Tag: حسن روحانی

  • امریکا اقتصادی پابندیوں کے ذریعے ایرانی حکومت تبدیل کرنا چاہتا ہے: حسن روحانی

    امریکا اقتصادی پابندیوں کے ذریعے ایرانی حکومت تبدیل کرنا چاہتا ہے: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرکے موجودہ حکومت تبدیل کرنا چاہتا ہے، ایسے حربے کامیاب نہیں ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے تہران یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے نفسیاتی اور اقتصادی حربے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے بعد ایرانی پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی دشمنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ خیال رہے کہ ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی چار نومبر کو عائد کی جا رہی ہے۔

    ایران کی سعودی عرب کو امریکا کے خلاف اتحاد کی پیش کش

    گذشتہ ہفتے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ ایران امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے، بشرط یہ کہ مذاکرات جامع اور مربوط ہوں جس پر امریکا خود بھی عمل کرے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی حکومت کو ایران کے ساتھ مل کر امریکا کے خلاف مضبوط اتحاد بنانا چاہیے تاکہ مشرق وسطیٰ کو مضبوط کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب امریکا کا سب سے مضبوط اتحادی ہے دونلڈ ٹرمپ نے اپنے غیر ملکی دوروں کا آغاز بھی سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • ایرانی، ترکی اور روسی صدور کی ملاقات، شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    ایرانی، ترکی اور روسی صدور کی ملاقات، شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی، روس کے سربراہ ولادی میر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان ملاقات ہوئی اس دوران شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس، ترکی اور ایران کے سربراہان کے درمیان اہم ملاقات ایران کے دارالحکومت تہران میں ہوئی جہاں شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات میں تینوں ملکوں کی جانب سے متفقہ فیصلہ سامنے آیا ہے کہ شام کے حالات کا سیاسی حل ممکن ہے۔

    مذاکرات میں ایران اور روس نے شامی صوبے ادلب کو باغیوں سے چھڑانے کے لیے فوجی آپریشن کی حمایت کی جبکہ ترکی نے جنگ بندی کی اپیل کی۔

    شام کا معاملہ: ترک، ایران اور روسی سربراہان کا اہم اجلاس

    خیال رہے کہ ان دنوں شامی صوبے ادلب میں شدید خانہ جنگی کی صورت حال ہے، اسی سے متعلق تینوں ملکوں نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ شام میں باغیوں کے زیر قبضہ ادلب صوبے کے تنازعے کا فوجی حل ممکن نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوگان نے شامی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ شمال مغربی شامی صوبے ادلب میں جنگ بندی کا اعلان کرے، مسئلے کا مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل نکالا جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی تھی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

  • ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا ہے کہ نئی امریکی پابندیوں کی وجہ سے معیشت مشکلات کا شکارہوئی، مشکلات پرجلد قابو پالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف حکام کوشکست دیں گے۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے اور مشکلات پرجلد قابو پالیں گے۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے 26 اگست کو وزیرخزانہ مسعود کرباسیان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ وہ معاشی حالات کو بہتری کی جانب گامزن کرنے میں ناکام رہے تھے جس کے بعد انہیں عہدے سے فارغ کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ایران پرپابندیاں عائد کی تھیں جس کے بعد سے ملک میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ اور ایرانی ریال ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر نصف حد تک کھو چکا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ 2015 میں امریکہ سمیت 6 ممالک نے ایران سے جوہری معاہد کیا تھا لیکن رواں سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

  • ولادی میر پیوٹن، رجب طیب اردوگان اور حسن روحانی کے درمیان جلد ملاقات کا امکان

    ولادی میر پیوٹن، رجب طیب اردوگان اور حسن روحانی کے درمیان جلد ملاقات کا امکان

    تہران: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوگان اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان جلد اہم ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق تینوں ملکوں کے صدور اہم ملاقات ایک اجلاس میں کریں گے تاہم سمٹ کی تاریخ اور مقام کا اعلان ابھی تک سامنے نہیں آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں سال ستمبر میں ترکی اور ایران کے رہنماؤں کے اجلاس میں روسی صدر ولادی میر پوٹن کی شرکت متوقع ہے۔

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اُن کے اِس سمٹ میں شریک ہونے کا حتمی اعلان بعد میں کیا جائے گا، مذکورہ سمٹ میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ترک صدر رجب طیب اردوگان بھی شریک ہوں گے۔

    تینوں ملکوں کے سربراہان کی ملاقات میں شام کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی جائے گی، اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا جائے گا۔


