دوحہ: حماس ترجمان خالد قدومی نے اسماعیل ہنیہ پر تہران میں حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا اسرائیل نے رہنما پر نہیں تمام مسلمانوں پرحملہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق حماس ترجمان خالد قدومی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ اوران کے خاندان کواللہ نے شہادت کے مرتبے پرفائز کیا، اللہ سے دعا ہے کہ ان کی شہادت کوقبول فرمائے، ان کےخاندان کے79 لوگ شہد ہوچکے ہیں، شہدا میں اسماعیل ہنیہ کے 2 بیٹے بھی شامل ہیں۔
خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نےصرف اسماعیل ہنیہ نہیں بلکہ تمام مسلمانوں پرحملہ کردیاہے،یک عزت داراورخودمختارملک میں حملہ کیاگیاہے، اسرائیل نے ایک مجرمانہ فعل کیاہےجس کاجواب ضروری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ایک خودمختارملک پرحملہ کیا گیا ہے دنیا کو دیکھنا چاہیے کیا جواب دیتی ہے، ایران ایک مسلمان ملک ہے، مسلم امہ کو منہ توڑجواب دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نےایک عالمی لیڈر کا قتل کیا ہے،اقوام متحدہ کو ایکشن لینا چاہیے، اسرائیل تمام سرخ لکیروں کو عبور کر رہا ہے عالمی برادری کیا کرے گی۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آچکا ہے، ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں اپنادفاع کررہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ نےشہیدہونےسےپہلےغزہ پر قبضے کیخلاف دن منانے کا اعلان کیاتھا، مسلم امہ کوبھی دیکھناچاہیےکہ قبلہ اول پر قبضے کیلئےاسرائیل کیا کچھ کررہا ہے، فلسطینیوں کاخون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے لیکن ہم آخری سانس تک لڑتے رہیں گے، ہم مجاہدین ہیں اوراللہ کی راہ میں شہیدہونےکوترجیح دیتے ہیں۔
خالد قدومی نے مزید کہا کہ امریکا کے تمام ایکشن اسرائیل کی حمایت کرتےہیں، امریکا بھی دنیاکےسامنےبےنقاب ہو چکاہے، فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکا بھی شریک ہے، امریکا منافقت کرتا ہے سیزفائرکی کوششیں کر رہے ہیں ، دنیا کو دھوکا دیتاہے لیکن ہم اپنی جنگ جاری رکھیں گے اسرائیل اپنےمقصدمیں کامیاب نہیں ہوسکتا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دشمن روزانہ قتل عام کررہاہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، معلوم نہیں فلسطینیوں کی نسل کشی پر دنیا کیوں خاموش ہے،خ عالمی برادری کے سامنے چیلنج ہےکہ اسرائیل کو کیسے روکتے ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنےکیساتھ دھجیاں اڑائی گئیں، اسرائیل معصوم بچوں کو بھی اپنا دشمن سمجھتا ہے جبکہ دنیا خاموش ہے۔
انھوں نے واضح کیا فلسطینی قیادت متحد ہے اور بیت المقدس کی آزادی کیلئے لڑ رہی ہے ، پوری فلسطینی قوم متحدہ اور دشمن اسرائیل کا قبضہ قبول نہیں کرے گی۔