Tag: حماس

  • اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہے: حماس ترجمان

    اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری نیتن یاہو پر ہے: حماس ترجمان

    غزہ: حماس ترجمان نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ان کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کی ذمہ داری اب نیتن یاہو پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت بند ہونے تک اب مذاکرات یا پھر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہوگا، اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کی ذمہ داری اسرائیلی وزیرِ اعظم پر ہے۔

    انھوں نے کہا نیتین یاہو غزہ کے دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، وہ قیدیوں کے تبادلے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، ان کو اپنے یرغمالی شہریوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ عارضی جنگ بندی کے خاتمے بعد 1240 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور اب تک مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 16248 ہو گئی ہے، جن میں سے 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد اسرائیلی فوج غزہ کا کنٹرول سنبھال لے گی، نتین یاہو نے امریکا اور اتحادیوں کی امن فوج کی تعیناتی کی تجاویز کو مسترد کر دیا اور کہا آنکھیں بند کر کے کسی اور انتظامی منصوبے کو قبول نہیں کر سکتے۔

  • یرغمالیوں کی تلاش، حماس نے برطانوی فضائی نگرانی کو اعلان جنگ قرار دے دیا

    یرغمالیوں کی تلاش، حماس نے برطانوی فضائی نگرانی کو اعلان جنگ قرار دے دیا

    غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے برطانیہ کی جانب سے فضائی نگرانی کا اعلان جنگ کے مترادف قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے حماس کے زیر حراست قیدیوں کی تلاش کے لیے غزہ کے اوپر سرویلنس پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے حماس نے اسے اعلان جنگ قرار دے دیا ہے۔

    برطانوی وزارت دفاع کے مطابق برطانوی فوج کی جانب سے یرغمالیوں کی تلاش کے لیے غزہ کے اوپر سرویلنس میں غیر مسلح اور بغیر پائلٹ کے ڈرون اڑائے جائیں گے، اور اس طرح اسرائیل کی حمایت میں امریکا کے ساتھ مل کر قیدیوں کو تلاش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو اپنے حملے کے دوران تقریباً 240 اسرائیلیوں اور غیر ملکی قیدیوں کو پکڑا تھا۔ جس میں سے اسرائیل کی جانب سے 240 فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں اب تک 110 یرغمالیوں کو رہا کیا جا چکا ہے، 86 اسرائیلی اور 24 غیر ملکی۔

    اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کر دیا

    اسرائیل کی جانب سے غزہ پر تباہ کن اور نہایت وحشیانہ بمباری کے دوبارہ آغاز کے بعد حماس نے دو ٹوک انداز میں کہہ دیا ہے کہ اب حملے رکنے کے بعد ہی مذاکرات ہوں گے، جب کہ ان کی قید میں تاحال تقریباً 130 یرغمالی موجود ہیں۔

  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کر دیا

    اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کر دیا

    تل ابیب: اسرائیلی خفیہ ایجنسی شن بیت کے سربراہ رونن بار نے لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کے شکار کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اتوار کو اسرائیل کے ڈومیسٹک جاسوس سربراہ رونن بار نے کہا ہے کہ وہ لبنان، ترکی اور قطر میں حماس کا شکار کریں گے چاہے اس میں کئی برس لگ جائیں۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کے کمانڈر ہیثم خواجری کو مار دیا ہے، جب کہ شن بیت کے سربراہ نے حماس کو ’ہر جگہ‘ تلاش کرنے کا عہد کیا۔ واضح رہے کہ غزہ کے علاوہ حماس کے رہنما لبنان، ترکی اور قطر میں مقیم ہیں یا کثرت سے آتے جاتے ہیں۔

    گزشتہ ماہ اسرائیل کی شن بیت سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر نے اعتراف کیا تھا کہ وہ 7 اکتوبر کو فلسطینی حماس گروپ کی اسرائیلی علاقوں میں دراندازی کا پتا لگانے میں ناکام رہے تھے۔ رونن بار نے اس ناکامی کی ذمہ داری قبول کی لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا کہ یہ وقت اس ناکامی کی تحقیقات کا نہیں ہے بلکہ لڑائی کا ہے۔

    غزہ میں داخل ہو کر حماس کے درجنوں جنگجوؤں کو گرفتار کرنے اور ان سے یرغمالیوں کے سلسلے میں تفتیش کرنے کے باوجود شن بیت یہ معلوم نہیں کر سکی ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کو کہاں چھپا کر رکھا ہے۔

    غزہ کو پوری طرح تباہ کرنے کے لیے اسرائیل AI ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے، انکشاف

