Tag: حسن روحانی

  • اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے حالیہ بیان میں‌ کیا. ان کا کہنا تھا کہ اب امریکا کے ساتھ کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ایران کو پہلے ہی امریکا کی اقتصادی جنگ کا سامنا ہے، ان حالات میں‌ مذاکرات کے لیے حالات کسی صورت سازگار نہیں.

    حسن روحانی نے کہا کہ اس وقت ایران کو ایک مرتبہ پھر سن 1980 کی عراق جنگ والی اقتصادی صورت حال درپیش ہے، یہ مشکل وقت ہے.

    انھوں نے کہا کہ اس وقت حکومتی اختیارات میں اضافے کی ضرورت ہے، کیوں کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    خیال رہے کہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر ایران نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کے خلاف جارحانہ اقدام کیا، تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا ۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ایران کے ساتھ معاملات مذاکرات کے زریعے حل ہو، ایران رضامند ہوتواب بھی ایران سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔

    البتہ ایرانی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ان حالات میں مذاکرات کا کوئی امکان نہیں.

  • ایران عظیم تر ہے، اس کو ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا: حسن روحانی

    ایران عظیم تر ہے، اس کو ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران عظیم تر ہے، اس کو ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے، دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیےجارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ عظیم تر ہے اور اس کو کوئی ڈرا دھمکا نہیں سکتا، ہم اس مشکل دور کو بھی وقار سے گزار لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ صورت حال میں ہمارے سر فخر سے بلند ہوں گے اور دشمن کو شکست ہوگی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی حکومت کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر حسن روحانی سنی علماء سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ ان شاءاللہ ہم اس مشکل دور کو بھی وقار سے گزار لیں گے ،ہمارے سر فخر سے بلند ہوں گے اور دشمن کو شکست ہوگی۔

    دوسری جانب امریکی فوج نے ایران کے ساتھ کشیدگی اور ممکنہ محاذ آرائی کے خدشے کے پیش نظر بی52 جنگی طیاروں کے بعدایف 15 اور ایف 35 جہاز بھی خلیجی ملکوں کے اڈوں پر پہنچا دیئے ہیں۔

    امریکا ایران کشیدگی، جدید جنگی طیارے بھی خلیج پہنچا دیئے

    خیال رہے کہ امریکی فضائیہ کی جانب سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر بی 52 ایچ طیاروں کی موجودگی کی تصاویر جاری کی گئی تھیں۔ امریکی فضائیہ کا کہنا تھا کہ بمبار طیارے جنوب مغربی ایشیائی ملکوں میں بھی پہنچ گئے ہیں تاہم ان کے ٹھکانوں کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

  • ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر امریکا مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو پہلے وہ ایران سے معافی مانگے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ کی کیفیت ہے، دوطرفہ الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے امریکا کو واضح کیا ہے کہ وہ تہران پر اپنا دباؤ ختم کرے اور معذرت کرے تو ہی ایران واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ مذاکرات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، لیکن ایک جانب پابندیاں اور دوسری جانب مذاکرات ممکن نہیں ہوسکتے۔

    اس سے قبل بھی حسن روحانی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ امریکا مذاکرات کے لیے سنجیدگی دکھائی تو ایران بات چیت کے لیے تیار ہے، جبکہ امریکا کو بھی پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کے لیے تیار رہا ہے اور اسی طرح کسی ممکنہ جنگ اور اپنے دفاع کے لیے بھی تیار ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    دوسری جانب امریکا نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ باب المندب اور آبنائے ہرمز بندرگاہوں کو بحری ٹریفک کے لیے بند کرنے کی حماقت نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

  • دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی: مشترکہ پریس کانفرنس

    دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی: مشترکہ پریس کانفرنس

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات دیرینہ، ثقافتی اور مذہبی ہیں، وزیر اعظم پاکستان اور وفد کی آمد کے مشکور ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ملاقات میں پاک ایران تعلقات میں مزید وسعت پر تبادلہ خیال ہوا۔ کچھ عرصے سے سرحدوں پر دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے سیکیورٹی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنائی جائے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا، آئل اور گیس سے متعلق پاکستان کی ضروریات پوری کریں گے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کو بجلی فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے، دونوں ممالک کے درمیان کمرشل سرگرمیوں کا فروغ چاہتے ہیں۔ بارڈر سیکیورٹی بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ خطے کی صورتحال کے پیش نظر دونوں ممالک میں تعلقات بڑھانا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان سمیت دیگر علاقائی امور بھی پر تبادلہ خیال کیا گیا، گولان کی پہاڑیوں اور پاسداران انقلاب گارڈز پر پابندی پر بھی گفتگو ہوئی۔ چاہ بہار اور گوادر کو لنک کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک امن اور استحکام کا عزم رکھتے ہیں۔ تہران، استنبول اور اسلام آباد ریلوے لائن اور پاکستان، ایران اور ترکی کے درمیان بہترین تعلقات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    حسن روحانی نے مستقبل قریب میں پاکستان کا دورہ کرنے کا عندیہ بھی دیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران کے دورے کی دعوت پر مشکور ہیں، ایران میں پر تپاک استقبال پر بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ایران کا دورہ زمانہ طالب علمی میں کیا تھا، نئے پاکستان میں کمزور طبقے کو اوپر لانا چاہتے ہیں۔ ایران میں برابری کا معاشرہ زیادہ نظر آیا ہے۔ زمانہ طالب علمی میں ایران کے دورے میں امیر غریب کا فرق تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ممالک میں دوریاں پیدا ہوئیں، دونوں ممالک کے درمیان ان فاصلوں کو ختم ہونا چاہیئے۔ پاکستانی عوام اور فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی۔ نیٹو اور بھرپور فوجی طاقت کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہ ہوسکا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی کے خلاف بھی پاکستانی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔ محسوس کیا کہ دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ممالک میں فاصلے بڑھا رہا ہے۔ کچھ دن پہلے بلوچستان میں ہمارے اہلکاروں کو شہید کیا گیا۔ پاکستانی اور ایرانی سیکیورٹی چیف آپس میں ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں اعتماد سازی پر بات چیت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی سرزمین سے ایران کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ چاہتے ہیں ایرانی سرزمین سے بھی پاکستان کو نقصان نہ ہو۔ چار دہائیوں سے افغان جنگ نے پاکستان اور ایران کو متاثر کیا۔ ایران کا دورہ کرنے کا مقصد دوریاں اور فاصلے ختم کرنا ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان اور ایران کے مفاد میں ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہوا، پاکستان نے کسی بھی ملک کے مقابلے میں دہشت گردی کا زیادہ سامنا کیا۔ انصاف کے بغیر کبھی امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ غیر قانونی ہے، اسرائیل کا یروشلم کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں طاقت کے زور پر کشمیریوں کو دبایا جا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر حل ہوگیا تو ہمارا خطہ ترقی کرے گا، فلسطینیوں کے ساتھ مظالم ہو رہے ہیں۔ بھارتی فوج کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر تشدد سے نہیں مذاکرات سے حل ہوگا، اچھے تعلقات اور تجارت بڑھنے سے دونوں ممالک ترقی کریں گے، ایرانی صدر سے تجارت اور دیگر شعبوں کے فروغ پر بات کی گئی۔ ایران سے تجارت محدود ہے جسے بڑھانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز دو روزہ دورے پر ایران پہنچے تھے۔ وزیر اعظم نے مشہد میں حضرت امام رضا کے مزار پر حاضری دی اور خراسان کے گورنر سے بھی ملاقات کی تھی۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    آج صبح وزیر اعظم عمران خان سعد آباد پیلس پہنچے جہاں ایرانی صدر حسن روحانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، عمران خان کی آمد پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش گیا گیا۔

    صدارتی محل میں وزیر اعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کی ملاقات بھی ہوئی۔

  • امریکا اپنے فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا: حسن روحانی

    امریکا اپنے فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکا اپنے دباؤ اور فیصلوں کے ذریعے کبھی ایران کو خوف زدہ نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے باضابطہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اقدامات کے ردعمل میں ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا کبھی ایران کو تنہا نہیں کرسکتا۔

    ایران میں سالانہ ملٹری پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایرانی فضائیہ، بحریہ اور فوج ماضی کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔

    حسن روحانی نے زور دیا کہ مشرقی وسطیٰ کو اب امریکا کے خلاف متحدہ ہونا ہے، تاکہ امریکا کے دہشت گردانہ فیصلوں کو مقابلہ کیا جاسکے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج مشرقی وسطیٰ میں پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ بھی امریکا ہے، ریجنل ممالک ماضی میں ایک ساتھ رہ چکی ہیں اور کبھی کوئی مسئلہ درپیش نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو امریکا نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

  • پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں: صدر حسن روحانی

    پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں: صدر حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں جنہوں نے عوام کی حفاظت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی بیانیے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے اسلامک ریوولیوشنری گارڈز کور یا پاسداران انقلابِ اسلامی کو ایران کے محافظ قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کے خلاف ان کا دفاع کیا ہے اور کہا کہ ان پاسداران نے ایرانی عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر کردہ اپنے ایک خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ان پاسداران نے ایرانی عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا امریکا پاسداران انقلاب کے خلاف عناد رکھتا ہے اور اسی باعث اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

    ایرانی صدر نے امریکا کو عالمی دہشت گردی کا سربراہ بھی قرار دیا، امریکی فیصلے کے رد عمل میں ایران نے بھی امریکی فوج کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔

    دوسری جانب ایران کی اعلیٰ ترین سکیورٹی کونسل نے امریکی فیصلے کے رد عمل میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے، امریکا نے گزشتہ روز پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

  • ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں: حسن روحانی

    ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ایک بار پھر امریکی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، ملکی معاشی بحران کی وجہ اسرائیل، امریکا اور سعودی عرب کو قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کا ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا ایران کو اپنے زیراثر لانا چاہتا ہے، ایسی تمام کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

    امریکا کی جانب سے جوہری ڈیل کے انخلا کے بعد ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئیں ہیں جس سے ایرانی معیشت بحران کا شکار ہے، اسی تناظر میں بعض حلقے حسن روحانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کی وجہ امریکا اور اس کے اتحادی ہیں۔علاوہ ازیں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ملک میں نجی اور سرکاری شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا سوچ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک ایرانی قوم کو شکست نہیں دے سکتا۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں، جس کے باعث ایرانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی نے واشنگٹن اور خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ ایرانی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اپنے اندورنی امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات پر توجہ دے۔

  • وزیر اعظم اور ایرانی صدر کا رابطہ، دہشت گردی کے خاتمے پراتفاق

    وزیر اعظم اور ایرانی صدر کا رابطہ، دہشت گردی کے خاتمے پراتفاق

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران کے صدر حسن روحانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، ٹیلی فونک گفتگو میں خطے کی مجموعی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے ایرانی صدر کو فون کر کے خطے کی صورتِ حال پر گفتگو کی، دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے پر اظہارِ افسوس کیا اور مستقبل میں ایران کے دورے کے امکان پر بھی بات چیت کی۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، پاک بھارت کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ٹیلی فونک رابطے میں وزیرِ اعظم عمران خان نے ایرانی صدر کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پاکستان کی امن کوششوں سے آگاہ کیا۔

    موجودہ صورتِ حال میں برادر ملک ایران کے کردار پر بھی بات چیت کی گئی، وزیرِ اعظم عمران خان نے کشمیر کے مسئلے پر حمایت کرنے پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران: شیخ رشید کی ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات

    اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر اسلامی ممالک ہیں، دونوں ممالک تاریخی اور ثقافتی ورثے میں جڑے ہوئے ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے امن کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ دریں اثنا، دونوں رہنماؤں کے درمیان عوامی رابطے مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • ایران نے امریکی پابندیوں کو ایک بار پھر دہشت گردی قرار دے دیا

    ایران نے امریکی پابندیوں کو ایک بار پھر دہشت گردی قرار دے دیا

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ امریکی اقتصادی پابندیاں دہشت گردی کے مترادف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکا اپنی پوری توانائیاں ایران کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقتصادی پابندیوں کے ذریعے ایرانی بینکنگ اور تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کرنا دہشت گردی کے اقدامات تصور کیے جاتے ہیں، یہ پابندیاں سو فیصد دہشت گردانہ کارروائیاں ہیں۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران اپنے دفاع کے لیے ہمیشہ تیار ہے، ملکی سالمیت کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے۔

    دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ امریکا منافقت پر اتر آیا ہے، امریکا مبینہ طور پر سعودی عرب کو جوہری ٹیکنالوجی فروخت کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اب دنیا بھی جان چکی ہے کہ امریکا کیا کررہا ہے، اور ایران سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ نے کیا حکمت عملی اپنائی ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب لوگوں کا جوہری ڈیل سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے، یورپ کی جانب سے اچھے بیانات دیے گئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوا۔

    جوہری معاہدے کو بچانے کی خاطر یورپ باتوں کے بجائے عملی اقدامات کرے: ایران

    جواد ظریف نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، یاد رہے کہ دو روز قبل پینس نے ایران پر ایک نئے ہولوکاسٹ کی تیاری کا الزام عائد کیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ امریکی نائب صدر کی طرف سے عائد کردہ الزامات لاعلمی پر مبنی اور خطرناک ہیں۔

  • عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، ایرانی صدرحسن روحانی

    عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، ایرانی صدرحسن روحانی

    تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں۔

    تہران میں منعقدہ سالانہ اسلامی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ مغربی ممالک نے مشرقی وسطیٰ میں اپنے مفادات کو حاصل کرنے کے لیے اسرائیل جیسا کینسر کا پھوڑا قائم کیا، دہشت گردوں اور عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کا نتیجہ خطے میں کینسر کے ناسور کی صورت میں نکلا، اسرائیل ایک جعلی حکومت ہے جسے مغربی ممالک نے بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا مشرق وسطیٰ کے اسلامی ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرکے اسرائیل کو محفوظ بنا رہا ہے جبکہ خطے میں ایران کے حریف سعودی عرب کے ساتھ امریکا خوشامد کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ہم سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ مکہ و مدینہ میں رہنے والے ہمارے بھائیوں جیسے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے ایران سے تقریباً تین برس قبل ایران میں قائم سفارت خانے کے باہر مسلسل احتجاج اور آگ لگانے کے واقعے کے بعد اپنے سفارتی تعلقات ختم کردئیے تھے۔

    یاد رہے کہ شام اور یمن میں جاری جنگی تنازع میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