Tag: حضرت داتا گنج بخش

  • "جانے دیجیے، یہ تصوف کا معاملہ ہے!”

    "جانے دیجیے، یہ تصوف کا معاملہ ہے!”

    ریڈیو پاکستان کے رائٹرز یونٹ میں چراغ حسن حسرت کی سربراہی میں احمد فراز بھی کام کرتے تھے۔

    حسرت صاحب نے احمد فراز سے کہا کہ مولانا، داتا گنج بخش پر فیچر تیار کیجیے۔

    احمد فراز نے فیچر لکھنے کی تیاری شروع کی۔ دوسرے دن حسرت صاحب نے پوچھا۔ مولانا، کچھ ہوا؟

    احمد فراز بولے کہ جی ہاں کچھ ہوا تو ہے۔

    یہ سن کر حسرت صاحب سوچ میں پڑ گئے۔ سگریٹ کا لمبا کش لیا اور بولے۔

    ”مولانا جانے دیجیے۔ یہ تصوف کا معاملہ ہے اور آپ ٹھہرے ترقی پسند، آپ کا کیا اعتبار خدا کو خدا صاحب لکھ دیں گے۔

    احمد فراز نے اس فیچر میں تو خدا کو خدا صاحب نہیں لکھا تھا، مگر اپنی شاعری میں وہ کچھ نہ کچھ تو کرتے ہوں گے کہ لوگ بھڑک اٹھتے ہیں۔

    مولانا چراغ حسن حسرت عالم آدمی تھے۔ فارسی و اردو کلاسیکی ادب سے گہری دل چسپی تھی۔ لفظوں کے پارکھ ۔ اس لیے یہ تو ممکن نہیں کہ وہ یہ نہ جانتے ہوں کہ ماضی میں اسم خدا اور اللہ کے ساتھ صاحب کا لفظ مستعمل رہا ہے۔ بس ان کا خیال ہوگا کہ اب اس لفظ کے استعمال سے اجتناب بہتر ہے۔

    (ممتاز ادیب انتظار حسین کی کتاب ”ملاقاتیں“ سے انتخاب)

  • حضرت داتا گنج بخش کے مزار کو سینکڑوں من عرق گلاب سے غسل دے دیا گیا

    حضرت داتا گنج بخش کے مزار کو سینکڑوں من عرق گلاب سے غسل دے دیا گیا

    لاہور: حضرت داتا گنج بخش کے مزار کو سینکڑوں من عرق گلاب سے غسل دے دیا گیا، مہمان خصوصی وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے غسل دیا اور پھلوں کی چادر چڑھائی۔

    تفصیلات کے مطابق برصغیر پاک وہند کے عظیم صوفی بزرگ حضرت علی بن عثمان الہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخشؒ شکر کا975  واں عرس منایا جارہا ہے، مزار کو غسل مبارک دینے کی تقریب منعقد کی گئی، غسل دینے کی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار تھے۔

    تقریب میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے حضرت داتا گنج بخش کے مزار کو سینکڑوں من عرق گلاب سے غسل دیا، پھلوں کی چادر چڑھائی اور وطن عزیز کی سالمیت اور اسلام کی سبربلندی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔

    اس موقع پر وزیر اوقاف پنجاب سعید الحسن شاہ، وزیر انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ میاں اسلم اقبال، ڈی جی اوقاف سید طاہرعلی بخاری بھی موجود تھے۔

    خیال رہے داتا دربار کو ہر سال نویں محرم کو غسل دیا جاتا ہے، چالیس روز بعد حضرت داتا گنج بخش کا سالانہ عرس منعقد ہوگا

    تقریب میں وطنِ عزیز کے علاوہ دنیا بھر سے عقیدت مندوں کی کثیر تعداد شرکت کی اور ملک ترقی، استحکام اور امن کے لیے دعا کیں۔

    اس موقع پر سیکیورٹی ،صفائی اور زائرین کی سہولیات کیلئے خصوصی انتظام کیا گیا ۔

    یاد رہے 16 ستمبر کو زائرین کیلئے بہشتی دروازہ کھولا گیا تھا ، درگاہ پاکپتن کے سجادہ نشین دیوان مودود مسعود نے بہشتی دروازے کی قفل کشائی کی جس کے بعد زائرین کی بڑی تعداد نے بہشتی دروازے سے گزرنے کی سعادت حاصل کی تھی۔

    مزید پڑھیں :  حضرت بابا فرید گنج شکرؒ کا عرس مبارک جاری: بہشتی دروازہ کھول دیا گیا

    یہ دروازہ دس محرم تک کھلا رہے گا اور پانچ دن بعد نماز فجر کے وقت ایک سال کے لئے دوبارہ بند کردیا جائے گا۔

    خیال رہے آفتاب ولایت حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ کا شمار چشتیہ سلاسل کے معروف ترین بزرگان دین میں ہوتا ہے، سلسلہ چشتیہ میں سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے بعد سب سے زیادہ شہرت آپ ہی کے حصے میں آئی۔

    آپ کے مریدین کی تعداد لاکھوں اور خلفا کی تعداد 700 ہے، چھ سو خلفا انسانوں میں اور سو خلفا جنات میں سے تھے، آپ مجذوب السالک تھے یعنی آپ کی روحانیت کے تین حصے جذب کے اور ایک حصہ سلوک پر مشتمل تھا۔