Tag: حفیظ شیخ

  • عدالت نے عبدالحفیظ شیخ کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی

    عدالت نے عبدالحفیظ شیخ کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی

    کراچی: سابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر عدالت نے ان کی 10 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے وطن واپسی پر نیب کو حفیظ شیخ کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے، اور دس روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حفیظ شیخ کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عبدالحفیظ شیخ نے احتساب عدالت میں پیش ہونا ہے، وہ دبئی میں رہائش پذیر ہیں، اور نیب سے مکمل تعاون کو تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ حفیظ شیخ کے خلاف کراچی کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا ہے، ان پر قومی خزانے کو 11.25 ملین ڈالر نقصان پہنچانے کا الزام ہے، اور احتساب عدالت نے حفیظ شیخ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کو 18 اپریل 2020 کو وزیر اعظم نے مشیر برائے خزانہ مقرر کیا تھا، تاہم عدالتی فیصلے کے بعد حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ سے وزیر خزانہ بنایا گیا، انھوں نے 10 دسمبر 2020 کو وزیر خزانہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا، اور سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد 28 مارچ 2021 کو انھیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

  • بلاول نے حفیظ شیخ کی برطرفی کو پی ڈی ایم کی فتح قرار دے دیا

    بلاول نے حفیظ شیخ کی برطرفی کو پی ڈی ایم کی فتح قرار دے دیا

    اسلام آباد: بلاول بھٹو زرداری نے حفیظ شیخ کی وزیر خزانہ کے عہدے سے برطرفی کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی فتح قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ حفیظ شیخ کی وزیر خزانہ کے عہدے سے برطرفی پی ڈی ایم کی فتح ہے۔

    انھوں نے لکھا ’پی ٹی آئی ایم ایف‘ وزیر کو سینیٹ کے عہدے کے لیے منتخب ہونے کی ضرورت تھی، لیکن سینیٹ میں شکست نے وزیر کے عہدے پر رہنا ان کے لیے نا ممکن بنا دیا تھا۔

    انھوں نے کہا اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے کہ اس کی ناکام پالیسیوں سے مہنگائی آسمان پر پہنچ گئی ہے۔ بلاول نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی حزب اختلاف نے خود کو حکومت کے مقابلے میں انتہائی مؤثر ثابت کر دیا ہے۔

    وزیرخزانہ حفیظ شیخ کو کیوں ہٹایا گیا؟ وجہ سامنے آگئی

    واضح رہے کہ آج حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ حماد اظہر نئے وزیر خزانہ ہوں گے۔

    سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ حفیظ شیخ کو مہنگائی کی وجہ سے وزارت خزانہ کے عہدے سے ہٹایا گیا، مہنگائی کی وجہ سے وزیر اعظم عمران خان مطمئن نہیں تھے اور پریشان تھے، حماد اظہر وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو آگے لے کر چلیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے نئی ٹیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، فنانس کی نئی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، ملکی حقائق کو مد نظر رکھ کر فیصلے کیے جاتے ہیں، کل تک چیزیں فائنل ہو جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شبلی فراز کو وزارت پٹرولیم کا قلم دان دیے جانے کا امکان ہے، جب کہ اطلاعات اور نشریات کی وزارت کو 2 حصوں میں تقسیم کرنے پر مشاورت ہو رہی ہے، امکان ہے کہ دونوں کے الگ الگ وزیر مملکت لائے جائیں، فواد چوہدری کو بھی اضافی ذمہ داری دیے جانے کا امکان ہے۔

  • حفیظ شیخ کی وزیر اعظم سے ملاقات کے  بعد وزارت سے متعلق اہم فیصلہ

    حفیظ شیخ کی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد وزارت سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد وزارت سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آج وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اہم ملاقات کی، جس میں وزیر اعظم نے حفیظ شیخ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    ملاقات کے بعد عبدالحفیظ شیخ نے وزارت سےاستعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے حفیظ شیخ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، وزیر اعظم نے ملاقات میں کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں حفیظ شیخ کا اہم کردار ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حفیظ شیخ بطور وزیر خزانہ ذمہ داریاں بدستور انجام دیتے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات میں حفیظ شیخ اسلام آباد کی جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار تھے، تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں انھوں نے نشست ہاری۔

    انتخاب ہارنے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے ان پر عہدے کے حوالے سے بھی تنقید کی جا رہی تھی، کہ ان کی ہار دراصل وزارت خزانہ میں ان کی کارکردگی کا بھی عکس ہے، جس کی وجہ سے ان پر دباؤ آ پڑا تھا۔

