Tag: حلب

  • حلب میں باغیوں نے بشارالاسد کی رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا

    حلب میں باغیوں نے بشارالاسد کی رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا

    شامی باغیوں اور شامی فوج کے درمیان شام کے صوبے حلب میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، روسی اور شامی فضائیہ کی جانب سے باغیوں کو پسپا کرنے کیلئے فضائی حملے کئے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی باغیوں نے حلب میں صدر بشارالاسد کی رہائش گاہ پر قبضہ کرلیا جبکہ باغیوں کی شیلنگ سے 6 شہری جاں بحق ہوگئے۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے شام میں جاری کشیدگی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ شام میں بڑھتی ہوئی خونریزی کے سبب سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز روسی اور شامی فوجی طیاروں نے شمالی شام کے مخالف گروپ کے زیرِ قبضہ شہر ادلب پر بمباری کی تھی، جس میں 7 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    شام کے صدر بشار الاسد نے گزشتہ روز حلب شہر میں مخالفین کے قبضے کے بعد ان کے خلاف بھرپور طاقت کے استعمال کا عزم کا اظہار کیا تھا۔

    بشار الاسد کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور ان کے حامیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، ملکی استحکام اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کریں گے۔

    یرغمالی رہا نہ ہوئے تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بھگتنی ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ

    شام کے سرکاری میڈیا پر شائع ہونے والے بیان میں بشار الاسد نے کہا کہ مخالفین صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں اور ہم انہیں یہی زبان استعمال کرتے ہوئے کچل دیں گے۔

  • روس نے حلب میں جنگجوؤں پر فضائی حملے شروع کر دیے

    روس نے حلب میں جنگجوؤں پر فضائی حملے شروع کر دیے

    حلب: شام کے شہر حلب پر عسکریت پسندوں کے قبضے کے بعد روس نے جنگجوؤں پر فضائی حملے شروع کر دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس کی فضائیہ نے شامی فوج کی مدد کے لیے حلب میں عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔

    شامی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں عسکریت پسندوں کے کمانڈر ان چیف ابو محمد الجولانی سمیت درجنوں جنگجو مارے گئے ہیں، گزشتہ روز عسکریت پسندوں نے حلب کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور وہ دمشق کی جانب پیش قدمی کر رہے تھے۔

    صدر بشار الاسد نے دہشت گردوں کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا، سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق لڑائی میں 337 افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر جنگجو ہیں۔ شامی فوج نے ہفتے کو کہا کہ حیات تحری الشام کے باغیوں کے بڑے حملے میں اس کے درجنوں فوجی مارے گئے ہیں۔

    حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) جسے کبھی نصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا، کو امریکا، روس، ترکی اور دیگر ریاستوں نے دہشت گرد گروپ قرار دیا ہے، حلب پر قبضہ کر کے اس نے صدر بشار الاسد کو سب سے بڑا چیلنج دے دیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے حکومت نے فوج کودوبارہ تعینات کر دیا ہے۔

    شامی باغیوں کا حلب پر کنٹرول، فوج کا عارضی انخلا

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ وہ صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    شام کے اندر یہ خانہ جنگی 2011 سے بغیر کسی رسمی انجام کے جاری ہے، اور اب تک اس میں لاکھوں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، تاہم زیادہ تر بڑی لڑائی برسوں پہلے اُس وقت رک گئی تھی جب ایران اور روس نے بشار الاسد کی حکومت کی تمام بڑے شہروں کا کنٹرول حاصل کرنے میں مدد کی تھی۔

  • اسرائیل نے شام کے فوجی ٹھکانوں پر بم برسا دیئے

    اسرائیل نے شام کے فوجی ٹھکانوں پر بم برسا دیئے

    اسرائیل فوج کی جانب سے شامی شہر حلب کے بعض فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شامی انتظامیہ کے قریبی سوشل میڈیا اکاونٹس پر بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈرونز نے حلب کے دیہی علاقے حیان میں واقع بعض فوجی ٹھکانوں حملہ کیا ہے۔

    حیان کا علاقہ بشار الاسد کی فوج میں شامل حزب اللہ کے ارکان کی اکثریت کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے۔ اسرائیل اور شامی انتظامیہ کی جانب سے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

    شامی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی قوتوں نے 29 مئی کو تارتوس کے قصبے بن یاس میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا تھا جس میں ایک بچہ شہید جبکہ 10افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے رفح پر امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز کے فوراً بعد ٹینکوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بائیڈن کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر ٹینکوں اور توپ خانے سے حملہ کر دیا۔

    اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ حماس کا خاتمہ جنگ بندی کے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے۔اسرائیل تب تک جنگ جاری رکھے گا جب تک حماس کی تباہی سمیت تمام مقاصد پورے نہ ہو جائیں۔

    گرفتاری کی صورت میں کیا ہوگا؟ ٹرمپ نے خبردار کردیا

    نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ہم حماس کی عسکری اور گورننگ صلاحیتوں کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسرائیل کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

  • شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی

    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی

    حلب : پُر رونق بازار پر فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی ہے جاں بحق ہونے والوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب داعش جنگجوؤں کے زیرِ تسلط علاقے حلب میں شام اور اتحادی فوجوں کی فضائی بمبارٹمنٹ کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے تھے جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 60 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فضائی حملہ اس وقت کیا گیا جب لوگوں کی بڑی تعداد روز مرہ کی خریداری کے لیے بازار میں موجود تھے جن میں اکثریت خواتین کی تھیں جن کے ہمراہ ان کے بچے بھی تھے جو اس اچانک حملے کی نذر ہو گئے، زخمیوں میں سے اکثر کی حالت نازک بتائی جاتی ہے.

    عینی شاہدین نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فضائی حملہ یکے بعد دیگرے تین بار کیا گیا پہلی بار حملے میں زخمی ہونے والوں کی مدد کے لیے آنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے.

    تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ فضائی حملہ شام کی افواج کی جانب سے کیا گیا یا پھر یہ کارروائی اتحادی فوج نے کی اور نہ ہی اس حملے کی وجوہات تاحال سامنے آ سکی ہیں جب کہ باغیوں کے زیر تسلط ہونے کے باعث علاقے میں میڈیا کی رسائی ناممکن ہے چنانچہ جانی و مالی نقصان کا اندازہ کرنا ناممکن ہے.

  • حلب میں مسجد پرطیاروں کی بمباری ‘42افراد شہید

    حلب میں مسجد پرطیاروں کی بمباری ‘42افراد شہید

    حلب : شام کےصوبےحلب میں جیٹ طیاروں کی مسجد پر بمباری کےنتیجے میں42نمازی شہید اور سوسےزائدافراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق حلب میں انسانی حقوق کی مبصر تنظیم کےمطابق باغیوں کے زیر انتظام علاقے ال جن میں ایک مسجد پر فضائی حملے میں 42 افرادشہید اور 100سےزائد زخمی ہوگئے۔

    شام میں انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ جب یہ حملہ ہوا اس وقت مسجد میں شام کی نماز کے لیے بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

    بمباری آخرکس نے کی؟

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کاکہناہےکہ فی الحال شناخت نہیں ہوسکی کہ یہ فضائی کارروائی کس کی جانب سے کی گئی ہےلیکن روسی اور شامی طیارے اس علاقے میں پرواز کرتے رہتے ہیں۔

    حکومت کا موقف

    دوسری جانب گذشتہ دنوں ہی شام میں سرکاری حکام کا کہنا تھا کہ باغی جنگجو حمص شہر میں اپنا آخری علاقہ بھی چھوڑنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    گورنر طلال براضی کا کہنا تھا کہ ال وائر کو خالی کرانامقامی قائدین کے ساتھ طے پانے والے موجودہ معاہدے کا حصہ تھا اور اس میں چھ سے آٹھ ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے۔

    واضح رہےکہ شام میں مارچ 2011 سے لے کر اب تک تین لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ایک کروڑ دس لاکھ افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

  • سات سالہ شامی لڑکی کی ترک صدر سے ملاقات

    سات سالہ شامی لڑکی کی ترک صدر سے ملاقات

    انقرہ :شامی شہرحلب میں باغیوں کے زیرانتظام مشرقی حصے میں رہنے والی7 سالہ لڑکی بانا العابد نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر سے مشہور ہونے والی 7 سالہ بچی بانا العابد ترکی پہنچ گئی جہاں انہوں نے اپنے والدین کے ہمراہ صدارتی محل میں صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔

    s1

    ترک صدر نے بانا اور اس کے بھائی کو سینے سے لگا کر انہیں خوش آمدید کہا اور انہیں تحائف بھی دیے۔

    s2

    بانا نے ترک صدر کے ساتھ اپنی تصویر ٹویٹر پر شیئر کی اور اور اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ وہ صدر سے مل کر بہت خوش ہے۔