    شن بیت کے سربراہ رونن بار نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کا ہدف ہمیں کابینہ نے دیا ہے، انھوں نے میونخ واقعے کا بھی حوالہ دیا۔ 1972 میں میونخ گیمز میں فلسطینی بلیک ستمبر گروپ کے مسلح جنگجوؤں نے اسرائیلی اولمپک ٹیم کے 11 ارکان کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے مذکورہ گروپ کے ارکان اور منتظمین کو قتل کرنے کے لیے مختلف ممالک میں کئی برسوں تک خونی مہم چلائی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جون میں اسرائیل نے فلسطینی محلوں میں پولیس کی جگہ داخلی سیکیورٹی سروس شن بیت کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شن بیت طویل عرصے سے فلسطینی علاقوں میں اپنے مخبروں کے ذریعے انٹیلی جنس جمع کر رہی ہے۔ شن بیت کو انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کی متعدد جدید سہولیات تک رسائی حاصل ہے جنھیں استعمال کرنے کی پولیس کو اجازت نہیں ہے، ان میں پیگاسس اسپائی ویئر بھی شامل ہے، جس کے ذریعے کسی موبائل ڈیوائس کے میسجز، چیٹس، فون کالز، روابط اور ای میلز کو مانیٹر کیا جا سکتا ہے۔

  • حماس کے حملوں کے بعد ہر 3 میں سے ایک اسرائیلی میں ایک خاص بیماری کی علامات کا انکشاف

    حماس کے حملوں کے بعد ہر 3 میں سے ایک اسرائیلی میں ایک خاص بیماری کی علامات کا انکشاف

    یروشلم: حماس کے حملوں کے بعد ہر 3 میں سے ایک اسرائیلی میں ایک خاص ذہنی تناؤ کی علامات کا انکشاف ہوا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک نئی ریسرچ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں کے بعد ہر 3 میں سے 1 اسرائیلی میں پی ٹی ایس ڈی کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔

    پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) کی علامات کے حوالے یہ تحقیق اخوا اکیڈمک کالج، حیفہ یونیورسٹی اور کولمبیا یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے کی گئی ہے، جس میں 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 420 اسرائیلیوں کا غزہ میں حملوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی جنگ کے بارے میں سروے کیا گیا۔

    القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجی کیمپ دھماکے سے اڑا دیا

    اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق سروے میں معلوم ہوا کہ 34 فی صد افراد میں پی ٹی ایس ڈی کے ساتھ مطابقت رکھنے والی علامات موجود تھیں، اور جو لوگ حملوں سے براہ راست متاثر ہوئے یا اپنے کسی قریبی کو اس میں کھویا، ان میں سے 50 فی صد افراد میں پی ٹی ایس ڈی کی علامات دیکھی گئیں۔

  • اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    غزہ: حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا ہے کہ اب جب تک اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا اور بمباری روک نہیں دیتا، تب تک مذکرات نہیں ہوں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات اب ختم ہو چکے ہیں اور یہ اس وقت تک دوبارہ شروع نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل حملہ بند نہیں کر دیتا اور تمام فلسطینی قیدیوں کو ہمارے حوالے نہیں کر دیتا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے بھی دوحہ، قطر میں اپنی موساد کی مذاکراتی ٹیم کو اسرائیل واپس آنے کا حکم دے دیا ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ مذاکرات اب ’معطل‘ ہو چکے ہیں۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    اسرائیل نے ایک ہفتے سے جاری عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ پر اپنی وحشیانہ بمباری پھر سے شروع کر دی ہے، اور غزہ کے اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں کم از کم 15,207 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جب کہ اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

  • جنگ بندی معاہدے پر حماس کا رد عمل بھی سامنے آگیا

    جنگ بندی معاہدے پر حماس کا رد عمل بھی سامنے آگیا

    جنگ بندی معاہدے پر حماس نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قطر اور مصر کی سرپرستی میں معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، 4 دن کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کو روک دیا جائے گا، غزہ کے تمام علاقوں میں امداد کے سیکڑوں ٹرک پہنچائے جائیں گے۔

    معاہدے کے مطابق غزہ کی فضائی حدود مکمل طور پر بند رہیں گی، اسرائیل جنگ میں وقفے کے دوران غزہ میں کسی کو گرفتار نہیں کرے گا، آئندہ ہر 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر لڑائی میں ایک روز کا وقفہ دیا جائے گا۔

    دوسری جانب قطر کی جانب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں وقفے کااعلان کر دیا گیا ہے، آج صبح اسرائیلی کابینہ نے جنگ میں وقفے کی منظوری دی تھی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفہ کیا جائے گا، جنگ میں وقفے کا آغاز 24 گھنٹے کے اندر ہوگا۔

    قطر وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت درجنوں فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کاتبادلہ ہوگا،جبکہ 4 دن تک جنگ میں وقفہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

  • اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    یروشلم : اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی ، جس کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی ، معاہدے کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ معاہدے کےمطابق 6 ہفتے سے جاری جنگ کو عارضی طور پر بندکردیا جائے گا ، حماس 50اسرائیلی قیدیوں کورہاکرےگی۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ 10 اسرائیلی قیدی کے بدلے جنگ بندی میں ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا، پہلے خواتین اوربچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونےپرحماس پرحملےکیےجائیں گے، ہم حالت جنگ میں ہیں، جو مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ معاہدےپرکب عملدرآمدہوگا۔

