Tag: حفاظتی ٹیکہ جات

  • حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام میں اہم عہدے پر ڈاکٹر خرم اکرم گھمن کی تعیناتی

    حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام میں اہم عہدے پر ڈاکٹر خرم اکرم گھمن کی تعیناتی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام ’فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایمونائزیشن‘ میں اہم عہدے پر تعیناتی کر دی، ڈاکٹر خرم اکرم گھمن ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایف ڈی آئی مقرر کیے گئے ہیں۔

    وزارت قومی صحت نے ڈاکٹر خرم اکرم گھمن کی بطور ڈائریکٹر ٹیکنیکل فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایمونائزیشن تعیناتی کا نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خرم قومی اور عالمی سطح پر شعبہ پبلک ہیلتھ اور ایمونائزیشن کے حوالے سے تجربہ رکھتے ہیں، وہ ایم بی بی ایس سمیت ہیلتھ سروسز اکیڈمی سے پبلک ہیلتھ کے شعبے میں ماسٹرز کر چکے ہیں۔

    ڈاکٹر خرم قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اٹلانٹا کے تعاون سے ہونے والے فیلڈ ایپیڈیمالوجی اینڈ لیبارٹری ٹریننگ پروگرام کے گریجویٹ بھی ہیں۔


    پاکستان میں ملیریا کی نئی دوا کے سلسلے میں بڑی پیش رفت


    ڈاکٹر خرم اکرم گھمن خیبرپختونخوا میں روٹین ایمونائزیشن اور پولیو ویکسین کے حوالے سے ہچکچاہٹ اور انکار سے متعلق چلنے والے دو اہم پراجیکٹس کا بھی حصہ رہ چکے ہیں۔

    وہ قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کی تین رکنی ماہرین کی ٹیم کا حصہ تھے جہاں انھوں نے ورلڈ کپ کے دوران کرونا کی وبا کے خطرے کے پیش نظر بطور ایپیڈیمالوجسٹ خدمات انجام دی تھیں۔ ڈاکٹر خرم ورلڈ بینک کی پینڈیمک گرانٹ کے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کے رکن جب کہ گاوی کے جوائنٹ اپریزل مشن میں بطور ایکسپرٹ شرکت کر چکے ہیں۔

  • حفاظتی ٹیکے: پروگرام میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل

    حفاظتی ٹیکے: پروگرام میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل

    اسلام آباد: حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کی کارکردگی بڑھانے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر تین بڑے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے HPV ویکسین حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کر دی گئی ہے، ایچ پی وی ویکسین کو حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کا حصہ بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دے دی گئی۔

    ڈاکٹر ندیم جان کے مطابق صحت مراکز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں ہائی رسک ایریاز کے چار سو صحت کے مراکز کو شمسی توانائی پر شفٹ کیا جائے گا، بعد ازاں دوسرے مراکز کو بھی شمسی توانائی پر شفٹ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا قومی الیکٹرانک امیونائزیشن رجسٹری کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے، جس سے پروگرام کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، نیشنل الیکٹرانک رجسٹری کے تحت ہر بچے کا امیونائزیشن کا ڈیٹا سسٹم میں درج ہو جائے گا اور بچے کے والدین کو الرٹ موصول ہوگا کہ آپ کے بچے کی ویکسینیشن کی تاریخ کون سی ہے، والدین یہ معلوم کر سکیں گے کہ کون سی ویکسین بچے کو لگنی ہے، اس سسٹم کے تحت ادارہ اپنے ویکسینیٹر کی حاضری اور کارکردگی کو بھی مانیٹر کر سکتا ہے۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ’’وزارت صحت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کوریج کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے، اور ملک بھر کے بچوں کو 12 بیماریوں سے بچانے کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام تیزی سے یونیورسل ہیلتھ کوریج کی جانب گامزن ہے۔

  • ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ

    ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ

    لاہور: وزیر صحت پنجاب کی ہدایت پر ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن محمد عثمان نے ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں دو دن کے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    کیپٹن عثمان کا کہنا ہے کہ یکم فروری سے جاری مہم میں محروم رہ جانے والے بچوں کے لیے 2 دن کی توسع کی گئی ہے، اس وقت 12 اضلاع کے شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم جاری ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر کے مطابق اب تک 1 کروڑ 12 لاکھ 85 ہزار سے زائد بچوں کو ٹیکے لگ چکے ہیں، جب کہ 9 لاکھ بچے مہم کے پہلے 15 روز میں مختلف وجوہ سے محروم رہ گئے۔

    انھوں نے کہا ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکہ جات مہم کے دوران بہترین نتائج حاصل ہوئے ہیں، والدین سے گزارش ہے کہ 12 اضلاع میں رہ جانے والے بچوں کو ہر صورت میں حفاظتی ٹیکے لگوا لیں۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ رہ جانے والے 12 اضلاع میں 9 ماہ سے بڑے بچوں کے لیے ٹائیفائیڈ حفاظتی ٹیکوں کا واحد موقع ہے۔

  • ڈبلیو ایچ او کا سندھ کے لیے اہم تحفہ، اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر لگ سکیں گے

    ڈبلیو ایچ او کا سندھ کے لیے اہم تحفہ، اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر لگ سکیں گے

    کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سندھ کو 22 کروڑ روپے مالیت کے طبی سامان اور گاڑیوں کا عطیہ دیا ہے، جس کی مدد سے اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر بھی لگائے جا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے محکمہ صحت سندھ کو 22 کروڑ مالیت کی موبائل ویکسی نیشن گاڑیاں، نگرانی کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں اور طبی ساز و سامان کا عطیہ دیا ہے۔

    عالمی ادارے نے صوبے بھر میں 345 ویکسی نیشن سینٹرز کی تزئین و آرائش اور ان میں بہتر طبی سہولیات کی فراہمی بھی شروع کر دی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے جمعرات کو ای پی آئی سندھ کے ہیڈکوارٹر میں ویکسی نیشن سروسز کے لیے طبی سہولتوں سے آراستہ 6 موبائل وینز، ڈبل کیبن گاڑی، طبّی ساز و سامان اور دیگر اشیا وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے حوالے کیں۔

    ڈاکٹر پالیتھا ماہی کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ 14 لاکھ ڈالر جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 22 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے, کا طبی ساز و سامان محکمہ صحت سندھ کے حوالے کر رہا ہے، اس رقم سے نہ صرف گاڑیاں بلکہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے 345 سینٹرز کی تزئین و آرائش بھی کی جا رہی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی وہ کراچی آتے ہیں انھیں صحت کی سہولیات میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے عوام کے لیے ہمیشہ طبی سہولیات کی فراہمی میں مدد کی ہے۔

    انھوں نے عالمی ادارہ صحت سے درخواست کی کہ وہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے بھی ویکسین کی فراہمی، ویکسین کی کولڈ چین برقرار رکھنے اور اسے صوبے بھر کے غریب عوام تک پہنچانے میں محکمہ صحت سندھ کی مدد کریں۔

    حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اکرم سلطان نے بتایا کہ سندھ کے ہر ضلع میں ایک موبائل وین کے ذریعے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، ان موبائل وینز کے ذریعے اب ان بچوں تک بھی پہنچا جائے گا جن کے والدین انھیں ٹیکہ جات پروگرام کے سینٹرز تک نہیں لا سکتے۔

  • حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام، نئی بھرتیوں کا اعلان

    حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام، نئی بھرتیوں کا اعلان

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے ای پی آئی پروگرام کو مزید بہتر بنانے کے لیے نئی بھرتیوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب نے 36 اضلاع میں 2 ہزار 7 سو 25 ویکسی نیٹرز بھرتی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں محکمے کی جانب سے جاری ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شعبہ ای پی آئی میں جونئیر ٹیکنیشن ویکسی نیٹرز بھرتی کیے جا رہے ہیں، بھرتیاں بنیادی اسکیل 9 کے تحت کی جائیں گی۔

