Tag: حل

  • فلسطینیوں کے مالی بحران کا حل اولین ترجیح ہے، عرب لیگ

    فلسطینیوں کے مالی بحران کا حل اولین ترجیح ہے، عرب لیگ

    یروشلم /قاہرہ:عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی اسیران کو اذیت کی موت دے کرقتل کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا ہے کہ اسرائیلی مظالم سے متاثر ہونے والے افرادمیں سب سے زیادہ تعداد بچوں پرمشتمل ہے۔ پورا عرب خطہ اس وقت مسلح لڑائیوں کی لپیٹ میں ہے مگر انسانی حقوق کی پامالیوں کے معاملے میںاسرائیل سب سے آگے ہے۔

    قاہرہ میں علاقائی کانفرنس برائے تحفظ انسانی حقوق کےعنوان سے منعقدہ کانفرنس سےخطاب میں عرب لیگ کے معاون خصوصی ھیفاءابو غزالہ نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کے جرائم اور مظالم سے متاثرہونےوالوں میں سب سےزیادہ خواتین اور بچے ہیں۔

    احمد ابو الغیط نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کے مظالم اور انتقامی حربوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسرائیلی ریاست اپنے ہی مظالم کا ہروز ایک نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، بنیادی انسانی حق زندگی کے حقوق کا آغاز ہے مگر اسرائیل فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی بھی کھلے عام خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد فلسطینی عوام کےتعلیمی، رہائشی اور بنیادی سروسز کے حصول کے حقوق کی توہین کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا صور باھر کےمقام پر فلسطینیوں کے 100 گھروں کی مسماری ناقابل قبول جرم ہے۔

    یہ مکانات اسرائیل کی دیوار فاصل کے قریب مسمار کیے گئے ہیں۔عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ اسرائیلی مظالم کا سب سے زیادہ شکارہونے والوں میں کم سن فلسطینی بچے ہیں۔

    احمد ابوالغیط کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے،غزہ میں جاری حق واپسی ریلیوں پر اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 20 فی صد کم سن بچے ہیں۔

  • 33 ہزار سال پرانا قتل کیس حل

    33 ہزار سال پرانا قتل کیس حل

    نیو یارک : سائنسدانوں نے 33 ہزار سال قبل ہونےوالے قتل کا معمہ حل کرلیا، محققین نے بتایا کہ قاتل نے بائیں ہاتھ سے مقتول کے سر پر دو وار کیے جو اس کی موت کا باعث بنے۔

    تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے 33 ہزار سال قبل ہونیوالے قتل پر تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ قاتل نے بائیں ہاتھ سے مقتول کی کھوپڑی پر دو وار کئے جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی تھی۔

    جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قتل کےلئے بلے کی طرز کا کوئی آالہ استعمال ہوا تھا۔یونیورسٹی کی سینئر محقق کیترینا ہارواتی نے کہا کہ اس قتل کی وجوہات کے بارے میں ابھی تک علم نہیں ہو سکا، اس بارے میں صرف مفروضے ہی قائم کیے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رومانیہ کے علاقے ساؤتھ ٹرانسل وانیہ میں فاسفیٹ کی ایک کان میں کام کرنے والے مزدوروں نے 1941 میں یہ کھوپڑی دریافت کی تھی اس کے ساتھ ہی 33 ہزار سال قبل کے پتھر کے آلات اور ریچھوں کی باقیات بھی پائی گئی تھیں۔

    ماہرین آثار قدیمہ نے یہ تو معلوم کر لیا تھا کہ یہ کھوپڑی ایک بالغ مرد کی ہے تاہم محققین کے درمیان اس سوال پر ہمیشہ سے اختلاف رائے موجود رہا کہ اس پر موجود نشانات مرنے سے پہلے کے ہیں یا بعد میں کھوپڑی کو نقصان پہنچا تھا اور اب انہوں نے یہ معمہ بھی حل کرلیا ۔

    ہارواتی اور ان کی ٹیم طویل عرصے کی تحقیق اور تجربات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس شخص کو بلے جیسے کسی آلے کے دو وار کر کے قتل کیا گیا تھا اور قاتل نے وار کرنے میں بایاں بازو استعمال کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محققین نے انکشاف کیا کہ مقتول اور قاتل دونوں آمنے سامنے کھڑے تھے یہی وجہ ہے کہ ضرب کے نشان کھوپڑی کے دائیں طرف ہیں۔

  • خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے اور امریکا کی طرف سے اس کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے جانے کے بعد ایک طرف تہران کے تخریبی کردار کی شدید مذمت جاری ہے اور دوسری طرف قطر نے تہران کے ساتھ تعاون کو مزید وسیع کرنے پر زور دیا ہے۔