    دوسری جانب ترک صدر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی اور کہا کہ مجھے بانا اور اس کے خاندان کی صدراتی محل میں مہمان نوازی کرنے پر بہت خوشی ہوئی۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی ہمیشہ شام کے لوگوں کی حمایت میں کھڑا رہےگا۔

    مزید پڑھیں: حلب کی ملالہ، 7 سال کی بانا، جو حلب میں گزرنے والی قیامت دنیا تک پہنچا رہی

    واضح رہے کہ سات سال کی بانا اپنی والدہ کے ذریعے دنیا کو کھنڈر ہوتے حلب کی داستان سناتی ہے،بانا نے 24 ستمبر کو بانا العابد کے نام سے ٹویٹر اکاؤنٹ شروع کیا اور اب ٹویٹر پر بانا کے 3لاکھ سے زائد فالوورز ہیں۔

  • حلب میں جنگ سے متاثر بچے نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار

    حلب میں جنگ سے متاثر بچے نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار

    حلب: اقوام متحدہ کے ادارہ اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ شام کے جنگ زدہ شہر حلب میں خوفناک بربادی و تباہی دیکھنے والے بچے شدید صدمے اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

    حلب میں یونیسف کے فیلڈ آفس کے نگران رڈوسلا رزاک کا کہنا ہے کہ حلب میں تمام بچے اس سے متاثر ہیں اور تمام ہی بچے صدموں اور مختلف نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

    رزاک گزشتہ 15 سال سے یونیسف کے لیے حلب میں کام کر رہے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچوں کی نفسیات میں یہ ڈرامائی اور پریشان کن تبدیلیاں پہلی بار دیکھی ہیں۔

    child-2

    اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ 5 سال سے جاری شامی خانہ جنگی سے اب تک 8 ہزار سے زائد بچے متاثر ہوچکے ہیں۔ سینکڑوں بچے جنگ کے دوران مارے گئے، کئی ایسے ہیں جو اپنے والدین کے ساتھ قیدی بنا لیے گئے اور قید خانوں میں انہوں نے سخت اذیتیں سہیں۔

    یونیسف اہلکار رزاک کا کہنا ہے کہ حلب میں نصف سے زائد بچوں کو نفسیاتی علاج اور جذباتی سہارے کی ضرورت ہے، ان میں سے بڑی تعداد ایسے بچوں کی ہے جنہیں طویل عرصہ تک ماہرین کی زیر نگرانی طبی و نفسیاتی علاج چاہیئے۔

    :دوران جنگ پیدا ہونے والے بچے

    یونیسف کے مطابق حلب میں بہت سے بچے ایسے ہیں جو جنگ شروع ہونے کے بعد پیدا ہوئے۔ ان کی عمریں اب 1 سے 5 سال کے درمیان ہیں اور اس مختصر زندگی میں انہوں نے سوائے خون خرابے اور بمباری کے کچھ نہیں دیکھا۔ ’اس نے ان کی نفسیات کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے‘۔

    رزاک نے بتایا کہ ان بچوں کے لیے یہ ایک معمول کی سی بات بن گئی ہے کہ وہ کئی دن تک بھوکے رہیں، بمباری ہو تو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگیں یا اپنے والدین کے ساتھ زیر زمین بنکرز میں جا چھپیں۔ ’یہ ان کے لیے کوئی خطرے والی بات نہیں۔ یہ ان کے لیے روزمرہ کی معمول کی زندگی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: شامی بچوں کے لیے مسکراہٹ لانے والا ٹوائے اسمگلر

    مزید پڑھیں: پناہ گزین بچوں کے خواب

    رزاک کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کے بھی عادی نہیں کہ ان کے والدین کو ان کی حفاظت کرنی ہے۔ کیونکہ بمباری کے وقت ان کے والدین خود اپنی جانیں بچانے کی جدوجہد کرتے ہیں، علاوہ ازیں وہ خود اپنے لیے بھوک پیاس اور مختلف نفسیاتی مسائل سے برسر پیکار ہیں۔

    واضح رہے کہ مارچ 2011 سے شروع ہونے والی شام کی اس خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ لاکھوں ایسے ہیں جو شام سے ہجرت کر چکے ہیں اور مہاجرین کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں یا پناہ کی تلاش میں تا حال دربدر پھر رہے ہیں۔

  • حلب :باغیوں نےشہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسیں جلادیں

    حلب :باغیوں نےشہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسیں جلادیں

    حلب : شام کے صوبے ادلب سےشہریوں کےانخلا کےلیے جانے والی 3بسوں کو باغیوں نے حلب کے قریب نذر آتش کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق غیرملکی خبررساں ادارےکا کہناہےکہ شام کے شہرادلب میں باغیوں کے زیرانتظام دیہات سے بیمار اورزخمی شہریوں کےانخلاکےلیےجانےوالی بسوں کوآگ لگادی گئی۔

