Tag: حلیم عادل شیخ

  • حکومت جاتے ہی پی ٹی آئی رہنما  حلیم عادل شیخ مشکل میں پھنس گئے

    حکومت جاتے ہی پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ مشکل میں پھنس گئے

    کراچی : تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کیخلاف کراچی میں دو مقدمات درج کرلئے گئے ، درج مقدمے میں دہشت گردی، اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی و دیگر دفعات شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جاتے ہی پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ ایک مرتبہ پھر مشکل میں آگئے۔

    حلیم عادل شیخ کیخلاف گلشن معمار اور اینٹی انکروچمنٹ فورس زون ون میں دہشت گردی کے مقدمے سمیت دو مقدمات درج کرلئے گئے۔

    حلیم عادل شیخ کیخلاف پہلا مقدمہ گلشن معمار تھانے میں درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگردفعات شامل کی گئیں۔

    مدعی مقدمہ سرکاری افسرعبدالولید کے مطابق میں سرکاری زمین پر رات گئے تعمیراتی کام کرتے چند افراد کودیکھا، انہوں نے اپنا نام شہزادہ سلیم انصاری بتایا اور ایک شخص سے بات کروائی، جس نے اپنا نام حلیم عادل شیخ بتایا۔

    مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ شہزادہ سلیم انصاری نے غیراخلاقی بات کی اور جان سے مارنےکی دھمکی دی ، اسی دوران مسلح لوگ آئے اور فائرنگ شروع کردی۔

    مقدمے کے مطابق جس سے اینٹی انکروچمنٹ کی گاڑی پر گولیاں لگیں، پولیس نے فہیم نامی ملزم کو گرفتار کر کے اس کی گاڑی سے اسلحہ اور زمینوں کی جعلی فائلیں اور مہریں برآمد کرلیں۔

    ملزم کیخلاف گلشن معمار تھانے میں غیر قانونی اسلحہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    حلیم عادل شیخ کیخلاف دوسرا مقدمہ اینٹی انکروچمنٹ زون ون تھانےمیں درج کیاگیا، جس کے مطابق حلیم عادل شیخ نے چالیس ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ کیا، ایف آئی آرمیں لینڈ گریبنگ کی دفعات شامل ہیں۔

  • ہتک عزت دعویٰ کیس : حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد

    ہتک عزت دعویٰ کیس : حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد

    کراچی : مقامی عدالت نے صوبائی وزیر سعیدغنی کی جانب سے ہتک عزت دعویٰ کیس میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں صوبائی وزیر سعیدغنی کے حلیم عادل شیخ کیخلاف ہتک عزت کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔

    پوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نےاپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزم نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    عدالت نے استغاثہ کے گواہان 13 فروری کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    بعد ازاں صوبائی وزیر سعیدغنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حلیم عادل شیخ پرفردجرم عائدہوگئی ہے، انھوں نے مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کیے، مجھ پرالزامات ثابت نہ کرسکےتوقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    خیال رہے صوبائی وزیر سعید غنی نے حلیم عادل شیخ کے خلاف ہر جانہ کے تین مختلف کیس داخل کیے تھے، صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف جھوٹی اور من گھڑت خبریں چلائی گئی ہیں اور مجھ پر بے بنیاد الزمات لگائے گئے ہیں، میں نے اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر کو لیگل نوٹس بھیجے مگر مجھے جواب نہیں دیا گیا۔

  • حلیم عادل شیخ پر حملے کی دھمکی، ایف آئی اے سائبرکرائم میں درخواست جمع

    حلیم عادل شیخ پر حملے کی دھمکی، ایف آئی اے سائبرکرائم میں درخواست جمع

    کراچی : قائدحزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ پر حملے کی دھمکی کے پیش نظر ایف آئی اے سائبرکرائم سندھ میں درخواست جمع کرادی گئی ، جس میں مقدمہ درج کرنے اور میسجز کرنے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی کا کہا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائدحزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ پر حملے کی دھمکی کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹرایف آئی اے سائبرکرائم سندھ کودرخواست دے دی گئی۔

