Tag: حساس ڈیٹا

  • پاکستانی ہیکرز کا جوابی وار : بھارتی ویب سائٹس کا حساس ڈیٹا  ڈارک ویب پر برائے فروخت

    پاکستانی ہیکرز کا جوابی وار : بھارتی ویب سائٹس کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر برائے فروخت

    پاکستانی ہیکرز کی جانب سے ہیک کی گئی بھارتی ویب سائٹس کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر برائے فروخت رکھ دیا گیا۔

    اے پی پی کے مطابق پاکستان کا بھارت کےخلاف آپریشن بُنیان مَرصوص جاری ہے، پاکستانی سائبر حملے میں بیشتر بھارتی ویب سائٹس کو ہیک کرلیا گیا

    پاکستان کے جوابی وار میں ہیک کی گئی بھارتی ویب سائٹس کا ڈیٹا سامنے آگیا ، بھارت کی ہیک کی گئی ویب سائٹس میں بھارتی آسام رائفل ، ڈیپارٹمنٹ آف اٹامک انرجی پورٹل اورانڈین ڈیفنس پروڈکشن کی ویب سائٹس شامل ہیں۔

    انڈین ڈیفنس پروڈکشن ویب سائٹ کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فار سیل کردیا گیا ، بھارتی دہشت گردی کے ثبوت اور بھارت دہشت گردی کی آماجگاہ ہے، ویب سائٹس پرلکھا جا چکا ہے۔

    انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھارت کے جدت کے بلند و بانگ دعوے کھوکھلے ثابت ہوگئے۔

    یاد رہے پاکستان سائبرفورس کےجوانوں نے حملہ کر کے بیشتربھارتی ویب سائٹس اور بی جے پی کی آفیشل ویب سائٹ کو ہیک کر لیا تھا۔

    ہیک کی گئی ویب سائٹس میں کرائم ریسرچ انویسٹی گیشن ایجنسی،ماہا نگرٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ کی ویب سائٹ ہیک بھارت ارتھ موورز لمیٹڈ،آل انڈیا نیول ٹیکنیکل سپروائزری اسٹاف ایسوسی ایشن شامل تھیں۔

    پاکستانی سائبر حملے میں ہیک کی گئی ویب سائٹس کا مکمل مواد اڑا دیا گیا تھا جبکہ بھارت کے 2500سے زائد سرویلنس کیمرے بھی ہیک کر لئے گئےتھے۔

    پاکستانی سائبرفورس نے بھارت کی بجلی تنصیبات الیکٹر سٹی ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹڈ پربڑا سائبرحملہ کیا اور گرڈ کو ستر فیصد ناکارہ کردیا تھا جبکہ مہاراشٹرا کےتمام ڈومیسٹک اور کمرشل میٹرز کا ریکارڈ اڑا دیا گیا۔

  • امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے امریکا کیا کرنے والا ہے؟

    امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے امریکا کیا کرنے والا ہے؟

    واشنگٹن: امریکا نے حساس معلومات تک رسائی روکنے کے لیے نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرا دیا۔

    امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکی شہریوں کے حساس ڈیٹا تک چین، روس، ایران کی رسائی روکنے کے لیے ایک نیا ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام متعارف کرایا گیا ہے، جو آزمائشی بنیادوں پر 90 روز کے لیے کام کرے گا، اور کچھ عرصے بعد سیکیورٹی پروگرام میں اپ ڈیٹس متعارف کرائی جائیں گی۔

    محکمہ انصاف نے اپنی ویب سائٹ پر جاری خبر میں کہا ہے کہ نئے پروگرام کے ذریعے چین، روس، ایران اور دیگر مخالف ممالک کو تجارتی سرگرمیوں کے استعمال سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکی حکومت سے متعلقہ ڈیٹا اور امریکیوں کے حساس ذاتی ڈیٹا تک رسائی اور استحصال نہ کر سکیں۔


    امریکا آنے والے غیر ملکیوں کو 30 دن سے زائد قیام پر کیا کرنا ہوگا؟


    پروگرام کے ذریعے مخالف ممالک کو حساس ڈیٹا کی مدد سے جاسوسی اور معاشی جاسوسی کے ارتکاب، نگرانی اور کاؤنٹر انٹیلی جنس سرگرمیاں انجام دینے سے روکا جائے گا، تاکہ وہ امریکیوں کے حساس ڈیٹا کی مدد سے AI ٹیکنالوجی اور فوجی صلاحیتیں نہ بڑھا سکیں، جس سے بہ صورت دیگر امریکی قومی سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔

    یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام نیشنل سیکیورٹی ڈویژن (NSD) نے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت لاگو کیا ہے، جو ’’امریکا کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے غیر معمولی اور حیرت انگیز خطرے‘‘ کو روکتا ہے، اور یہ وہ خطرہ ہے جسے سیاسی جماعتوں اور حکومت کی تینوں شاخوں نے بھی متعدد بار تسلیم کیا ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹوڈ بلانچ نے کہا ’’اگر آپ مخالف ملک ہیں اور حساس ڈیٹا کو اوپن مارکیٹ سے آسانی سے خرید سکتے ہیں، تو مشکل سائبر حملوں اور سائبر چوریاں کرنے کی پریشانی میں بھلا کیوں پڑیں گے، آپ تو اپنے دائرہ اختیار میں آنے والی کسی بھی کمپنی کو رسائی دینے پر مجبور کر سکتے ہیں، اس لیے یہ ڈیٹا سیکیورٹی پروگرام حساس ڈیٹا کو حاصل کرنا بہت مشکل بنا دیتا ہے۔‘‘