    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا


    خیال رہے کہ یہ سمٹ ستمبر کے اوائل میں منعقد کی جائے گی، قبل ازیں صدر پوٹن رواں برس اپریل میں شامی معاملات پر انقرہ منعقدہ سمٹ میں حسن روحانی اور رجب طیب اردوگان سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ شام میں کئی برسوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے ماسکو، تہران اور انقرہ کی حکومتوں نے باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد روسی صدر ولادی میر پوٹن، ایرانی صدر حسن روحانی اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان گذشتہ سال بھی ملاقات ہوئی تھی۔

  • ایرانی صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، دورہ ایران کی دعوت

    ایرانی صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، دورہ ایران کی دعوت

    اسلام آباد: ایران کے صدرحسن روحانی کی جانب سے  پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق صدر حسن روحانی نے عمران خان کو ٹیلی فون کیا اور الیکشن میں‌ کامیابی پر مبارک باد دی.

    دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں پاک ایران تعلقات اور باہمی دل چسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا گیا.

    اس موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان ایران فقط ہمسایے نہیں ہیں، مذہبی اور ثقافتی بندھن سے جڑے ہیں.

    حسن روحانی نے کہا کہ پاک ایران تعلقات میں مزید پختگی اور اضافے کےخواہاں ہیں. اس موقع پر ایرانی صدر نے عمران خان کوایران کے دورے کی دعوت بھی دی.

    عمران خان نے ایرانی صدر کی دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا.

    عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایران سےخصوصی تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے، پاکستان ایران کےساتھ سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کاخواہش مند ہے.


    ایران اور سعودی عرب کے لئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں: عمران خان

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں‌ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنردوست نے ملاقات کی تھی اور ایرانی صدر کا مبارک باد کا پیغام پہنچایا تھا.

    اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا تھا کہ اپنی سالمیت کے تحفظ کے لئے ایران کا کردار قابل تحسین ہے، ایران اور سعودی عرب کے لئے تعمیری، مثبت کرداراداکرنے کو تیار ہیں.

  • امریکا کون ہوتا ہے ایران سے متعلق فیصلے کرنے والا؟ حسن روحانی

    امریکا کون ہوتا ہے ایران سے متعلق فیصلے کرنے والا؟ حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران سے متعلق امریکی فیصلے اور پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کون ہوتا ہے ایران کے حوالے سے فیصلے کرنے والا؟

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے آج ایران سے متعلق امریکا کی نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے، علاوہ ازیں مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا ہے کہ امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے متعلق پابندیوں کے امریکی فیصلے قبول نہیں کئے جائیں گے، تمام ممالک آزاد اور خود مختار ہیں، دیگر ممالک بھی ایران سے متعلق امریکی فیصلوں کو رد کریں گے۔


    امریکا ایران پر تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کرے گا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو


    حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایسے فیصلے آتے رہتے ہیں، تاہم ایرانی عوام امریکی پابندیوں کو پہلے ہی رد کر چکے ہیں، ہم ایسی دھمکیوں سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی کان دھرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران سے متعلق کہا تھا کہ ایران کی کسی بھی متبادل حکمت عملی سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، ایران پر بہت زیادہ اقتصادی دباؤ بڑھائیں گے، ایرانی رہنماؤں کو ہماری سنجیدگی کے بارے میں کوئی شک نہیں ہوگا۔


    ایرانی ایٹمی معاہدے کو بچانے کے لیے یورپ کی کوششیں ناکافی ہیں، جواد ظریف


    مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے، ایران کو دھمکی آمیز رویہ ترک کرنا ہوگا، ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اثرورسوخ بڑھایا، ایران کو دوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانے دیں گے، ان کو یورینیم کی افزودگی روکنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی ہے، حسن روحانی

    ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی ہے، حسن روحانی

    تہران : ایرانی صدرحسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی ہے، امریکا پہلے بھی ایرانی جوہرے معاہدے سے مخلص نہیں تھا۔

    ان خیالات اظہار انہوں نے تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ ایٹمی معاہدے سے متعلق جھوٹ بولا اور بغیر کسی ثبوت کے ہمیشہ ایران کی مخالفت کی۔

    ایران نے پوری طرح سے معاہدے کی پاسداری کی ہے، جوہری معاہدے پر عمل درآمد کی آئی اے ای اے نے تصدیق کی ہے، صدر ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا کبھی جوہری معاہدے سے مخلص ہی نہیں تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے وزیرخارجہ کو عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کا حکم دے دیا ہے تاکہ ہم امریکہ کو ملوث کیے بغیر اس ایٹمی معاہدے کو بچا سکیں، تاہم اس کے لیے ہمارے پاس بہت کم وقت باقی ہے۔