    عرب ٹی وی کا کہنا تھا کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبہ میں ایشیائی تعاون تنظیم ’سیکا‘ کے اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

    قطری امیر نے ایرانی صدر کو یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔

    ایرانی ایوان صدر کی ویب سائیٹ پر جاری ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ صدر حسن روحانی اور امیر قطر کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کے ساتھ اہم امور پر مشاورت بھی کی گئی۔ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ وہ تمام پڑوسی ملکوں بالخصوص قطر کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ تعلقات کو برادرانہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے وسائل موجود ہیں۔ ہمیں ان وسائل اور طاقت کو دونوں قوموں کے مفادات کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

    اس موقع پر امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے خطے کے تمام مسائل کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے اور جنگ سے حتی الامکان گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ دوحہ تہران کےساتھ ہر سطح پر تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔

  • اردن بدستور اسرائیل، فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی

    اردن بدستور اسرائیل، فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کا حامی

    عمان : شاہ عبداللہ دوم نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت اور اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اردن نے اسرائیلی ،فلسطینی تنازع کے دوریاستی حل کی حمایت کا ا عادہ کیا ہے اور اس طرح اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حل سے ماورا کسی امن منصوبے کی حمایت نہ کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں آئندہ ماہ ہونے والی مجوزہ فلسطین کانفرنس کے لیے خطے کے ممالک کی حمایت کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔

    صدر ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کوشنر اور مشرقِ اوسط کے لیے خصوصی ایلچی جیسن گرین بلاٹ نے عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات کی ہے۔

    اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی بطرا کے مطابق دونوں فریقوں نے خطے میں ہونے والی پیش رفت اور بالخصوص فلسطینی ، اسرائیلی تنازع کے حل کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    شاہ عبداللہ دوم نے تنازع کے دوریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ان کا یہ موقف صدر ٹرمپ کی اب تک صیغہ راز میں ” صدی کی ڈیل“ سے متصادم نظر آتا ہے، اردن امریکا کا خطے میں اہم اتحادی ملک خیال کیا جاتا ہے لیکن اس نے ابھی تک 25 اور 26 جون کو منامہ میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت یا عدم شرکت کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

    فلسطینی حکومت نے اس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس سے اس ضمن میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔وہ ٹرمپ انتظامیہ کے مجوزہ مشرقِ اوسط امن منصوبے کو بھی مسترد کرچکی ہے، جیرڈ کوشنر مراکش سے عمان پہنچے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے قیام کے لیے معاشی اساس پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اس میں فلسطینی ریاست ایسے بنیادی سیاسی امور پر غور نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرین بلاٹ اور کوشنر نے رباط میں مراکش کے شاہ محمد ششم سے ملاقات کی تھی اور ان سے مراکش کی منامہ میں ہونے والی مجوزہ امن کانفرنس کے لیے حمایت پر تبادلہ خیال کیا تھا تاہم مراکشی حکام نے مسٹر کوشنر کے دورے کے حوالے سے کسی تبصرے سے انکار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اردن کا امریکا سے ملنے والی سیاسی اور فوجی امداد پر انحصار ہے، اس لیے اس کے لیے منامہ کانفرنس کے دعوت نامے کو مسترد کرنا مشکل ہوگا لیکن فلسطین نژاد کثیر آبادی کی مخالفت کے پیش نظر اس کے لیے ایسے کسی امن منصوبے کو قبول کرنا مشکل ہوگا جس میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی ضمانت ہی نہ دی گئی ہو۔

  • عالمی برادری القدس اور قضیہ فلسطین کے حل پر خصوصی توجہ دے، ترک صدر

    عالمی برادری القدس اور قضیہ فلسطین کے حل پر خصوصی توجہ دے، ترک صدر

    انقرہ : طیب اردوان کا مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی برادری نے قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کو پس پشت ڈال دیا مگرترکی کوششیں جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے حل کے لیے موثر اقدامات کرے۔

    ترکی قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے موثر، دیر پا اور منصفانہ حل کی کوششیں جاری رکھے گا، صہیونی ریاست ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنا کر اپنے ریاستی جرائم دنیا سے چھپانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے انقرہ میں غیر ملکی سفیروں کے لیے منعقدہ ایک افطار پارٹی سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری نے قضیہ فلسطین کو پس پشت ڈال دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی قضیہ فلسطین اور القدس کے مسئلے کے موثر، دیر پا اور منصفانہ حل کی کوششیں جاری رکھے گا۔ ترک صدر نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں چند ایام قبل اسرائیلی بمباری اور اس میں غزہ میں اناطولیہ نیوز ایجنسی کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں اادارے کے مطابق طیب اردوآن نے کہا کہ صہیونی ریاست ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنا کر اپنے ریاستی جرائم دنیا سے چھپانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

