Tag: حماس

  • اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی

    غزہ: اسرائیلی فورسزکی غزہ پر بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خان یونس میں مزید 15 فلسطینی شہید کر دیے گئے، اسرائیلی فورسز کی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,084 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 9,600 بچے بھی شامل ہیں اور تقریباً 59,000 زخمی ہوئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنگ کی نگرانی کرنے والے انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (CTP) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے پیر کے روز غزہ کے جنوبی خان یونس کے علاقے میں اہداف پر 30 حملے کیے، جہاں فلسطینی جنگجو اسرائیلی افواج کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی جنگجوؤں کی پیر کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ 13 بار جھڑپیں ہوئیں۔ حماس کی جانب سے اسرائیل میں تل ابیب اور دیگر مقامات پر راکٹ باری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 3 فلسطینی جوان بھی شہید ہو گئے، جب کہ حماس کے حملوں میں اسرائیلی فورسز کے مزید 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔

    صہیونی فورسز کے غزہ کے اسپتالوں پر حملے، ڈبلیو ایچ او کی ہوشربا رپورٹ

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں مزید چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے، ہلاک ہونے والوں میں اسرائیل کی 94 ویں بٹالین کا 19 سالہ سارجنٹ جنوبی غزہ میں مارا گیا، 8219 ویں کمبیٹ انجینئرنگ بٹالین کے 26 سالہ 2 میجر بھی جنوب میں لڑائی میں مارے گئے۔ 36 ویں ڈویژن کی انجینئرنگ ٹیم کا ایک 27 سالہ میجر وسطی غزہ میں مارا گیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق 4 دیگر اسرائیلی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی زمینی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اب تک 178 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1,046 زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا تیسرا مرحلہ پچھلے 2 مراحل سے زیادہ طویل ہوگا، حماس کو تباہ کرنے، اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کے مقاصد کو ترک نہیں کریں گے، ایران اسرائیل کے گرد ایک فوجی طاقت بنا رہا ہے تاکہ اسے ہمارے خلاف استعمال کیا جا سکے، ہمارا مقصد حماس، حزب اللہ کو روکنے کے لیے بڑی طاقت کے ساتھ کارروائی کرنا ہے۔

  • حماس کا خوف: اسرائیلی خاتون صحافی پسٹل لگا کر اسٹوڈیو پہنچ گئی

    حماس کا خوف: اسرائیلی خاتون صحافی پسٹل لگا کر اسٹوڈیو پہنچ گئی

    اسرائیلی خاتون نیوز اینکر حماس کے حملے کے خوف کے باعث پسٹل لگا کر اپنے دفتر پہنچ گئی۔ جس کی تصویر سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی پالیسیوں کے حامی چینل کی ایک خاتون اینکر لیتل شیمش کو اپنی ڈیسک کے پیچھے بیٹھے ہوئے کمر پر پسٹل لگائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خاتون صحافی کو ان کی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ میں بھی شوٹنگ پریکٹس کرتے دیکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ کئی مرتبہ فوجی وردی میں رپورٹنگ کرتے ہوئے بھی خود کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرچکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی خاتون صحافی کا یہ اقدام حماس کے حملے کا خوف ہو سکتا ہے۔خاتون صحافی نے غزہ جنگ پر اسرائیلی حملوں کی حمایت کا اظہار بھی کیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے قبل اسرائیل میں اسلحے کے سخت قوانین کا نفاذ تھا، صرف ان لوگوں کو لائسنس دیئے جاتے تھے جو یہ ثابت کر سکتے تھے کہ انہیں اضافی سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔

    ہائی اسکول میں فائرنگ سے کمسن طالب علم مارا گیا، 5 زخمی

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں 22 ہزار سے زیادہ فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جن میں بہت بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

  • حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا

    حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت پر حملے میں شہید ہونے والے حماس کے رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے شہید رہنما صالح العاروری کی نماز جنازہ بیروت میں طارق الجدیدہ امام مسجد میں ادا کر دی گئی، نماز جناہ میں حماس اور القسام بریگیڈ کے مجاہدین سمیت ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔

