Tag: حسان نیازی

  • سانحہ 9 مئی میں مزید 60 مجرموں کو سزائیں، جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان نیازی کو 10 سال قید کی سزا

    سانحہ 9 مئی میں مزید 60 مجرموں کو سزائیں، جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان نیازی کو 10 سال قید کی سزا

    سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دی گئیں جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان نیازی کو 10 سال قید با مشقت سزا سنائی گئی۔

    ٓئی ایس پی آر کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سانحہ 9 مئی کیسز پر شواہد کی جانچ پڑتال کے بعد مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دی ہیں اور یہ سزائیں مجرموں کو انکے قانونی حق کی فراہمی اور تقاضوں کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے سنائی گئی ہیں۔

    فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے جناح ہاؤس حملے میں ملوث حسان نیازی ولد حفیظ اللہ نیازی کو 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسی حملے میں ملوث بریگیڈیئر(ر) جاوید اکرم ولد چوہدری اکرم، رئیس احمد ولد شفیع اللہ ، علی رضا ولد غلام مصطفیٰ، محمد رحیم ولد نعیم خان، وقاص علی، مدثر حفیظ اور ارزم جنید ولد جنید رزاق کو 6، چھ سال قید با مشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔

    جناح ہاؤس پر حملے میں ہی ملوث راجا دانش، سجاد احمد ولد محمد اقبال اور امیر ذوہیب کو 4، چار سال جب کہ میاں عباد فاروق ولد امانت علی، محمد اکرم عثمان، حیدر مجید ولد محمد مجید اور کیپٹن وقاص احمد محسن(ریٹائرڈ) کو 2، دو سال قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔

    جی ایچ کیو حملے میں ملوث حسن شاہ ولد آصف حسین شاہ کو 9 سال قید با مشقت اور محمد عبداللہ ولد کنور اشرف خان کو 4 سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اے آئی ایم ایچ راولپنڈی پر حملے میں ملوث علی حسین ولد خلیل الرحمان اور فرہاد خان ولد شاہد حسین کو 7، سات سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔

    بنوں کینٹ حملے میں ملوث امین شاہ ولد مشتر خان، اکرام اللہ ولد خانزادہ خان، خضر حیات، ثقلین حیدر ولد رفیع اللہ خان، عزت گل ولد میر داد خان، نیک محمد ولد نصر اللہ جان، رحیم اللہ ولد بیعت اللہ اور خالد نواز ولد حامد خان کو 9، 9 سال قید با مشقت جب کہ سمیع اللہ کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    فیصل آباد آئی ایس آئی آفس حملے میں ملوث فہد عمران ولد محمد عمران شاہد کو 9 سال اور محمد فرخ ولد شمس تبریز کو 8 سال قید با مشقت جب کہ حمزہ شریف ولد محمد اعظم، محمد علی ولد محمد بوٹا، امجد علی ولد منظور احمد اور محمد سلمان ولد زاہد نثار کو 2، 2 سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

    پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث احسان اللہ ولد نجیب اللہ کو 10 سال قید بامشقت، فہیم ساجد ولد محمد خان کو 8 سال، محمد ارسلان کو 7، محمد عمیر کو 6 جب کہ محمد بلال ولد محمد افضل اور نعمان محمود شاہ کو 4، چار سال قید بامشقت کی سزا ہوئی ہے۔

    بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے سول نافرمانی کی کال واپس نہیں ہوگی، علیمہ خان

    راہوالی گیٹ گوجرانوالہ کینٹ حملے میں ملوث احمد ولد محمد نذیر، منیب احمد، محمد نواز، محمد وقاص ولد ملک محمد کلیم، اشعر بٹ اور سفیان ادریس کو 2، دو سال قید با مشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔

    ہیڈ کوارٹر دیر اسکاؤنٹس تیمرگرہ حملے میں ملوث سہراب ولد ریاض خان، اسد اللہ درانی کو 4، چار سال قید بامشقت جب کہ محمد سلیمان سعید غنی، عزت خان ولد اول خان، محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم کو دو، دو سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔

    ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث خرم لیاقت ولد لیاقت علی شاہد کو 4 سال قید بامشقت جب کہ پیرزادہ محمد اسحاق بھٹہ ولد پیرزادہ قمرالدین اور حامد علی ولد سید ہادی شاہ کو 3 سال قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

