Tag: حسنین

  • کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کل 6 سالہ حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا

    کراچی: کتوں کے کاٹے سے زخمی 6 سال کے حسنین کا آج این آئی سی ایچ میں 10 رکنی میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا، پروفیسر جمال رضا نے کہا کہ کل (جمعے کو) حسنین کا اہم آپریشن کیا جائے گا، آنکھوں کے ڈاکٹر نے بھی حسنین کا معائنہ کیا، امید ہے بینائی محفوظ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق این آئی سی ایچ میں زیر علاج حسنین کی حالت سنبھل گئی ہے، ڈاکٹروں نے چھ سالہ حسنین کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا ہے، اور نالی کے ذریعے خوراک دی جانے لگی ہے۔

    انتہائی نگہداشت یونٹ کے سربراہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ علی کے مطابق بچے کی حالت میں بہتری آ گئی ہے اس لیے اسے وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا ہے، بچے کے چہرے کی مزید سرجری کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    یاد رہے کہ چھ سالہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

    تین دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، 10 رکنی اس بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہیں۔ ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو بچے کو بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    کراچی: لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے سے زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 10 رکنی بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتوں کا شکار ہونے والے معصوم بچے حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل طبی بورڈ بنایا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ میں مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹرز شامل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ کا رہایشی 5 سال کا حسنین این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے، چائلڈ سرجن ڈاکٹر انور نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ حسنین کی سرجری کا معائنہ کر رہا ہے۔ انھوں نے خوش خبری سنائی کہ بچے کی صحت میں بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے، حسنین کی مزید سرجریز کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا، اللہ سے پوری امید ہے بچہ معمول کی زندگی میں واپس آجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    ادھر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے، جو محمد حسنین کے علاج کے حوالے سے اقدامات کرے گا، ہم ضرورت کے مطابق ملک اور بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آج حسنین کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

  • میڈیکل بورڈ نے حسنین کی زندگی کے لیے 48 گھنٹے اہم قرار دے دیے

    میڈیکل بورڈ نے حسنین کی زندگی کے لیے 48 گھنٹے اہم قرار دے دیے

    کراچی: میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ کل حسنین کے جبڑے کی سرجری کا پہلا آپریشن مکمل کیا تھا، حسنین کی زندگی کے لیے مزید 48 گھنٹے اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے کتے کے کاٹے کا شکار حسنین کا صبح معائنہ کیا، حسنین کی طبیعت میں معمولی بہتری آئی ہے۔ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی زندگی کے لیے مزید 48 گھنٹے اہم ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کے مطابق کل بچے کے جبڑے کی سرجری کا پہلا آپریشن مکمل کیا تھا، حسنین کو زخم گہرے اور زیادہ آئے ہیں، حسنین کی مزید کتنی سرجریز کرنی ہیں فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    یاد رہے کہ دو روز قبل پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کرکے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویش ناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

  • کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسینز موجود ہیں، انہوں نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حسنین کو 6، 7 کتوں نے کاٹا، واقعہ افسوسناک ہے۔ بچہ این آئی سی ایچ کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کل بچے کا دوبارہ معائنہ کریں گے، بچے کی سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ کوشش ہے کہ انفیکشن نہ ہو۔ کتوں نے حسنین کے منہ پر بری طرح کاٹا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کتوں کو ویکسین دی جائے، کتوں کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر صحت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام خود بھی احتیاط کریں، بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ بچہ حسنین اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے اور تکلیف دہ مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بچے کی سرجری آسان نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آگیا؟

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمارے ماتحت نہیں، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کراچی یا حیدر آباد میں کام کرنا پسند کرتے ہیں۔

    عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسین موجود ہیں، حسنین کو بھی کتے کے کاٹے کی ویکسین دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

    پہلی ابتدائی سرجری کے بعد حسنین کو دوبارہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی حالت سے سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگ گزیدگی نے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی

    دوسری جانب سگ گزیدگی کے ہولناک واقعات کے باوجود سندھ حکومت نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر صحت عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے یا محکمہ صحت کے افسران کو فارغ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • دوسری جماعت کا طالبعلم کرنٹ لگنےسےجاں بحق

    دوسری جماعت کا طالبعلم کرنٹ لگنےسےجاں بحق

    ملتان : اسکول میں دوسری جماعت کاطالب علم بجلی کا تار چھو جانے سےزندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    ملتان کے نواحی علاقہ لاڑ میں گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں کھلیتے ہوئے دوسری جماعت کا طالبعلم دس سال کے حسنین کا ہاتھ بجلی کے کھمبے کی سپورٹنگ وائر سے ٹکرا گیا، جس میں کرنٹ دوڑ رہا تھا، کرنٹ لگنے سے حسنین انتقال کر گیا ۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نے میپکو کو سپورٹنگ وائر میں کرنٹ آنے کی کئ بار شکایت کی گئی تھی لیکن کوئی اقدام نہ کیا گیا، افسوس ناک واقعہ پر بچے کے لواحقین اہل علاقہ اورا سکول طلبا نے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