Tag: حزب اللہ

  • حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، آئرن ڈوم نے کوئی ردعمل نہیں دکھایا

    حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، آئرن ڈوم نے کوئی ردعمل نہیں دکھایا

    حزب اللہ نے اسرائیل پر 30 راکٹ داغ دیے، تاہم اسرائیل کی حفاظت کرنے والے آئرن ڈوم نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دکھایا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حزب اللّٰہ نے اسرائیل پر بڑا حملہ کرتے ہوئے درجنوں راکٹ فائر، تاہم حزب اللّٰہ کے راکٹوں کو روکنے کے لیے اسرائیلی دفاعی نظام نے کوئی میزائل فائر نہیں کیا۔

    اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات کے وقت لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تیس راکٹ فائر ہوئے، جن سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ڈی ایف کے مطابق راکٹوں میں سے کئی کھلے علاقوں میں گر کر پھٹے، اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ اس حملے کے جواب میں اس علاقے پر حملہ کرے گی جہاں سے راکٹ فائر کیے گئے۔

    ایران کا حملہ بڑا ہوگا، اسرائیلی وزیر دفاع

    الجزیرہ کے مطابق حزب اللہ سے وابستہ ٹی وی المیادین پر حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کاتیوشا راکٹوں سے 146 ویں ڈویژن کے نئے اسرائیلی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔

    یاد رہے کہ حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصر اللّٰہ نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور اپنے کمانڈر فواد شُکر کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل پر حملہ جلد ہونے جا رہا ہے، اور حملے کے وقت سے متعلق بے یقینی اسرائیل کی سزا کا حصہ ہے۔

  • اسرائیل پر حملہ کب کریں گے، یہ انتظار اسرائیل کے لیے سزا ہے: حسن نصراللہ

    اسرائیل پر حملہ کب کریں گے، یہ انتظار اسرائیل کے لیے سزا ہے: حسن نصراللہ

    حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کب کیا جائے گا، اس سلسلے میں انتظار کی حالت ہی اسرائیل کے لیے سزا ہے، حسن نصراللہ کے اس بیان سے اسرائیل میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیل پر جلد حملہ ہونے جا رہا ہے اور حملے کے وقت سے متعلق بے یقینی اسرائیل کی سزا کا حصہ ہے۔

    انھوں نے ایک بیان میں نے کہا شاید ہم اسرائیل کو اکیلے جواب دیں، یا شاید پورے مزاحمتی گروپ کے ساتھ مل کر اسرائیل کو جواب دیں لیکن اسرائیل پر ہمارا بھرپور ردعمل آئے گا۔ انھوں نے کہا شمال میں ہم اسرائیل کی کیمیکل اور فوڈ فیکٹریاں آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں تباہ کر سکتے ہیں۔

    حماس نے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا

    حسن نصراللہ کے بیان کے بعد اسرائیلی قصبوں میں خطرے کے سائرن بج گئے اور خوف و ہراس چھا گیا ہے، دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں امریکی اہلکاروں پر حملے برداشت نہیں کرے گا۔

    لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ یقین ہے عراق میں امریکی فوجیوں پر حملے کے پیچھے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کا ہاتھ تھا۔

  • حزب اللہ نے اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر درجنوں راکٹ داغ دیے

    حزب اللہ نے اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر درجنوں راکٹ داغ دیے

    لبنان کی حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل پر میزائل حملے کیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رات ساڑھے بارہ بجے حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کی جانب 25 منٹ تک راکٹ داغے، درجنوں راکٹ شمالی اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل پر داغے گئے، حملوں میں کسی بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی میزائل سسٹم آئرن ڈوم نے راکٹوں کو انٹرسپیٹ کیا، حزب اللہ نے ہفتے کے روز اسرائیلی ٹھکانوں پر 8 حملوں کا دعویٰ کیا، تاہم تازہ ترین راکٹ باری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر متعدد حملوں کا دعویٰ کیا تھا، جس میں ایک ڈرون حملے میں دیر سریان گاؤں میں حزب اللہ کا ایک جنگجو مارا گیا تھا، اس حملے میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا۔

    دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورت حال کشیدہ ہے، امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو لبنان سے انخلا کی ہدایت کر دی ہے، بیروت میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ شہری کسی بھی دستیاب پرواز سے لبنان سے نکلنے کی فوری کوشش کریں۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بیان میں کہا کہ خطے میں تناؤ بہت زیادہ ہے، صورت حال تیزی سے بگڑ سکتی ہے، ہم اپنی قونصلر موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں، برطانوی شہریوں کے لیے پیغام ہے کہ ابھی چلے جائیں۔

  • حزب اللہ کے شہید کمانڈر فواد شُکر بیروت میں سپرد خاک

    حزب اللہ کے شہید کمانڈر فواد شُکر بیروت میں سپرد خاک

    بیروت: اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے کمانڈر فواد شُکر کو بیروت میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ کمانڈر فواد شکر اور حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اسرائیل کے ساتھ جنگ نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

    حسن نصر اللہ نے اعلان کیا کہ حزب اللہ بیروت کے جنوبی مضافات پر حملے میں اس گروپ کے سب سے سینئر فوجی کمانڈر کی اسرائیلی حملے میں شہادت کا بھرپور جواب دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمانڈر فواد شکر کے قتل پر مزاحمتی ردعمل طے پا گیا ہے اور اس پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ نامعلوم ممالک نے حزب اللہ سے جوابی کارروائی نہ کرنے کو کہا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ گروپ ایک حقیقی ردعمل کی تلاش کر رہا ہے۔

    اسماعیل ہنیہ کی شہادت: ایرانی آرمی چیف کا اہم بیان

    انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی خطے میں حالات کو ٹھنڈا دیکھنا چاہتا ہے اسے غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے کام کرنا چاہیے، کیونکہ خطہ جنگ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

  • گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی مقبوضہ گولان ہائٹس پر حملے کی ذمہ داری حزب اللہ کے سر پر ڈال دی۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا نے اتوار کے روز لبنان میں مقیم حزب اللہ کو اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں راکٹ حملے کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ہے، حملے میں فٹ بال کے میدان میں 12 نو عمر بچے ہلاک ہو گئے تھے، اور مشرق وسطیٰ میں وسیع جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    امریکا نے گولان کی پہاڑیوں پر حملے کا ذمہ دار حزب اللہ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کشیدگی نہیں چاہتا، لیکن اسرائیل کی سلامتی کا مکمل حامی ہے، وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے بعد امریکا اسرائیل اور لبنان حکام سے رابطے میں ہے۔

    وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا ’’یہ حملہ لبنانی حزب اللہ نے کیا تھا، یہ ان کا راکٹ تھا، اور ان کے زیر کنٹرول علاقے سے داغا گیا تھا۔‘‘

    اسرائیل کے زیر قبضہ گولان میں فٹ بال اسٹیڈیم پر راکٹ حملوں میں 12 اسرائیلی ہلاک

    خیال رہے کہ گولان ہائٹس پر فٹ بال کے میدان پر ہفتے کے روز میزائل حملے میں 12 لڑکے لڑکیاں ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے بھی حزب اللہ کو مورد الزام ٹھہرایا اور لبنان میں اندھا دھند حزب اللہ کے مختلف ٹھکانوں پر حملے شروع کر دیے۔

    دوسری طرف حزب اللہ نے گولان ہائٹس میں ہونے والے حملے کی فوری طور پر تردید کر دی تھی، اور اقوام متحدہ کو بتایا تھا کہ یہ واقعہ اسرائیلی اینٹی راکٹ انٹرسیپٹر کے فٹ بال کی پچ سے ٹکرانے کا نتیجہ ہے۔ اس کے باوجود اسرائیل نے اپنی ضد پر اڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے خلاف مزید سخت کارروائی کرے گا۔