    قلعہ چکدرہ حملے میں ملوث ذاکر حسین ولد شاہ فیصل اور گوہر رحمان ولد گل رحمان کو 7، سات سال جب کہ اکرام اللہ ولد شاہ زمان اور رئیس احمد ولد خستہ رحمان کو 4، چار سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔

    پنجاب رجمنٹ سینٹر مردان حملے میں ملوث زاہد خان ولد محمد نبی اور گیٹ ایف سی کینٹ پشاور حملے میں ملوث محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان کو 2 سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی حراست میں لیے گئے تمام ملزمان پر مقدمات کی سماعت متعلقہ قوانین کے تحت مکمل کی گئی۔ آئین اور قانون کےتحت مجرموں کے پاس اپیل و دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت اور مسلح افواج انصاف اور ریاست کی ناقابل تسخیر رٹ برقرار رکھنے میں ثابت قدم ہیں۔

  • حسان نیازی فوج کے حوالے کر دیے گئے

    حسان نیازی فوج کے حوالے کر دیے گئے

    لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں ملوث مرکزی ملزم حسان نیازی کو لاہور منتقل کر دیا گیا، جہاں انھیں فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حسان نیازی پر ملٹری کورٹ کے تحت کیس چلنا ہے اس لیے انھیں فوج کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، واضح رہے کہ حسان نیازی کو چند روز قبل ایبٹ آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کا کیس فوجی عدالت منتقل

    چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کا کیس فوجی عدالت منتقل

    راولپنڈی : چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کا کیس فوجی عدالت منتقل کردیا گیا، حسان نیازی کاملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کا کیس فوجی عدالت منتقل کردیا گیا، پولیس کا کہنا ہے حسان نیازی کو کل کوئٹہ سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، حسان نیازی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوگا۔

    یاد رہے لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بھانجے حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست کی سماعت ہوئی تھی، عدالت نے آئی جی، سی سی پی او، ایس ایچ او تھانہ سرور روڈ سے اٹھارہ اگست کو جواب طلب کرلیا تھا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ حسان نیازی آئی جی، سی سی پی او یا ایس ایچ او کی تحویل میں ہیں تو پیش کیا جائے۔

    حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی نے بیٹے کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں حبس بیجا کی درخواست دائر کی، جس میں درخواست گزار نے حسان نیازی کو بازیاب کرکے پیش کرنے کی استدعا کی تھی۔

    واضح رہے 14 اگست کو پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے رہنما حسان خان نیازی کو ایبٹ آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، ان پر 9 مئی کو جناح ہاؤس حملے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

  • پولیس کی جانب سے  حسان نیازی کی کراچی منتقلی کا شیڈول سامنے آگیا

    پولیس کی جانب سے حسان نیازی کی کراچی منتقلی کا شیڈول سامنے آگیا

    لاہور : پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی کی کراچی منتقلی کا ایک شیڈول سامنےآگیا ، دوپہر ایک بجے تک حسان نیازی کو کراچی منتقل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما حسان نیازی کی گرفتاری اور کراچی پولیس کے راہداری ریمانڈ کے معاملے پر حسان نیازی کوممکنہ طور پر آج کراچی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    پولیس کی جانب سے حسان نیازی کی منتقلی کاایک شیڈول سامنےآگیا ،پولیس ذرائع نے بتایا کہ کراچی پولیس پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے ملزم کو منتقل کرے گی، لاہورسے پی آئی اےکی فلائٹ11 بجے کراچی کے لیے روانہ ہوگی اور دوپہر ایک بجے تک حسان نیازی کو منتقل کردیاجائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حسان نیازی کےخلاف جمشیدکوارٹرتھانےمیں مقدمہ درج ہے، پولیس حسان نیازی کوممکنہ طورپرکل اےٹی سی میں پیش کرےگی۔