    درخواست حلیم عادل شیخ کے پرسنل اسٹاف افسر حاجی لال محمد نے جمع کرائی، جس میں کہا گیا ہے کہ بطوراسٹاف افسرحلیم عادل کے2موبائل میرےپاس ہوتےہیں، 24دسمبر کو بین الاقوامی نمبر سے متعدد مس کالزاور پیغام موصول ہوئے اور دھمکی دینےوالاشخص کبھی ٹرائبل کبھی نام تبدیل کرتا رہا۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ پہلامیسج آیاکہ حلیم عادل شیخ پرحملہ ہوسکتا ہے، دوسرامیسج آیا کہ میں آپ کو اطلاع دوں گا اور پھر تیسرامیسج میں کہا گیا کہ میں نے آپ کوبتا دیا باقی آپ پر منحصرہے۔

    درخواست کے مطابق میسج کےبعد واٹس ایپ پرکلاشنکوف کی تصویربھیجی گئی، دوبارہ میسج آیالگتاہےتم میرامذاق اڑارہےہو، دھمکی دینے والے نے ایف آئی اے دفتر کی تصویر بھیجی اور طنزیہ طورپرکہا کہ میری شکایت ایف آئی اے دفترکرو۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایف آئی اے کراچی اوراسلام آبادکا نمبربھی نمایاں کیاگیا، برائے مہربانی سائبرکرائم ونگ میں مقدمہ درج کیاجائے اور میسجز کرنے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

  • حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    حلیم عال شیخ: وفاقی حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے بھی قدم اٹھاتے ہوئے جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل، جنھیں جیل میں کبھی سانپ کا سامنا ہوا تو کبھی دوران قید پٹائی کی کوشش کی گئی، کے خلاف ملیر میں دہشت گردی کے مقدمات پر وفاقی حکومت نے پہلی مرتبہ صوبائی کیس میں جے آئی ٹی قائم کر دی ہے۔

    ڈائریکٹر کارپوریٹ کرائم سرکل ڈاکٹر فاروق جے آئی ٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر اور دیگر اہم اداروں کے نمائندے بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔

    یہ جے آئی ٹی یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ حلیم عادل کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کیسے بنے، تحقیقات میں اصل حقائق معلوم کیے جائیں گے۔

    نوابشاہ:‌ حلیم عادل شیخ کے قافلے پر حملہ، گورنر سندھ کی مذمت

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی بار صوبے کے کسی کیس میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دی ہے، حلیم عادل شیخ پر ملیر میں دوران ضمنی الیکشن مقدمے بنائے گئے تھے۔

    اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ گرفتار بھی ہوئے اور انھیں جیل میں سانپ کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

  • میٹرک امتحانات ،  وزیر تعلیم سندھ کو فوری ہٹانے اور امتحانی مراکز میں رینجرز تعیناتی کا مطالبہ

    میٹرک امتحانات ، وزیر تعلیم سندھ کو فوری ہٹانے اور امتحانی مراکز میں رینجرز تعیناتی کا مطالبہ

    کراچی : اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے میٹرک امتحانات میں پرچہ آؤٹ ہونے کے معاملے پر وزیر تعلیم سندھ  سعید غنی کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تمام امتحانی مراکز اور پرچوں کی تقسیم رینجرز کے حوالے کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میٹرک امتحانات کی صورتحال پر اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے بیان میں حلیم عادل شیخ کاوزیر تعلیم سندھ اورمشیر بورڈیونیورسٹیز کو فوری ہٹانے اور پرچے آؤٹ ہونے کے معاملے پر اعلیٰ سطح انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ کا کہنا ہے کہ تمام امتحانی مراکز اور پرچوں کی تقسیم رینجرز کے حوالے کی جائے، نوجوان نسل کی حوصلہ شکنی کرنے والے رعایت کے مستحق نہیں، صورتحال سےثابت ہوگیا کہ وزیرتعلیم ابھی زیرتعلیم ہیں۔

    حلیم عادل شیخ نے کہا پرچی پرآئےچیئرمین سندھ کے نوجوانوں کو بھی پرچی پاس بناناچاہتے ہیں، وزیرتعلیم اور مشیر کو ہنگامی بنیادوں پر گراؤنڈمیں ہونا چاہیے تھا، دونوں ایک دوسرے پر ذمےداری ڈال کر بھاگ رہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم سندھ کشمیرالیکشن میں بروکری کررہےہیں اور بجٹ ٹھکانے لگانے میں مصروف ہیں، ڈیکوریشن کی کرسیاں اورسامان منگواکر کرپشن کا نیا باب بنایا جائے گا،حلیم عادل

    اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ وزیرتعلیم اپنے محکمےکےسوا ہرمسئلے پرپریس کانفرنس کررہے ہوتے ہیں، کشمیر الیکشن میں چیئرمین کے پیچھے پرچیاں پکڑے کھڑے ہیں، سندھ حکومت کانام لینا بھی شرمندگی کا باعث بن چکا ہے۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پی پی نےسندھ کو ہرطرح سے برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، سندھ کے بچوں کا مستقبل تباہ ہونے نہیں دیں گے، امتحانی  مراکز میں رینجرز کوتعینات کیا جائے اور وفاقی حکومت سندھ کے ابتر حالات پر اپنا کردار ادا کرے۔

  • حلیم عادل شیخ  کا سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

    حلیم عادل شیخ کا سندھ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

    کراچی : اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کوٹف ٹائم دینےکافیصلہ کرلیا اور کہا سندھ حکومت کی کرپشن پر عدالت،عوام اورمیڈیامیں جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت کوٹف ٹائم دینےکافیصلہ کرتے ہوئے سندھ حکومت کےخلاف چارج شیٹ تیار کرلی۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کرپشن پر عدالت،عوام اورمیڈیامیں جائیں گے اور سندھ کےتمام محکموں کی کرپشن عوام کےسامنےلائیں گے۔

    اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی نے مزید کہا کہ اتوار کے روزپہلی بجٹ چارج شیٹ عوام کے سامنے لائی جائے گی، پیر کووزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کے لیےعدالت میں درخواست جمع کرائیں گے، سندھ حکومت کی کرپشن اورنااہلی پرعدالتوں سےمسلسل رجوع کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اپوزیشن کی آوازبندکرنےکےسب طریقےآزمائے، اب فیصلے انصاف اورعوام کی عدالت میں ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن کے شور شرابے اور ہلڑبازی کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ تجاویز منظوری کیلئے پیش کیں ، جن کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کیا۔

  • آئی  جی سندھ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ

    آئی جی سندھ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ

    شکارپور :اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے آئی جی سندھ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کردیا اور کہا سندھ حکومت جس دن کہے گی رینجرز اورفوج آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے آئی جی سندھ کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت اور آئی جی مکمل ناکام ہوچکے ہیں، امن امان کے لیے شہید ہونے والےاہلکار ہمارے ہیرو ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت جس دن کہے گی رینجرز اورفوج آجائے گی، رینجرز کواختیارات صرف کراچی کی حد تک دیےہوئے ہیں، یہاں رینجرز آگئی تو سب سےپہلےپکے کے ڈاکو پکڑے جائیں گے،حلیم عادل شیخ

    اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا آئی جی سندھ اپنے علاقے میں امن امان میں ناکام ہوچکے ہیں، ایس ایس پیز اور اہلکار میدان میں ہیں آئی جی سندھ نظر نہیں آتے، ورثاسے تعزیت کے لیے پی پی کا کوئی نمائندہ نہیں پہنچا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں اے پی سیز میں گولیاں پار نہیں ہوتی، 18 ویں ترمیم کے بعد امن امان صوبائی معاملہ ہے، سندھ میں 756 ارب امن امان پر خرچ ہو رہے ہیں ، حالت یہ ہےکہ پولیس اهلكار شہید اور ملزمان اے پی سی پر کھڑے رقص کررہے ہیں۔

  • کارسرکار میں مداخلت : اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر فردِ جرم عائد

    کارسرکار میں مداخلت : اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ پر فردِ جرم عائد

    گھوٹکی: میرپور ماتھیلو کورٹ نے 2019میں کارسرکارمیں مداخلت کےمقدمے میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کو کارسرکارمیں مداخلت کےمقدمے میں میرپور ماتھیلو کورٹ میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے 2019میں کارسرکارمیں مداخلت کےمقدمے میں حلیم عادل شیخ پر فردجرم عائد کردی تاہم اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا میرےخلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیاہے۔

    عدالت نے مدعی پولیس افسر کی عدم پیشی پرسماعت26 مئی تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے ضمنی انتخابات کےموقع پر حلیم عادل شیخ کے خلاف مقدمہ درج کیاگیاتھا ، 2سال سے زائد عرصے تک خفیہ رکھے گئے مقدمے کو حالیہ گرفتاری کےبعدظاہرکیا گیا اور کراچی میں حلیم عادل کی گرفتاری کے دوران گھوٹکی مقدمے بھی گرفتاری ظاہر کی گئی۔