    ادھر لبنان نے حملے کی عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے، جب کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے دونوں فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، کشیدہ صورت حال کے سبب سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

  • نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    نو منتخب ایرانی صدر کا اسرائیل سے متعلق مؤقف

    تہران: نو منتخب ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اپنے ملک کے اسرائیل مخالف مؤقف کی توثیق کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب ایرانی صدر نے اسرائیل مخالف پالیسی کی توثیق کر دی ہے، مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے خلاف ایرانی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ناجائز صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

    پیر کے روز ایرانی صدر نے لبنان کے گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ایرانی میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ ایران غیر قانونی صہیونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا، انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے اقدامات کی مذمت بھی کی۔

    خارجہ پالیسی سے متعلق اپنے اوّلین بیانات میں سے ایک میں مسعود پیزشکیان نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ مزاحمتی تحریک غزہ میں اپنے دشمن اسرائیل کی ’’جنگی اور مجرمانہ پالیسیوں‘‘ کو روک دے گی۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان لبنان کی سرحد پر قریب قریب روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا آ رہا ہے، جس سے لڑائی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمہ گیر جنگ کے امکانات کے بارے میں عالمی خطرے کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔

  • حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھڑنے کی صورت میں کیا امریکا اسرائیل کی حمایت کرے گا؟

    حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھڑنے کی صورت میں کیا امریکا اسرائیل کی حمایت کرے گا؟

    واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل کو حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​چھڑنے کی صورت میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ اگر حزب اللہ کے ساتھ مکمل جنگ چھڑ جاتی ہے تو واشنگٹن کی یقین دہانی کے مطابق امریکا تل ابیب کی مکمل حمایت کرے گا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ یہ وعدہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہانیگبی اور اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر سے ملاقات میں کیا تھا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مکمل جنگ کی صورت میں امریکا اسرائیل کو فوجی مدد کی پیشکش کرے گا لیکن زمینی فوج تعینات نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ جنوبی لبنان اور شمالی اسرائیل میں کئی مہینوں سے سرحد پار سے حملے جاری ہیں، اب ان میں شدت آ گئی ہے اور اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

    لبنانی مسلح گروپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ چھڑ جاتی ہے تو پھر کسی اصول، کسی پابندی کی پاس داری نہیں کی جائے گی، اور کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا۔

  • حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے گروہ کے خلاف مکمل جنگ کی صورت میں اسرائیل ’کوئی جگہ‘محفوظ نہیں رہے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ رہنماء حسن نصر اللہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ’دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ ہم نے خود کو بدترین حالات کے لیے تیار کر رکھا ہے۔ اور کوئی بھی جگہ ہمارے راکٹوں سے نہیں بچ سکتی۔‘

    اُنہوں نے کہا کہ ’دشمن کو ڈر ہے کہ مزاحمت شمالی اسرائیل کے خطے الجلیل میں گھس جائے گی۔یہ لبنان پر مسلط کی جانے والی جنگ کے تناظر میں ممکن ہوسکتا ہے۔

    حسن نصر اللہ نے کہا کہ ’اسرائیل کو ’ہم سے زمینی، فضائی اور ہوائی راستے سے حملہ آور ہونے کی توقع کرنی چاہیے۔‘

    واضح رہے کہ حزب اللہ اور حماس اتحادی تنظیمیں ہیں، غزہ جنگ کا آغاز ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان روزانہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری کا کہنا ہے کہ حماس کو تباہ کرنے اور اسے مٹانے کا کام محض عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے کیونکہ حماس ایک نظریہ ہے ایک جماعت ہے یہ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہے اور جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ ہم حماس کو ختم کر سکتے ہیں وہ غلط ہے۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کے حماس کی شکست کے ریمارکس نے نیتن یاہو کے ساتھ دراڑیں بڑھا دی ہیں۔