    تاہم وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعظم کی جانب سے ان پر واضح طور پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔ حفیظ شیخ کو سینیٹ الیکشن میں کامیابی کی امید پر 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ بنایا گیا تھا، تاہم وہ سینیٹ الیکشن میں شکست پر 11 جون کے بعد وفاقی وزیر نہیں رہیں گے، اور 11 جون کے بعد بطور مشیر خزانہ ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔

  • حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کا حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان

    حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں کا حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان

    اسلام آباد: سینیٹ الیکشن میں حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں نے حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگ، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے سمیت حکومت کی تمام اتحادی جماعتوں نے سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں اتحادی جماعتوں نے بھرپور یک جہتی کا اظہار کیا۔

    حفیظ شیخ نے کہا تین مارچ تاریخی دن ہوگا، پی ٹی آئی سینیٹ میں اکثریت حاصل کرے گی، ہم چاہتے ہیں الیکشن میں پیسہ نہ چلے، گالم گلوچ نہ ہو، جمہوری طریقے سے ارکان اپنے حلقوں کی نمائندگی کریں۔

    انھوں نے کہا ہم سب ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں، عوام چاہتے ہیں کہ قیادت ایمان دار ہو، اصل مسائل عوام کے ہیں جنھیں ہم حل کریں گے، ہم چاہتے ہیں سینیٹ الیکشن مہذب ہوں خرید و فروخت نہ ہو، اس سے پہلے بھی 3 بار سینیٹر منتخب ہو چکا ہوں، جب بھی موقع ملتا ہے ہم پاکستان کی خدمت کے لیے حاضر ہوتے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے امین الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اراکین کو رجھانے کی کوششیں کی ہیں لیکن تمام اراکین وفاقی حکومت کے اتحادی ہونے کی وجہ سے متحد ہیں۔

    انھوں نے کہا ایم کیو ایم جمہوریت، پارلیمنٹ کی بالا دستی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ ہے، پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ کی ترقی پر توجہ نہیں دی، سندھ کے ارکان پارلیمنٹ کو ڈرایا دھمکایا اور رشوت کی پیش کش بھی کی جا رہی ہے۔

    جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا نے کہا کہ تمام حلیف جماعتیں متحد ہیں، جی ڈی اے حکومت کی اتحادی جماعت ہے، سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کی حمایت کریں گے، سینیٹ کے راستے میں کرپشن ختم کرنے کے لیے دروازے بند کرنا ضروری ہے، اس لیے اسمبلی، سینیٹ سے قانون سازی نہ ہو تو آرڈیننس لانے پڑتے ہیں۔

    ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ انشاء اللہ کامیابی حفیظ شیخ کی ہوگی، تمام اتحادی جماعتیں ان کے ساتھ ہیں۔

  • سینیٹ الیکشن: جی ڈی اے کا حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان

    سینیٹ الیکشن: جی ڈی اے کا حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان

    کراچی: سینیٹ الیکشن میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے عبد الحفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کی حمایت کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کر لیے، آج پی ٹی آئی وفد نے اسد عمر کی قیادت میں جی ڈی اے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں جی ڈی اے کے وفد کی قیادت پیر صبغت اللہ راشدی نے کی، جی ڈی اے وفد میں عرفان اللہ مروت، سردار عبدالرحیم، ذوالفقار مرزا و دیگر شامل تھے۔

    ملاقات میں سینیٹ الیکشن کی حکمت عملی پر غور کیا گیا، تحریک انصاف نے جی ڈی اے سے حفیظ شیخ کو سینیٹ میں ووٹ دینے کی درخواست کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں حفیظ شیخ نے کہا سینیٹ میں اتحادی جماعتیں مل کر لڑیں گی تو فائدہ ہوگا، اسد عمر نے کہا اگر ہم حکمت عملی سے لڑے تو امید سے زیادہ سیٹیں لے سکتے ہیں، جب کہ پیر پگارا صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہا ہم ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔

    حفیظ شیخ کو انتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں کا سامنا

    جی ڈی اے کا کہنا تھا اندرون سندھ شہر تباہ ہو رہے ہیں، اسپتالوں، اسکولوں کا نظام تباہ حالی کا شکار ہے، ہمیں امید تھی وفاق سندھ کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔ اسد عمر نے کہا وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کا وژن سندھ کی ترقی ہے، پی ٹی آئی اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلے گی اور تحفظات کو دور کرے گی۔

    پیر صدر الدین شاہ نے اس موقع پر پی ٹی آئی امیدواروں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہماری دعا ہے کہ حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد کامیاب ہوں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل طویل عرصے سے سیاست سے باہر پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے بھی سرگرم ہو کر سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا تھا۔

