Tag: حماس

  • اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 424 ہوگئی

    اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 424 ہوگئی

    غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینی عوام پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 424 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    ہفتے کی صبح حماس کی جانب سے غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑگئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے گئے، جن میں صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے ہیں۔

    فلسطین

    عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 424 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2300 سے تجاوز کر چکی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس سال مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 676 فلسطینی جاں بحق ہوئے اور گزشتہ روز سے اب تک کم از کم 424 افراد شہید ہوچکے ہیں۔

     Israeli attacks

    اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں 78 خواتین اور 41 بچے بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد 121 سے زائد ہے۔

    خیال رہےکہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے محصور غزہ میں دواؤں اور بنیادی ضروری اشیاء کی پہلے ہی قلت ہے اور موجودہ صورت حال میں حالات مزید دگرگوں ہوگئے ہیں۔

  • حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس اہل کار کی اسرائیلی بڑی بی کے ساتھ ویڈیو وائرل

    حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جنگ دوسرے روز بھی جاری ہے، دونوں طرف سے ہلاکتوں کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اس دوران کچھ ویڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں جو حماس کے اہلکاروں کی انسانیت پسندی کا ثبوت پیش کر رہی ہیں۔

    ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں حماس اہل کار ایک بوڑھی اسرائیلی خاتون کے ساتھ سیلفی لے رہا ہے، اسرائیلی بڑی بی کو خوش گوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حماس اہلکاروں نے جب ایک اسرائیلی افسر کے گھر پر چھاپا مارا تو افسر تو نہیں ملا لیکن اس کی بوڑھی خالہ مل گئیں، مگر اہلکار اسرائیلی افسر کی بوڑھی خالہ کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آئے۔

    فلسطینی سپاہیوں کی اسرائیلی ماں اور بچوں کو تسلی دینے کی ویڈیو وائرل

    حماس اہلکار نے خاتون کی گود میں اپنی رائفل رکھ کر ان کے ساتھ ویڈیو بنوائی۔

  • بیت المقدس کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی، حماس

    بیت المقدس کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی، حماس

    غزہ : حماس کے نائب سربراہ صالح العروری نے کہا ہے کہ یہ جنگ ہماری آزادی کی جنگ ہے جب تک بیت المقدس آزاد نہیں ہوتا جنگ جاری رہے گی۔

    قطر کے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں حماس کے نائب سربراہ نے کہا کہ حماس "بدترین صورت حال” کے لیے تیار ہے، اب تمام منظرنامے ممکن ہیں اور ہم اسرائیلی زمینی حملے کے لیے تیار ہیں۔

    حماس کے نائب سربراہ نے کہا کہ ہم آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ ایک ’’ہٹ اینڈ رن‘‘ آپریشن نہیں۔ ہم نے ایک مکمل جنگ شروع کی۔ لڑائی جاری رہے گی اور لڑائی کا محاذ پھیلے گا۔ ہمارا ایک بنیادی ہدف ہمارے قیدیوں اور ہمارے مقدس مقامات کی آزادی ہے۔

    العروری نے کہا کہ فلسطینیوں کو آزادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف لڑنے اور اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کا حق حاصل ہے۔ ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک ہمیں فتح، آزادی اور آزادی نہیں مل جاتی۔

    صالح العروری کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس کافی اسرائیلی قیدی ہیں جن کے تبادلے میں اسرائیل سے اس کی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کو آزاد کراسکتے ہیں۔

    حماس کے نائب سربراہ نے کہا ہم بہت سے اسرائیلی فوجیوں کو مارنے اور پکڑنے میں کامیاب ہو گئے۔ لڑائی اب بھی جاری ہے۔ جتنی طویل لڑائی جاری رہے گی، قیدیوں کی تعداد اتنی ہی زیادہ ہوتی جائے گی۔

  • اسرائیل کی فوجی گاڑی میں دھماکہ، حماس کے 3 اہم ارکان گرفتار

    اسرائیل کی فوجی گاڑی میں دھماکہ، حماس کے 3 اہم ارکان گرفتار

    اسرائیل کی ایک فوجی گاڑی میں مغربی کنارے کے جنین کیمپ سے انخلا کے دوران دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا، جس سے بڑی تباہی کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صہیونی فورسز نے الجنین کیمپ پر چھاپہ مارا، کارروائی کے دوران حماس کے ایک رہنما سمیت تین ارکان کو حراست میں لے لیا ، آپریشن کے دوران 6 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے حماس کے 3 ارکان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق گرفتار کئے گئے ارکان میں عبداللہ حسن محمد صبیح، ورد الشریم اور معتصم جعایصۃ شامل ہیں۔ ان میں سے ایک فلسطینی کے پاس سے ایم سولہ خودکار رائفل بھی ملی ہے۔ گرفتار تین افراد میں سے دو زخمی بھی ہوئے تھے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج لگ بھگ ایک گھنٹے تک جنین میں آپریشن کرنے میں مصروف رہی اور پھر انہیں فلسطینیوں کو گرفتار کرکے ہیلی کاپٹر میں لے جاتے دیکھا گیا۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 4 افراد زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے تھے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اس سے قبل خصوصی فورس کی آمد پر کیمپ میں سائرن بجنے لگے جس کے بعد کئی فوجی گاڑیوں نے کیمپ پر دھاوا بول دیا۔

