Tag: حفاظتی ضمانت

  • عمران خان کا حفاظتی ضمانت کیلئے آج لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا امکان

    عمران خان کا حفاظتی ضمانت کیلئے آج لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا امکان

    لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا حفاظتی ضمانت کیلئے آج لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے آج ممکنہ طور پر لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گٸی ہے کہ عمران خان متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں، عدالت پندرہ دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

    ایڈووکیٹ اظہر صدیق کا کہنا تھا عمران خان کی تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کر دیں، رجسٹرار ہائیکورٹ نے درخواستوں پر نمبر لگادیا ہے، تینوں درخواستوں کی سماعت آج صبح ہوگی۔

    گذشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتاری کے لیے آنے والی اسلام آباد پولیس ٹیم کے زمان پارک پہنچنے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کا حکم ہے،انہیں نوٹس دے دیا گیا ہے اور پولیس انہیں گرفتار کرکے ہی واپس آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں گرفتار کرنے پہنچی ہے۔ عدالت کے وارنٹ میں واضح ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو 7 مارچ تک گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔

  • حفاظتی ضمانت کا معاملہ: عمران خان عدالت میں پیش ہونے کا امکان

    حفاظتی ضمانت کا معاملہ: عمران خان عدالت میں پیش ہونے کا امکان

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا حفاظتی ضمانت کے معاملے عدالت میں پیش ہونے کاامکان ہے ، سیکیورٹی کیلئے گاڑیاں زمان پارک پہنچ گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عدالت میں پیش ہونے کاامکان ہے۔

    سیکیورٹی کیلئے گاڑیاں زمان پارک پہنچ گئیں ، عمران خان کی روانگی کیلئے جیمرگاڑی بھی زمان پارک پہنچ گئی جبکہ پولیس اہلکار بھی گاڑیوں کے ہمراہ پہنچ گئے ہیں۔

    عمران خان کی روانگی کی صورت میں رکاوٹ بننے والے بینرز ہٹادیےگئے تاہم معاملے پر عمران خان کی قانونی ٹیم اور سینئر رہنماؤں کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

    لاہورہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت پر سماعت 4بجےتک ملتوی کی گئی ہے۔

    اس سے قبل صبح لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی عمران خان کی حفاظتی ضمانت پر سماعت ہوئی توعمران خان کے وکیل اظہرصدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عمران خان کی سیکیورٹی کےمسائل ہیں، پوری کوشش ہے کہ عمران خان پیش ہو جائیں، دیکھتےہیں عمران خان پیش ہوپاتےہیں یانہیں۔

    اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے استدعا کی تھی کہ اس معاملے پر ہمیں تھوڑی مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے سماعت 12:30 بجے تک ملتوی کردی تھی۔

    گزشتہ روز سماعت میں عمران خان کےوکیل نے کہا تھا کہ صحت کے مسائل کی وجہ سے عمران خان عدالت نہیں آپا رہے ، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ آپ عمران خان کواسٹریچرپر لے کرآجائیں یا بیان حلفی دیں کہ صبح عمران خان کو لے آئیں گے۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس، عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست نمٹا دی

    ممنوعہ فنڈنگ کیس، عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست نمٹا دی

    اسلام آباد : ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسلام آبادہائی کورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت نمٹادی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر اور انتظار پنجوتہ عدالت پیش ہوئے۔

    عدالت نے کہا کہ اگر کل آپ نے سپیشل کورٹ میں سرنڈر کردیا تو درخواست غیر مؤثر ہوگئی، جس پر وکیل عمران خان نے بتایا کہ اسپیشل کورٹ نے 31 اکتوبر تک ضمانت دی۔

    سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ جج نے کل بھی دائرہ اختیار کے حوالے سے بات کی،اس مقدمے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی، عدالتی دائرہ اختیار پر آج بھی کنفیوژن ہے، ہم چاہتے ہیں کہ میرے موکل کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

    عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں زیر سماعت ہے، جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواست عدالت نے غیر موثر ہونے پر نمٹا دی ۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت ٹرائل کورٹ کا دائرہ اختیار کو دیکھے گی

    عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست نمٹا دی

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس : عمران خان کا حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع

    ممنوعہ فنڈنگ کیس : عمران خان کا حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے مقدمے میں حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اےنےفارن ایکسچینج ایکٹ کےتحت مقدمہ درج کررکھاہے، عدالت حفاظتی ضمانت منظورکرےتاکہ متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکیں۔

    عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر رجسٹرار نے تین اعتراضات عائد کر دئیے، اسٹنٹ رجسٹرار اسد خان کی جانب سے اعتراضات لگائے گئے۔

    رجسٹرار ہائیکورٹ نے اعتراض کیا ہے کہ عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کرائی اور درخواست کے ساتھ ایف آئی آر کی غیر مصدقہ نقل لگائی گئی ہے ، خصوصی عدالت میں جانے سے پہلے ہائی کورٹ کیسے آسکتے ہیں۔

    گذشتہ روز ایف آئی اے نے عمران خان سمیت گیارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں سردار اظہر طارق، سیف اللہ نیازی، سید یونس،عامرکیانی، طارق شیخ، اورطارق شفیع بھی نامزد ہیں۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ نیا پاکستان کےنام پر بینک اکاؤنٹ بنائے گئے، جس میں ابراج گروپ آف کمپنی سے اکیس لاکھ ڈالر آئے۔

    تحریک انصاف نےعارف نقوی کا جھوٹااورجعلی بیان حلفی جمع کرایا جبکہ ووٹن کرکٹ کلب سے دومزید اکاؤنٹ سے رقم وصول ہوئی۔

    خیال رہے راناثنااللہ کی وزارت داخلہ نے عمران خان کےخلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم دیا تھا۔ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنے یا گھر پر نظربند کرنے پر غور کر رہی ہے۔

  • عطا تارڑ کو گرفتاری کا خوف، حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے

    عطا تارڑ کو گرفتاری کا خوف، حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ گرفتاری سے بچنے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے۔

    عطا تارڑ نے حفاظتی ضمانت کے لئے درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا کہ پنجاب پولیس نے گرفتاری کے لیے رہائش گاہ پر چھاپہ مارا استدعا ہے کہ پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

    یاد رہے 13 اگست کو پنجاب پولیس نے وزیراعظم کےمعاون خصوصی عطا تارڑ کے رہائشگاہ پر چھاپا مارا تھا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی تھی۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ 25 مئی کو پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد کے الزام میں پولیس کو مطلوب ہیں،

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے منصب سنبھالنے کے ساتھ حکم دیا تھا کہ پچیس مئی کو تشدد میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

  • گرفتاری کا ڈر ،  کپیٹن (ر) صفدر نے ‌حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    گرفتاری کا ڈر ، کپیٹن (ر) صفدر نے ‌حفاظتی ضمانت حاصل کرلی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کپیٹن (ر) صفدر نے گرفتاری کے ڈر سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی ، پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی پر کپیٹن (ر) صفدر کیخلاف مقدمہ درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کپیٹن (ر) صفدر نے گرفتاری کے خوف سے عبوری ضمانت کے لئے عدالت سے رجوع کیا۔

    سیشن کورٹ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر اہلکاروں سے ہاتھا پائی کے معاملے پر پولیس حکام نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر درج کیا گیا، استدعا ہے کہ عدالت ضمانت منظور کرے

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن(ر)صفدرعلی کوگرفتار کرنے سے روک دیا اور پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض 7 ستمبر تک درخواست ضمانت منظور کرلی اور ساتھ ہی تھانہ اسلام پورہ پولیس سے کپٹین (ر) صفدر کیخلاف مقدمے کی رپورٹ طلب کر لی۔

    مزید پڑھیں: پولیس اہلکارکے ساتھ بد معاشی سابق وزیر اعظم کے دامادکیپٹن صفدر کو بھاری پڑ گئی

    یاد رہے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگی کارکنوں نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور پولیس کے ساتھ دھکم پیل کی ۔

    پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو گرفتار کرنا چاہا کیپٹن صفدر درمیان میں آگئے، کیپٹن صفدر نے ایک اہلکار سے ڈنڈا چھین لیا اور اسے مارنےآگے بڑھے اور دھمکیاں بھی دی جبکہ پیچھے سے آنے والے اہلکار نے ان سے ڈنڈا چھین لیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام پورہ پولیس نے ایس ایچ او کی مدعیت میں کیپٹن صفدر سمیت 15 نامعلوم افراد کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔

  • ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ایل این جی کیس میں حفاظتی ضمانت منظور ہوگئی، عدالت نے انہیں 7 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی گرفتاری سے بچنے کے لیے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست دائر کی۔

    مفتاح اسماعیل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں لہٰذا حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کے وارنٹ گرفتاری غیر قانونی ہیں اور نیب حکام ہراساں کر رہے ہیں۔

    سماعت سے قبل مفتاح اسماعیل نے سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھاپے مارنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ نیب نے جب بھی بلایا پیش ہوا ہوں، مجھے گزشتہ روز تین بجے کے بعد نوٹس ملا تھا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں مفتاح اسماعیل کی درخواست پر سماعت کے بعد عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 7 دن کی مہلت دے دی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے بعد سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے تھے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ان کے وارنٹ گرفتاری پر دستخط کیے تھے۔

    بعد ازاں نیب ٹیم نے ان کی تلاش میں کراچی میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے تاہم نیب انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے  مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کی 10 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلیا، مفتاح اسماعیل کے خلاف نیب انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ، عدالت نےمفتاح اسماعیل کی 2لاکھ روپےمیں ضمانت منظورکی، وکیل نے کہا 2 ہفتے کی ضمانت دی جائے، اسلام آبادہائیکورٹ سےرجوع کرناہے۔

    عدالت نے کہا 2 ہفتے کی نہیں 10دن کےلئےضمانت دیں گے۔

    یاد رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل نے حفاظتی ضمانت کےلیےسندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ، جس میں استدعا کی ہے کہ نیب بے بنیاد انکوائری کررہا ہے، نیب سے تعاون کے لیے تیار ہوں، حفاظتی ضمانت منظورکی جائے۔

    خیال رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    واضح رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور ، 17  اپریل تک توسیع

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور ، 17 اپریل تک توسیع

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظورکرلی اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا ہے، ہفتےکوحمزہ شہباز کی2دن کی حفاظتی ضمانت منظورکی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، بینچ میں جسٹس وقاص رؤف شامل تھے۔

    حمزہ شہباز ، ان کے وکلا اور نیب ٹیم بھی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسار کیا نیب بتائےکس کس کیس میں حمزہ کوگرفتارکرناہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا آمدن سےزائداثاثےکیس میں گرفتاری چاہیے، نیب کےپاس ٹھوس مٹیریل ہےجس پرتحقیقات کرنی ہیں۔

    عدالت نے اعظم نذیرتارڑ سے استفسار کیا آپ کاوکالت نامہ جمع نہیں ہے، جس پر اعظم نذیر نے بتایا میں آج ہی باہرسےواپس آیاہوں وکالت نامہ جمع نہیں کراسکا۔

    نیب کا کہنا تھا رمضان شوگرملز، صاف پانی اور آمدن سے زائداثاثے کیس کی انکوائری جاری ہے۔

    اعظم نذیر نے کہا عدالت نےگرفتاری سےپہلےحمزہ شہبازکونوٹس جاری کرنےکاحکم دیا، عدالتی حکم کےباوجودنیب نےنوٹس نہیں دیا، عدالت نے10دن پہلےنوٹس دینے کا حکم دیاتھا، حمزہ شہبازاپوزیشن لیڈرہیں ایسا سلوک مناسب نہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا سپریم کورٹ نےفیصلےمیں واضح کیا 10دن پہلےنوٹس دینالازمی نہیں، جس پرجسٹس شہزاداحمدخان کا کہنا تھا ہمارےلیےسپریم کورٹ کافیصلہ قابل احترام ہے ، کیاہم نےجو10دن کےنوٹس کافیصلہ کیاتھانیب نےاسےچیلنج کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ہائی کورٹ کےفیصلےکےخلاف اپیل فائل کی جاچکی ہے، نیب بیورومکمل طورپرقانون کےمطابق کام کررہاہے، نیب کو3ارب کی ایک ٹرانزیکشن کا پتہ چلا، کیس کےگواہان کودھمکیاں دی جا رہی ہیں، حمزہ شہبازکوگرفتارکرنےگئےتووہاں برارویہ اختیارکیاگیا، غیرقانونی کارروائی کا جو تاثر حمزہ شہباز کے وکلا دے رہے ہیں وہ غلط ہے۔

    ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور 17 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے ایک کروڑکےمچلکےجمع کرانےکاحکم دے دیا، عدالت نے نیب کو 17اپریل تک حمزہ شہباز کوگرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا۔

    دوسری جانب حمزہ شہباز کی لاہور ہائی کورٹ میں پیشی پر نیب نےحکمت عملی تیارکی تھی ، نیب ذرائع کا کہنا تھا اسلام آباد سے آئے سینئر پراسیکیوٹر عدالت میں ثبوت پیش کریں گے، سینئر پراسیکیوٹرکومنی لانڈرنگ کیس سےمتعلق بریف کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب کی سربراہی میں قانونی مشاورت مکمل کرکے حمزہ شہباز کےخلاف چارج شیٹ مکمل کر لی ہے، ضمانت مسترد ہونے پرفوری گرفتاری عمل میں لائی جائےگی، نیب کی 6رکنی ٹیم نیب دفتر سے ہائی کورٹ پہنچ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی گرفتاری کا معاملہ، نیب نے حکمت عملی تیار کرلی

    خیال رہے ہفتے کے روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے چبمبر میں حمزہ شہباز شریف کی متفرق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو 8 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی اور ہدایت کی کہ نیب انہیں گرفتار نہ کرے۔

    یاد رہے حمزہ شہبازنے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر پنجاب ہیں ، میرے خاندان کوہمیشہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ، نیب اس وقت موجودہ حکمرانوں کا آلہ کار بنا ہواہے ، ڈی جی نیب شریف خاندان کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا خفیہ دستاویزات میڈیا کو بھجوائی جاتی ہیں ، ہمارے خلاف آشیانہ ، رمضان شوگر اوراثاثے کیس ناجائز بنائے ،مکمل تعاون کر رہاہوں ،گرفتاری اورچھاپوں کی ضرورت نہیں ، ہائی کورٹ کاحکم تھاگرفتاری سےپہلےآگاہ کیا جائےمگر نیب نے عمل نہ کیا۔

    مزید پڑھیں :حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 8 اپریل کو ہوگی

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی تھی۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔

  • غیرقانونی بھرتیوں کاکیس: پیرمظہرالحق کی ضمانت میں توسیع

    غیرقانونی بھرتیوں کاکیس: پیرمظہرالحق کی ضمانت میں توسیع

    کراچی: سابق صوبائی وزیرتعلیم پیرمظہرالحق سمیت تین ملزمان کی غیرقانونی بھرتیوں کےکیس میں حفاظتی ضمانت میں توسیع ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق پیپلز پارٹی کےرہنما اور سابق وزیرتعلیم پیر مظہرالحق کےدور میں غیر قانونی بھرتیوں کےمقدمےکی سماعت کراچی کی احتساب عدالت میں ہوئی۔

    نیب نے احتساب عدالت سے تحریری جواب داخل کرنے کےلیےمہلت مانگ لی۔تفتیشی افسر نے بیان میں کہا کہ ملزم کےخلاف انکوائری مکمل ہوچکی ہےاورمعاملہ چیئرمین نیب کو بھی بھیج دیاگیاہے۔

    نیب کےمطابق پیرمظہرالحق نےاپنے دورِوزارت میں 13ہزارسے زائدغیرقانونی بھرتیاں کیں،ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کورشوت لےکربھرتی کیاگیا۔

    خیال رہےکہ گزشتہ سال نومبر میں محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں:کراچی:سابق صوبائی وزیر پیرمظہر الحق کی عبوری ضمانت میں توسیع


    سماعت کے دوران تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کی ایما پرمحکمہ تعلیم میں 13 ہزار بھرتیاں کی گئیں اور ای ڈی او ممتاز شیخ بھی اس میں براہ راست ملوث ہیں۔

    یاد رہےکہ نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف شواہد اکٹھے کر لئے ہیں،انکوائری جلد مکمل کر لی جائے گی،تحریری جواب جمع کرانے کےلیے مہلت دی جائے۔

    واضح رہےکہ سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس کی سماعت کےدوران آج ایک بار پھر نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کرانے کی مہلت مانگی لی۔