    کراچی پولیس نےسیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیےہیں، ائیرپورٹ سے تھانے منتقلی کے دوران سخت سیکیورٹی اقدامات ہوں گے اور شفٹنگ کے دوران پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جارہی ہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی کے رہنما اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کیخلاف کراچی میں بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    بغاوت کا مقدمہ تھانہ جمشیدکوارٹرز میں درج کیا گیا، مقدمےمیں حسان نیازی کےدیگرساتھی بھی نامزد ہیں۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا تھا کہ حسان نیازی کی سوشل میڈیاپرشیئرویڈیومیں عوام کوبغاوت پراکسایاگیا، ملکی دفاعی اداروں کومخاطب کرکے دھمکایا۔

    متن کے مطابق دفاعی اداروں کےسربراہان کےخلاف دھمکی آمیززبان استعمال کی گئی، حسان نیازی کےبیان سےعوام میں غم وغصہ پایاجاتاہے، ان کی گرفتاری کیلئے ایسٹ زون پولیس لاہور اور اسلام آباد جائے گی۔

  • حسان نیازی ریمانڈ پر لاہور پولیس کے حوالے

    حسان نیازی ریمانڈ پر لاہور پولیس کے حوالے

    کوئٹہ : مقامی عدالت نے رہنما پی ٹی آئی حسان خان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر لاہور پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بھانجے اور ان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر لاہور پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    حسان نیازی کو جوڈیشل مجسٹریٹ سیون کے روبرو پیش کیا گیا، جہاں لاہور پولیس نے راہداری ریمانڈ پرحوالے کرنے کی استدعا کی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ موسیانی کی عدالت نے ملزم حسان نیازی کو چیمبر میں طلب کرکے راہداری ریمانڈ دیا گیا۔

    اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بھانجے اور ان کے فوکل پرسن حسان نیازی تھری ایم پی او کے تحت جیل میں نظر بند کیا تھا۔

    بیرسٹر حسان خان نیازی کو محکمہ داخلہ بلوچستان نے تھری ایم پی او کے تحت ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں نظر بند کیا گیا تھا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ موسیانی کی عدالت نے ملزم حسان نیازی کو چیمبر میں طلب کرکے راہداری ریمانڈ دیا گیا

    اس موقع پر حسان نیازی کے وکیل اقبال شاہ نے کہا کہ حسان نیازی کو عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا گیا جو غلط اقدام ہے، پنجاب پولیس کی پھرتیاں دیکھنے والی ہیں یہ حسان کو بذریعہ سڑک لے گئے، یہ بھی تشدد ہے کہ انہیں چار چار دن تک سونے نہیں دیا جارہا۔

  • کوئٹہ کی عدالت  نے حسان نیازی  کی ضمانت منظور  کرلی

    کوئٹہ کی عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی

    کوئٹہ : عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی ایک لاکھ روپے مچلکے کے عوض ضمانت منظورکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی جوڈیشل مجسٹریٹ3 کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پولیس نے حسان نیازی کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی ، عدالت نے حسان نیازی کی ضمانت منظور کرلی، ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکےعوض منظور کی گئی۔

    بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی حسان نیازی کو عدالت کے حکم پر جیل منتقل کردیا گیا، حسان نیازی کیخلاف ائیرپورٹ روڈ تھانے میں ایف آئی آر درج ہے اور مقدمے میں روڈ بلاک اور لوگوں کو ورغلانے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

    گذشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما حسان نیازی کو کوئٹہ پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا ، جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے حسان نیازی کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا۔

    اس سے قبل حسان نیازی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پیش کیا گیا تھا، جہاں عدالت نےچودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 20 مارچ کو پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا ، اسلام آباد پولیس نے حسان نیازی کی گرفتاری پر کہا تھا کہ حسان نیازی کو پولیس ناکے پر مزاحمت اور بدتمیزی پرگرفتارکیا گیا۔

    ماہر قانون ابوذر سلمان نیازی نے حسان نیازی کی گرفتاری پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد گرفتاری توہین عدالت ہوتی ہے۔

  • عمران خان کا بھانجا حسان  نیازی  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    عمران خان کا بھانجا حسان نیازی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں حسان خان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے سماعت کی، تھانہ رمنا کے تفتیشی آفیسر اے ایس آئی ساجد عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ نے حسان خان نیازی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہم نے حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس طرح لوگوں کو اٹھا لیتے ہیں ، جس پر تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ حسان خان نیازی کے خلاف مقدمہ درج تھا اس لیے گرفتار کیا ہے۔

