Tag: حفظان صحت

  • صرف ایک کلو دودھ سے بہت سارا کھویا کیسے بنتا ہے؟

    صرف ایک کلو دودھ سے بہت سارا کھویا کیسے بنتا ہے؟

    عام طور پر بازاروں میں ملنے والا کھویا حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار نہیں کیا جاتا یا پھر زیادہ وقت گزرنے کے بعد اس کی وہ تازگی اور غذائیت برقرار نہیں رہ پاتی۔

    اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے آج ہم آپ کیلیے ایک ایسی ترکیب لے کر آئے ہیں کہ جس پر عمل کرکے صرف ایک کلو دودھ سے ڈھیر سارا دانے دار کھویا بناسکتی ہیں، گھر میں ہی مزیدار کھویا بنانے کی آسان ترکیب یہ ہے۔

    اجزاء

    دودھ = 1 کلو

    لیموں کا رس = 2 چائے کے چمچ

    ملک پاؤڈر = 2 کھانے کا چمچ

    چاول کا پاؤڈر = 2 کھانے کے چمچ

    دیسی گھی = 1 کھانے کا چمچ

     : کھویا بنانے کا طریقہ

    سب سے پہلے دودھ کو ابال لیں اور پھر چولہے کی آنچ دھیمی کردیں، ایک پیالی دودھ الگ کرکے باقی دیگچی میں چمچ مسلسل چلاتے رہیں۔

    اب الگ کیے ہوئے دودھ میں چاول کا پاؤڈر اور ملک پاؤڈر مکس کریں اور دیگچی کا دودھ گاڑھا ہونے لگے تو پیالی والا دودھ ہلکے ہلکے دیگچی میں ڈالیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ چمچ بھی چلاتے رہیں، دودھ میں تھوڑا اور گاڑھا پن آجائے تو اس میں دیسی گھی ڈال دیں اور سب سے آخر میں لیموں کا رس ڈال کر چمچ چلاتی رہیں۔

    کچھ دیر بعد کھویا بن کر تیار ہوجائے گا لیکن آپ نے چولہا بند کرنے کے بعد بھی ٹھنڈا ہونے تک چمچ چلاتے رہنا ہے تاکہ اس کی گٹھلیاں نہ بنیں۔

  • سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    سعودی عرب: مریضوں کی غذا کے لیے کڑے اصول

    ریاض: سعودی عرب کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی غذا کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔

    قطیف سینٹرل اسپتال میں شعبہ غذا کے سربراہ باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ اسپتال میں خوراک کا باقاعدہ شعبہ ہے، اس کی طرف سے کھانا تیار کرنے والوں، پیش کرنے والوں اور خود کھانے کے سلسلے میں حفظان صحت کے تمام ضوابط کی پابندی کروائی جا رہی ہے۔

    ان کے مطابق کیٹرنگ کے شعبے میں تمام آلات، برتن اور اس کے ہر حصے کو سینی ٹائز کیا جا رہا ہے۔ کیٹرنگ کا شعبہ مریضوں کو کھانا ایسے برتنوں میں پیش کر رہا ہے جو صرف ایک بار استعمال کیے جاتے ہیں۔

    اسپتال میں ڈاکٹروں، نرسوں، صفائی کارکنان اور کیٹرنگ سمیت ہر شعبے کے عملے کی رہائش کا خصوصی انتظام بھی کیا گیا ہے، اسپتال کے قریب ایک عمارت کرائے کی حاصل کی گئی ہے جہاں تمام حفاظتی تدابیر کی پابندی کی جاتی ہے۔

    کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر ہر کارکن کا ڈیوٹی پر آتے جاتے وقت درجہ حرارت بھی چیک کیا جارہا ہے، غیر ملکی کارکنان کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر سے آگاہ کرنے کےلیے انگریزی، عربی، فلپائنی اور دیگر زبانوں میں ویڈیو کلپ بھی تیار کروائے گئے ہیں۔

    باسم آل طلاق کا کہنا ہے کہ کیٹرنگ کے شعبے نے کرونا بحران کے زمانے میں ای گیٹ سسٹم شروع کر دیا ہے تاکہ ایسے افراد جو اس شعبے سے تعلق نہ رکھتے ہوں وہ کیٹرنگ نہ آسکیں۔

    علاوہ ازیں کیفے ٹیریا میں بھیڑ بھاڑ روکنے کے لیے ٹیبل سسٹم بھی ختم کردیا گیا ہے، اسپتال میں احتیاطی تدابیر کے طور پر 30 دن کی خوراک ذخیرہ کرلی گئی ہے، کھانے پینے کی اشیا کی حفاظت کے لیے اضافی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