    ایران دیگر ممالک سے کیے گئے ایٹمی معاہدے جاری رکھے گا، یورینیم کی افزودگی شروع کرنے سے پہلے اتحادیوں سےمشورہ کریں گے، حسن روحانی نے کہا کہ روس اور چین کو آگے آنا ہوگا، ایٹمی معاہدے سے متعلق دیگر ممالک کے ردعمل کا انتظار ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنے کے حکم پر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون، برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور جرمن چانسلر کی طرف سے مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ ”ہمیں صدر ٹرمپ کے اس فیصلے پر بہت پچھتاوا ہے۔ اس سے دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی تمام کوششوں پر پانی پھر جائے گا۔“


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریں گے، ایرانی صدر

    جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریں گے، ایرانی صدر

    نیویارک : ایران کے صدرحسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کبھی جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریگا لیکن ہم کسی کی دھمکیوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنرل اسمبلی سے خطاب ان کی لاعلمی اور حقائق سے ماورا تھا۔

    یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے انحراف سے امریکا اپنی ساکھ کھو دے گا، ایران نے ہمیشہ برداشت وتحمل کا مظاہرہ کیا اور اقدارکی پاسداری کی۔

    ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران کبھی جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریگا،جوہری معاہدہ کسی ایک ملک نہیں عالمی کمیونٹی سے منسلک ہے، ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پرجواب کاحق محفوظ رکھتاہے۔


    مزید پڑھیں: ایران جوہری معاہدہ ختم کرسکتا ہے‘ حسن روحانی


    ایرانی صدر نے کہا کہ امریکی اقدامات خطے میں غربت، بدامنی انتہا پسندی کا باعث ہیں اور غیر ملکی مداخلت سے بحران میں اضافے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں:ایٹمی معاہدہ کا خاتمہ ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہوگی‘ حسن روحانی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی حکومت اپنے عوام کو بتائے کہ اربوں ڈالر خرچ کرکے دنیا میں کونسا امن قائم ہوا؟ ہم امن کے خواہاں اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ہمیں اپنی عوام کا بھرپور اعتماد حاصل ہے۔

  • تہران: خواجہ آصف کی ایرانی صدر و وزیر خارجہ سے ملاقات

    تہران: خواجہ آصف کی ایرانی صدر و وزیر خارجہ سے ملاقات

    تہران: وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ایرانی دارالحکومت تہران میں ایرانی ہم منصب جواد ظریف اور ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف آج صبح ہی ایران پہنچے جہاں ان کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے خواجہ آصف کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات میں امریکا کی افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے پالیسی اور اس کے خطے پر اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اس موقع پر قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی شریک تھیں۔

    ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد خواجہ آصف نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاک ایران باہمی تعلقات، بین الاقوامی اورخطے کی صورتحال اور امریکا کی نئی افغان پالیسی اور خطے پر اس کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف اس سے قبل چین کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔ چین کے دورے پر روانگی سے قبل انہوں نے خارجہ پالیسی کے بنیادی خدوخال میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کو بتائیں گے کہ ہم نے کتنی قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ قربانیوں کا اعتراف کرنے والے ممالک کے ساتھ پاکستان آگے بڑھے گا۔


     

  • ایرانی صدر کے بھائی کرپشن کے الزام میں گرفتار

    ایرانی صدر کے بھائی کرپشن کے الزام میں گرفتار

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کے چھوٹے بھائی حسین فریدوں کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کر کے جیل منتقل کردیا گیا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق حسن روحانی کے چھوٹے بھائی حسین فریدون کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کا مقدمہ زیرسماعت ہیں اور انہیں اسی الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ غلام حسین محسنی نے موجودہ صدر کے بھائی کی گرفتاری پر میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’’حسین فریدون سمیت دیگر افراد کے خلاف کرپشن میں ملوث ہونے سمیت متعدد مقدمات درج ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ مالی بے ضابطگیوں کے مقدمات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اس دوران کچھ افراد پر الزام بھی ثابت ہوا جنہیں سزا کے طور پر جیل منتقل کیا گیا جبکہ حسین فریدون عدالت سے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل نہیں کرسکے اسی وجہ سے انہیں گرفتار کیا گیا۔

    ایرانی عدلیہ کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ ’’اگر حسن روحانی کے بھائی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کریں گے تو قانون کے مطابق اُن کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے گا تاہم ضمانت ہونے کی صورت میں انہیں رہا کیا جاسکتا ہے مگر اُن کے خلاف درج  کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات جاری رہیں گی‘‘۔

    واضح رہے حسن روحانی کے دورِ حکومت میں حسین فریدون اہم مشیر کا کردار ادا کرتے آئے ہیں تاہم ایک سال قبل جنرل انسپیکشن کے سربراہ نے صدر کے بھائی پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد اُن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