Tag: حلقہ این اے ایک سو آٹھ

  • منڈی بہاؤالدین : نواز لیگ، پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم، فائرنگ سے تین زخمی

    منڈی بہاؤالدین : نواز لیگ، پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم، فائرنگ سے تین زخمی

    منڈی بہاؤاُلدین :ضمنی الیکشن میں ن لیگ اور تحریک انصاف کا کارکنوں میں تصادم فائرنگ کے تبادلے میں ن لیگ کے تین کارکن زخمی ہوگئے حلقہ ایک سو آٹھ میں ن لیگ اور تحریک انصاف میں کانٹے کا مقابلہ جاری تھا، پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق منڈی بہاؤاُلدین کے حلقہ ایک سو آٹھ کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ اور تحریک انصاف کے کا رکنوں میں مسلح تصادم کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر تین سیاسی کارکن زخمی ہوگئے۔

    منڈی بہاواُلدین کے حلقہ این اے ایک سو آٹھ کے ضمنی انتخاب میں ووٹروں کی لائنیں لگ گئیں کارکنوں کا جوش اتنا بڑھا کہ پولنگ اسٹیشن 80راکھ بلوچ میں تصادم کی شکل اختیا ر کرگیا۔

    ایک دوسرے کے انتخابی کیمپ اُکھاڑ دیئے گئے۔ ن لیگ اورتحریک انصاف میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہو۔ جس سے تحریک انصاف کے دو اور ن لیگ کا ایک کارکن زخمی ہوگیا۔ پولیس نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی مگر بات نہ بنی تو رینجرز کو آنا پڑا ۔

    منڈی بہاواُلدین کی نشست تحریک انصاف کے اُمیدوار اعجا ز احمد چوہدری کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ مختلف جماعتوں کے ااُمیدوار میدان میں تھے مگر اصل مقابلہ ن لیگ اور تحریک انصاف میں تھا۔

  • منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن: ن لیگ اور پی ٹی آئی مد مقابل

    منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن: ن لیگ اور پی ٹی آئی مد مقابل

    منڈی بہاؤالدین : حلقہ این اے ایک سو آٹھ منڈی بہاؤالدین میں ضمنی الیکشن کا معرکہ آج ہوگا۔ حکمران جماعت ن لیگ اور تحریک انصاف کےدرمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    قومی اسمبلی کی نشست این اےایک سو آٹھ۔ میں ضمنی الیکشن کادنگل آج آٹھ جون کو سجےگا .اصل مقابلہ حکمراں جاعت ن لیگ کےممتاز احمدتارڑ اورتحریک انصاف کےمحمدطارق تارڑکے درمیان ہوگا،

    ضمنی الیکشن کی نشست پر پیپلزپارٹی جماعت اسلامی، ق لیگ راہ حق پارٹی اور ایک آزاد امیدوار بھی شامل ہے۔حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعدادچارلاکھ اکتیس ہزاردوسوانہترہے۔جبکہ دوسونواسی پولنگ اسٹیشن میں سے باسٹھ کوحساس قراردیاگیا۔

    پولنگ عمل مکمل کرانےکیلئے عملےمیں شامل افراد کی تعداددوہزار چھپن ہے، دوہزار تیرہ کے عام انتخابات میں این اے ایک سو آٹھ سے اعجازاحمد چوہدری آزاد حیثیت سےکامیاب ہونے کے بعدتحریک انصاف شامل ہوگئے۔

    الیکشن کمیشن نے اعجازچوہدری کی کامیابی کو جعلی ڈگری ثابت ہونے پرکالعدم قراردےدیا تھا، جس کے بعد مذکورہ نشست خالی تھی۔