    جج نے پولیس افسر کو ہدایت کی کہ گیارہ بجے حسان خان نیازی کے وکیل پیش ہو گئے آپ نے ملزم کو لازمی عدالت میں پیش کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ حسان خان نیازی کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا چاہ رہے ہیں اسکے بعد ادھر لے آئیں گے، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ حسان نیازی کے متعلق جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ لائیں گے یہاں جو درخواست ہے اس متعلق اپنا فیصلہ بھی دوں گا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے استدعا کی کہ حسان نیازی وکیل ہیں عدالت میں ہتھکڑی کو کھولا جائے تو تفتیشی افسر نے کہا کہ گاڑی جو بھاگی ہے وہ ریکور کرنا ہے اور جو ساتھی تھا اس کو بھی پکڑنا ہے، ابھی تک حسان نیازی نے ساتھی کا نام بھی نہیں بتایا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر غلط یا ٹائم گرفتاری غلط ہے، عدالت نے دیکھنا ہے اور فیصلہ کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے حسان نیازی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، حسان نیازی کے وکیل علی بخاری نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میرا موکل اپنے کولیگز کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس میں دہشتگردی عدالت میں پیش ہوا۔ دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد صاحب نے ضمانت منظور کی۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ کون سا بیرئر ہے جوڈیشل کمپلیکس میں آپ نے بھی دیکھا ہوا ہے، ویڈیوز موجود ہیں سی سی ٹی وی ویڈیوز منگوا لیں گے وکلا کے درمیان سے حسان کو گرفتار کیا گیا۔

    حسان نیازی کے وکیل نے سوال کیا تفتیشی نے کیا تفتیش کرنی ہے، کہ گاڑی کا کلر کون سا ہے،کہاں سے آرہے تھے، دستاویزات سے ثابت ہے کہ غیر قانونی حراست میں رکھا گیا، پولیس کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ حسان نیازی کو مختلف تھانوں میں گھماتے رہے، تھانے سے ایک پین بھی لیکر نکلا جائے تو اس کا اندراج ہو تا ہے، پولیس کے تمام اقدامات غیر قانونی ہیں جن کو تحفظ نہیں دیا جاسکتا۔ میرے موکل کو ایف آئی آر سے قبل گرفتار کیا گیا مختلف تھانوں میں گھمایا گیا پھر ایف آئی آر درج کی گئی، غیر قانونی عمل پر مقدمہ خارج کیا جائے،ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    عمران خان کے بھانجے کے وکیل نے کہا کہ پولیس کے بقول ایف آئی آر گیارہ بجے ہوئی ، ایف آئی آر بعد میں دی گئی بندہ پہلے اٹھایا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کی مداخلت پر ایف آئی آر دی گئی ورنہ انھوں نے ہمیں دہشت گرد بنا دینا تھا۔

    وکیل نے بتایا کہ وکلاء کو بلا کر حسان نیازی سے ملنے بھی نہیں دیا گیا، عمران ریاض اور جمیل فاروقی کی مجسٹریٹ نے کھڑے کھڑے ہتھکڑیاں کھلوائیں تھیں، جو بیریئر توڑا گیا پولیس کی جانب سے وہ تحویل میں لیا گیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی روڈ پر بیریئر کہاں موجود ہے، جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی راستے پر کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں، پولیس کیسے ثابت کرے گی کہ ناکہ توڑا گیا، ناکہ توڑنے کیلئے ناکے کا ہونا بھی ضروری ہے، بے بنیاد ایف آئی آر پر ریمانڈ نہیں دیا جانا چاہیے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ سینیئر وکلاء کے سامنے حسان نیازی کو اغوا کیا گیا، پولیس نے گاڑی تلاش کرنا ہے تو سی سی ٹی وی اور سیف سٹی کیمروں سے تلاش کرے، آئی جی اسلام آباد نے جج ظفر اقبال کی عدالت میں سیاسی تقریر کی، ایف آئی آر کو ڈسچارج کیا جائے یا ضمانت دی جائے۔

