Tag: حماس حملہ

  • 7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے اسرائیلی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا

    7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے اسرائیلی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حماس حملے میں بچ جانے والے افراد نے صہیونی فوج کے خلاف مقدمہ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جنوبی اسرائیل میں سپرنووا میوزک فیسٹیول پر سات اکتوبر کو ہونے والے حملے میں زندہ بچ جانے والے 42 افراد کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوج، وزارت دفاع، پولیس فورس اور شن بیت انٹیلی جنس سروس سے پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

    گروپ نے پیر کو دائر کیے گئے مقدمے میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ انھیں نامزد اداروں سے 200 ملین شیکل (56 ملین ڈالر) ہرجانہ لے کر دیا جائے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق مدعی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیلی فوج کے اہلکار ’ایک فون کال‘ کے ذریعے لوگوں کو ’متوقع خطرے کے پیش نظر‘ فوری طور پر نکل جانے کی تنبیہ کرتے ہوئے زندگیاں بچا سکتے تھے۔

    4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام ایک فون کر کے مدعی سمیت فیسٹیول میں شریک سیکڑوں افراد کو جسمانی اور ذہنی چوٹوں سے بچا سکتے تھے۔

    یاد رہے کہ سپرنووا میوزک فیسٹیول میں تقریباً 3,500 افراد نے شرکت کی تھی، جہاں غزہ کی قریبی پٹی سے حماس کے جنگ جوؤں نے ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر پہنچ کر مہلک حملہ کیا، جس میں کم از کم 260 افراد ہلاک ہوئے اور متعدد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

  • حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    یروشلم: اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے وقت میوزک فیسٹیول کے شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس میں متعدد اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    الجزیرہ نے اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ حماس حملے کے حوالے سے کی جانے والی اسرائیلی پولیس کی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ ایک اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر نے حملہ آوروں پر فائرنگ کی، لیکن میلے میں شریک کچھ لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    یہ تحقیقات فیسٹیول میں شریک نہتے لوگوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے کی گئی ہے، اس میں ایک نامعلوم پولیس اہلکار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رمات ڈیوڈ اڈے سے پہنچنے والے جنگی ہیلی کاپٹر نے افراتفری میں بھاگنے والے شرکا پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس رپورٹ میں حملے میں مرنے والوں کی تعداد 270 سے بڑھا کر 364 بتائی گئی ہے، جن میں 17 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    اس رپورٹ میں ایک طرف جہاں صہیونی فوج کی دہشت گردی بے نقاب ہوئی ہے وہاں دوسرا اہم انکشاف یہ سامنے آیا ہے کہ حماس کا غزہ کے قریب جاری میوزک فیسٹیول پر حملے کا نہ کوئی ارادہ تھا نہ ہی انھیں اس میلے سے متعلق کوئی اطلاع تھی۔

    اس ہفتے اسرائیل کے چینل 12 کو حاصل ہونے والی اس حملے سے متعلق اسرائیلی پولیس کی پہلی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جنگجوؤں کا اصل ہدف غزہ کی سرحد کے قریب واقع زرعی کمیونٹی ریئم اور آس پاس کے دیگر دیہات تھے، انھیں میوزک فیسٹیول کے بارے میں پتا اس وقت چلا جب وہ ڈرونز اڑا رہے تھے اور پیراشوٹ کے ذریعے اسرائیل میں اتر رہے تھے۔

    امریکی صدر نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا کہ حماس کے گرفتار ارکان سے پتا چلا کہ اس تقریب کو نشانہ بنانے کا منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا، پولیس کو شہید ہونے والے حماس ارکان کی لاشوں پر ہدف والے مقامات کے نقشے ملے، لیکن ایسا کوئی بھی نقشہ فیسٹیول کی جگہ کا نہیں ملا، نیز، حماس کے جاں باز سرحد کی سمت سے نہیں بلکہ قریبی شاہراہ سے فیسٹیول کے قریب پہنچے تھے۔

    رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ فیسٹیول اصل میں صرف 2 دن یعنی جمعرات اور جمعہ کو ہونا تھا، لیکن منگل کو اچانک پروگرام میں تبدیلی کر دی گئی اور اس میں ہفتے کا دن بھی شامل کر دیا گیا۔ حماس کے حملے سے قبل 4400 شرکا میں سے اکثر چلے گئے تھے، پولیس رپورٹ کے مطابق جب پہلا راکٹ حملہ ہوا تو اس کے 4 منٹ بعد فیسیٹول کے لوگوں کو کہا گیا کہ وہ منتشر ہو کر چلے جائیں۔

  • القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی

    القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینک تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی

    غزہ میں زمینی کارروائی اسرائیل فوج کو بھاری پڑ گئی ہے، اسرائیلی فوجی اور ٹینک بھی اب حماس کے جانبازوں کے نشانے پر آ گئے ہیں، القسام بریگیڈز نے اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کرنے کی ایک ویڈیو بھی جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں در اندازی اسرائیل کو بہت مہنگی پڑی ہے، القسام بریگیڈ کے مجاہدین اسرائیلی فورسز پر ہر طرف سے ٹوٹ پڑے ہیں، اور دشمن کے 22 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ کر دی ہیں۔

    چینی کمپنیوں کا بڑا قدم، آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا

    حماس کے حملوں میں اسرائیل کے 16 فوجی ہلاک ہو گئے، غزہ میں ایک مقام پر ڈرون سے فوجی قافلے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں، القسام بریگیڈز نے اس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جانباز کس طرح ٹینکوں کی طرف بڑھے اور انھیں راکٹوں سے نشانہ بنایا۔

    ادھر ترجمان حماس ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ ناقابلِ تسخیر مافوق الفطرت فوج کا جھوٹ ختم ہو گیا، اور صہیونیوں کی شکست کا دور شروع ہو چکا ہے، انشاء اللہ ہم انھیں تباہ کر دیں گے۔ ابو عبیدہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’نیتن یاہو تمھارے لیے ہمارے پاس ابھی بھی بہت کچھ ہے اور غزہ دشمنوں کا قبرستان بن جائے گا۔‘‘

  • ویڈیو: حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کا قبرستان بنا دیا

    ویڈیو: حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کا قبرستان بنا دیا

    فلسطینی تنظیم حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے تباہ کن حملے نے جہاں ایک طرف صہیونی ریاست کو بڑے جانی نقصان سے دوچار کیا تھا، وہاں اب ایسی فوٹیجز سامنے آ رہی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ اس حملے نے اسرائیل کو تباہ شدہ گاڑیوں کے قبرستان میں بھی بدل دیا ہے۔

    حماس کے اسرائیل پر حملے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی، حماس کے حملے میں اسرائیل میں سیکڑوں گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں، جنھیں اب جنوبی اسرائیل کے ایک کباڑ خانے میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    حکام کے مطابق سات اکتوبر کو تباہ ہونے والی اب تک ڈیڑھ ہزار گاڑیوں کی نشان دہی ہوئی ہے۔ حماس کے حملوں نے اسرائیل کی معیشت کو بھی بہت بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔

    اسرائیل کی ریزرو فوج کے ارکان وہ ہنر مند شہری ہیں جو کسی نہ کسی شعبے میں ملازمت کر رہے ہیں، اور انھیں جنگی محاذ پر جانے کے لیے اپنا کام چھوڑنا پڑا، اس طرح کئی لاکھ شہری اس وقت ملازمت سے دور ہیں۔

  • حماس حملوں میں 22 امریکیوں سمیت 1300 اسرائیلی ہلاک، 1200 فلسطینی شہید

    حماس حملوں میں 22 امریکیوں سمیت 1300 اسرائیلی ہلاک، 1200 فلسطینی شہید

    فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری چھٹے روز بھی جاری ہے، گزشتہ روز مزید 51 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے شہیدوں کی مجموعی تعداد 1200 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز نے غزہ کا مکمل محاصرہ کیا ہوا ہے، بجلی و پانی بند ہونے سے زندگی مشکل ہو گئی ہے، جب کہ اسرائیلی بمباری سے اب تک 1200 فلسطینی شہید، 6 ہزار زخمی، اور اقوام متحدہ کے مطابق 3 لاکھ 38 ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف حماس کے جانبازوں کے حملوں میں 180 فوجیوں سمیت 1300 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں، اور 2,800 اسرائیلی زخمی ہوئے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں 22 امریکی شہری بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد میں امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

    اسرائیلی عبرانی اخبار ہارتز کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ترجمان نے جمعرات کی صبح کہا کہ فضائیہ نے رات بھر غزہ میں حماس کے کمانڈو یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا اور ان حملوں میں تنظیم کی بحری فورس کا ایک سینئر رکن محمد ابو شاملہ مارا گیا۔

    اسرائیلی فورسز کا دعویٰ ہے کہ فضائی حملوں میں حماس کی کمانڈو فورس کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، تاہم فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ الجزیرہ کے نمائندے نے غزہ سے رپورٹ کیا کہ گزشتہ رات دو گھنٹے کے اندر غزہ کی پٹی میں آئی ڈی ایف کے حملوں میں 33 فلسطینی شہپید ہوئے، لڑاکا طیاروں نے کئی علاقوں میں گھروں کو نشانہ بنایا، اور سول ڈیفنس گروپوں نے جاں بحق افراد کی لاشیں نکالیں۔ نمائندے کے مطابق جب سے بمباری شروع ہوئی ہے، غزہ کی پٹی کے 6 محلے پوری طرح ختم ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل کی داخلی سیاست بے چینی کا شکار، نئی قومی حکومت کا مطالبہ کیا جانے لگا

