Tag: حسین نواز

  • میرا اور حسن نواز کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ، حسین نواز

    میرا اور حسن نواز کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ، حسین نواز

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ میرا اور حسن نواز کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 12 اکتوبر 1999 کو سیاسی انتقام لینے کا سلسلہ شروع ہوا ، 14ماہ بغیر کسی کیس کے بھی جیل میں رہا ،قید تنہائی میں بھی رکھا گیا اس کے بعد جلا وطن بھی کیا گیا۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو فیئر ٹرائل کا حق ملنا چاہیئے ، میرا اور حسن نواز کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ، پارلیمنٹ اور حکومت جو بہتر سمجھتےہیں نیب کے حوالے سے قانون سازی کریں۔

    مریم نواز کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اقتدار اللہ کی دین ہے ، نواز شریف نے مریم نواز کے اہل کندھے دیکھ کر ذمہ داری ڈالی، مریم نوازقوم کو مایوس نہیں کریں گی۔

    صحافی نے سوال کیا بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کچھ کہنا چاہیں گے تو حسین نواز کا کہنا تھا کہ میرے کہنے سے کیا ہوگا، لیکن بڑا دکھ ہے کہ والدہ کی تدفین میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس : حسین نواز اور حسن نواز کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر

    ایون فیلڈ ریفرنس : حسین نواز اور حسن نواز کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد کے صاحبزادوں حسین نوازاورحسن نوازکےوارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد کے صاحبزادوں حسین نوازاورحسن نوازکےوارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ 12مارچ کو حسن اور حسین نواز نے پاکستان آنا ہے ،فلیگ شپ ریفرنس میں نیب نے اپیل واپس لے لی تھی اور العزیزیہ ریفرنس میں دیگر ملزمان بری ہوچکے ہیں۔

    جس پر جج ناصرجاویدرانا نے کہا اس درخواست پرنوٹس کردیتےہیں، جس پر وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ کل کیلئےنوٹس کردیں لاہور سے آنا ہوتا ہے تو عدالت نے تفتیشی افسر کو کل کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔

    خیال رہے ایون فیلڈ یفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، حسن اورحسین نوازکے علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرملزم نامزد تھے، تاہم عدالت نےعدم حاضری کی بنا پر نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

  • شریف فیملی کا برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جانے کا اعلان

    شریف فیملی کا برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جانے کا اعلان

    لندن: شریف فیملی نے برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی نے سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی ویزا توسیع درخواست مسترد ہونے کی تصدیق کر دی ہے، ان کے صاحب زادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے۔

    ادھر وزیر داخلہ پاکستان نے کہا ہے کہ نواز شریف اگر وطن واپس آئیں تو انھیں 24 گھنٹوں میں سفری دستاویزات دے دیں گے۔

    واضح رہے کہ نمائندہ اے آر وائی نیوز نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ نواز شریف نے لندن میں مزید ‏قیام کے لیے برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ویزا توسیع کی درخواست دی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا ہے۔

    برطانیہ نے نوازشریف کی ویزا توسیع کی درخواست مسترد کر دی

    نواز شریف کا پاسپورٹ پہلے ہی زائدالمعیاد ہونے کی وجہ سے ری نیو نہیں ہوا، قانون کے مطابق ان کے پاس برطانیہ چھوڑنے کے لیے چند دن ہیں، نواز شریف کو سفری دستاویزات کے لیے حکومت پاکستان سے رابطہ کرنا ہوگا، جب کہ ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ نواز شریف کو برطانیہ میں مزید قیام کے لیے ویزا توسیع سے متعلق اپیل میں جانا ہوگا۔

    دوسری طرف اے آر وائی نیوز نے پاکستان میں برطانوی سفارت خانے سے رابطہ کر کے جب استفسار کیا تو ترجمان نے بتایا کہ انفرادی امیگریشن کیسز پر بیان نہیں دیں گے، امیگریشن معاملات پر ہمارے قوانین واضح ہیں، اس سلسلے میں تمام کیسز کو قانون کے مطابق ہی دیکھا جاتا ہے۔

  • براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے: حسین نواز کا دعویٰ

    براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے: حسین نواز کا دعویٰ

    لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحب زادے حسین نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ براڈ شیٹ نے ہمیں 20 ہزار پاؤنڈز ادا کیے، جو پچاس لاکھ روپے کے قریب بنتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم حسین نواز نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ براڈ شیٹ کمپنی نے انھیں بیس ہزار پاؤنڈز ادا کیے تھے، اور ہم اس سے زیادہ پیسے بھی طلب کر سکتے تھے، لیکن وکلا کے کہنے پر سیٹلمنٹ کی پیش کش قبول کی۔

    حسین نواز نے کہا براڈ شیٹ نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا فیصلہ درخواست سے منسلک کیا تھا، اور یہ کہا تھا کہ اس فیصلے کی رو سے یہ حکومت پاکستان کی پراپرٹیز ہیں، لہٰذا انھیں ضبط کر کے انھیں فروخت کر کے حکومت پاکستان کی طرف سے انھیں ادائیگی کی جائے، درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایون فیلڈ فلیٹس حکومت پاکستان کی پراپرٹی ہے۔

    براڈ شیٹ کمیشن کے سربراہ نے جیمرز والی گاڑی حکومت کو واپس کر دی

    انھوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ براڈ شیٹ کو عدالت میں حقائق کا سامنا کرنا پڑتا، براڈ شیٹ عدالت جانے سے 15 دن پہلے بھاگ گئی۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں شریف فیملی کا دعویٰ ہے کہ درخواست کے ساتھ براڈ شیٹ نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کا معاملہ اٹیچ کیا تھا، تاہم یہ درخواست عدالت سے واپس لینے پر لیگل فیس کے اخراجات کی مد میں براڈ شیٹ کو رقم ادا کرنی پڑی۔

    حسین نواز نے کہا کہ حکومت پاکستان اس سارے معاملے میں فریق تھی، تو شہزاد اکبر نے کیوں نہیں کہا کہ یہ جائیدادیں ہماری ہو چکی ہیں، انھیں ضبط کر کے ادائیگی انھی سے کی جائے، لیکن سچ یہ ہے کہ شہزاد اکبر کے پاس صرف الزامات ہیں اور کچھ نہیں۔

    انھوں نے کہا جب یہ بات کسی آزاد جوڈیشل فورم پر جاتی ہے تو وہاں پر ان کی قلعی کھل جاتی ہے، شہزاد اکبر کی بات کا جواب نہیں دیتا، ڈھونگ رچاتے رہتے ہیں، اور چیزوں کو توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہیں، براڈ شیٹ یا حکومت سچی ہوتی تو فلیٹ ضبط کرا لیتی۔

    حسین نواز نے یہ بھی کہا کہ ڈیوڈ روز، براڈ شیٹ کا معاملہ الجھ کرگندا ہو چکا، انڈیپنڈنٹ کمیشن کے ذریعے تحقیقات ہونی چاہیئں، واٹس ایپ جے آئی ٹی جیسی تحقیقات نہیں۔

  • نواز شریف کے بیٹوں  کی مشکلات میں اضافہ

    نواز شریف کے بیٹوں کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دلوانے کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی جائے گی ، چوہدری شوگر ملز کیس میں حسن اور حسین نواز بھی شامل تفتیش ہیں، متعدد بار طلبی کے باجود دونوں بھائی نیب پیش ہوئے نا انویسٹی گیش کوجوائن کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن اور حسین نواز چوہدری شوگر ملز میں شئیر ہولڈر رہ چکے ہیں۔

    یاد رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں نئے انکشافات سامنے آئےتھے ، رپورٹ کے مطابق دستاویزات اشارہ کرتے ہیں کہ اسکینڈل کے مرکزی ملزم نواز شریف ہیں، اینکس اے نیب نے 24 نومبر 2018 کو مل کی انکوائری شروع کی، ایک سال 2 ماہ میں ہزاروں دستاویزات نیب تحویل میں آ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر مل میں شریف خاندان کی کرپشن کی غضب کہانی