    یاد رہے اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے حماس کے ساتھ معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ [حماس] کو ہماری شرائط کے تابع کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کو جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

    اسرائیلی وزیر نے دلیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کی رضامندی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ فوج ایک مؤثر حملہ کر رہی ہے۔

    اس سے قبل فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔

    خیال رہے 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 33 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے۔

  • اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، اسماعیل ہنیہ کا بیان سامنے آ گیا

    اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، اسماعیل ہنیہ کا بیان سامنے آ گیا

    قطر: فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز روئٹرز کو بھیجے گئے ایک بیان اور ٹیلی گرام پر جاری بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، قطری حکام تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔

    بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، تاہم حماس کے ایک رکن نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات جن نکات پر کیے جا رہے ہیں ان میں جنگ بندی کا عرصہ، غزہ میں امداد کی ترسیل کے انتظامات اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔ حماس کے رکن عصات الرشیق نے کہا کہ دونوں فریق خواتین اور بچوں کو آزاد کریں گے اور قطر کی طرف سے تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا، جو مذاکرات میں ثالثی کر رہا ہے۔

    چند دن پہلے حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تردید کی گئی تھی، ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبر ایسے وقت سامنے آئی جب منگل کی صبح غزہ میں نصیرات کیمپ پر نصف شب کو اسرائیلی بمباری میں 17 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے، جو بائیڈن

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذاکرات کار ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، جس کے تحت ممکن ہے کہ حماس غزہ سے درجنوں بچوں سمیت 75 قیدیوں کو رہا کرے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا لیکن مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، اور قطر اور امریکا کی مدد سے ہونے والے معاہدے کے تحت آئندہ ہفتے کے اوائل تک لوگوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔

  • اسرائیلی فوجی مردہ فوجیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے، ابو عبیدہ، نئی ویڈیو جاری

    اسرائیلی فوجی مردہ فوجیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے، ابو عبیدہ، نئی ویڈیو جاری

    حماس کی القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فورسز پر حملے کی نئی فوٹیجز جاری کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حماس القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہم نے گزشتہ روز 9 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، کئی اسرائیلی فوجی مردہ فوجیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دو مزید فوجی گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا ہے، جب کہ گزشتہ چار دنوں کے دوران اسرائیل کی 62 فوجی گاڑیاں تباہ کی گئی ہیں۔

    غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے بیت حانون میں اسرائیلی فورسز کی گاڑیوں کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، ابو عبیدہ کا کہنا تھا کہ میدان میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد جلد یا بہ دیر اسرائیل تک پہنچ جائے گی۔

    انھوں نے کہا بیت حانون میں ایک اپارٹمنٹ جس میں دشمن کے فوجیوں کو رکھا گیا تھا، اسے تباہ کر دیا گیا، ہم دشمن کے فوجیوں اور گاڑیوں کا غزہ کی گلی گلی میں تعاقب کر رہے ہیں۔

  • حماس کی جنگ بندی کیلیے بڑی پیشکش

    حماس کی جنگ بندی کیلیے بڑی پیشکش

    صہیونی ریاست کی وحشیانہ جارحیت سے برسر پیکار حماس نے پانچ روزہ جنگ بندی کے معاہدے کے بدلے 70 یرغمالیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے القاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ریکارڈ شدہ آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے قطری ثالثوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ 5 روزہ جنگ بندی معاہدہ کرنے پر 70 کے قریب خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کو تیار ہیں۔

    اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گارم پر جاری پیغام میں ترجمان نے واضح کیا کہ ہے کہ مجوزہ جنگ بندی معاہدے میں مکمل جنگ بندی اور غزہ پٹی میں ہر جگہ پر امدادی سامان اور انسانی امداد پہنچانے کی اجازت کو بھی معاہدے کا حصہ ہونا چاہیے۔

    القاسم بریگیڈ نے اس کے ساتھ ہی یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ اسرائیل معاہدے کی قیمت چکانے سے بچنے کے لیے تاخیر کرتا رہا ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے ایک خاتون یرغمالی کی ویڈیو جاری کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے ایک فوجی کی شناخت کی تصدیق کر دی ہے۔

    پیر کی رات گئے اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے ہم تمام تر انٹیلی جنس اور آپریشنل ذرائع بروئے کار لا رہے ہیں۔

    شمالی غزہ کے تمام اسپتالوں پر اسرائیلی فوج کا قبضہ، شہادتیں 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد پہلی مرتبہ اسرائیلی فوج نے سرکاری سطح پر کسی یرغمالی کی شناخت کی تصدیق کی ہے۔