    اسرائیل کے فوجی ترجمان نے ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت کے درمیان بڑھتے ہوئے دراڑ کو بے نقاب کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے غزہ کی پٹی میں حماس کو جنگ کے خاتمے کے لیے تباہ کرنے کے بیان کردہ ہدف پر سوال اٹھایا ہے۔

    اسرائیل کی سیف زون پر بھی بمباری، 7 فلسطینی شہید

    نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت سیکیورٹی کابینہ نے حماس کی فوج اور حکومتی صلاحیتوں کی تباہی کو جنگ کے مقاصد میں سے ایک قرار دیا ہے اور اسرائیلی فوج یقیناً اس کے لیے پرعزم ہے۔

  • حزب اللہ کی اسرائیل پر شدید گولہ باری، سائرن بجنے لگے

    حزب اللہ کی اسرائیل پر شدید گولہ باری، سائرن بجنے لگے

    حزب اللہ کمانڈر سامی عبداللہ کی اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل پر شدید گولہ باری کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے پہلی بار طبریا شہر کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے جواب میں اسرائیل نے بھی لبنان پر گولہ باری شروع کردی ہے۔

    اسرائیل کے فوجی ریڈیو کے مطابق جنوبی لبنان سے اسرائیل کے شمالی علاقوں پر شدید گولہ باری کی جارہی ہے، سرحدی علاقے بالائی جلیل کی متعدد بستیوں میں سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آیا ہے کہ ہمارے علاقے پر شمالی لبنان سے اب تک 90 بار حملے کیے جا چکے ہیں جن میں سے بعض کو ناکام بھی بنایا گیا ہے جبکہ بعض سے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

    دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کی 250 دنوں سے جاری وحشیانہ بمباری اور کارروائیوں میں مظلوم فلسطینیوں کی شہادتوں اور زخمیوں کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔

    سرکاری میڈیا آفس نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے 250ویں دن کے موقع پر اعدادوشمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق غزہ میں 37,202 افراد کی شہادت کی دستاویز کی گئی ہے اور مزید 10,000 افراد لاپتہ ہیں۔

    15,694 بچے مارے جا چکے ہیں۔ قحط کی وجہ سے 33 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ 498 طبی عملہ جان سے گیا جب کہ 15 صحافی مارے گئے۔

    اسرائیلی حملوں میں شہریوں کا قتل جنگی جرائم ہو سکتے ہیں، اقوام متحدہ

    متاثرین میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔ 17,000 بچے اپنے والدین میں سے کسی کے بغیر یا صرف ایک کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

  • اسرائیل نے شام کے فوجی ٹھکانوں پر بم برسا دیئے

    اسرائیل نے شام کے فوجی ٹھکانوں پر بم برسا دیئے

    اسرائیل فوج کی جانب سے شامی شہر حلب کے بعض فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شامی انتظامیہ کے قریبی سوشل میڈیا اکاونٹس پر بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈرونز نے حلب کے دیہی علاقے حیان میں واقع بعض فوجی ٹھکانوں حملہ کیا ہے۔

    حیان کا علاقہ بشار الاسد کی فوج میں شامل حزب اللہ کے ارکان کی اکثریت کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے۔ اسرائیل اور شامی انتظامیہ کی جانب سے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    شامی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی قوتوں نے 29 مئی کو تارتوس کے قصبے بن یاس میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک بچہ شہید جبکہ 10افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے رفح پر امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز کے فوراً بعد ٹینکوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بائیڈن کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر ٹینکوں اور توپ خانے سے حملہ کر دیا۔

    اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حماس کا خاتمہ جنگ بندی کے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے۔اسرائیل تب تک جنگ جاری رکھے گا جب تک حماس کی تباہی سمیت تمام مقاصد پورے نہ ہو جائیں۔

    گرفتاری کی صورت میں کیا ہوگا؟ ٹرمپ نے خبردار کردیا

    نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ہم حماس کی عسکری اور گورننگ صلاحیتوں کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسرائیل کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