    پراسکیوٹر نے کہا کہ حسان نیازی پر اقدام قتل کی ایف آئی آر ہے، سادہ نوعیت کا کیس نہیں سیاسی تناظر میں بھی عدالت دیکھے، عدالت دیکھے پولیس کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، پولیس کو ڈنڈوں سے مارا جارہا ہے پتھرائو کیا جارہا ہے، گاڑی کی ریکوری کرنی ہے، پولیس کی تفتیش کو متاثر نہیں کیا جاسکتا پہلا ریمانڈ مانگا جارہا ہے، حسان نیازی نامزد ہیں ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    دلائل کے بعد عدالت نے عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

  • عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے  درخواست دائر

    عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بازیابی کیلئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست ایڈووکیٹ فیصل چوہدری اور سلمان نیازی نے دائر کی ہے، پی ٹی آئی کے وکلا چیف جسٹس ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

    وکیل فیصل چوہدری نے موقف اپنایا کہ حسان نیازی کو نامعلوم افراد نے اٹھا لیا ہے، جس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا آپ درخواست دائر کریں آج ہی سنیں گے ۔

    یاد رہے عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ حسان نیازی کو ناکے پر مزاحمت اور بدتمیزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

    دوسری جانب وکیل نعیم حیدر نے بتایا تھا کہ حسان خان نیازی عدالت سے میرے ساتھ نکلے، ان کو ضمانت مل چکی تھی اس کے باوجود ایس پی نوشیروان انہیں گاڑی میں بٹھاکر ساتھ لے گئے۔

  • حسان نیازی کی گرفتاری پر پولیس کا مؤقف

    حسان نیازی کی گرفتاری پر پولیس کا مؤقف

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار  کرنے پر اسلام آباد پولیس کا مؤقف سامنے آگیا۔

    اسلام آباد پولیس نے حسان نیازی کی گرفتاری پر کہا کہ حسان نیازی کو پولیس ناکے پر مزاحمت اور بدتمیزی پرگرفتارکیا گیا ان کیخلاف پولیس سے مزاحمت پر مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔

    ضمانت کے باوجود پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو گرفتار کرلیا گیا

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ حسان نیازی کیخلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا جارہا ہے جبکہ انہیں گرفتار کر کے نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بازیابی کی درخواست دائر کر دی ہے، درخواست وکیل فیصل چوہدری اور سلمان نیازی نے دائر کی، چیف جسٹس نے ہائیکورٹ کے وکلا سے مکالمہ میں کہا کہ آپ درخواست دائر کریں آج ہی اس کیس کو سنیں گے۔

    واضح رہے کہ حسان نیازی عمران خان کے بھانجے اور وکیل رہنما ہیں۔

  • ضمانت کے باوجود پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو  گرفتار کرلیا گیا

    ضمانت کے باوجود پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو گرفتار کرلیا گیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کو اے ٹی سی کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کا پی ٹی آئی کے کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے ، پولیس نے پی ٹی آئی رہنما اور وکیل حسان نیازی کوجوڈیشل کمپلیکس کےباہر سے گرفتار کر لیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے حسان نیازی کوپولیس ناکہ پرمزاحمت کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

    وکیل نعیم حیدر نے بتایا کہ حسان خان نیازی عدالت سے میرے ساتھ نکلے،ان کی ضمانت ہو گئی ہے ، ایس پی نوشیروان پولیس کے ساتھ انہیں گاڑی میں بیٹھا کر رمنا تھانہ لے گئے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی نے کہا کہ ضمانت ہونے کے باوجود ایس پی نوشیروان نےعدالت کے باہر سے حسان نیازی کواغواکر لیا، اسلام آباد پولیس رانا ثنا کے اشاروں پر ناچتے ہوئے بےشرمی کی انتہاپارکررہی ہے، یہ عدلیہ کی سر عام توہین ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے بھی حسان نیازی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضمانت کےباوجودایس پی نوشیروان نےعدالت کےباہرسےحسان نیازی کواغواکرلیا، ملک بھرکےوکلاکوفوری سڑکوں پراحتجاج کےلئے نکلنا چاہیے۔

    ماہر قانون ابوذر سلمان نیازی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد گرفتاری توہین عدالت ہوتی ہے جبکہ بیرسٹراحمد پنسوٹا کا کہنا تھا کہ یہ ظلم اور بربریت ہے، چیف جسٹس کو اس گرفتاری پر نوٹس لیناچاہیے۔