    لبنان میں اسرائیلی جارحیت، حزب اللہ کے 8 ارکان شہید

    شہید صالح العاروری طوفان الاقصیٰ کے منصوبہ ساز اور اسرائیل کی ہٹ لسٹ پر پہلے نمبر پر تھے، حملے میں القسام بریگیڈ کے رہنما سمیر فائندی، ابو عامر اور عزام ابو عمار بھی شہید ہو گئے تھے۔

    واضح رہے کہ حماس کے سینیئر رہنما العاروری کو حملے میں شہید کرنے پر عوام سے خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ العاروری کا قتل سزا کے بغیر نہیں چلے گا، اگر دشمن لبنان کے خلاف جنگ چھیڑنے کا سوچتا ہے تو ہماری لڑائی بغیر کسی حد اور بغیر کسی اصول کے ہوگی اور وہ جانتے ہیں کہ میرا کیا مطلب ہے۔

  • 4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے: حماس ترجمان ابو عبیدہ

    غزہ: حماس کےترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 روز میں 16 صہیونی فوجی مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حماس ترجمان ابو عبیدہ نے بیان میں کہا ہے کہ حماس کے جنگ جوؤں کے حملوں میں گزشتہ چار روز میں سولہ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔

    حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کے 42 آپریشنز کو ناکام بنایا، مختلف حملوں میں 71 اسرائیلی فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں، اور اسرائیلی ڈرونز بھی مار گرائے گئے۔

    ادھر اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ شمالی اسرائیل میں حزب اللہ کے تازہ حملوں میں 5 فوجی زخمی ہو گئے ہیں، جنوبی لبنان سے متعدد میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں فوجی اہلکار زخمی ہوئے، جس کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں اور فوجیوں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل غزہ سے فوجیوں کو واپس بلانے لگا

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں مزید 180 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں، صہیونی فورسز نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر 6 فلسطینیوں کو شہید کیا، خان یونس اور دیر البلاح کے اطراف بھی حملے کیے گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق مجموعی طور پر 21,978 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 57,697 ہے۔ اسرائیل کی وسطی اور جنوبی غزہ میں شدید بمباری جاری ہے، صہیونی فورسز نے فلسطینیوں کو جنوبی غزہ خالی کرنے اور تمام فلسطینیوں کو رفح منتقل کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

  • قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    قائد اعظم آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے: حماس ترجمان

    لاہور: حماس کے ترجمان نے فلسطین کی آزادی سے کم کسی بات پر راضی ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے بانئ پاکستان محمد علی جناح کا اپنی گفتگو میں خصوصی ذکر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد صورت حال بدل چکی ہے، فلسطینی آزادی سے کم کسی بات پہ راضی نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا قائد اعظم محمد علی جناح آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ کھڑے تھے، انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین سے نکالنا قبول نہیں ہے۔

    خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بمباری کے بعد غزہ کے مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکی دی ہے، لیکن اس دھمکی کو فلسطینیوں نے مسترد کر دیا ہے، غزہ والوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنی زمین کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سات اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سے غزہ پر صہیونی فورسز کی جانب سے 86 ویں دن بھی وحشیانہ بمباری جاری ہے، اور اب تک 21,672 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 56,165 افراد زخمی ہوئے۔ شہیدوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، جس پر عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

  • حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں: نیویارک ٹائمز کی رپورٹ

    نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق فوجی اور انٹیلیجنس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ حماس کی فوجی صلاحیتوں میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں، پیشہ ورانہ اعتبار سے حماس کی صلاحیت پر انھیں کریڈٹ دیا جانا چاہیے۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 2 سابق اسرائیلی فوجی اور انٹیلیجنس افسران نے حماس کو تباہ کرنے کا اسرائیلی دعویٰ غلط قرار دے دیا ہے، اور کہا کہ ہم روزانہ سخت مزاحمت کا سامنا کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ غزہ کی فوجی قیادت کے لیے حماس کی فوجی قوت میں کوئی فرق نہیں آیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1987 میں بننے والی تنظیم حماس کی قیادت کو کئی بار ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوششیں ناکام رہیں، سیاسی اور عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کی تنظیم کا ڈھانچہ اسی طرح کے ہنگامی حالات کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں اس خدشے کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ جس طرح اسرائیل غزہ جنگ میں شہری آبادی کو تباہ کر رہا ہے، اس تباہ کن ہتھکنڈے کا نتیجہ حماس کے حق میں نکل سکتا ہے اور حماس کو متاثرین میں سے مزید جنگجو ملیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا اگر اسرائیل کو کوئی بہترین نتیجہ مل سکتا ہے تو وہ یہ ہے کہ حماس کی عسکری صلاحیت ختم ہو تاکہ وہ آئندہ 7 اکتوبر جیسا کوئی تباہ کن حملہ نہ کر سکے، لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اتنا سا مقصد بھی کسی نعرے سے کم نہیں ہے۔

  • حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم، حماس کا اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار

    حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم، حماس کا اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار

    قاہرہ: حماس اور اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے، حماس نے اسرائیل کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر میں جاری حماس اسرائیل مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے، حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں اسرائیل کی جانب سے رکھی گئی شرائط ماننے سے انکار کر دیا۔

    اسرائیل کی پہلی شرط ہے کہ حماس غزہ میں ہتھیار ڈال دے، حماس غزہ کی حکومت سے دست بردار ہو جائے تو اس کے بدلے میں مستقل جنگ بندی کی جا سکتی ہے، جب کہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ میں جنگ بندی کے لیے رکھی گئی شرائط کی کوئی منطق نہیں بنتی۔

    حماس کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل جاری رہنی چاہیے اور اس میں اضافہ بھی ہونا چاہیے، جب اسرائیلی جارحیت رُک جائے گی اور امدادی سامان کی ترسیل میں اضافہ ہو جائے گا تو ہم یرغمالیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے تیار ہوں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق مصر کی جانب سے غزہ میں جنگ ختم کرنے کے لیے جنگ بندی پر مبنی ایک ’پرجوش‘ منصوبہ پیش کیا گیا، یہ تجویز پیر کو اسرائیل، حماس، امریکا اور یورپی حکومتوں کے سامنے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ حماس ہتھیار ڈال دے گی، اسرائیل غزہ کی پٹی سے مکمل طور پر انخلا کر جائے گا، حماس کے زیر حراست تمام اسیر بہت سے فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے بدلے رہا کیے جائیں گے، اور غزہ میں ایک متحدہ ٹیکنو کریٹک فلسطینی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    حماس اور اسلامی جہاد نے مصر کی تجویز مسترد کر دی

    تل ابیب سے الجزیرہ کے نمائندے کے مطابق یہ تجویز خلیجی ریاست قطر کے ساتھ تیار کی گئی تھی، اس تجویز میں قیدیوں کے تبادلے کے کئی ادوار شامل تھے، پہلے مرحلے میں حماس نے 7 سے 10 دن کی جنگ بندی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے تمام سویلین اسیروں کو رہا کرنا تھا۔ دوسرے مرحلے کے دوران ایک ہفتے کی مزید جنگ میں حماس نے تمام خواتین اسرائیلی فوجیوں کو مزید فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کرنا تھا۔

    آخری مرحلے میں متحارب فریقین نے ایک ماہ تک مذاکرات کرنے تھے، تاکہ حماس کے زیر حراست تمام فوجی اہلکاروں کی رہائی کے بدلے میں مزید فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل لائی جاتی اور اسرائیلی فورسز غزہ کی سرحدوں کی طرف واپس چلی جاتیں۔ جنگ بندی کے دوران مصر نے فلسطینی دھڑوں حماس اور فلسطینی اتھارٹی کو دوبارہ متحد کرنا تھا، اور مستقبل کے انتخابات سے قبل مغربی کنارے اور غزہ کو چلانے کے لیے مشترکہ طور پر ماہرین کی حکومت کا تقرر کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ فلسطینیوں کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 8000 فلسطینیوں کو اسرائیل نے سیکیورٹی سے متعلق الزامات یا سزاؤں کے تحت حراست میں رکھا ہوا ہے۔

