Tag: حماس

  • حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری

    حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری

    غزہ: شمالی غزہ میں حماس کے اچانک حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک جب کہ ایک افسر شدید زخمی ہو گیا ہے، اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس حملے پر پیر کی شب کو ’’انتہائی مشکل‘‘ قرار دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق تین اسرائیلی فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے، چوتھا شدید زخمی ہو گیا، حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ جدید میدانی حربوں سے دشمن کو روزانہ حیران کر رہی ہے۔

    آئی ڈی ایف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مارے گئے فوجیوں کا تعلق 401 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی 52 ویں بٹالین سے تھا، فوجی ٹینک میں سوار تھے، جس پر حماس کے جنگجوؤں نے ٹینک شکن راکٹ حملہ کر دیا تھا۔

    ہلاک فوجیوں کی شناخت 21 سالہ اسٹاف سارجنٹ شوہم مناہیم، 20 سالہ سارجنٹ شلومو یاکر شریم، اور 19 سالہ سارجنٹ یولی فیکتور کے ناموں سے ہوئی ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کی شب کو بھاری قرار دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا پوری اسرائیلی قوم بکتر بند بریگیڈ کے ہلاک شدگان کا سوگ منا رہی ہے۔


    چرچ رہنماؤں اور سفارتکاروں کا اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ


    ادھر اسرائیل کے اپوزیشن رہنما اور ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ یائیر گولان نے فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری نیتن یاہو پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’’ایک نہ ختم ہونے والی سیاسی جنگ کے نئے نتائج ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا ایک بار پھر نیتن یاہو فوجیوں کو بیچ رہا ہے اور ان کے خون کو اس لیے بہنے دے رہا ہے تاکہ وہ اقتدار کی کرسی پر ایک دن اور بیٹھ سکے۔

  • حماس نے غزہ والوں کو پیاس سے مارنے کی اسرائیلی پالیسی بے نقاب کر دی

    حماس نے غزہ والوں کو پیاس سے مارنے کی اسرائیلی پالیسی بے نقاب کر دی

    غزہ: حماس نے غزہ والوں کو پیاس سے مارنے کی اسرائیلی پالیسی بے نقاب کر دی، مزاحمتی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پٹی میں آبادی کے خلاف منظم ’’پیاس پالیسی‘‘ اپنا رہا ہے۔

    غزہ میں حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پٹی میں ساڑھے 12 لاکھ سے زائد فلسطینی صاف پانی تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں، اسرائیلی بمباری اور آپریشنل وسائل کی کمی کے نتیجے میں سینکڑوں کنویں ناکارہ ہو گئے ہیں۔

    حماس نے خبردار کیا ہے کہ پانی کے شدید بحران کے نتیجے میں انسانی صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے، کنوؤں اور پانی صاف کرنے والے پلانٹس کو چلانے کے لیے ضروری ایندھن کی فراہمی پر پابندی کی وجہ سے بحران شدید ہو گیا ہے۔

    حماس کے مطابق 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں پانی کے ذرائع تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے 700 سے زائد شہری شہید ہو چکے ہیں، جس میں بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے، ان میں آخری 12 افراد شمالی مغربی نصیرات کیمپ کے علاقے میں بمباری کے نتیجے میں قتل کیے گئے۔


    اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید


    مزاحمتی تنظیم کے مطابق بیرونی ذرائع جیسے اسرائیلی واٹر کمپنی ’’میکوروٹ‘‘ اور دیر البلح شہر کے جنوب میں پانی صاف کرنے والے پلانٹ کو بجلی فراہم کرنے والی لائنوں سے سپلائی بھی بند ہو چکی ہے۔

    حماس نے بین الاقوامی برادری خاص طور پر امریکا اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کریں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ ایندھن کی آمد دوبارہ شروع ہو سکے اور آبادی کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی کئی سالوں سے پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، یہ بحران 9 ماہ قبل پٹی کے خلاف اسرائیلی وسیع فوجی آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق پٹی کا 95 فیصد سے زیادہ پانی پینے کے قابل نہیں ہے، زیادہ تر آبادی چھوٹے پلانٹس سے صاف شدہ پانی یا ٹینکروں کے ذریعے منتقل کیے جانے والے پانی پر انحصار کرنے پر مجبور ہے، ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس سلسلے میں سنگین صورت حال سے خبردار کر رکھا ہے۔

  • حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    قطر میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں ہونے والے اسرائیل حماس بالواسطہ مذاکرات کے دوران حماس 10 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما طاہرالنون نے مذاکرات پر پیشرفت کے حوالے سے کہا ہے کہ حملے رُکنے اور بلارکاوٹ امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 10 یرغمالی رہا کریں گے۔

    حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ عوام کی حفاظت، نسل کشی رکوانے، امداد کی باعزت فراہمی کے لیے لچک دکھائی ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہماری لچک کا مظاہرہ جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے ہے اور جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج کا انخلا یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم دوسرے مرحلے کے مذاکرات کی راہ ہموار کرے گا۔

    دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے حالات تیار کر دیے گئے ہیں ”جس میں 10 اسیران کی واپسی اور نو دیگر کی لاشیں ملنے کی امید ہے۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    مسلح افواج کے سربراہ ایال ضمیر نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ ہم نے بہت سے اہم نتائج حاصل کیے ہیں ہم نے حماس کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جس آپریشنل طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی بدولت، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے حالات پیدا کیے گئے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ رات شمالی غزہ میں اس کے 5 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی آئی ای ڈی دھماکے اور حماس جنگجوؤں کی فائرنگ سے مارے گئے۔ مرنے والوں میں سارجنٹس میر شمعون، موشے نسیم، نوم ہارون، بن یامین اسولین، موشے شموئل شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 2 شدید زخمیوں سمیت 14 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا جس میں اسرائیلی فوجی سوار تھے۔ جب اسرائیلی ریسکیو فورس موقع پر پہنچی، تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی ”Yahalom”یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹرز حملے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ شدید فائرنگ کی۔ جائے وقوعہ پر افراتفری کا عالم ہے۔

    دوسری جانب حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔

  • حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، ٹرمپ نے خیر مقدم کیا

    حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، ٹرمپ نے خیر مقدم کیا

    غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خیر مقدم کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی کے سلسلے میں اسرائیل کے ساتھ فوری مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہے، حماس نے غزہ جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر ثالثوں کو مثبت جواب بھی دے دیا ہے، اور بیان میں کہا کہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے بات چیت پر فوری تیار ہیں۔

    حماس کے اتحادی اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے منصوبوں کی حمایت کرتا ہے، لیکن اسلامی جہاد نے ضمانت کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ کیا یہ عمل مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔


    ’جنگ بندی اولین ترجیح، فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل سے تعلقات بحال نہیں ہوں گے‘


    ادھر اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کو بھی حماس کا جواب مل گیا ہے، جب کہ قطر اور امریکا کی جنگ بندی کی تجاویز کی اسرائیل پہلے ہی منظوری دے چکا ہے۔

    حماس کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق بیان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خیر مقدم کیا، اور کہا آئندہ ہفتے غزہ جنگ بندی معاہدہ ہو سکتا ہے، غزہ سے متعلق بہت کچھ کرنا ہے اور بہت سی امداد بھی بھیج رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ فلسطینی انفارمیشن سینٹر اور قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق غزہ کے طبی ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ رات کو اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بربریت میں اب تک کم از کم 57,268 فلسطینی مارے اور 135,625 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • حماس نے جنگ بندی کی نئی موصولہ تجاویز پر غور شروع کر دیا

    حماس نے جنگ بندی کی نئی موصولہ تجاویز پر غور شروع کر دیا

    غزہ: حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئی موصولہ امریکی تجاویز پر غور شروع کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان فی الوقت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، تاہم حماس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آخری جنگ بندی کی پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    حماس نے آفیشل ٹیلی گرام پیج پر ایک بیان میں کہا مصر اور قطر کے ذریعے موصول پیشکشں پر غور کر رہے ہیں اور ایسی ڈیل کے خواہاں ہیں جو جنگ کا خاتمہ کرے اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا یقینی بنائے۔

    حماس نے اب تک نئے معاہدے پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا ہے، صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ ساٹھ روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط مان لی ہیں۔


    غزہ میں حالات معمول پر لانے کے لیے حماس کو ہتھیار ڈالنا ہوں گے، امریکا


    امریکی ٹی وی سی بی ایس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی حکام غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ کے اس اعلان کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، سے پٹی میں امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

    تاہم ادھراسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نیتن یاہو نے کہا اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا، ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔ خیال رہے کہ صدرٹرمپ سے ملاقات کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم پیر کوواشنگٹن پہنچیں گے۔