    اسرائیلی آرمی ریڈیو کا کہنا تھا کہ آپریشن کا مقصد مطلوب افراد کو گرفتار کرنا تھا۔فائرنگ کی آوازایک سے زیادہ مقامات پر سنی گئی۔

    جولائی کے اوائل میں جنین شہر اور اس کے کیمپ میں اسرائیلی فوج نے بڑا فوجی آپریشن کیا تھا جس میں 12 فلسطینی شہید اور 200 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی داستان کوئی نئی بات نہیں ہے۔

  • اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 5 شہید

    اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی، 5 شہید

    بیت المقدس: قابض صیہونی فورسز نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مغربی کنارے پر مزید پانچ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے علاقے جیریکو میں رات بھر سرچ آپریشن کیا اور گھر گھر تلاشی لی۔

    رپورٹ کے مطابق سرچ آپریشن کی آڑ میں اسرائیلی فورسز نے پانچ نہتے فلسطینیوں کو گولیاں مار کرشہید جبکہ تین کو شدید زخمی کیا، شہید ہونے والوں میں تمام نوجوان ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عقبیت جبر پناہ گزین کیمپ گذشتہ ایک ہفتے سے اسرائیلی محاصرے میں ہے اور یہاں صیہونی فورسز نے ظلم وستم کا بازار گرم کررکھا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فورسز اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ مارے گئے پانچوں افراد کا تعلق حماس سے ہے یہ افراد اٹھائیس جنوری کو یہودی ریستوران پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی، ایک ماہ میں 35 فلسطینی شہید

    تاہم حماس نے اسرائیلی فورسز کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ قابض افواج نے آپریشن کی آڑ میں نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صہیونی پولیس کو نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے کر دنیا کے سامنے اپنے مکروہ عزائم آشکار کئے تھے۔

    وزیراعظم نیتن یاہو نے سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسرائیلی شہری اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

  • اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    غزہ: اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حماس نے اسرائیلی دشمن کے فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کو مزاحمتی قوتوں کو طاقت سے دبانے کی پالیسی مہنگی پڑے گی۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حزب اللہ نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی قوتوں کونشانہ بنانے کا جواب دیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس لبنانی قوم اور حزب اللہ کے ساتھ ہے اور صہیونی ریاست کی طرف سے عراق، شام، لبنان اور فلسطین میں جارحیت کی مذمت کرتی ہے۔

    لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد آخری حد تک جائیں گے: حزب اللہ

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ سمیت تمام مزاحمتی قتوں کو صہیونی دشمن کی جارحیت کا جواب دینے کا حق ہے۔ دشمن کی جارحیت اور مظالم کو اسی طرح روکنے پرمجبور کیا جاسکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطین اور لبنان کی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھ دشمن کے سامنے بندھے نہیں رہیں گے بلکہ ہم پوری قوت کے ساتھ ہرمحاذ پرصہیونی دشمن کا جواب دیں گے۔

  • پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    آسین:لاطینی امریکا کے ملک پیراگوائے نے القاعدہ، حزب اللہ، داعش اور حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ جاﺅن نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حزب اللہ اور حماس کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ، اس کا بڑا حصہ کرہ ارض کے مغرب میں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ داعش اور القاعدہ تنظیمیں بھی اندرون و بیرون ملک سنگین نوعیت کے انفرادی اور اجتماعی خطرے کا باعث ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ کی جانب سے صحافیوں میں تقسیم کیے گئے بیان کے ساتھ ایک صدارتی فرمان کی 4 کاپیاں بھی شامل تھیں۔ اس فرمان پر پیراگوائے کے صدر نے دستخط کیے ۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ پیراگوائے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھرپور طور پر تعاون کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وہ بین الاقوامی معاہدوں اور سمجھوتوں میں شامل ہے اور اقوام متحدہ میں بھی انسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات کو سپورٹ کرتا ہے۔

    پیراگوائے کے (لبنانی نڑاد) صدر ماریو عبدو بینیٹز کی حکومت دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں مزید مالی اقدامات کرے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پیراگوائے کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے پاس معلومات حزب اللہ کے سرحدی شہروں میں جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ تعلقات کو واضح کرتی ہیں۔ اس میں برازیل اور ارجنٹائن کے ساتھ سرحدی تکون کی جانب اشارہ ہے۔ یہاں 10 ہزار سے زیادہ عرب رہتے ہیں جن میں زیادہ تر لبنانی ہیں۔

    پیراگوائے کے وزیر داخلہ کے مطابق یہاں حزب اللہ منشیات کی اسمگلنگ، مالکانہ حقوق کے سرقے اور منی لانڈرنگ میں شریک ہے۔

  • فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    فلسطینی صدر سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں،حماس

