Tag: حماس

  • حماس کے ساتھ جنگ کے باعث اسرائیلی معیشت کو بڑا دھچکا

    حماس کے ساتھ جنگ کے باعث اسرائیلی معیشت کو بڑا دھچکا

    حماس کے ساتھ جنگ کے باعث اسرائیلی معیشت کو بڑا دھچکا لگ گیا، اکانومسٹ ایجنسی موڈیز نے اسرائیل کی ریٹنگ ڈاؤن کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے ساتھ جنگ کے باعث موڈیز نے اسرائیل کی ریٹنگ داؤن کردی، اسرائیلی معیشت اے ون کیٹیگری سے کم ہو کر اے ٹو ہو گئی۔

    موڈیز نے دعوی کیا ہے کہ جنگ بندی میں تاخیر اسرائیلی معیشت کو تباہ کر دے گی، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ ریٹنگ میں کمی فوجی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    موڈیر نے کہا کہ آنے والے سال میں اسرائیل کا متوقع بجٹ خسارے پر مبنی ہے، اسرائیل کے دفاعی اخراجات 2024 کے آخر تک 2022 کی سطح سے تقریباً دوگنا ہو جائیں گے، موڈیز نے اسرائیل کو اس خطرے سے خبرادر کیا ہے۔

  • حماس کے جنگ جوؤں نے مارٹر گولوں سے اسرائیلی کمانڈ سینٹر تباہ کر دیا

    حماس کے جنگ جوؤں نے مارٹر گولوں سے اسرائیلی کمانڈ سینٹر تباہ کر دیا

    غزہ: حماس کے جنگ جوؤں نے مارٹر گولوں سے اسرائیلی کمانڈ سینٹر تباہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ٹیلیگرام پوسٹ میں کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر میں تل الحوا کے مغرب میں اسرائیلی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر تباہ کر دیا ہے، صہیونی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    حماس کے عسکری ونگ نے یہ بھی کہا کہ اس نے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا جنھوں نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے مغرب میں الحوز کے علاقے میں ایک گھر کے اندر خود کو بند کر رکھا تھا، اس آپریشن میں ہلاکتوں کی تعداد کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

    ادھر فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 107 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 27,585 افراد شہید اور 66,978 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع کا حماس کی 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر دفاع کا حماس کی 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کی جانب سے حماس کی 24 میں سے 18 بٹالینز ختم کرنے کا دعویٰ سامنے آیا ہے، امریکی تھنک ٹینک نے اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کے دعوے پر سوالات اُٹھا دیے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انسٹی ٹیوٹ فاراسٹڈی آف وار اینڈ کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کو اپنے اس دعوے کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حماس کا غزہ سے مکمل خاتمہ کرنے کے لیے اسرائیل کو ڈیویژن سائز فورس دوبارہ متحرک کرنی پڑی۔

    دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    حماس نے مجوزہ غزہ جنگ بندی پلان پر اپنا جواب دے دیا ہے، قطری وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے کے فریم ورک سے متعلق حماس کا جواب ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دوحا میں قطری وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور اس پر اسرائیل سے بات کریں گے، امید ہے معاہدہ ممکن ہو جائے۔

    روس اور چین امریکی کارروائیوں پر برس پڑے

    پریس کانفرنس میں پوچھے جانے پر قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس نازک وقت میں معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

  • حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر، مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

    حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر، مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے مجوزہ غزہ جنگ بندی پلان پر اپنا جواب دے دیا ہے، قطری وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے معاہدے کے فریم ورک سے متعلق حماس کا جواب ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    دوحا میں قطری وزیر اعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور اس پر اسرائیل سے بات کریں گے، امید ہے معاہدہ ممکن ہو جائے۔

    پریس کانفرنس میں پوچھے جانے پر قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اس نازک وقت میں معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات نہیں بتا سکتے۔

    ویڈیو: برطانوی ساحل پر غزہ کے 12 ہزار شہید بچوں کے ساتھ رقت آمیز اظہار یکجہتی

    روئٹرز کے مطابق یہ تجاویز تقریباً ایک ہفتہ قبل حماس کو بھیجی گئی تھیں لیکن حماس نے جواب دینے کے لیے منگل تک کا وقت لے لیا تھا کیوں کہ حماس کے مطابق معاہدے کے کچھ حصے ’غیر واضح اور مبہم‘ تھے۔

    حماس کے ایک سینیئر اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ انھوں نے اپنے ’مثبت نقطہ نظر‘ کے تحت غزہ کی تعمیر نو، رہائشیوں کی اپنے گھروں کو واپسی اور زخمیوں کے علاج اور بیرون ملک اسپتالوں میں منتقلی کے حوالے سے ترامیم شامل کی ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن آج بدھ کو اسرائیل میں حکام کے ساتھ حماس کے ردعمل پر بات کریں گے، قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے حماس کے ردعمل کو عمومی طور پر ’مثبت‘ قرار دیا ہے۔

  • غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کی تجویز حماس تک پہنچائیں گے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے، تجویز حماس تک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششیں ایک بار پھر تیز ہو گئیں، امریکا میں موجود قطری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی سے متعلق معاہدے میں مثبت پیش رفت متوقع ہے۔

    انھوں ںے کہا فرانس میں مصر، اسرائیل اور امریکا کے انٹیلی جنس چیفس کی ملاقاتیں ہوئی ہیں، جس میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ممکنہ معاہدے پر تجاویز پیش کی گئی ہیں، ان تجاویز کو حماس تک پہنچائیں گے تاکہ مثبت اور تعمیری پیش رفت ہو سکے۔

    غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیل کی بمباری، مزید 215 فلسطینی شہید

    محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے امریکی سیکریٹری خارجہ سے ملاقا ت بھی کی ہے، پیر کو انھوں نے کہا غزہ کی لڑائی کو روکنے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا ہے جسے حماس تک پہنچایا جائے گا۔

    ’اسرائیل کی غزہ میں واپسی‘ نامی شرمناک کانفرنس میں یہودی بستیوں کا نقشہ پیش، امریکا و فرانس کی مذمت

    واضح رہے کہ حماس نے کسی بھی معاہدے سے پہلے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، نیز بے آسرا فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے فنڈز کی معطلی کا معاملہ بھی ان دنوں زور و شور سے اٹھا ہوا ہے۔

  • حماس نے راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیار کیسے بنائے؟ حیران کن رپورٹ

    حماس نے راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیار کیسے بنائے؟ حیران کن رپورٹ

    حماس کے زیر استعمال راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیاروں سے متعلق ایک حیران کن رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے یہ ہتھیار کس طرح خود بنائے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ حماس نے اسرائیل فوج کے ان ہتھیاروں سے اپنے لیے ہتھیار بنا لیے ہیں جو غزہ پر فائر ہونے کے بعد پھٹ نہیں سکے تھے۔

    غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 17 سال سے ناکہ بندی جاری ہے، اس کے باوجود حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمت کار اتنے مسلح کیسے ہیں، اس کے لیے اسرائیل نے اسمگلنگ کے زیر زمین راستوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    لیکن حالیہ انٹیلی جنس سے پتا چلتا ہے کہ حماس اپنے بہت سے راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیار ایک غیر متوقع ذریعہ سے بنانے میں کامیاب رہی ہے، وہ اسرائیلی ہتھیار جو گزشتہ کئی برسوں کے دوران غزہ پر گرائے گئے لیکن پھٹ نہیں سکے۔

    غزہ میں اسرائیلی بمباری میں 24 ہزار بچے یتیم، دو یتیم بچوں کی ویڈیو نے آنکھیں اشکبار کر دیں

    نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں ہتھیاروں کے ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے استعمال کیے جانے والے کچھ ہتھیاروں کی ناکامی کی شرح 15 فی صد تک ہو سکتی ہے، جس سے حماس کو طویل عرصے تک ہتھیاروں کا ایک کافی ذخیرہ فراہم ہوا ہے۔

  • اسرائیلی فوج کے تازہ سفاکانہ حملوں میں مزید 200 فلسطینی شہید، 304 زخمی

    اسرائیلی فوج کے تازہ سفاکانہ حملوں میں مزید 200 فلسطینی شہید، 304 زخمی

    غزہ: فلسطینی محصور علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے موت برسانے کا سلسلہ نہ رک سکا، صہیونی فوج کے تازہ سفاکانہ حملوں میں مزید 200 فلسطینی شہید اور 304 زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ خان یونس میں ایک دن میں کم از کم 40 فلسطینی شہید کیے گئے، جب کہ درجنوں ایسی مزید لاشیں موجود ہیں جن تک اسرائیلی بمباری کی وجہ سے رسائی ممکن نہیں ہو پا رہی ہے۔

    النصر اسپتال، القدس اسپتال، رفاہ، دیر البلح اور خان یونس کے اطراف شدید بمباری کی جا رہی ہے، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25,490 فلسطینی شہید اور 63,000 زخمی ہو چکے ہیں۔

    ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ غزہ کا نظام صحت مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جب کہ اقوام متحدہ کے ادارے UNOCHA کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 90,000 رہائشیوں اور 425,000 بے گھر افراد کو خان یونس میں 4 مربع کلومیٹر رہائشی علاقہ چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج نے ایک ایسے فلسطینی کو بھی گولیاں مار کر شہید کیا جو سفید پرچم لہرا رہا تھا، جو یہ بتانے کے لیے تھا کہ وہ جنگجو نہیں ہے، اس قتل پر امریکن اسلامک ریلیشن کی کونسل نے شدید مذمت جاری کی ہے۔

  • صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی دہشت گردی سے غزہ میں مزید 200 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں 109 ویں دن بھی اسرائیل کی بدترین جارحیت جاری رہی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید دو سو فلسطینی شہید کر دیے گئے، جب کہ خان یونس میں حملے میں ایک ہی مقام پر 65 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اسرائیل نے خان یونس میں ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر پر بھی بم برسا دیے، ہلال احمرکا کہنا ہے 4 منزلہ عمارت میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی، اس حملے میں متعدد فلسطینی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیل نے ظلم کی انتہا کر دی، رفح میں امداد کے لیے منتظر فلسطینیوں پر بھی فائرنگ کر دی، جس سے بھگڈر مچ گئی، اسرائیلی فوج نے خان یونس کے ال امل اسپتال کا بھی محاصرہ کیا، اور النصیر اسپتال کے قریب بھی بم برسائے۔

    یورپی یونین اجلاس میں اسرائیل کی فلسطینیوں کو شرمناک پیشکش، شرکا برہم ہو گئے

    7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25,295 فلسطینی شہید اور 63,000 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل نے یر غمالیوں کی واپسی کے لیے ایک اور بھونڈی پیشکش کر دی ہے، اسرائیل نے یرغمالیوں کے بدلے میں مستقل جنگ بندی کی بجائے 2 ماہ کی جنگ بندی کی پیشکش کی، جب کہ حماس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    حماس کے مرکزی رہنما اور مذاکرات کار موسیٰ ابو مرزوق نے انکشاف کیا ہے کہ ریڈ کراس نے حماس کے پاس اسرائیلی جنگی قیدیوں کو دوا فراہمی کی درخواست کی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے مرکزی رہنما موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ حماس کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کے لیے 140 قسم کی ادویات دی گئیں۔

    موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ ادویات کی فراہمی کیلئے ہم نے متعدد شرائط رکھیں، اسرائیلی قیدیوں کیلئے دوائی کے ہر ڈبے کے بدلے ہمارے لوگوں کیلئے دوائیوں کے ایک ہزار ڈبے دینے ہوں گے۔جس ملک پر ہم بھروسہ کرتے ہیں صرف اس کے ذریعے دوا فراہم کرنا ہوگی۔

    دوسری جانب حماس کے عہدیدار نے عرب اور مسلمان ممالک پر غزہ محاصرے کو توڑنے کی درخواست کی ہے۔

    اسامہ حمدان نے غزہ کے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے اسرائیل اور بائیڈن انتظامیہ پر ”فوری اور سنجیدہ”دباؤ کا مطالبہ کیا ہے۔

    روس اور ایران میں اہم معاہدے کا امکان، امریکا اور اسرائیل کو تشویش

    انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی تعاون کی تنظیم اور عرب لیگ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے محاصرے کو تیزی سے اور فوری طور پر توڑ دیں اور غزہ کے تمام علاقوں میں طبی اور شہری دفاعی سازوسامان اور انسانی امداد کے ساتھ سرکاری اور مقبول قافلوں کی اجازت دینے کے لئے قابض صہیونیوں کو مجبور کریں۔

  • یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہراتے ہیں۔

    حماس کے بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور برطانیہ صہیونی قبضے کو بچانے اور اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے آئے ہیں۔ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کیخلاف جارحیت اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ جنگ میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے پر یمن اور اس کے عوام کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہماری دستاویز سنجیدہ معنوں میں کارآمد ثابت ہوں گے۔

    نمازجمعہ کے بعد استنبول میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ ہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے انصاف پر یقین رکھتے ہیں وہاں اسرائیل کی مذمت کی جائے گی اور نیتن یاہو کو کوئی راہ فرار نہیں ملے گی۔

    ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل اب اپنے دلائل پیش کر رہا ہے، لیکن جو دستاویزات ہم نے پیش کی ہیں وہ ہیگ کے لیے مفید ہیں۔

    حوثیوں پر امریکا و برطانیہ کے حملوں پر صدر اردوان کا کہنا تھا کہ یہ سب طاقت کا غیر متناسب استعمال ہے وہ بحیرہ احمر کو خون کی ہولی میں تبدیل کرنے کے لیے بے چین ہیں ہم دیکھ رہے ہیں کہ حوثی حملوں کے خلاف بہت کامیاب دفاع کر رہے ہیں۔

    فلسطینی پناہ گزین رفح کی خیمہ بستی میں پتے کھانے پر مجبور

    انہوں نے کہا کہ جیسے اسرائیل فلسطین میں طاقت کا بیمہار استعمال کررہا ہے ایسا ہی اب بحیرہ احمر میں امریکا و برطانیہ کر رہے ہیں، ایران ان سب کے مقابل میں اس وقت اپنے دفاع پر غور کر رہا ہے۔