    خیال رہے رواں ماہ کے آغاز میں کراچی کی مقامی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت اور ہنگامہ آرائی کیس میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی اور کمرہ عدالت میں موجود حلیم عادل شیخ اور سمیر شیخ سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

  • حلیم عادل شیخ کی 2 کیسز میں ضمانت منظور

    حلیم عادل شیخ کی 2 کیسز میں ضمانت منظور

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی 2کیسزمیں ضمانت منظور کرلی ، حلیم عادل شیخ پر ضمنی الیکشن کےدوران ہنگامہ آرائی اوردہشت گردی کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے حلیم عادل شیخ کی2کیسزمیں ضمانت منظور کرتے ہوئے 2،2لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    حلیم عادل پر پولیس حملے اور دہشت گردی کےالزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ تجاوزات آپریشن میں ہنگامہ آرائی کیس میں پہلے ضمانت منظورہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ کو ضمنی انتخابات کے دوران پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔

    ان کے خلاف میمن گوٹھ تھانے میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا،جس میں کار سرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور ہوائی فائرنگ کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔

  • سانپ کو کیسے مارا ؟ حلیم عادل شیخ نے پورا واقعہ بیان کردیا

    سانپ کو کیسے مارا ؟ حلیم عادل شیخ نے پورا واقعہ بیان کردیا

    کراچی : اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے کمرےمیں سانپ نکلنے کے واقعے پر بیان میں کہا ہے کہ کمرے کے ساتھ ہی باتھ روم کے باہر سانپ برآمد ہوا، شورسن کرڈی ایس پی اور دیگرعملہ کمرےمیں آیا تو ان کے سامنے میں نے سانپ کومارا۔

    تفصیلات کے مطابق انکوائری کمیٹی نے کمرےمیں سانپ نکلنے کے واقعے پر اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کابیان قلمبندکرلیا ، ایس ایس پی فیصل چاچڑ اور سرفراز نواز نےایک گھنٹے تک بیان قلمبند کیا۔

    حلیم عادل شیخ نے بیان میں کہا ہے کہ ایس آئی یو پہنچتے ہی افسران کوجان کولاحق خطرات سےآگاہ کیا، جس پر افسران نےبتایاتمام جگہ سی سی ٹی وی کیمرےنصب ہیں، پولیس افسران کی اجازت سےگھرکاکھانامنگواناشروع کیا، ایس آئی یو افسران نے کھانا چیک کرانے اور ایک سپاہی کوساتھ کھلانےکی ہدایت دی، میرےپاس 3جگہ چیکنگ کے بعد گھر کا کھانا پہنچایا جاتا تھا۔

    سانپ نکلنے کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ کمرےکےساتھ ہی باتھ روم کےباہر سانپ برآمدہوا، میں نےپہلےچپل ڈھونڈی، پھر سامنے چوکھٹ کی لکڑی کا ٹکڑاملا، الماری سے گرنے والے برتنوں کاشورسن کرڈی ایس پی اوردیگرعملہ پہنچ گیا ، جب ڈی ایس پی آئے تو سانپ زندہ تھا ، جسے میں نے ڈی ایس پی کے سامنے مارا۔

    عادل شیخ نے بتایا ڈی ایس پی کوکہا اس کی ویڈیو،تصاویراپنےدیگرافسران کوبھیجیں، باتھ روم کی چھت میں 3سے4انچ کاسوراخ تھا، سانپ مارنے کے بعد کمرے سے باہر آیا تو دیکھا کوریڈور میں کوئی کیمرہ نہیں تھا ، سیڑھیوں پر کیمرے تو نہیں تھے البتہ 2تارلٹک رہےتھے۔

    مجھے جس کمرے میں رکھا گیا وہاں علی وزیر کو بھی رکھا گیا،علی وزیر کی ملاقاتوں پر کوئی پابندی نہیں تھی، ان کی ملاقاتوں کے لئے بلاول ہاوس سے فون آتے تھے، علی وزیر سے محمود خان اچکزئی بھی ملاقات کرکے گئے جبکہ میرے 12 سالہ بیٹے کو ملاقات سے روک دیا گیا تھا۔