  • شکست کے بعد اسرائیل غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے، حماس

    شکست کے بعد اسرائیل غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے، حماس

    حماس نے کہا ہے کہ شکست کے بعد اسرائیل غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے، فلسطینیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت غزہ میں مظالم پراسرائیل کو جوابدہ قرار دے۔ اسرائیل شکست کے بعد فلسطینیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔

    فلسطینی گروپ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی فوجی شکست کے بعد غزہ میں شہریوں کو دہشت زدہ کر رہا ہے۔

    حماس کے سینیئر رکن عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا کہ جب بھی نازی فوج کو ہماری مزاحمت کے سامنے شکست ہوتی ہے، وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مدد سے نہتے شہریوں کے خلاف دہشت گردی کررہا ہے۔

    فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں23 اسپتال بند ہیں، طبی نظام جلد تباہ ہونے والاہے۔ اسرائیلی بمباری کی وجہ سے23 اسپتال آؤٹ آف سروس ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق غزہ میں صحت کا شعبہ حقیقی تباہی کےآخری مرحلےمیں پہنچ گیا۔ 9 ہزار سے زائد فلسطینی علاج نہ ملنے کی وجہ سے شہید ہوئے

    اسرائیل نے کرسمس کے موقع پرغزہ پر بمباری تیز کردی ہے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔

    فلسطینی وزارت صحت بتایا کہ وسطی غزہ کے مغازی مہاجرکیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 70 افراد شہید ہوئے ہیں۔ بوریج پناہ گزین کیمپ پر حملوں میں شہدا کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔

    7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر بے پناہ گولہ باری کرچکا ہے اوراب بھی اس اس کے حملے جاری ہیں۔ فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، کم از کم 20,424 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    شہید ہونے والے فلسطینیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 54,036 تک جاپہنچی ہے جبکہ حماس کے حملوں میں تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں۔

    اسرائیل نے اپنے وحشیانہ حملوں سے غزہ کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے، ساحلی علاقے کے آدھے مکانات یا تو تباہ ہوچکے ہیں یا انھیں کافی نقصان پہنچا ہے۔

    غزہ میں تقریباً 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور یہاں کے شہریوں کو خوراک اور صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں مزید 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، دوسری جانب صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جوابی وار جاری ہیں، محصور شہر میں مزید 8 صہیونی فوجی حماس کے حملوں میں مارے گئے، جس سے غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں مارے گئے فوجیوں کی تعداد 153 ہو گئی ہے جب کہ 8,730 زخمی ہوئے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں، ٹینک اور بلڈوزر بھی تباہ ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں لڑائی میں ہلاک ہونے والے آٹھ فوجیوں کے نام اور تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔

    دوسری طرف صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے کئی مقامات چھاپے مارے اور بمباری کی، جن میں بیت لحم، نابلس، حبرون اور طولکرم شامل تھے۔

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    رپورٹس کے مطابق تقریباً 40 فوجی گاڑیوں کے ساتھ صہیونی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، مقامی لوگا کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی مزید کمک طلب کی گئی۔ ایک اسرائیلی بلڈوزر نے پانی کی مرکزی لائن کو پھاڑ دیا جو پورے مہاجر کیمپ کو پانی فراہم کر رہی تھی۔

  • حماس نے قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی

    حماس نے قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی

    قاہرہ: حماس نے قیدیوں کے بدلے جنگ میں ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں مصری حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حماس نے درجنوں قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے لیے جنگ بند کرنے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

    حماس نے کہا ہے کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔ دوسری طرف حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کے روز قاہرہ میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور اضافی انسانی امداد کے حصول کے لیے مصری دارالحکومت آئے ہیں۔

    بدھ کو الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں حماس کے عہدے دار غازي حمد نے کہا تھا کہ ان کی ترجیح جنگ کو روکنا ہے، انھوں نے کہا ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے، ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔

    غزہ میں 11 شہریوں کو دیکھتے ہی اہل خانہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاعات پر یو این پریشان

    حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔ انھوں نے کہا اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ حاصل کر لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کر دے گا، اس لیے ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