    اسرائیل کی داخلی سیاست بے چینی کا شکار، نئی قومی حکومت کا مطالبہ کیا جانے لگا

    تل ابیب: اسرائیلی جارحیت اور مظالم کے خلاف حماس کا طوفان الاقصیٰ چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے، جس میں اب تک 900 اسرائیل ہلاک اور ڈھائی ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، صورت حال اتنی نازک ہو چکی ہے کہ اسرائیل کی داخلی سیاست میں بھی بے چینی دیکھی جانے لگی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے، خود اسرائیلی وزیر انصاف یاریف لاوین نے ہنگامی طور پر نئی قومی حکومت کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ نئی قومی حکومت یا جنگی کابینہ معتدل مزاج سیاسی رہنماؤں پر مشتمل ہو اور اس میں شدت پسند رہنماؤں کو شامل نہ کیا جائے۔ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے بھی موجودہ کابینہ پر جنگی کابینہ کی تشکیل پر اعتراض کر دیا ہے۔

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    تاہم وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپوزیشن کے ایسے کسی بھی مطالبے کو رد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ جنگی کابینہ تشکیل دی جا سکتی ہے لیکن اپوزیشن کی شرائط پر نہیں۔ انھوں نے کہا میں حزب اختلاف کے رہنماؤں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ 1967 کی جنگ کی طرح ایک قومی ہنگامی حکومت قائم کریں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کے غزہ پر فضائی حملوں میں اب تک 704 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور چار ہزار سے زائد زخمی ہیں، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

    اسرائیل میں قوامتحدہ کے نمائندے کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے ملحقہ علاقوں سے اب تک ڈیڑھ سو اسرائیلیوں کو اغوا کیا جا چکا ہے، اسرائیلی فوج نے اب تک 123 فوجیوں کی ہلاکت 50 کے اغوا ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے ساتھ تمام علاقوں کا کنٹرول واپس لینے کا بھی دعویٰ کیا ہے، اور فلسطینیوں کو غزہ خالی کر دینے کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    لیکن اب بات حماس کے حملوں تک محدود نہیں رہی ہے، مشرقی سرحد پر شام کے علاقوں میں عسکری نقل و حرکت دیکھی گئی جہاں گولان کے علاقے سے کئی پیرا گلائیڈر اسرائیل میں داخل ہوئے اور چکر لگا کر واپس چلے گئے۔ شمالی سرحد پر لبنان کے علاقوں میں حزب اللہ کے مجاہدین کی جانب سے بڑے پیمانے پر نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔ حزب اللہ نے دو روز پہلے حماس سے یکجہتی کے لیے اسرائیلی چیک پوسٹوں کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا تھا اور جواب میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی تھی۔

  • اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں مظاہرے، یہودی بھی سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیل کے خلاف امریکا میں بھی مظاہرے ہونے لگے ہیں، اور خود یہودی بھی فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی شہر غزہ پر اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے، نہتے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے امریکا میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

    صہیونی بربریت کے خلاف یہودی بھی سراپا احتجاج ہیں، امریکا میں مظاہرہ کرتے ہوئے انھوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں اسرائیلی درندگی بند کی جائے، یہودیوں نے ’یروشلم کو آزاد کرو‘ کے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت یہودیوں کی نہیں بلکہ صہیونیوں کی نمائندگی کرتی ہے۔

    لندن میں تعینات فلسطینی سفارتکار نے بی بی سی انٹرویو میں مغرب کی منافقت کا پول کھول دیا

    ادھر نیویارک اور سان فرانسسکو میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا، کینیڈا، اسپین، آسٹریلیا، برطانیہ سمیت اردن میں بھی صہہونی جارحیت کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔

    اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر کی اہلیہ غزہ میں پھنس گئیں

    دنیا بھر کے مظاہرین فلسطینیوں کا قتل عام فوری بند کرنے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

  • حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی، امریکی اخبار کا دعویٰ

    حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی، امریکی اخبار کا دعویٰ

    نیویارک: امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز حماس اور لبنان کی حزب اللہ کے سینئر ارکان کے حوالے سے وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی سیکیورٹی حکام نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی۔

    اخبار کے مطابق لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اجلاس میں ایران نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے لیے گرین سگنل دیا۔ اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے حماس کے ہفتے کے روز اسرائیل پر اچانک حملے کی منصوبہ بندی اور اجازت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

    دعوے کے مطابق پاسداران انقلاب کے افسران اگست سے حماس کے ساتھ مل کر اسرائیل میں فضائی، زمینی اور سمندری راستے سے دراندازی پر مشتمل ایک پیچیدہ آپریشن تیار کر رہے تھے۔

