Tag: حزب اللہ

  • حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے لیے اسرائیل نے شرط پیش کر دی

    حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے لیے اسرائیل نے شرط پیش کر دی

    تل ابیب: اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے لیے شرط پیش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے شرط پیش کی ہے کہ جنگ بندی صرف اس صورت میں ہوگی جب حزب اللّٰہ اسرائیلی سرحد سے دور جائے۔

    اسرائیلی وزیرِ خارجہ ازرائیل کاٹز نے جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور کینیڈا سمیت 25 ممالک کے وزرائے خارجہ کو پیغام بھیج کر کہا ہے کہ اسرائیل متعدد شرائط پوری ہونے تک جنگ نہیں روکے گا۔

    اسرائیل نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللّٰہ کو دریائے لیتانی کے شمال میں دھکیل کر غیر مسلح کیا جائے۔

    اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ازرائیل کاٹز نے کہا کہ ہم حزب اللہ کے ساتھ تصفیہ کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد جنگ بندی کے حصول کی کلید ہے۔

    شدید نقصان سے دوچار حزب اللہ نے دوبارہ منظم ہونے کی جدوجہد شروع کر دی

    واضح رہے کہ اسرائیل کو لبنان میں 21 روزہ جنگ بندی کے لیے امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین سمیت اتحادیوں نے تجاویز دی تھیں، کاٹز نے کہا کہ فتح کے حصول اور شمال کے باشندوں کی ان کے گھروں کو محفوظ واپسی تک پوری طاقت کے ساتھ ہم حزب اللہ کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

  • شدید نقصان سے دوچار حزب اللہ نے دوبارہ منظم ہونے کی جدوجہد شروع کر دی

    شدید نقصان سے دوچار حزب اللہ نے دوبارہ منظم ہونے کی جدوجہد شروع کر دی

    بیروت: حزب اللہ نے شدید نقصان سے دوچار ہونے کے بعد دوبارہ منظم ہونے کی جدوجہد شروع کر دی۔

    الجزیرہ کے مطابق حسن نصراللہ کی موت کے بعد حزب اللہ کو شدید نقصانات کا سامنا ہے، اور وہ اسرائیلی حملوں کے درمیان دوبارہ منظم ہونے کی جدوجہد کر رہی ہے۔

    لبنان کے شہر بیروت میں جمعہ کو ایک رہائشی بلاک اور زیر زمین بنکر پر تباہ کن اسرائیلی حملے نے قیادت اور حربی طاقت کے حوالے سے حزب اللہ کو شدید متاثر کر دیا ہے، گروپ کی عسکری قیادت تقریباً ختم ہو چکی ہے اور اب اسے اپنی تاریخ کی سب سے شدید بمباری کا بھی سامنا ہے۔

    حزب اللہ کے بہت سے حامی حسن نصر اللہ کی موت پر سوگ منا رہے ہیں، وہ ایک ایسی شخصیت تھے جنھیں وہ اپنے ایک محافظ کے طور پر دیکھتے تھے۔ وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف علامتی جوابی کارروائی سے بڑھ کر کچھ کیا جائے۔ لیکن حزب اللہ کو دوبارہ منظم ہونے اور تباہ کن اسرائیلی حملوں کے درمیان اپنے اگلے اقدامات کی احتیاط سے منصوبہ بندی کرنے کے لیے وقت درکار ہوگا۔

    کیا اسرائیل لبنان میں زمینی حملہ بھی کرنے والا ہے؟

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ جو اسرائیل پر حملہ کرے گا، اس کو نشانہ بنائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ حسن نصر اللہ کی موت مشرق وسطیٰ میں پھیلتے ہوئے تنازع کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، آئی ڈی ایف کی طرف سے حزب اللہ پر لگائی گئی تباہ کن ضربیں کافی نہیں ہوں گی۔

    ادھر اسرائیلی فوجی ممکنہ طور پر جنگی ساز و سامان اور گاڑیوں کے ساتھ لبنان کی سرحد کے قریب جمع ہو رہے ہیں، اور لبنان پر ممکنہ زمینی حملے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

  • حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    لبنان میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیلی حملوں سے متعلق سینئر تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار برائے مشرق وسطیٰ امور منصور جعفر نے لبنان اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام شروع کردیا گیا ہے لیکن اسرائیل جو چاہ رہا ہے وہ غزہ میں کسی حد تک تو ممکن ہے لیکن لبنان میں اس کو اپنے ارادوں میں کامیابی ملنا مشکل ہے کیونکہ لبنان کے پیچھے مغربی طاقتیں اور گلف ریاستوں کے مفادات ہیں اور وہ اسے اسرائیل کے ہاتھوں کبھی غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ حماس کی طرز کی جماعت نہیں بلکہ لبنان کی ایک طاقتور جماعت ہے اور وہ وہاں کی سیاست میں کنگ میکر کی حیثت رکھتی ہے۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ایک منظم جماعت ہے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی ان کے قدم نہیں لڑکھڑائے اور انہوں نے اس دن بھی اسرائیل پر 65 کے قریب میزائل اور راکٹ فائر کیے۔

    منصور جعفر نے بتایا کہ سال 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جنگ میں آخر کار 45 روز بعد اسرائیل اقوام متحدہ میں جاکر جنگ بندی کرانے پر مجبور ہوگیا تھا۔

  • حزب اللہ کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ نام سامنے آگئے

    حزب اللہ کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ نام سامنے آگئے

    لبنان میں گزشتہ روز ہونے والے حملے میں حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ میں قیادت کا خلاء پیدا ہوگیا ہے، موجودہ صورتحال میں یہ سوال گردش کررہا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم کا اگلا سربراہ کسے نامزد کیا جائے گا۔

    حزب اللہ کے سربراہ شہید حسن نصراللہ 1992 سے اس منصب پر فائز تھے، ان کی شہادت کے بعد ان کی جگہ کو پُر کرنا مشکل عمل ہوگا کیونکہ حزب اللہ کی قیادت اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں کے باعث شدید متاثر ہوچکی ہے۔

    حسن نصراللہ حزب اللہ اور اس کے حامیوں کے لیے ایک علامت کی حیثیت رکھتے تھے اور ان کا نام پورے خطے میں لبنانی شیعہ تحریک کی پہچان بن گیا تھا۔

    حسن نصراللہ 1992 میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے اس وقت ان کی عمر 30 سال کے لگ بھگ تھی، انہوں نے تنظیم کی قیادت طویل عرصے تک کی۔

    حزب اللہ کے لیے ان کے ہم پلّہ رہنما تلاش کرنا مشکل مرحلہ ہوگا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب انہیں اسرائیلی حملوں کا سامنا ہے اور ممکنہ طور پر جنوبی لبنان میں زمینی حملہ بھی ہو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حسن نصراللہ کے جانشین کے طور پر دو بڑے نام سامنے آرہے ہیں جس میں پہلا نام ہاشم صفی الدین اور دوسرے امیدوار نعیم قاسم ہیں، دونوں امیدوار اس عہدے کیلئے اہم سمجھے جا رہے ہیں۔

    ہاشم صفی الدین

    حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ اور نصراللہ کے کزن، ہاشم صفی الدین کو حزب اللہ کے نئے سیکرٹری جنرل کے لیے سب سے مضبوط امیدوار سمجھا جاتا ہے۔

    1964 میں جنوبی گاؤں دیر قانوں النہر میں پیدا ہونے والے صفی الدین نے نجف، عراق اور قم، ایران میں نصراللہ کے ساتھ تھیولوجی کی تعلیم حاصل کی۔ دونوں نے حزب اللہ کے ابتدائی دنوں میں تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔

    صفی الدین کا تعلق ایک معزز شیعہ خاندان سے ہے جس نے مذہبی علماء اور لبنانی پارلیمنٹیرین پیدا کیے ہیں، جبکہ ان کے بھائی عبداللہ حزب اللہ کے ایران میں نمائندہ ہیں۔