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا تھا  چوہدری شوگر مل نے نواز شریف دور میں غیر معمولی ترقی کی، بیرون ملک سے مشکوک سرمایہ کاری بھی نواز دور میں آئی، 1991 میں نواز شریف نے 1.3 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے تھے، مریم نواز نے 1.4 ملین کے اثاثہ جات ظاہر کیے، جب کہ حسن، حسین، شہباز اور یوسف عباس نے اثاثہ جات ظاہر نہیں کیے تھے۔

    30 دستاویزات کے مطابق مارچ 1995 کو مریم نواز چوہدری شوگر ملز کی سی ای او بن گئیں، مریم نواز کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے معاملے سے آگاہ نہیں لیکن سی ای او رہیں، ان کے بعد حسین نواز چوہدری شوگر ملز کے سی ای او بن گئے۔

    خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز چوہدری شوگرملزکیس میں ضمانت پر ہیں۔

    واضح رہے 11 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کوگرفتار کیا تھا، جس کے بعد احتساب عدالت نے نواز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیراعظم کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا اور شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے یوسف عباس، مریم کے ساتھ مل کر 410 ملین کی منی لانڈرنگ کی، ایک کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض شوگرملز میں ظاہر کیا، یہ قرضہ1992میں آف شورکمپنی سے لیا تھا۔

  • نواز شریف کو اگلے ہفتے اسپتال میں داخل کیا جائے گا، حسین نواز

    نواز شریف کو اگلے ہفتے اسپتال میں داخل کیا جائے گا، حسین نواز

    لندن: سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو اگلے ہفتے اسپتال میں داخل کرا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد کے بیٹے حسین نواز نے کہا کہ اگلے ہفتے نواز شریف کو اسپال میں داخل کیا جائے گا جہاں اینجوگرام کے ذریعے دل کی بند شریانوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ انجیوگرام ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی ادویات کا گردوں پر اثر پڑتا ہے، گردوں میں تکلیف پر شریانوں کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کی مقدار کو کم رکھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ بائی پاس کے امکانات کو خارج نہیں کیا جا سکتا۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کاعلاج جاری ہے، آج بھی ڈاکٹرز نے معائنہ کیا۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے ان کے صاحبزادے حسین نواز کا گزشتہ ماہ کہنا تھا کہ اس وقت پلیٹلیٹس کا بہتر ہونا ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر ڈاکٹر کوئی پروسیجر نہیں کرسکتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سابق وزیراعظم نوازشریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ ایئر ایمبولینس میں علاج کے لیے لندن پہنچے تھے۔

  • مریم نواز کی مشکلات میں اضافہ، ایک بار پھر نیب طلب

    مریم نواز کی مشکلات میں اضافہ، ایک بار پھر نیب طلب

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز ایک بار پھر نیب میں طلب کرلی گئیں، چوہدری شوگر ملز کیس میں شریف خاندان نیب ریڈار پر آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کو ایک بار پھر طلب کرلیا، شوگر ملز کیس میں شریف خاندان کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

    نیب لاہور نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کے بچوں مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز کو 31 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    نیب لاہور میں طلب کیے گئے تمام افراد چوہدری شوگر ملز میں کروڑوں روپے کے شیئر ہولڈرز ہیں، اس کیس میں ان کے بھتیجے عبدالعزیز کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بغیراجازت ریلی نکالنے پر مریم نواز سمیت لیگی قیادت کے خلاف 4مقدمات

