Tag: حق مہر

  • چین میں آسان شادیوں کے لیے اہم اقدامات کا اعلان

    چین میں آسان شادیوں کے لیے اہم اقدامات کا اعلان

    بیجنگ: چین نے بچوں کی پیدائش کو بڑھانے کے لیے گزشتہ روز شادی کے اندراج کے عمل کو آسان بنانے اور جوڑوں پر مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

    ہفتے کے روز چین نے شادی کی رجسٹریشن کو آسان بنانے اور جوڑوں پر مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے، یہ اقدامات حکام کی جانب سے شرح پیدائش کو بڑھانے کی کوشش میں کیے گئے ہیں۔

    چین میں بغیر شادی بچے پیدا کرنے کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے، کیوں کہ ایک طرف تو سماجی بدنامی کا دباؤ ہوتا ہے اور دوسری طرف حکومت کی جانب سے ایسے جوڑوں کو مالی و سماجی تحفظ بھی میسر نہیں ہے۔ اس لیے جوڑوں کی شادی اور بچے پیدا کرنے میں کمی سے نمٹنے کے لیے چین پہلے بھی ترغیبات دے چکا ہے۔

    ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے 22 مارچ کو ایک سرکاری دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ تازہ ترین اقدام کے بعد اب لوگ وہاں شادی رجسٹر کر سکیں گے جہاں وہ رہ رہے ہوں۔ اب تک جوڑوں کو وہاں جانا پڑتا تھا جہاں سول رجسٹری میں دولہا یا دلہن کا نام ہوتا تھا، جس سے اضافی سفری اور مالی بوجھ پڑتا ہے۔ اس اقدام سے ان لوگوں کو آسانی میسر ہوگی جو اپنے آبائی شہروں سے دور کام کرتے یا رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ چین میں گزشتہ سال شادیوں کی تعداد میں 20.5 فی صد کمی واقع ہوئی، جب کہ 2024 مسلسل تیسرا سال تھا جس میں آبادی میں کمی دیکھنے میں آئی۔ حکام کی جانب سے پہلے بھی کئی اقدامات کیے گئے تھے، جن میں شادی کرنے والوں یا بچے پیدا کرنے والوں کو مالی مدد فراہم کرنا شامل ہے۔

    شہری امور کی وزارت نے وعدہ کیا کہ کچھ نقصان دہ رسوم و رواج جیسے کہ مہر کی مبالغے کی حد تک زیادہ رقم اور بہت زیادہ مہنگی شادی کی تقریبات کے انعقاد کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ مہر وہ رقم ہے جو دولہے کا خاندان عام طور پر دلہن کو دیتا ہے۔ چین میں بہت سے نوجوان شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے سے گریزاں ہیں، اس کی ایک بڑی وجہ اپارٹمنٹ خریدنے کے لیے مالی استطاعت نہ ہونا ہے۔

  • حق مہر کے حوالے سے سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    حق مہر کے حوالے سے سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: حق مہر کے حوالے سے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ خاتون جب بھی تقاضا کرے شوہر حق مہر کی ادائیگی کا پابند ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے حق مہر کے حوالے سے فیصلہ تحریر کیا جو تین صفحات پر مشتمل ہے۔

    حق مہر سے متعلق عدالت نے کہا کہ حق مہر شرعی تقاضا ہے جس کا تحفظ ملکی قوانین میں بھی موجود ہے، حق مہر  ادائیگی کا وقت نکاح نامہ میں مقرر نہ ہو تو بیوی کسی بھی وقت اپنے شوہر سے تقاضا کرسکتی ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس میں بیوی کو حق مہر کے حصول کیلئے مقدمہ دائر کرنا پڑا جو 6 سال بعد سپریم کورٹ پہنچا، عدالتوں نے غیر ضروری اپیلیں دائر کرنے پر شوہر کو جرمانہ عائد نہیں کیا، غیر ضروری اپیلوں پر جرمانہ کیا ہوتا تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی، غیرضروری اپیلیں دائر کرنے سے عدالتی نظام مفلوج ہوتا جارہا ہے۔

    سپریم کورٹ نے بیوی کو حق مہر میں تاخیر پر خاوند پر 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا اور خالد پرویز کی اہلیہ ثمینہ کو حق مہر کی ادائیگی کے حکم کیخلاف اپیل خارج کر دی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ بلاوجہ کی مقدمہ بازی ختم کرنے کیلئے عدالتوں کو جرمانہ کرنے سے ہچکچانا نہیں چاہیے۔

  • حارث رؤف کی اہلیہ مزنا ملک کو حق مہر کتنا ملا؟

    قومی کرکٹرحارث رؤف نے اہلیہ مزنا مسعود کو حق مہر میں 25 تولہ سونا لکھا ہے۔

    انسٹاگرام پر فوٹوگرافی اسٹوڈیو کی جانب سے حارث رؤف اور مزنا مسعود کے نکاح کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں قاضی کو حارث رؤف سے رضامندی کے وقت 25 تولے سونے کی حق مہر کا ذکر کرتے سنا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب ویڈیو میں حارث اور مزنا کے نکاح کے کچھ ان دیکھے لمحات کو خوبصورت انداز میں عکس بند کیا گیا ہے جس میں نئے جوڑے کو خوش دیکھا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف ہفتے کو نے اپنی کلاس فیلو  مزنا مسعود ملک سے نکاح کیا ہے۔

    حارث رؤف کا نکاح اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہوا جس میں ان کے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں نے شرکت کی۔

  • کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویتی شہری کا اپنی دلہن کو 6 ارب روپے حق مہر

    کویت سٹی: کویت میں ایک شخص نے اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر کا حق مہر ادا کیا ہے جو کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں ایک شہری نے شادی کے موقع پر اپنی دلہن کو 30 لاکھ ڈالر (6 ارب 70 لاکھ پاکستانی روپے) کا حق مہر ادا کیا ہے، کویتی شہری نے حق مہر چیک کی صورت میں دیا۔

    مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ کویت کی تاریخ میں سب سے بڑا حق مہر ہے۔

    متعلقہ سرکاری ذرائع کے مطابق کویت میں حق مہر کا کوئی ضابطہ نہیں ہے، کم سے کم 1 دینار اور زیادہ سے زیادہ 25 ہزار دینار مہر کا ریکارڈ موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں کوئی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ کی حد مقرر نہیں ہے بلکہ اسے انفرادی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