  • ایران کا یورپی یونین کو جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم

    ایران کا یورپی یونین کو جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم

    تہران : ایرانی حکام نے متنبہ کیا ہے کہ حملے کا کوئی ٹھوس حل نہ نکالا تو ایران یورینیم کی افزدوگی دوبارہ شروع کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ایک بار پھر یورپی یونین کو ایران کے ساتھ جوہری بحران کے حل کے لیے 60 دن کی مہلت دے دی۔

    تہران حکومت نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر یورپی ملکوں اور جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ملکوں نے معاملے کا کوئی ٹھوس حل نہ نکالا تو ایران یورینیم کی افزدوگی دوبارہ شروع کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی نے یورپی یونین کے ممالک کو ایک انتباہی پیغام ارسال کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی نائب وزیر خارجہ نے پیغام میں کہا کہ یورپ کو ایران کے ساتھ 2015 کو طے پائے جوہری معاہدے پر پیدا ہونے والے بحران کو ساٹھ دن کے اندر اندر حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    برطانوی ڈائریکٹر جنرل برائے خارجہ امور رچرڈ مور سے تہران میں ملاقات کے موقع پر عباس عراقجی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ایران کی طرف سے جوہری معاہدے کی بعض شرائط پرعمل درآمد نہ کرنے کے اعلان کو معمولی نہ سمجھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہم ایک بار پھر یورپی ملکوں اور سنہ 2015 کو ایران کےساتھ جوہری معاہدہ کرنے والی طاقتوں پر زور دیتےہیں کہ وہ جوہری تنازع کو دو ماہ کے اندر اندر حل کریں۔

  • بریگزٹ معاملات حل کرنے کیلئے ابھی بھی وقت ہے، انجیلا مرکل

    بریگزٹ معاملات حل کرنے کیلئے ابھی بھی وقت ہے، انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلاء کی راہ میں حائل رکاوٹیں حل کرنے کے لیے اب بھی وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے ہاؤس آف بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی پر یورپی یونین رہنماؤں کی منظوری کےلیے کوشاں ہیں جبکہ یورپی یونین معاہدے کے مسودے میں بیک اسٹاپ سمیت کسی بھی تبدیلی سے انکاری ہے۔

    جرمن چانسلر نے سرمایہ داروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کسٹمز کے طویل طریقے کاروباری افراد کےلیے ناقابل برداشت ہیں لیکن دو مہینوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اب بھی فریقین کے درمیان بہتری لائی جاسکتی ہے‘۔

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا سیاسی حل اب بھی نکالا جاسکتا ہے، دو ماہ کا عرصہ کم ہے لیکن تھوڑا نہیں، ابھی دیر نہیں ہوئی ہے۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’معاملات برطانیہ کے ہاتھ میں ہیں کہ وہ یورپ سے کس سطح کے تعلقات چاہتا ہے‘، اس مسئلے کے حل کےلیے ’تخلیقی صلاحیت اور اچھی نیت‘ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ  یورپی یونین سے نکلنے کیلئے بیک اسٹاپ(اوپن بارڈر) ’انشورنس پالیسی‘ ہے، جس کے ذریعے یورپی یونین برطانیہ کے انخلاء کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سرحد کھلی رہے گی۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم کل یورپی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گی

    خیال رہے کہ تھریسا مے سے یورپی کمیشن کے صدر جین کلود جینکر اور دیگر رہنماؤں کی ملاقات کل ہوگی، اس دوران برطانوی وزیراعظم ڈیل پر تفصیلی گفتگو کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے سیاسی دباؤ کا شکار ہیں، ملاقات کے دوران وہ برطانیہ اور پورپی یونین کے مابین ڈیل کو بچانے کی کوشش پر تبادلہ خیال کریں گی۔

    برطانیہ کو انتیس مارچ کو یورپی یونین سے نکل جانا ہے اور ابھی تک طے شدہ بریگزٹ معاہدے کی برطانوی پارلیمان نے منظوری نہیں دی۔

  • جبل الطارق کا معاملہ حل ہونے تک بریگزٹ معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے، اسپین

    جبل الطارق کا معاملہ حل ہونے تک بریگزٹ معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے، اسپین

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے رواں ہفتے کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر یورپی سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے کے لیے برسلز کا دورہ کریں گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے دو گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کارکردگی برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کا چہرہ بنائے گی۔