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انتظامیہ کی بغیر اجازت ریلی نکالنے پر لیگی قیادت کے خلاف چار مقدمات درج کیے گئے تھے، مقدمات میں مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر، رانا ثنا اللہ کی اہلیہ اور داماد کو نامزد کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ سابق گورنرسندھ محمد زبیر، مصدق ملک ، جاوید لطیف، عائشہ رجب، عظمیٰ بخاری بھی ملزمان میں شامل ہیں جبکہ طلال چوہدری، سٹی صدر ن لیگ شیخ اعجاز اور سابق میئررزاق ملک کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق مقدمات تھانہ نشاط آباد، سرگودھاروڈ، فیکٹری ایریا اور سمن آباد میں درج کیےگئے، مقدمات میں 14 مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں حکومت مخالف تقریر، حکومت کے خلاف اکسانے اور لاؤڈاسپیکر کے استعمال کی دفعات شامل ہیں۔

  • نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت 9 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت 9 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے بیٹوں کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 9 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باعث ملتوی کی گئی۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ریفرنسز کی منتقلی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور میاں گل حسن اورنگزیب نے نوازشریف کے خلاف دیگر دو ریفرنسز کی منتقلی سے متعلق درخواست پرسماعت کی تھی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فرد جرم عائد ہوجائے تو ریفرنس منتقل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی صرف اسی بناء پر کسی جج کو علیحدہ کیا جاسکتا ہے کہ اس نے کسی ایک کیس میں فیصلہ دیا ہے۔

    سردار مظفرعباسی کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 10 ماہ سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز سن رہے ہیں اوران کا تجربہ بھی دیگر دستیاب ججزسے زیادہ ہے۔

    احتساب عدالت نے 3 اگست کو شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے7 اگست تک ملتوی کردی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، حسین نواز

    والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، حسین نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، چار روزہ استثنیٰ کی باتیں کی جا رہی ہیں،بڑے دکھ کی بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے کہا کہ والدہ وینٹی لیٹر پر ہیں، حالت ٹھیک نہیں ہے، عدالتوں سے چار روز کے استثنیٰ کی باتیں کی جا رہی ہیں، بڑے دکھ کی بات ہے۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے والدہ کی جمہوریت کے لیے کیا خدمات ہیں، پتہ نہیں کون لوگ ہیں جو ابہام پیدا کر رہے ہیں، ہم تکلیف میں ہیں، ایسی باتیں دل کو مزید تکلیف پہنچا رہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز


    دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اہلیہ کے لیے دعائیں کرنے پر عوام کے شکر گزار ہیں جبکہ مریم نواز نے والدہ کے لیے قوم سے دعائیں جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی کو بہت دکھ ہوا ہے، جنہوں نےروکنےکی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز لندن میں کینسرکے علاج کے لیے موجود ہیں۔جمعرات کو دل کا دورہ پڑنے سے اسپتال میں گرگئیں تھی، جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے جبکہ نواز شریف سمیت شریف خاندان لندن میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز

    نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو ایک دن جواب دینا ہوگا،حسین نواز

    لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی کو بہت دکھ ہوا ہے، جنہوں نےروکنےکی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز ابھی بھی آئی سی یو میں ہیں اور ان کا علاج جاری ہے، قوم سے درخواست ہے، بیگم کلثوم نواز کو دعاؤں میں یاد رکھیں۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ دعا کریں اللہ نے بیگم کلثوم نواز کو ہارٹ اٹیک سے بچایا ہے، ڈاکٹرز نے بتایا ابھی کچھ نہیں بتا سکتے علاج جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو روکنے پر فیملی بہت تکلیف میں ہے، جنہوں نے روکنے کی کوشش کی انہیں ایک دن جواب دینا ہوگا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے،نواز شریف سمیت شریف خاندان لندن میں ہے ، شہباز شریف بھی اپنی بھابھی کی عیادت کے لیے لندن پہنچ گئے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ دعاؤں کے لیے قوم کا احسان مند ہوں جبکہ مریم نوازاور بیٹے حسین نوازنے بھی والدہ کی طبیعت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قوم سے دعاکی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز لندن میں کینسرکے علاج کے لیے موجود ہیں۔جمعرات کو دل کا دورہ پڑنے سے اسپتال میں گرگئیں تھی، جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