Tag: حماس کے حملے

  • حماس کے حملے : اسرائیل نے ناکامی کا اعتراف کرلیا

    حماس کے حملے : اسرائیل نے ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنے انٹیلیجنس اداروں کے جائزوں میں ’فاش غلطیوں‘کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وجہ سے ہی حماس کو غیر معمولی حملے کرنے کا موقع ملا۔

    اسرائیلی قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنگبی نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے حملے کی قطعاً کوئی امید نہیں تھی۔

    ان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے صحافی نے پوچھا تو زاچی ہنگبی نے بتایا کہ یہ میری غلطی تھی اس میں انٹیلیجنس معلومات کا جائزہ لینے والوں کی غلطیوں کا بھی عکس نظر آتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ حماس نے 2021 کی اسرائیل کے خلاف جنگ میں کچھ سبق حاصل کرلیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ سے حملہ روکنے کی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے ہمیں ایک دردناک چوٹ لگی۔ سکیورٹی ایڈوائز کے بقول کہ اب ہماری امید ایک شدید ردعمل سے جڑی ہوئی ہے تاکہ حماس کا غزہ سے صفایا کیا جاسکے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کوشش ہے کہ لڑائی دو محاذوں تک نہ پھیلے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حزب اللہ لبنان کی تباہی کا ایک مرتبہ پھر باعث نہ بنے۔

    فلسطین کی وزارت صحت نے ہفتے کو کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 2215 افراد جان سے جا چکے ہیں جب کہ 8714 زخمی ہوئے۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حماس کے زیر کنٹرول فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جان سے جانے والوں میں 724 بچے اور 458 خواتین ہیں۔

    وزارت صحت نے مزید کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹے میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 324 افراد کی جان گئی۔

  • اسرائیلی ناکامی چھپانے کیلئے یورپی یونین کا ’میٹا‘ پر دباؤ

    اسرائیلی ناکامی چھپانے کیلئے یورپی یونین کا ’میٹا‘ پر دباؤ

    گزشتہ دنوں حماس کے بھرپور حملے کے بعد اسرائیل میں ہونے والی تباہی اور ناکامی کو چھپانے کیلئے یورپی یونین نے فیس بک انتظامیہ پر اپنا دباؤ بڑھا دیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپی یونین نے اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد میٹا کے پلیٹ فارم فیس بک پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے اور زکربرگ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ یورپی قانون کی تعمیل کریں اور 24گھنٹے کے اندر اس کا جواب دیں۔

    یورپی یونین نے بدھ کے روز میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد اپنے پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والی ’’غلط معلومات‘‘ کے مواد کو فوراً ہٹا دیں اور اگر اس کے پلیٹ فارمز یورپی قانون کی تعمیل نہیں کرتے تو اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    یورپی کمشنر تھیئری بریٹن نے بدھ کے روز مارک زکربرگ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ میٹا کے پاس اس سلسلے میں جواب دینے اور یورپی قانون پر تعمیل کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت ہے۔ خیال رہے کہ انسٹا گرام اور فیس بک کے ساتھ ساتھ تھریڈز جیسے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میٹا کی ملکیت ہیں۔

    میٹا

    میٹا کے ترجمان نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد فوری طور پر ایک خصوصی آپریشن سینٹر قائم کیا جس میں عبرانی اور عربی بولنے والے شامل ہیں تاکہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی صورت حال پر نگرانی رکھتے ہوئے اس کا جواب دیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں پلیٹ فارمز کو محفوظ رکھنے کے لیے 24 گھنٹے کام کررہی ہیں جو ہماری پالیسیوں یا مقامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے مواد پر کارروائی کررہی ہیں جب کہ اس حوالے سے غلط معلومات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے۔

  • فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی فوج کا اہم بیان

    فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی فوج کا اہم بیان

    غزہ : حماس کے جانبازوں نے اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے، مسلسل حملوں میں اسرائیل کے اندر درجنوں فوجیوں سمیت 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے آپریشن طوفان الاقصیٰ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے متعدد دعوے سامنے آرہے ہیں تاہم اب اسرائیلی فوجی ترجمان نے باقاعدہ بیان جاری کردیا۔

    اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز کہا ہے کہ فلسطینی گروپ حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے غیر متوقع سرحد پار حملے کے بعد سے جاری لڑائی میں کم از کم 169 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    فوجی ترجمان ڈینیئل ہگاری نے صحافیوں کو بتایا کہ آج صبح تک ہم نے 169 آئی ڈی ایف (فوج) کے ہلاک شدہ فوجیوں کے اہلِ خانہ کو مطلع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اغوا کرکے غزہ لے جائے گئے 60 افراد کے اہل خانہ سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطینیوں پر کئی سالوں سے جاری مظالم کے بعد حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سمندر، زمین اور فضا سے اچانک حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں سیکڑوں اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔

    ان حملوں کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں تقریباً سینکڑوں فلسطینی جاں بحق اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ’طوفان الاقصیٰ آپریشن‘ کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ میں 900 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

  • دو یورپی ممالک نے فلسطین کی امداد روک دی

    دو یورپی ممالک نے فلسطین کی امداد روک دی

    اسرائیل پر حماس کے بھرپور حملے کے بعد سوئیڈن اور ڈنمارک نے فلسطین کو دی جانے والی ترقیاتی امداد کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بات سوئیڈن کے ترقیاتی وزیر جوہان فورسل نے ایک نیوز کانفرنس میں بتائی، ان کا کہنا تھا کہ سوئیڈن نے فلسطینی علاقوں کو ترقیاتی امداد عارضی طور پر روک دی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس کل منعقد ہوگا جس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ فلسطینیوں کو امداد کی ادائیگی جاری رکھی جائے یا نہیں۔

    سوئیڈن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈنمارک نے بھی آج صبح فلسطینیوں کی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    فورسل نے میڈیا کو بتایا کہ 7 اکتوبر کے بعد ہمیں ایک نئی صورتحال کا سامنا ہے، آج ہمارا فیصلہ یہ ہے کہ سوئیڈن اگلے نوٹس تک فلسطین کے لیے ترقیاتی امداد روک دے گا جبکہ پڑوسی ڈنمارک نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی امداد روک دے گا۔

    سوئیڈش حکومت نے کہا ہے کہ اس نے ترقیاتی ایجنسی ’ایس آئی ڈی اے‘ کو فلسطینیوں کو دی جانے والی امداد کا جائزہ لینے کے بعد دسمبر کے آغاز تک رپورٹ فراہم کرے۔

    فورسل نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سوئیڈش ٹیکس ادا کرنے والوں کا پیسہ ان اداکاروں کے پاس جائے جو کوئی واضح نظریہ نہیں رکھتے کیونکہ وہ دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں۔

    فورسل نے مزید کہا کہ تاہم ہماری جانب سے انسانی امداد جاری رہے گی اور اس فیصلے کے نتیجے میں اسے روکا نہیں جائے گا۔

  • حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی

    حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی

    حماس اسرائیل جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ گئی، ڈھائی ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شدت اختیار کرچکی ہے جب کہ صیہونی افواج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں۔ جنگ کے دوران اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ چکی ہے جب کہ 2600 کے قریب افراد زخمی ہیں۔

    اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 849 ہوگئی ہے، اس کے علاوہ 4360 فلسطینی شہری زخمی ہیں۔

    غزہ میں 830 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 19 فلسطینیوں کی شہادت کی خبریں آئی ہیں۔ غزہ میں4250 شہری زخمی ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں 110 فلسطینوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    رپوٹس کے مطابق جنوبی اسرائیل کے کفارعزا قصبے میں ہیوی مشین گن سے فائرنگ جاری ہے۔ اسرائیلی فورسز نے سڑکوں کو بند کر رکھا ہے جب کہ فوجی گاڑیاں گشت کررہی ہیں۔ اعلانات میں کہا جا رہا ہے کہ کفارعزا قصبے میں حماس کے جنگجو داخل ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق غزہ کے بعد لبنان جنگی زون بنتا جا رہا ہے۔ جنوبی لبنان میں دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔

    خبرایجنسی نے بتایا کہ لبنان اس وقت جنگی زون نہیں لیکن کارروائیوں کا علاقہ بن چکا ہے۔ گزشتہ روزحزب اللہ کے4 جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

  • اسرائیل کیلئے انٹرنیشنل پروازیں معطل

    اسرائیل کیلئے انٹرنیشنل پروازیں معطل

    فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر تباہ کن حملے کے بعد امریکی اور بین الاقوامی ائیر لائنز نے اسرائیل کے لیے اپنی پروازوں کو معطل کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے یو ایس ائیر لائنز پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی فضائی حدود میں پرواز کرتے وقت انتہائی احتیاط برتیں۔

    امریکا کی یونائیٹڈ ایئرلائنز کا کہنا ہے کہ ہماری اسرائیلی شہر تل ابیب کی پروازیں اس وقت تک معطل رہیں گی جب تک کہ حالات انہیں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔

    اس کےعلاوہ امریکن ائیر لائنز نے کہا ہے کہ اس نے بھی عارضی طور پر تل ابیب آنے اور جانے والے آپریشنز کو معطل کر دیا ہے جبکہ ائیر فرانس نے بھی تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دیں ہیں۔

    واضح رہے کہ حماس کے مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فورسز کی جھڑپیں تیسرے روز بھی جاری ہیں، اسرائیل پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    البتہ ایک اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے حملوں میں 1000سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں، 800 سے زائد فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 687 فلسطینی شہید اور 3ہزار 726 سے زائد زخمی ہوئے۔

    اسرائیلی حملوں میں 7 مساجد اور 72 رہائشی عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ5 ہزار سے زائد کو نقصان پہنچا ہے، اس کےعلاوہ ملبے تلے درجنوں افراد کے دبے ہونے کاخدشہ ہے۔

  • حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی کرنسی گرگئی

    حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی کرنسی گرگئی

    یروشلم : فلسطینی تنظیم حماس کی تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے اسرائیل نے اہم اقدامات کیے ہیں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بینک آف اسرائیل نے پہلی بار 30 بلین ڈالرز کی غیر ملکی کرنسی اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے بینک آف اسرائیل کا کہنا ہے کہ تازہ معاشی صورتحال اور مارکیٹ کا جائزہ لیتے رہیں گے اور اسی کے مطابق تمام دستیاب طریقہ عمل کے ساتھ کام کریں گے۔ بینک آف اسرائیل نے کہا کہ سوئپ میکنیزم کے ذریعے مارکیٹ میں 15بلین ڈالر تک لیکویڈٹی فراہم کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق بینک آف اسرائیل کے اعلان سے قبل اسرائیلی کرنسی کی قدر ساڑھے7سال کی کم ترین سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بینک آف اسرائیل کایہ اقدام حماس کے حملوں کے دوران کرنسی کی گرتی قدر سنبھالنے کے لیے ہے۔

  • حماس حملے کے بعد اسرائیل میں کاروبار بھی تباہ

    حماس حملے کے بعد اسرائیل میں کاروبار بھی تباہ

    یروشلم : فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل کے اندر بھرپور کارروائی کی جس کے نتیجے میں نہ صرف سیکڑوں اسرائیلی ہلاک ہوئے بلکہ اسرائیل کی مارکیٹیں بند اور کاروبار بھی تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رؤئٹر کی رپورٹ کے مطابق حماس کے حملے کے اگلے روز اتوار کو اسرائیلی اسٹاک مارکیٹ اور بانڈز کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی اور بہت سے کاروبار بند ہوگئے۔

    تل ابیب شیئر انڈیکس (ٹی اے125)، (ٹی اے35)7فیصد کم ہوگئے، جس کی وجہ سے 2.2بلین شیکلز (ڈالر573 ملین) کے کاروبار پر بینکنگ شیئرز(ٹی ای ایل بینک فائیو) میں 9فیصد کمی واقع ہوئی اور سرکاری بانڈ کی قیمتیں بھی گرگئیں۔

    اس حوالے سے لیڈر کیپٹل مارکیٹس کے چیف اکانومسٹ جوناتھن کاٹز نے کہا ہے کہ جنگی کارروائیوں کا یہ دور پچھلے ادوار سے زیادہ طویل اور شدید ہونے کی توقع ہے جس کے معیشت اور مالیاتی بجٹ پر واضح طور پر زیادہ منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    hamas

    غزہ میں حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کیے جن میں سے کچھ تل ابیب تک بھی پہنچے، جس کی وجہ سے متعدد ایئر لائنز نے اسرائیل آنے اور جانے والی کئی پروازیں معطل کردیں۔

    وزیر خزانہ بزیلیل سموٹرچ نے کہا ہے کہ انہوں نے وزارت کے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنگ کے انتظام میں مدد کے لیے درکار بجٹ فوری طور پر فراہم کریں۔

    اس حوالے سے ترجمان بینک آف اسرائیل نے کہا ہے کہ جنگ سے ہونے والے معاشی نقصان کا فوری اندازہ لگانا مشکل ہے لیکن 2014میں غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ 50 روزہ جنگ میں 3.5 بلین شیکل یا مجموعی جی ڈی پی کو 0.3 فیصد نقصان پہنچا تھا تاہم مرکزی بینک نے 2023اور 2024 میں 3 فیصد معاشی ترقی کی پیش گوئی کی ہے۔