  • حفیظ شیخ کو انتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں کا سامنا

    حفیظ شیخ کو انتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں کا سامنا

    لاہور: سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں عبدالحفیظ شیخ کوانتخابی مہم میں ارکان قومی اسمبلی کے گلے شکوؤں اور تنقید کا سامنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فیصل آباد اور لاہور میں ایم این ایز کی جانب سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے بڑھتی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، انھوں نے شکوہ کیا ہے کہ کام نہیں ہوتے، اور وہ اپنے حلقوں میں بے بس ہو گئے ہیں۔

    ارکان کا کہنا ہے کہ حکومت معاشی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور عوام کو ریلیف دے، یہی صورت حال رہی تو حلقوں میں ووٹرز کا سامنا کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    سینیٹ الیکشن: جہانگیر ترین کا حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کا اعلان

    وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے ارکان قومی اسمبلی کو یقین دہانی کرائی کہ مشکل وقت گزرگیا ہے، اب آئندہ 2 سال میں ریلیف آئے گا۔ یاد رہے کہ عامر لیاقت نے حفیظ شیخ کو ووٹ دینے سے انکار کیا تھا۔

    حفیظ شیخ اسلام آباد کی جنرل نشست پر سینیٹ کے امیدوار ہیں، جب کہ ان کے خلاف پی ڈی ایم کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی انتخاب لڑیں گے۔

    دو دن قبل طویل عرصے سے سیاست سے باہر پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے بھی سرگرم ہو کر سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا تھا۔

    جہانگیر ترین نے کہا تھا حفیظ شیخ سے میرا دیرینہ تعلق اور خاصی پرانی دوستی ہے، ان سے مسلسل رابطہ ہوتا رہتا ہے، حفیظ شیخ کا تعلق میری پارٹی سے ہے، سینیٹ الیکشن کے موقع پر حفیظ شیخ کی بھرپور حمایت کروں گا۔

  • ای سی سی اجلاس، درآمدی چینی سے متعلق اہم فیصلہ

    ای سی سی اجلاس، درآمدی چینی سے متعلق اہم فیصلہ

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کو براہ راست درآمدی چینی حاصل کرنے کی اجازت کی منظوری دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں درآمدی چینی، کپاس کی درآمد، اور نیشنل ہائی وے کے قرض کے سلسلے میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کپاس کی درآمد کی حوصلہ افزائی کے لیے تجاویز پر غور کے بعد اہم فیصلہ کیا گیا ہے، ای سی سی نے کپاس کی درآمد پر عائد 5 فی صد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں نیشنل ہائی وے کے قرض کو معاف کرنے کے معاملے پر کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی۔ دوسری طرف پاکستان اسٹیل ملز کو گیس کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔

    دیگر اہم منظوریوں میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت کی مرمت کے لیے فنڈز کی سمری کی منظوری، اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو بیناری سےگیس کی فراہمی کی منظوری شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ اکتوبر میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی نئی امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر تھی، اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ جنوری 2021 تک ٹی سی پی10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کر لے گا۔

  • حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، حفیظ شیخ

    حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت امپورٹ سے بھی کم قیمت پر گندم دے رہی ہے، حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، سہولت بازاروں میں آٹا کم قیمت پر دیا جارہا ہے، سستا آٹا یوٹیلٹی اسٹورز اور سہولت بازاروں میں دستیاب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 40 ہزار ٹن گندم چاروں صوبوں کی جانب سے ریلیز ہورہی ہے، گزشتہ سال 20 سے 22 لاکھ ٹن گندم کم پیدا ہوئی، حکومت نے فوری اقدامات کرکے تین لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی، حکومت قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہورہا ہے، 100 بڑی کمپنیوں کے منافع میں تقریباً 56 فیصد منافع ہوا ہے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے، اب 45 لاکھ کے بجائے 70 لاکھ لوگوں کو کیش دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا اہم ترین گول ہے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں، سب سے پہلے ہم نے کنسٹرکشن کو پروان چڑھایا، قرضے بھی سستے داموں دئیے جارہے ہیں، ان سب کا مقصد ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔

  • کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار کے قریب نوکریاں ملیں گی، نوجوانوں کو فراہم قرض پر سود کی شرح بھی نصف کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت مزید 7500 لوگوں کو قرض دیا جائے گا، حکومت کی پالیسی ہے لوگوں کو پیسے دے کر کاروبار میں خود مختاری دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرض کی رقم 50 لاکھ سے بڑھا کر ڈھائی کروڑ کی جائے گی، پروگرام کے لیے ہر ممکن فنڈز فراہم کررہے ہیں، 2 ہزار 900 نوجوانوں کو ایک ارب سے زائد رقم دے چکے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ 50 لاکھ کی حد تک قرض دیا گیا ہے، نوجوانوں کو فراہم کیے گئے قرض میں شرح سود بھی کم کردی گئی ہے، چھوٹی صنعتوں اور تاجروں کی حوصلہ افزائی بڑا چیلنج ہے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کفایت شعاری پالیسی اپناتے ہوئے حکومتی اخراجات میں کمی کی، کرونا کے مشکل دنوں سے بھی نکلے اور معیشت کو بھی بہتر کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری اسٹاک مارکیٹ میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے، بلومبرگ نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کو دوسرے نمبر کا درجہ دیا، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مستحکم کردی جو بڑی کامیابی ہے۔

  • بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے: مشیر خزانہ

    بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے، 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کی قرضوں کی ادائیگی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال سے متعلق آگاہ کرنا چاہتا ہوں، بجٹ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہے، 9 ماہ کے دوران حکومت نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو قرضوں کا حجم 30 ہزار ارب تھا، 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کی قرضوں کی ادائیگی کی۔ صوبوں کو دینے کے بعد وفاق کی آمدن 2 ہزار ارب بنتی ہے، تحریک انصاف حکومت نے اس سال 27 سو ارب روپے کے قرضے واپس کیے۔ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے سخت اقدامات کیے، اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا، کسی ادارے کو کوئی گرانٹ نہیں دی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کی وبا سے پہلے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہو رہا تھا، ہمارے پاس ٹیکس کے بڑھنے کی شرح 27 فیصد تھی، حکومت آئی تو زر مبادلہ کے ذخائرختم ہو چکے تھے، تحریک انصاف کو 5 ہزار ارب روپے قرضوں کی مد میں واپس کرنے پڑے ہیں، ماضی میں لیے گئے قرضوں کے سود کی مد میں 27 سو ارب دینے پڑے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے مطابق پوری دنیا میں آمدن 4 فیصد گرے گی، کرونا سے ہماری معیشت میں 3 ہزار ارب کی کمی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد میں سے 1 کروڑ کو نقد رقوم فراہم کردی گئیں، 280 ارب روپے کی گندم کی خریداری کی گئی، کاشتکاروں کی بہتری کے لیے 280 ارب کی خریداری کی گئی، چھوٹے کاروباری افراد کے 3 ماہ کے بجلی کے بل دیے گئے، زرعی شعبے کو بہتری کے لیے 50 ارب دیے گئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش کی کہ جتنا فائدہ عوام کو دے سکتے ہیں دیں، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کی گئی، حکومت نے احساس ایمرجنسی کیش گرانٹ اور گندم خریداری کے لیے فنڈز مختص کیے، زرعی شعبے کی ترقی کے لیے بھی خصوصی پروگرام شروع کیا گیا، عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کومنتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم قرض وزیر اعظم ہاؤس کے لیے نہیں لے رہے، نئے قرض ماضی کے قرضوں کی ادئیگی کے لیے لے رہے ہیں، اس کے باوجود ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا، ہم حکومتی اخراجات کم کریں گے اور ترقیاتی بجٹ بڑھائیں گے، احساس پروگرام کے لیے مزید رقم مختص کریں گے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حالات میں اب آگے کی طرف دیکھنا ہے، اس سال 29 سو ارب روپے پھر قرضوں کی مد میں دینے ہیں، واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں کمی ممکن نہیں، یہ رقوم عوام پرخرچ کرنے کے خواہاں ہیں، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ ہم اخراجات کو کم کر رہے ہیں اور کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے، امپورٹ پر ڈیوٹی کو ساڑھے 5 سے کم کر کے ڈیڑھ فیصد کیا جا رہا ہے، تعمیراتی شعبے کے لیے تاریخی پیکج دیا، کیپٹل گین ٹیکس کم کیا جا رہا ہے، سیمنٹ پر 15 روپے فی بیگ کمی کی جارہی ہے۔ ریلیف کے لیے 40 سے 50 ارب کی ڈیوٹیز واپس لے رہے ہیں، ٹیکس ریلیف کے لیے 40 سے 50 ارب کی ڈیوٹیز واپس لے رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں جو اقدام بھی کریں وہ عوام کی بھلائی کے لیے ہو، ہماری سیونگز ٹیکسوں کی طرح ہدف سے کم رہتی ہیں، ہمارے لیے سیونگز کو بڑھانا ایک چیلنج ہے۔