Tag: حفاظتی سامان

  • کورونا وائرس ،این ڈی ایم اے کا مقامی مارکیٹ سے حفاظتی سامان کی خریداری کافیصلہ

    کورونا وائرس ،این ڈی ایم اے کا مقامی مارکیٹ سے حفاظتی سامان کی خریداری کافیصلہ

    اسلام آباد : نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کورونا سے بچاوُ کیلئے مقامی مارکیٹ سےحفاظتی سامان کی خریداری کافیصلہ کیا ہے،ترجمان نے بتایا کہ این 95 ماسک کے علاوہ باقی سامان پاکستان میں ہی تیار ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کورونا سے بچاوُ کیلئے مقامی مارکیٹ سےحفاظتی سامان کی خریداری کافیصلہ کرلیا ہے ، فیصلہ ملکی صنعت کی ترقی اور کاروبار کے تحفظ کےلیےکیا گیا۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق این 95 ماسک کے علاوہ باقی سامان پاکستان میں ہی تیار ہورہا ہے۔ این 95 ماسک کی اپریل سے ایک لاکھ پیدوار شروع ہو جائے گی

    این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ مطلوبہ معیار اور مقدار کے مطابق سامان فراہم کرنےوالےہماری ترجیح ہیں ، کوئی کمپنی مقامی سطح پراین 95 ماسک بنانا چاہے تو اس کی معاونت کریں گے،ترجمان

    ترجمان نے کہا کہ مقامی پیداوارسےسامان کاحصول معاشی استحکام میں معاون ثابت ہو رہاہے، مقامی مارکیٹ سےسامان نہ ملنے یا معیار کے مطابق نہ ہونے پر باہر سے خریدا جائے گا۔

  • حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں، پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پورٹ سے لوگوں نے مال اٹھانا چھوڑ دیا، لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پورٹ اسٹوریج نہیں بلکہ لاجسٹک ایریا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے کرونا کی وبا کے پیش نظر بہترین اقدامات کیے ہیں، وفاقی حکومت پر تنقید غلط کی جارہی ہے۔ ہر ملک اور شہر کے حقائق مختلف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ڈاکٹرز فرنٹ لائن سولجر ہیں، ہمیں ہر حال میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ پورٹ پر 5 دن کی فری اسٹوریج کی منظوری دے دی گئی ہے، ای سی سی منظوری دے چکی، کابینہ سے بھی جلد منظوری ہوجائے گی۔ اس اہم معاملے پر بہت سی کمپنیوں نے ہم سے رابطہ کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایک عالمی مسئلہ ہے، این ڈی ایم اے نے اسپتالوں میں پی پی ایز تقسیم کی ہیں۔ پی پی ایز ان اسپتالوں میں دیے گئے جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں۔ سندھ کے ناردرن علاقے میں ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر ہی نہیں۔

    علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 12 سالوں میں ایک اچھا اسپتال ہی بنا لیتی، بالائی سندھ میں آئسولیشن کے صرف 2 سینٹرز ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ملک میں صحت کا شعبہ ٹھیک کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آج تک ملکی تاریخ میں 144 ارب کا ریلیف پیکج کسی حکومت نے نہیں دیا، حفاظتی سامان کراچی، حیدر آباد اور جامشورو کے اسپتالوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ ڈاکٹرز فرنٹ لائن سپاہی ہیں، ان کی جتنی مدد کی جائے کم ہے۔

  • این ڈی ایم اے نے بلوچستان کے ڈاکٹرز کے لیے مزید حفاظتی سامان جاری کردیا

    این ڈی ایم اے نے بلوچستان کے ڈاکٹرز کے لیے مزید حفاظتی سامان جاری کردیا

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے نے بلوچستان کے ڈاکٹرز کے لیے مزید حفاظتی سامان جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کی جانب سے بلوچستان کے ڈاکٹرز،طبی عملے کے لیے مزید حفاظتی سامان جاری کر دیا گیا، بلوچستان کو دیےگئے سامان میں 5 ہزار سرجیکل،324 این 95 ماسک، 615 حفاظتی سوٹ،4610سرجیکل دستانے، 235 جراثیم سے پاک گاؤن، 292 جوتوں کے کور،319سرجیکل ٹوپیاں،83 فیس شیلڈ بھی سامان شامل ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ پختونخوا کے اسپتالوں کے لیے اضافی سامان پہلے ہی بھیجا جا چکا ہے،حفاظتی سامان پہنچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام اسپتالوں کو اضافی سامان آئندہ 2دن میں پہنچ جائے گا، این ڈی ایم اے ہرممکنہ ذرائع سے میڈیکل سامان کی خریداری کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین سے کثیر مقدار میں سامان کی خریداری جاری ہے،آج ایک777جہاز چین سے مزید طبی وحفاظتی سامان لے کر پہنچا ہے،ایک اور جہاز اگلے 2 دن میں سامان لے کر آرہا ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ صوبائی، ریجنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو طلب سے زیادہ سامان دیا جا رہا ہے۔