    امریکی اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاسداران انقلاب کے افسران نے 4 ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ بیروت میں کئی میٹنگوں کے دوران آپریشن کی تفصیلات طے کیں، ان گروپوں میں غزہ پر حکومت کرنے والی حماس، اسلامی جہاد، پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین اور لبنان کی حزب اللہ بھی شامل ہیں۔

    تاہم وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ایک اعلیٰ عہدے دار محمود میرداوی نے اصرار کیا کہ گروپ نے آزادانہ طور پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، اور یہ خالصتاً فلسطینی اور حماس کا فیصلہ تھا۔

    دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو کہا کہ اس مخصوص حملے کے پیچھے ایران کی طرف سے اشارہ کرنے یا اس کے پیچھے ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے، تاہم انھوں نے ایران اور ان عسکریت پسند گروپوں کے درمیان دیرینہ تعلقات کو تسلیم کیا۔

    واضح رہے کہ حماس کا یہ حملہ 1973 کی یوم کپور جنگ کے بعد سے اسرائیل کی سرحدوں کے اندر سب سے بڑا حملہ ہے۔

  • حزب اللہ کا حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان

    حزب اللہ کا حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان

    بیروت: لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ نے حماس اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت پر دھمکی آمیز بیان جاری کر کے امریکا کو خبردار کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے بعد حزب اللہ بھی اسرائیل کے خلاف جنگ میں شامل ہو گیا ہے، فلسطینی علاقوں پر دہائیوں سے قابض صہیونی فورسز کو حماس کے بعد اب ایک اور محاذ کا بھی سامنا ہے۔

    ترک میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے ترجمان نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ فلسطین یوکرین نہیں ہے، براہ راست امریکی مداخلت پر خطے میں تمام امریکی مقامات ہمارے اہداف بن جائیں گے۔

    ترجمان حزب اللہ نے کہا ’’اگر امریکا براہ راست مداخلت کرتا ہے تو خطے میں تمام امریکی مقامات مزاحمتی محور کے جائز اہداف بن جائیں گے اور انھیں ہمارے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘ ترجمان نے مزید کہا ’’اس دن کوئی سرخ لکیر باقی نہیں رہے گی۔‘‘

    اسرائیلی فوج کی لبنان کے سرحدی علاقے پر گولا باری

    واضح رہے کہ امریکا نے اسرائیل کے لیے طیارہ بردار جنگی بحری بیڑہ بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کا رخ اسرائیل کی طرف کر دیا گیا ہے، 6 جہازوں کے امریکی بیڑے میں گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر اور گائیڈڈ میزائل کروزر بھی شامل ہیں۔

    ’امریکی بحری بیڑے کی مدد پر حماس کاردعمل‘

    پینٹاگون کے مطابق امریکا مشرق وسطیٰ میں موجود لڑاکا طیاروں کی تعداد بڑھا رہا ہے، طیاروں میں ایف سولہ، ایف پندرہ، ایف تھرٹی فائیو اور اے ٹین شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری بیڑٖے روانہ کر رہے ہیں، اسرائیل کے لوگوں کی حفاظت کی جائے گی۔

    حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ امریکا کے بحری بیڑے ہمیں خوف زدہ نہیں کر سکتے، امریکا کو اپنے اقدام کے نتائج کا ادراک کرنا چاہیے۔

  • غزہ تک خوراک پہنچانے کے لیے راہداریاں قائم کی جائیں، یو این مطالبہ

    غزہ تک خوراک پہنچانے کے لیے راہداریاں قائم کی جائیں، یو این مطالبہ

    روم: اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ تک خوراک پہنچانے کے لیے راہداریوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روم میں موجود اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے اتوار کے روز غزہ تک خوراک پہنچانے کے لیے انسان دوست راہداریوں کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

    حماس کے مہلک حملوں کے بعد اسرائیلی فضائی حملوں نے فلسطینی علاقے غزہ کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے، فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے تنازعہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، بچوں اور خاندانوں سمیت عام شہریوں کو خوراک تک رسائی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔

    ایک سال پہلے کہا تھا آزادی حاصل کر لیں گے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر کا اہم بیان

    ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق غزہ کے متاثرہ علاقوں میں خاندانوں اور بچوں کو خوراک پہنچانا ضروری ہے، یو این نے کہا کہ وہ اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو ضروری خوراک پہنچانا چاہتے ہیں، اس کے لیے انسان دوست راہداریاں قائم کی جائیں، تاکہ متاثرہ علاقوں تک محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی ممکن ہو۔

    واضح رہے کہ یو این ایجنسی ماہانہ تقریباً ساڑھے 3 لاکھ فلسطینیوں کو براہ راست خوراک فراہم کرتی ہے، اور کیش ٹرانسفر کے ساتھ شراکت میں تقریباً 10 لاکھ فلسطینیوں کو امداد فراہم کی جا رہی ہے۔