    سرکاری مراسلے کے مطابق آسامیاں بغیر کسی نوٹس کے زیادہ یا کم کی جا سکیں گی، اپلائی کرنے والوں کو ٹیسٹ کے لیے کسی قسم کا ٹی اے ڈی اے نہیں دیا جائے گا، 18 سے 25 سال کی عمر کے درمیان کے افراد اپلائی کرنے کے اہل ہوں گے۔

    15 فی صد کوٹہ خواتین، 5 فی صد اقلیتوں اور 3 فی صد معذوروں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 31 اگست 2020 درخواستیں جمع کرنے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے، نئی بھرتیاں فکس ہوں گی اور تبادلے کی اجازت نہیں ہوگی، امیدوار ایک سے زیادہ اضلاع میں اپلائی کر سکتے ہیں، درخواست گزار کی تعلیمی قابلیت ایف ایس سی سیکنڈ ڈویژن ہو اور پنجاب میڈیکل فیکلٹی سے متعلقہ فیلڈ میں ڈپلومہ ہولڈر ہو۔

    اگر تعلیمی قابلیت ایف ایس سی اور متعلقہ شعبے میں پنجاب میڈیکل فیکلٹی سے 2 سالہ ڈپلومہ والے امیدوار نہ ہوئے تو میٹرک سائنس سیکنڈ ڈویژن اور متعلقہ فیلڈ میں 2 سالہ ڈپلومہ والے امیدوار بھی اہل ہوں گے۔

  • قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا میں قبائلی اضلاع سمیت 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع ہو گئی ہے، یہ مہم 22 ستمبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آف امونائزیشن (ای پی آئی) کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کے پی کے میں بارہ روزہ حفاظتی ٹیکوں پر مبنی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرم اور اورکزئی میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم 14 ستمبر سے شروع ہوگی، مہم میں تمام بچوں کو کور کرنے کی کوشش کریں گے، خصوصاً وہ بچے جو ٹیکوں سے محروم رہے یا جنھوں نے ٹیکوں کا کورس نہ کیا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم

    ای پی آئی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر حجروں اور دیگر مقامات میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے، والدین ویکسی نیشن کر کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچائیں۔

    واضح رہے کہ 26 اگست سے خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم بھی چلائی گئی، حکام کا کہنا تھا کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ محکمہ صحت نے جون کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں لاہور کی کارکردگی ناقص نکل آئی ہے، معلوم ہوا کہ لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سب سے نچلے نمبر پر ہے۔

  • حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    لاہور: محکمہ صحت کی جون کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ میں حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حفاظتی ٹیکہ جات میں لاہور کی کارکردگی ناقص نکلی ہے، محکمہ صحت نے جون کے مہینے کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    رپورٹ میں محکمہ صحت کی جانب سے تمام اضلاع کے حفاظتی ٹیکہ جات کی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سب سے نچلے نمبر پر ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ اور راولپنڈی ایک سو چار فی صد کوریج کے ساتھ سر فہرست ہیں، لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں 65 فی صد کوریج کے ساتھ سب سے آخر میں ہے۔

    محکمہ صحت کے چارٹ کے مطابق لاہور 10 حفاظتی ٹیکہ جات میں سے 8 میں سب سے نیچے ہیں، جن میں روٹا، پینٹا، آئی پی وی اور خسرہ کے حفاظتی ٹیکہ جات شامل ہیں۔

    ویکسین ضایع کرنے کے حوالے سے بھی لاہور 14 فی صد کے ساتھ تمام اضلاع میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    ڈائریکٹر ای پی آئی کا کہنا ہے کہ لاہور کی کارکردگی پر تشویش ہے جلد ہی لاہور ٹاپ ٹین اضلاع میں شامل ہو جائے گا، ڈاکٹر سعید گھمن نے کہا کہ موبائل ہیلتھ یونٹ اور کریش پروگرام کے ذریعے لاہور کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے گا۔