Tag: حفاظتی بند

  • سیلابی صورتحال : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا

    سیلابی صورتحال : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین : قادر آباد بیراج کو بچانے کیلئے قریبی حفاظتی بند کودھماکے سے اڑا دیا گیا، پانی کا رخ موڑنے کیلئے حفاظتی بند کو توڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ، جس سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب پیدا ہو گیا۔

    جس کے بعد قادرآباد بیراج کو بچانے کے لیے قریبی حفاظتی بند کو دھماکے سے اڑا دیا گیا اور پانی کا رخ موڑنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ چکوڑی، کالا شادیاں، باہری، کمھب کلاں سمیت 139 گاؤں زیرِ آب آ چکے ہیں اور آئندہ چند گھنٹوں میں مزید دیہات کے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے، جس کے پیش نظر ہزاروں افراد کو کیمپوں اور محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

    سیلاب کے پیش نظر متعلقہ انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں قریبی علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، اور عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ خطرے والے علاقوں سے فوری طور پر دور رہیں۔

    صدر اور وفاقی حکومت نے بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے بعد آبی ریلے نے بہاولنگر، قصور، نارروال، جھنگ اور پاکپتن میں تباہی مچا دی، جس سے متعدد دیہات زیرآب آگئے اور فصلیں ڈوب گئیں۔

    دریائے چناب کے ریلوں سے جھنگ کے علاقے بیلہ جبانہ،بستی کھوہ، جان محمد،جبانہ اورمگھیانہ میں فصلیں اوردرجنوں گھرتباہ ہوگئے جبکہ چشتیاں کے مقام پر دریا کے تیز بہاؤسے حفاظتی بند ٹوٹ گیا نشیبی بستیاں متاثر ہیں، جس سے علاقہ مکین سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

  • تریموں بیراج کو خطرہ، حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پرغور

    تریموں بیراج کو خطرہ، حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پرغور

    پنجاب: سیلابی ریلے سے اہم تنصیات کو بچانے کیلئے تریموں بیراج کے حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے کی تیاریاں کی جانے لگیں ہیں، علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کر دی گئی ہے۔

    پنجاب میں سیلابی ریلے سے اہم آبی تنصیبات کو بچانے کے لیے دریائے چناب پر واقع تریموں بیراج سے پہلے حفاظتی بند میں شگاف ڈالنے پر غور کیا جا رہا ہے، جھنگ کے قریب تریموں بیراج سے پیر اور منگل کی درمیانی شب تک نو لاکھ کیوسک ریلہ گزرے گا، ہیڈ تریموں سے زیادہ سے زیادہ چھ لاکھ چالیس ہزار کیوسک پانی گزر سکتا ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کیا جا چکا ہے لیکن یہ نہیں بتایا جا سکتا بند توڑنے سے کتنی آبادی متاثر ہوگی، آبپاشی کے موجودہ نظام میں ہر بیراج اور ہیڈ ورکس سے پہلے حفاظتی پشتوں میں مخصوص مقامات کی نشاندہی کی جاتی ہے، جہاں ضرورت پڑنے پر بند کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جاتا ہے۔

    تریموں کے بعد سیلابی ریلا پنجند سے گزرے گا پھر دریائے سندھ میں داخل ہو گا لیکن اس وقت انتظامیہ کی تمام توجہ تریموں بیراج پر ہے۔