    اسپین کا کہنا ہے کہ جب تک ہسپانوی جزیرے جبل الطارق پر گفتگو نہیں ہوگی وہ بریگزٹ معاہدے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یورپی سربراہوں اور برطانوی وزیر اعظم کے مابین اتوار کو ہونے والی ملاقات سے قبل بریگزٹ ڈیل پر ممکنہ حل نکل سکتا ہے تاہم جرمن چانسلر نے اتوار کو ہونے والے یورپی سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم تھریسا مے نے ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سے گذشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممالک اور جبل الطارق کی حکومت کے درمیان بات چیت اچھے انداز سے جاری ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لندن اور برسلز برطانیہ کے 29 مارچ 2019 کو یورپی یونین سے نکلنے کے مسودے پر راضی ہیں، 585 صفحات پر مشتمل دستاویزات میں شہری حقوق، مالی معاملات اور آئریش بارڈر کے مسائل بھی شامل ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسپین نے کچھ عرصہ قبل ہی برطانیہ کے زیر اثر مقبوضہ جزیرے جبل الطارق کے دعویدار ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ڈی یو پی تھریسامے کی حمایت سے منحرف، حکومت مشکلات کا شکار


    خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی آئرلینڈ کی سخت گیر سیاسی جماعت ڈی یو پی نے تھریسامے سے طے شدہ معاہدے سے انحراف کرتے ہوئے بجت ووٹنگ میں لیبر پارٹی کے حق میں ووٹ دیئے تھے جس کے بعد تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ڈی یو پی کے اتحاد کے بغیر وزیر اعظم عوام سے بریگزٹ پلان منظور نہیں کرواسکتے۔


    مزید پڑھیں : بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی آمد رک جائے گی، تھریسامے


    یاد رہے کہ دو روز قبل برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا تھا کہ بریگزٹ پلان سے یورپی تارکین وطن کی غیرضروری آمد کا سلسلہ رک جائے گا اور صرف ہنرمندی کی بنیاد پر ہی تارکین وطن کی آمد ممکن ہوسکے گی۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یورپی انجینئرز کو سڈنی کے انجینئرز یا دہلی کے سافٹ ویئر ڈیولپرز پر فوقیت حاصل نہیں رہے گی۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم پر ٹوری پارٹی کے ممبران کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اس ڈیل میں تبدیلیاں لے کرآئیں ، بعض کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس ڈیل سے بہتر تھا کہ کوئی ڈیل نہ ہوتی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتےہیں،مائیک پنس

    ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتےہیں،مائیک پنس

    واشنگٹن : نومنتخب امریکی نائب صدر مائیک پنس نے دعویٰ کیا ہےکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےنو منتخب نائب امریکی صدرمائیک پنس کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو خارجہ امور پر خاصی مہارت حاصل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیرایک ایسی جگہ ہےجہاں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہارت سےپاک بھارت کشیدگی میں کمی لاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیرکےحل کےبغیرخطےمیں امن ممکن نہیں،طارق فاطمی

    نومنتخب نائب امریکی صدرمائیک پنس نے کہا کہ ٹرمپ کشمیرسمیت دنیاکےتمام مسائل حل کرنےکی اہلیت رکھتےہیں،وہ پاکستان اوربھارت دونوں سےرابطےہیں اور ٹرمپ پاک بھارت کشیدگی میں درمیانہ راستہ نکال سکتےہیں۔

    مزید پڑھیں:مسئلہ کشمیر پر امریکہ کی ثالثی کا خیر مقدم کرینگے،سرتاج عزیز

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھاکہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مصالحت کرانا چاہتا ہوں،ہم کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان امریکہ کی ثالثی کاخیر مقدم کرینگے۔

  • پاک بھارت اختلافات کاحل سفارت کاری ہے،جوش ارنسٹ

    پاک بھارت اختلافات کاحل سفارت کاری ہے،جوش ارنسٹ

    واشنگٹن: امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے مسائل کا حل تشدد کے بجائے سفارت کاری کے ذریعے نکالیں۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان وائٹ ہاؤس جوش ارنسٹ نے میڈیا بریفنگ کے دوران پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے اختلافات کا حل تشدد کے بجائے سفارت کاری سے نکالیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اس سلسلے میں اہم پیش رفت بھی سامنے آئی ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک ایسی پیش رفت جاری رکھیں گے جس سے خطے میں استحکام آئے گا۔

    ترجمان وائٹ ہاوس نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے اڑی حملے کی براہ راست مذمت سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھرمیں جہاں دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں۔

    موجودہ صورت حال مں پاکستان اور بھارت کے وائٹ ہاؤس سے رابطے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد یا نئی دلی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا،اس حوالے سے مزید وضاحت کے لیے محکمہ خارجہ سے پوچھا جائے۔