکہ قومی دفاعی حکمت عملی کے تحت مذاکرات کے ذریعے ممکن بنایا جائے گا۔

    صدر جوزف عون نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی حکومت نے ایک فیصلہ کیا ہے کہ ’’ہتھیار صرف ریاست کے ہاتھ میں ہوں گے‘‘ لیکن ’’اس فیصلے پر عمل درآمد کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ یہ بات چیت ایوان صدر اور حزب اللہ کے درمیان ’’دوطرفہ مکالمے‘‘ کی شکل میں ہے۔

    واضح رہے کہ لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے امریکا کا دباؤ ہے، لیکن ملک کے اندر یہ خدشہ موجود ہے کہ اس معاملے کو زبردستی حل کرنے سے خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔

  • حسن نصراللہ کو فضائی حملے میں شہید کرنے کی ویڈیو جاری کردی گئی

    حسن نصراللہ کو فضائی حملے میں شہید کرنے کی ویڈیو جاری کردی گئی

    اسرائیل نے لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شہید سربراہ سید حسن نصر اللہ کو بمباری میں شہید کرنے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے مذکورہ ویڈیو شہید سربراہ حسن نصراللّٰہ اور سیکریٹری جنرل ہاشم صفی الدین کی نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے ایک روز بعد جاری کی ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں د یکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑاکا طیارہ بیروت پر بم گرا رہا ہے اور متعدد دھماکے ہورہے ہیں۔

    واضح رہے کہ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شہید رہنما کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جن میں سے اکثر سیاہ لباس میں ملبوس، حسن نصر اللہ کی تصاویر اور جھنڈے لہراتے ہوئے نظر آئے۔

    تین دہائیوں سے زیادہ عرصے تک تنظیم سے منسلک اور سربراہی کرنے والے حسن نصراللّٰہ کی شہادت سے حزب اللہ کو شدید دھچکا پہنچا۔

    اسرائیل نے غزہ پر حملے کی تیاری شروع کر دی

    حزب اللہ کئی دہائیوں سے ملکی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے اور اسے طویل عرصے سے ملک کی اکثریتی شیعہ مسلم کمیونٹی کی حمایت حاصل ہے۔

    لبنان کے مختلف شہروں سے ہزاروں افراد بشمول خواتین اور بچے سخت سردی میں پیدل چل کر تقریب کے مقام پر پہنچے۔ یاد رہے کہ حسن نصراللّٰہ کو ایک بڑے اسرائیلی حملے میں شہید کیا گیا تھا۔

  • حزب اللہ سربراہ کا بشار حکومت کے خاتمے کے بعد اہم بیان

    حزب اللہ سربراہ کا بشار حکومت کے خاتمے کے بعد اہم بیان

    بیروت: لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم کا بشا الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب اللہ سربراہ نعیم قاسم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد ہم نے ایران سے شام کے راستے ہونے والی عسکری سپلائی کا راستہ فی الحال کھو دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نعیم قاسم کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ شام کو خطرناک توسیع پسند دشمن کا سامنا ہے اور شام میں گولان پہاڑیوں کے بفرزون پر اسرائیلی فوج کا قبضہ اس کا ثبوت ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ شام کے حالات کو مستحکم کرنے تک شامی باغیوں کے بارے میں رائے قائم نہیں کرسکتے، امید ہے نئی شامی حکومت تمام فورسز اور جماعتوں کو حکومت میں شامل کریگی۔

    نعیم قاسم نے کہا کہ امید ہے کہ شام کے نئے حکمران بھی اسرائیل کو دشمن ہی تسلیم کریں گے اور اسرائیل سے معمول کے تعلقات استوار نہیں کریں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کوشام میں کارروائیوں سے متعلق بتایا کہ شام سے تنازع میں ہماری کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کے نومنتخب صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ سے شام میں پیش رفت اور غزہ سے یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی پرتفصیلی گفتگو ہوئی۔

    غزہ میں اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین شہید

    اُن کا کہنا تھا کہ شام میں اسرائیلی کارروائیاں شام سے اسرائیل کو ممکنہ خطرات سے بچانے اور اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانے بننے سے روکنے کے لیے ہیں۔

  • بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ کیسے ممکن ہوا؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایران اور حزب اللّٰہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کسی دشمن فورس کو اپنی سرحدوں پر پنپنے نہیں دے گا۔ بشار الاسد حکومت کا خاتمہ حزب اللّٰہ اور ایران سے نمٹنے کی اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ غزہ یرغمالی رہائی معاہدے میں مددگار ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے بشارالاسد حکومت کے خاتمے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بفر زون پر قبضہ کر لیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فورسز کو حکم دیا کہ وہ شام کے ساتھ 1974 کے جنگ بندی معاہدے کے ذریعے قائم کیے گئے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں ایک بفر زون پر قبضہ کر لیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کے روز کہا کہ دہائیوں پرانا معاہدہ ختم ہو گیا ہے اور شامی فوجیوں نے اپنی پوزیشنیں چھوڑ دی ہیں جس سے اسرائیلی قبضے کی ضرورت ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف بھی فوج بڑھا دی اور اسرائیل فوج مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے اطراف باڑ لگانے میں مصروف ہے۔

    شامی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل خانہ جنگی کافائدہ اٹھا کر شامی علاقوں پر قبضہ چاہتا ہے۔

    بشارالاسد کے زوال پر اب امریکا کیا کرے گا؟ جوبائیڈن کا اعلان

    باغی مسلح گروپوں کے دمشق پر قابض ہونے کے بعد شامی صدر بشار الاسد آج ایک طیارے میں سوار ہو کر ملک سے فرار ہوئے ہیں۔

  • لبنان جنگ بندی معاہدہ، لوگوں کی واپسی شروع، جشن کا سماں

    لبنان جنگ بندی معاہدہ، لوگوں کی واپسی شروع، جشن کا سماں

    بیروت: حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد لبنان کے عوام نے سکون کا سانس لیا ہے، جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد بے گھر ہونے والے افراد کی جانب سے گھروں پر واپسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیلی جارحیت کے باعث لبنان کے بیشتر علاقے کھنڈر میں تبدیل ہوگئے۔ جبکہ اسرائیل نے لبنان پر واضح کردیا ہے کہ اگر حزب اللہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتی ہے تو وہ دوبارہ حملے شروع کردے گا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے بعد خالی کیے گئے علاقوں سے انخلاء کرنے والے ہزاروں افراد اب جنوبی لبنان میں واپس پہنچ رہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق نقل مکانی کرنے والے ہزاروں افراد واپس اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، ایک شہری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں واپسی ایک ناقابل بیان احساس تھا اور انہوں نے واشنگٹن کے ساتھ لبنان کے مذاکرات کی قیادت کرنے پر پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کی تعریف کی۔

    کچھ واپس پلٹنے والے لوگ کاروں کے ہارن بجا کر جشن منا رہے تھے جبکہ شہر کے ایک مرکزی چوک پر جشن منانے کے لیے وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازوں کو سنا جاسکتا ہے۔

    جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا

    ایران نے جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے جنگ بندی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ایران غزہ کی پٹی میں بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا خواہاں ہے۔

  • حسن نصراللہ کی شہادت کے 2 ماہ بعد نماز جنازہ کا اعلان

    حسن نصراللہ کی شہادت کے 2 ماہ بعد نماز جنازہ کا اعلان

    لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے دو ماہ بعد ان کی نماز جنازہ کی عوامی سطح پر ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے ٹھیک 2 ماہ بعد نمازجنازہ کی ادائیگی کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق سربراہ حسن نصراللہ کی نمازجنازہ کی تیاری کر رہے ہیں، جو دو ماہ قبل اسرائیلی فوج حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

    قماطی نے کہا کہ ہم نے جنازے میں تاخیر اس لیے کی تاکہ عوامی سطح پر اس کا بہتر انتظام کیا جاسکے اور جو حسن نصراللہ کے شایانِ شان ہو۔

    یاد رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کی جانب سے لبنان میں جنگ بندی پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے بعد ہجرت کرنے والے لوگ بیروت میں اپنے گھروں کی جانب واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    لبنان کے مقامی وقت کے مطابق بدھ کی صبح 4 بجے سے جنگ بندی نافذ کی گئی تاہم اسی دوران یہ خدشات موجود ہیں کہ جنگ بندی کا یہ وقفہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان مستقل جنگ بندی کی جانب بڑھے گا یا نہیں؟

    حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی 28 ستمبر کو تصدیق کی تھی جب کہ اس سے ایک روز قبل یعنی 27 ستمبر کو اسرائیل نے بیروت حملوں میں ان کے علاوہ دیگر سینئر رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