    اسرائیلی فورسز نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 111 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے، اور امداد کے متلاشیوں اور خیموں میں پناہ لینے والے بے گھر افراد کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) سائٹس پر کھانے کے پارسل کے انتظار میں صرف پانچ ہفتوں کے دوران 600 سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک کم از کم 57,012 افراد شہید اور 134,592 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل نے حماس کے اہم بانی کو مارنے کا دعویٰ کر دیا

    اسرائیل نے حماس کے اہم بانی کو مارنے کا دعویٰ کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل نے حماس کے اہم بانی اور 7 اکتوبر کو اسرائیل میں ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ کو مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ شہر میں لڑائی کے دوران حماس کے سینئر رہنما محمد عیسی العیسی کو شہید کر دیا ہے، جب کہ حماس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے ہفتے کے روز کہا کہ انھوں نے اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی (ISA) کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں حماس کے ایک بانی کو ’’ختم‘‘ کر دیا ہے۔

    آئی ڈی ایف کے دعوے کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کی سینئر شخصیت محمد عیسیٰ العیسیٰ کو جمعہ کو صابرہ میں ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔


    مشرق وسطیٰ جہنم میں تبدیل، اسرائیل کے 5 ممالک میں 35 ہزار حملے


    محمد عیسیٰ حماس کے جنگی معاونت اور تربیتی کے ہیڈ کوارٹر کے سربراہ تھے، انھوں نے غزہ کی پٹی میں فورس بنانے کی کوششوں کی قیادت کی، وہ حماس کی جنرل سیکیورٹی کونسل کے رکن بھی تھے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق محمد عیسیٰ نے سات اکتوبر کے حملوں کی نہ صرف منصوبہ بندی کی بلکہ اس پر عمل درآمد میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا، گزشتہ چند دنوں میں انھوں نے غزہ کی پٹی میں سرگرم اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف کے فوجیوں پر حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی مدد کی۔

    اسرائیل نے جنگ کے دوران حماس کے تنظیمی نظام کو نقصان پہنچا دیا تھا اور عیسیٰ اسے دوبارہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے، آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز جنوبی لبنان کے علاقے مہرونہ میں بھی حزب اللہ کی ایک اہم شخصیت عباس الحسن وہبی کو بھی مار دیا ہے۔

  • حماس نے جنگ بندی سے متعلق تجویز پر امریکا کو جواب دیدیا

    حماس نے جنگ بندی سے متعلق تجویز پر امریکا کو جواب دیدیا

    حماس نے جنگ بندی سے متعلق تجویز پر امریکا کو جواب دے دیا، حماس کا کہنا ہے مجوزہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کےلیے ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق قطر اور مصر کے ذریعے امریکا کو حماس کا تحریری جواب موصول ہوگیا ہے، امریکا کو جواب دیتے ہوئے حماس نے مطالبہ کیا کہ غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور امداد کی فوری فراہمی ہونی چاہیے۔

    حماس نے کہا کہ معاہدے کے تحت 10 اسرائیلی قیدی زندہ اور 18 لاشیں واپس کی جائیں گی، معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائےگا۔

    غزہ میں جنگ بندی سے متعلق آج یا کل خبر دوں گا، ٹرمپ

    جنگ بندی سے متعلق تجویز کے جواب میں حماس نے مزید کہا کہ معاہدے کے مطابق اسرائیل 1 ہزار 111 فلسطینیوں کو رہا کرےگا۔

    امریکی میڈیا نے بتایا کہ حماس نے اصرار کیا ہے کہ مستقل جنگ بندی کی ضمانت دی جائے، مجوزہ جنگ بندی 60 روزہ ہوگی، پہلے دن سے مذاکرات کا آغاز ہوگا۔

    جنگ بندی تجویز کے حوالے امریکی میڈیا نے مزید بتایا کہ غزہ میں امدادا قوام متحدہ اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے تقسیم کی جائےگی، صدر ٹرمپ نے مذاکرات کے تسلسل کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ceasefire-in-gaza-netanyahu-accepts-new-proposal/

  • کیا حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے؟ ورلڈ فوڈ پروگرام نے سچ بتا دیا

    کیا حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے؟ ورلڈ فوڈ پروگرام نے سچ بتا دیا