    صفی الدین کے ایران سے قریبی تعلقات ہیں، ان کے بیٹے رضا کی شادی ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی بیٹی سے ہوئی ہے، جو 2020 میں امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔

    صفی الدین حزب اللہ کی شوریٰ کونسل کے اہم رکن اور جہادی کونسل کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کے اس اہم کردار کی وجہ سے وہ حزب اللہ کے غیر ملکی دشمنوں کے نشانے پر ہیں۔ امریکہ اور سعودی عرب نے صفی الدین کو دہشت گرد قرار دے کر ان کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔

    نعیم قاسم

    71سالہ نعیم قاسم حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل ہیں اور اکثر تنظیم میں "دوسرے نمبر کے رہنما” کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔

    وہ جنوبی لبنان کے صوبہ نبطیہ کے گاؤں کفر کلا میں پیدا ہوئے جو کئی مرتبہ اسرائیلی حملوں کا شکار ہوتا رہا ہے، خاص طور پر گزشتہ اکتوبر کے بعد سے اب تک ۔

    قاسم کا شیعہ سیاسی سرگرمیوں میں ایک طویل پس منظر ہے۔ 1970 کی دہائی میں انہوں نے امام موسٰی الصدر کی تحریک محرومین میں شمولیت اختیار کی، جو بعد میں لبنانی شیعہ گروپ امل موومنٹ کا حصہ بن گئی۔

    بعد ازاں انہوں نے امل کو چھوڑ کر 1980 کی دہائی میں حزب اللہ کی بنیاد رکھنے میں مدد کی اور تنظیم کے اولین مذہبی علماء میں سے ایک بن گئے۔

    نعیم قاسم کے مذہبی اساتذہ میں آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ بھی شامل تھے اور انہوں نے بیروت میں کئی دہائیوں سے مذہبی کلاسز پڑھائی ہیں۔

    حزب اللہ جیسی تنظیم کی خفیہ نوعیت کے باعث قاسم کے تمام کردار عوامی معلومات میں نہیں ہیں، تاہم وہ کبھی تنظیم کے تعلیمی نیٹ ورک کی نگرانی کرتے تھے اور انہوں نے تنظیم کی پارلیمانی سرگرمیوں کی نگرانی میں بھی حصہ لیا ہے۔

    قاسم 1991 میں حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے، جب اس وقت کے سیکرٹری جنرل عباس الموسوی کو اسرائیل نے قتل کر دیا تھا۔

    قاسم نے سالوں میں حزب اللہ میں ایک اہم عوامی کردار ادا کیا ہے، اور وہ شوریٰ کونسل کے رکن بھی ہیں۔

    انہوں نے 2005 میں ایک کتاب بھی شائع کی، "حزب اللہ، اندر کی کہانی”، جس کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا۔

  • حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے، حزب اللہ نے تصدیق کر دی

    حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے، حزب اللہ نے تصدیق کر دی

    حزب اللہ نے تصدیق کر دی ہے کہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے ہیں۔

    بی بی سی کی خبر کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے، حزب اللہ نے تصدیق کر دی ہے، انھیں گزشتہ روز کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

    ترجمان حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ جاری رہے گی۔ حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی، حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوئی ہیں، شام لبنان میں القدس فورس کے کمانڈر عباس نیلفوروشن بھی اس حملے میں شہید ہوئے۔

    اسرائیل نے گزشتہ روز بیروت میں بنکر بسٹر میزائل حملہ کیا تھا، حسن نصراللہ بیروت میں 6 عمارتوں کے نیچے بنکر میں موجود تھے، حزب اللہ کے جس ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا گیا وہ رہائشی عمارتوں کے نیچے تھا۔

    جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 11 طبی عملے کے ارکان بھی شہید ہوئے، رپورٹس کے مطابق شہری دفاع کے مراکز اور ایک طبی کلینک پر اسرائیلی فوج نے حملے کیے تھے، جن میں ڈاکٹر، نرسیں اور طبی عملے کے ارکان شہید، اور 10 زخمی ہوئے۔ یہ حملے اسرائیلی سرحد کے قریب لبنان میں طیبہ اور دیرسریانی پر کیے گئے، لبنان پر اسرائیلی حملوں میں پیر سے اب تک شہید افراد کی تعداد 700 سے زائد ہو گئی ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں 6 بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

  • حسن نصر اللہ سے متعلق ایرانی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    حسن نصر اللہ سے متعلق ایرانی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    ایرانی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین بالکل صحت مند ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حملے سے حزب اللہ رہنماء کو کوئی نقصان نہیں ہوا، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔

    ایرانی میڈیا کی جانب سے لبنان میں موجود اپنے نمائندے کی بنیاد پر یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ جمعہ کی شام کیے گئے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا، اسرائیل کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بیروت کے جنوبی علاقے داہیہ میں اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ رہنماء اور صفی الدین کو نشانہ بنایا ہے۔ جس میں وہ شہید ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر بمباری کرکے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا تھا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 4 بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    اسرائیل کی بیروت پر بمباری، حزب اللہ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ حزب اللہ ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ ان کا ٹارگٹ حزب اللہ رہنماء حسن نصر اللّٰہ تھے۔

    گزشتہ 5 روز میں یہ اسرائیلی فوج کی بیروت پر سب سے طاقتور بمباری ہے۔

  • حزب اللہ کی مدد کیلیے 40 ہزار ملیشیا پہنچ گئے

    حزب اللہ کی مدد کیلیے 40 ہزار ملیشیا پہنچ گئے

    اسرائیلی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ حزب اللہ کی مدد کے لیے 40 ہزار ملیشیا کو مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب تعینات کیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے ہاریٹز کے مطابق عراق، یمن اور شام سے تقریباً 40,000 ملیشیا اور کرائے کے فوجیوں کو لبنان بھیجنے کے لیے حزب اللہ کی منظوری درکار ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ساتھ جاری جھڑپوں میں حزب اللہ کی حمایت کے لیے تین عرب ممالک کے ہزاروں ملیشیا اور کرائے کے فوجی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب پہنچا دیئے گئے ہیں۔

    اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج مختلف ممالک بالخصوص عراق، یمن اور شام سے آنے والے تقریباً 40,000 ملیشیا اور کرائے کے فوجیوں کے بارے میں متذبذب ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان میں جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام عالم کے جنگ بندی کے مطالبے کی مخالفت کی ہے اور دو ٹوک کہا ہے کہ وہ لبنان میں جنگی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

    امریکا اسرائیل کو فوجی امداد کی مد میں کتنی رقم دے رہا ہے؟ حیران کُن انکشاف

    خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی جارحیت کے دوران لبنان پر تازہ حملوں میں 3 شہری جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے گزشتہ روز سے جاری حملوں میں 72 لبنانی شہری جاں بحق اور 620 زخمی ہوئے۔

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    نئی دہلی: مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکہ، فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی جنگ کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن کیلیے امریکی حکومت کو اس بات کی ضرورت ہے کہ وہ یہ ظاہر کرے کہ اس نے صیہونی حکومت کی مدد کی ہے اور اسے جنگ میں کامیابی دلوائی ہے۔

    ساتھ ہی امریکی حکومت کو مسلمانوں کے ووٹوں کی بھی ضرورت ہے اس لیے وہ یہ ظاہر کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں کہ جیسے اس جنگ سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ حزب اللہ کی مؤثر قیادت میں سے کچھ اہم رہنما شہید ضرور ہوئے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچا ہے مگر یہ نقصان انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی قوتیں ہی اس جنگ میں فتح حاصل کررہی ہیں، جس کا ثبوت اسرائیل کی جانب سے لبنان اورفلسطین میں خواتین، بچوں کو قتل کرنا، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنانا ہے۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ یہ جنگ مزاحمتی قوتیں ہی جیتیں گی اور ہر مسلمان پرفرض ہے کہ مسجد الاقصٰی کی آزادی کیلئے مدد کی کوشش کرے۔

    دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے دارالحکومت تہران کی شاہراہوں پر فوجی سازوسامان سجا دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق نمائش کا مقصد اسرائیل کو خبردار کرناہے کہ ایران حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران تہران کی شاہراہوں پر بھاری فوجی سازوسامان کے ساتھ بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں، جن پر تحریر ہے کہ ہم بدلہ لیں گے، ساتھ ہی اسماعیل ہنیہ اور ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے پوسٹرز بھی لگادیئے گئے ہیں۔

  • حزب اللہ کی پہلی بڑی کامیابی، اسرائیلی فوج کا کھلا اعتراف

    حزب اللہ کی پہلی بڑی کامیابی، اسرائیلی فوج کا کھلا اعتراف

    تل ابیب: اسرائیلی فوج نے کھل کر اعتراف کیا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار حزب اللہ کا فائر کیا گیا میزائل تل ابیب تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ لبنانی گروپ حزب اللہ کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل پہلی بار تل ابیب کے علاقے تک پہنچا۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ حزب اللہ کا میزائل تل ابیب کے علاقے تک پہنچ گیا، تاہم آئی ڈی ایف کے فضائی دفاعی نظام (آئرن ڈوم) نے اسے روک لیا۔

    اسرائیلی فوج پر اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ کشیدگی میں اضافہ کرنا چاہتی ہے، اور یقینی طور پر صورت حال کو مزید بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    ابراہیم قبیسی کے بارے میں حیران کن معلومات

    اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد اس نے جنوبی لبنان کے علاقے نفاخیہ سے میزائل داغنے والے لانچر کو نشانہ بنایا۔ دوسری طرف روئٹرز کے مطابق بدھ کو حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے تل ابیب میں مرکزی دفتر کو ایک راکٹ کے ذریعے نشانہ بنایا۔

  • حزب اللہ کا علی کرکی کی شہادت کی خبروں پر اہم بیان

    حزب اللہ کا علی کرکی کی شہادت کی خبروں پر اہم بیان

    لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اپنے کمانڈر ’علی کرکی‘کی خیریت سے متعلق تفصیلی بیان جاری کیا گیا ہے، اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے بیروت میں فضائی حملے میں علی کرکی کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا تھا، جس کے بعد اب حزب اللہ کی جانب سے اہم بیان جاری کردیا گیا ہے۔

    حزب اللہ کے مطابق اس کے سینئر رہنما علی کرکی خیریت سے ہیں، اسرائیلی حملے میں حزب اللّٰہ جنوبی فرنٹ کے کمانڈر علی کرکی محفوظ رہے۔

    واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیلی حملے شدت اختیار کرچکے ہیں، جنوبی اور مشرقی لبنان میں اسرائیلی طیاروں نے 800 سے زیادہ حملوں میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، اس دوران بربریت کی انتہاء دیکھنے کو ملی کہ زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولنسوں کو بھی نہ بخشا گیا۔

    اسرائیلی دھمکی کے بعد وادی بقاع اور دیگر رہائشی علاقوں سے نقل مکانی شروع ہوگئی ہے، ہزاروں افراد نے محفوظ علاقوں کی طرف انخلا شروع کردیا ہے، جبکہ لبنان میں تعلیمی اداروں کو دو روز کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

    حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیل پر جوابی راکٹ اور میزائل فائر کئے گئے، تل ابیب کی جانب میزائل داغے، شمالی علاقے کی اسرائیلی فوجی چوکیوں، حیفہ شہر میں رافیل ڈیفنس انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج کی لبنان میں خون کی ہولی، 492 شہید

    اسرائیل نے پورے ملک میں مخصوص ہنگامی حالت نافذ کردی، حیفہ میں تعلیمی سرگرمیوں کو معطل کردیا گیا ہے۔