    یروشلم : اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اپنے سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو اپنے یرغمال بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ابو مرزوق نے ایک بیان میں کہاکہ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں کمی اور جوڈیشل کونسل معاملات میں مداخلت صدر عباس کی طرف سیاسی مقاصد کے لیے عدلیہ کو استعمال کرنے کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر عباس تنظیم آزادی فلسطین، فلسطینی اداروں، تحریک فتحکی مرکزی کمیٹی، انتظامیہ کو اپنے قبضے میں رکھنے کے ساتھ فلسطینی پارلیمنٹ کو بھی تحلیل کر چکے ہیں۔حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس آمرانہ طرز عمل پر چل رہے ہیں۔

    وہ تمام ریاستی اداروں اور عدلیہ کو اپنے ہاتھوں میں یرغمال رکھنا چاہتے تاکہ ان کے انفرادی سطح پرکیے گئے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی راہ ہموار کی جاسکے۔

  • ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ڈیل آف سینچری قبول نہیں، حماس سے تعلقات مزید استوار کریں گے، روس

    ماسکو : روسی دارالحکومت ماسکو میں حماس کے وفد کی روسی قیادت سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مقبوضہ فلسطین میں جاری اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے خصوصی مندوب برائے مشرق وسطیٰ وشمالی افریقا اور نائب وزیرخارجہ میخائل بوگڈانوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کی طرف سے پیش کردہ صدی کی ڈیل کا منصوبہ قابل قبول نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرین کی میزبانی میں ہونے والی اقتصادی کانفرنس میں تمام فریقین نے شرکت نہیں کی اس لیے اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی نائب وزیرخارجہ کی طرف سے یہ بیان حماس کی قیادت کے دورہ ماسکو کے دوران ان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیا گیا،انہوں نے کہا کہ روس فلسطینیوں کے دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھےگا۔

    فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کےحوالے سے بات کرتے ہوئے روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ماسکو فلسطینیوں کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    ان کا کہنا تھاکہ فلسطینی قوم اپنے اصولی مطالبات منوانے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرے،قبل ازیں حماس کے وفد نے روسی وزارت خارجہ کے اعلیٰ سطحی حکام کے ساتھ ماسکو میں ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں حماس کی طرف سے فلسطین کی تازہ ترین صورت حال ،امریکا کے صدی کی ڈیل کے منصوبے، حماس اور دیگر فلسطینی دھڑوں کی طرف سےاس کی مخالفت کے اصولی موقف، منامہ کانفرنس کے بائیکاٹ ، فلسطینی جماعتوں میں مصالحت کی راہ میں حائل رکاوٹوں، فلسطین میں صدارتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات، قومی حکومت کےقیام کی مساعی اور آزادی کے لیے مشترکہ اور جامع جد جہد پر بریفنگ دی۔

    حماس کے وفد نے روسی حکام کو غزہ ، غرب اردن اور القدس میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور صہیونی ریاست کے دیگر انتقامی حربوں پر بریفنگ دی۔

    حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ وہ روسی نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف کی دعوت پر ماسکو پہنچے ۔

  • ’’شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے‘‘

    ’’شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے‘‘

    دوحہ: حماس رہنما خالد مشعل نے کہا ہے کہ شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے، سابق مصری صدر کے انتقال پر افسوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس رہنماء خالد مشعل نے مصر کے سابق صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے دوران حراست انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید محمد مرسی قضیہ فلسطین کے محافظ اور بے لوث سپاہی تھے۔

    دوحہ میں شہید محمد مرسی کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ غزہ اور جزیرہ نما سیناء کے حوالے سے محمد مرسی پرموجودہ مصری حکومت کی طرف سے جو الزامات عائد کیے گئے تھے ان کی کوئی حیثیت نہیں، ان الزامات کے ذریعے انہیں بلا وجہ پابند سلاسل کیا گیا۔

    خالد مشعل نے کہا کہ جب محمد مرسی برسراقتدار تھے تو انہوں نے کئی مغربی اور در پردہ اسرائیلی تجاویز کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین فلسطین ہے اور مصر مصر ہے۔

    مصر نے ترک صدر کا مرسی کے قتل کا الزام مسترد کر دیا

    انہوں نے کہا کہ محمد مرسی کے دور حکومت میں اسرائیل نے مغربی ممالک کے ذریعے غزہ کے علاقے کومصر کی تحویل میں لینے کی بات تجویز پیش کی گئی تھی مگر اس وقت کی اخوان المسلمون کی قیادت، حماس اور صدر محمد مرسی نے وہ تمام تجاویز مسترد کردی تھی، اس تجویز میں کہا گیا تھا کہ مصر غزہ کی تمام مشکلات اور مسائل کے حل کےلئے اپنا کردار ادا کرے اور علاقے کی مکمل ذمہ داری اٹھائے، اس کے بعد اگر غزہ سے کوئی میزائل داغا جاتا ہے تو مصر اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    خالد مشعل نے کہا کہ ڈاکٹر محمد مرسی نے اپنے دور حکومت میں کہا تھا کہ مصر کا کوئی حصہ فلسطین کے لئے اور فلسطین کا کوئی حصہ مصر کے لئے برائے فروخت نہیں ہوگا۔