    غزہ: ورلڈ فوڈ پروگرام نے اسرائیل کے اس بے بنیاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے کہ حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ حماس غزہ پہنچنے والی امداد کی لوٹ مار نہیں کر رہی، جب فلسطینی ڈبلیو ایف پی کا ٹرک دیکھتے ہیں تو ان کی طرف دوڑ پڑتے ہیں۔

    سی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے جب سنڈی مک کین سے پوچھا گیا کہ کیا انھوں نے کوئی ثبوت دیکھا ہے کہ حماس خوراک کی وہ تھوڑی مقدار بھی چھین کر لے جا رہی ہے جس کی اسرائیل 2 ماہ سے زیادہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد اب غزہ میں جانے کی اجازت دے رہا ہے؟ ڈبلیو ایف پی کی ایگزیگیٹو ڈائریکٹر سینڈی میک کین نے امریکی میڈیا کو بتایا ’’نہیں بالکل نہیں۔‘‘ انھوں نے کہا یہ بس غزہ کے مایوس لوگ ہیں، یہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں کیوں کہ صہیونی ریاست بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، غزہ میں روزانہ 600 امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے۔


    اسرائیل کا غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ، مزید 25 فلسطینی شہید


    انھوں نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہری جب ورلڈ فوڈ پروگرام کا ٹرک آتا دیکھتے ہیں تو اس کی جانب دوڑ پڑتے ہیں، اس کا حماس سے کوئی تعلق نہیں ہے، حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری گزشتہ رات بھر بھی جاری رہی، خان یونس میں اسرائیلی ٹینکوں نے بے گھر فلسطینیوں پر چڑھائی کر دی، دیر البلح کی خیمہ بستی پر بمباری کی گئی، جس میں 11 بچوں سمیت 25 فلسطینی شہید ہو گئے۔ مرنے والوں میں ریڈ کراس کے 2 کارکن، صحافی حسن امجدی، ان کی اہلیہ اور بچے بھی شامل ہیں۔


    حماس کے خلاف جنگ ختم ہونے والی نہیں، اسرائیلی آرمی چیف


    غزہ جنگ میں اب تک 53 ہزار 939 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے 81 فی صد حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔

  • حماس میں قیادت کا خلا پیدا ہو گیا

    حماس میں قیادت کا خلا پیدا ہو گیا

    غزہ: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں محمد سنوار کی شہادت کے بعد حماس میں قیادت کا خلا پیدا ہو گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عہدیداروں اور دیگر عرب حکام نے بتایا ہے کہ محمد سنوار کو عارضی طور پر ایک سرنگ میں دفنایا گیا ہے، اور تنظیم نے باضابطہ طور پر ابھی ان کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے، جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تحریک کو فیصلہ کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے کہ غزہ میں اب کون زمام کار سنبھالے گا۔

    حماس کی سربراہی کے اہم ترین امیدواروں میں عز الدین حداد شامل ہیں جو شمالی غزہ میں تنظیم کے فوجی کمانڈر ہیں۔ قیادت میں یہ خلا ایسے وقت میں پیدا ہوا ہے جب حماس کو ایک نئے اور بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجی حملے کا سامنا ہے۔ غزہ میں ایسے فلسطینیوں کی جانب سے بھی احتجاج ہو رہا ہے جو جنگ سے تنگ آ چکے ہیں اور ڈیڑھ سال سے زیادہ کے تشدد اور محرومی کے خاتمے کے منتظر ہیں۔


    فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے ہی امن حاصل ہوگا، سعودی عرب


    محمد سنوار کو نشانہ بنانے والے حملے سے متعلق وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ حملے کے دن حماس کے رہنما آپس میں جنگ بندی مذاکرات پر بات چیت کے لیے ایک سرنگ میں جمع ہوئے تھے، اور اس طرح انھوں نے سیکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی تھی۔

    حماس کے عہدیداروں اور دیگر عرب حکام نے بتایا کہ محمد سنوار کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے وقت تحریک حماس کے سینئر رہنماؤں کا ایک اجلاس ہو رہا تھا اور اس حملے میں حماس کئی اہم رہنما قتل ہو گئے، جس کی وجہ سے حماس کی اعلیٰ قیادت میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔

    قتل ہونے والوں میں تحریک کے رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ بھی شامل تھے، عہدیداروں نے کہا کہ یہ اجلاس جنگ کے دوران حماس کے سیکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقد کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیل کو ایک ہی وقت میں کئی انتہائی اہم اہداف کو نشانہ بنانے کا موقع مل گیا۔