    شامی آبزرویٹری کاکہناہےکہ واقعے میں تین بسوں پرحملہ کیاگیا۔واقعےمیں کسی قسم کےجانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    s1

    بشارالاسدکےحامی جنگجوؤں کامطالبہ ہےکہ ادلب کےدودیہات سےدمشق حکومت کے حامیوں کےانخلا کی اجازت دی جائے جس کے بدلےمیں مشرقی حلب میں محصورحزب اختلاف کے حامی شہریوں کوانخلاکاموقع فراہم کیاجائے۔

    شام کے شہرحلب سے شہریوں کاانخلاایک مرتبہ پھر شروع ہوگیاہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شہریوں کےانخلا کے معاملےپرآج ووٹنگ ہوگی۔

    مزید پڑھیں:شام میں شہریوں اور باغیوں کے انخلاء کا ایک اور معاہدہ

    فرانس کی جانب سےپیش کردہ قراردادمیں مطالبہ کیا گیا ہےکہ اقوام متحدہ کے اہلکارشہریوں کے انخلاکی مانیٹرنگ کریں۔

    s2

    واضح رہے کہ فرانس کی جانب سے پیش کردہ قراردپراتوارکوووٹنگ ہونی تھی تاہم روس کی مخالفت کی وجہ سےرائے شماری نہ ہوسکی۔

    s3

  • حلب کی صورتحال پرعرب لیگ کاہنگامی اجلاس طلب

    حلب کی صورتحال پرعرب لیگ کاہنگامی اجلاس طلب

    قاہرہ: شام کے شہر حلب کی صورتحال پر بحث کےلیےعرب لیگ نے پیر کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق جمعرات کےروز مصری دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کےجنرل سیکریٹریٹ میں ہنگامی اجلاس ہوا۔اجلاس میں حلب میں انسانی بحران کی صورت حال پربحث کی گئی۔

    عرب لیگ کے اجلاس میں عرب لیگ کےمندوبین نےحلب پرعالمی برادری کی خاموشی کو سخت تنقید کانشانہ بنایا۔سعودی عرب کےمندوب نےحلب میں انسانوں کی قتل عام کودنیاکےلیےشرمناک قراردیا۔

    خیال رہے کہ کویت کی درخواست پرعرب لیگ کے وزرائے خارجہ کاہنگامی اجلاس پیر کوبلانے کافیصلہ کیاگیا ہے۔

    یاد رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،حلب پر حکومتی فوج کی جانب سے کی جانے والی بمباری میں نومبر سے لے کر اب تک 413 شہری مارے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ شام میں گذشتہ 5 سال سے جاری خانہ جنگی کے باعث ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔

  • شامی فوج نےحلب کےنوے فیصد حصےکا کنٹرول سنبھال لیا

    شامی فوج نےحلب کےنوے فیصد حصےکا کنٹرول سنبھال لیا

    حلب: شام میں حکومتی فورسزنےروسی فضائی مددکےساتھ حلب کے تقریباًنوے فیصد حصے کاکنٹرول سنبھال لیاہے،جبکہ جھڑپوں میں پچاس سےزائد شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

    تفصیلات کےمطابق شام کے سرکاری میڈیاکاکہناہےکہ سیکیورٹی فورسزنےحلب میں پیش قدمی کرتے ہوئےحزب اختلاف کےجنگجوؤں کو پیچھےدھکیل دیا ہےجس کےبعد اب جنگجوچھوٹے سےحصے پرقابض ہیں۔

    اطلاعات کےمطابق حلب کےمحاصرے کے باعث ہزاروں افراد شہر میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کے پاس نہ تو پانی ہے اور نہ خوراک ہے۔

    مزید پڑھیں:حلب میں حکومتی فضائیہ کی بمباری،45افراد جاں بحق

    شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم کا کہناہےکہ شامی فوج حلب کے جنوب مشرق میں واقع شیخ سعید نامی ضلعے پر کنٹرول حاصل کرچکی ہےجس کے بعد شیخ سعید کے اطراف میں موجود صرف دوعلاقوں پرباغیوں کا کنٹرول باقی بچا ہے۔

    یاد رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،حلب پر حکومتی فوج کی جانب سے کی جانے والی بمباری میں نومبر سے لے کر اب تک 413 شہری مارے جاچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ شام میں گذشتہ 5 سال سے جاری خانہ جنگی کے باعث ملک کا بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