    گزشتہ روز کے واقعات کے بعد تمام اسکول بھی بند تھے اور بہت سی کمپنیوں نے کارکنوں کو چھٹی دے دی تھی اس کے علاوہ سپر مارکیٹوں اور فارمیسیوں کے علاوہ زیادہ تر اسٹورز بھی بند کردیے گئے تھے۔

    اسرائیل کی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر رون ٹومر نے کہا کہ فیکٹریاں اب بھی خوراک اور دیگر ضروری مصنوعات کی کمی کے خدشات کو محدود کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، ہنگامی حالات میں بھی اسرائیل کے باشندوں کو کسی چیز کی کمی نہیں ہوگی۔

  • حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہوگئی

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملوں میں اب تک700 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں جس میں فوجیوں کی تعداد 44 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے حماس کے پے در پے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 ہو گئی ہے۔ جبکہ حماس کے حملوں میں 1864 افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ہلاک ہونے والے فوجیوں میں سے 26 کے نام اور تصاویر کے ساتھ ایک لنک شیئر کیا ہے۔

    اسرائیلی ریڈیو پر دیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں نہال بریگیڈ کا کمانڈر، تکشف بٹالین کا کمانڈر، میگلان یونٹ کا ڈپٹی کمانڈر، ایک کمپنی کمانڈر اور اندرونی محاذ کی کمان کا ایک گروپ لیڈر شامل ہے۔

    Israeli

    اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے یہ بھی اعلان کیا کہ الاقصیٰ سیلاب کہلانے والے حملے کے پہلے دن 30 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جن میں اعلیٰ شخصیات بھی شامل تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے حملوں کے آغاز سے تقریباً 750 اسرائیلی لاپتہ ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے کہا کہ جنوبی اسرائیل اور غزہ کی پٹی پر حملوں میں اب تک حماس کے 400 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔

    یہ اعلان کرتے ہوئے کہ غزہ کی پٹی کے قریب خالی ہونے والی بستیوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، فوج نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کی سرحد کے ساتھ زیادہ تر علاقوں میں کنٹرول بحال کر دیا گیا ہے۔

    بیان میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ جنگی طیاروں نے دو بلند و بالا عمارتوں پر حملہ کیا جن میں مبینہ طور پر حماس سے وابستہ دفاتر موجود تھے اور جنہیں سینئر ارکان کارروائیوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔

    Palestine

    بیان میں اس بات کا ذکر کیا گیا کہ حماس کے رہنماؤں اور ارکان کے دفاتر کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر حماس کے اندر مختلف فارمیشنز اور یونٹس کے دفاتر پر مشتمل عمارت کا نام فلسطین رکھا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ روز مزید 2 بڑی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، اس طرح حماس کی 4 اہم عمارتوں پر حملہ کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے بعض علاقوں میں فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے اپنے گھروں سے نکل جائیں اور انہیں پناہ گاہوں میں جانے کو کہا۔

    اسرائیل نے رات گئے غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے، عینی شاہدین سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مغرب میں بیت حنون قصبے میں فلسطینی گروپوں سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی پوائنٹ اور غزہ کے جنوبی اور وسطی حصے میں عوامی اداروں سے تعلق رکھنے والے مکانات اور عمارتوں پر بمباری کی۔

  • اسرائیل فلسطین کشیدگی پر امریکی صدر جوبائیڈن کا ردعمل

    اسرائیل فلسطین کشیدگی پر امریکی صدر جوبائیڈن کا ردعمل

    واشنگٹن : فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے خلاف امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہماری حمایت مضبوط اور غیر متزلزل ہے۔

    بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا، اسرائیل پرحماس کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اسرائیل مخالف کوئی بھی فریق موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھانے سے باز رہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی صورتحال کا بہت باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم سے رابطے میں رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل میں حماس کی زبردست پیش قدمی

    یاد رہے کہ کمانڈر حماس نے اعلان کیا کہ آج سے ان کی جانب سے طوفان القصیٰ کے نام سے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، دشمنوں کے ایئر پورٹس اور فوجی تنصیبات پر پانچ ہزار سے زیادہ راکٹ داغے گئے اور تل ابیب میں تیل کے ایک ذخیرے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

    حماس نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اس نے غزہ کے قریبی علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے، اور اسرائیل کے متعدد علاقوں میں حماس کی پیش قدمی جاری ہے، بہت جلد اپنے علاقوں کو واپس لے لیں گے۔