Tag: حماس

  • غرب اردن پر قبضے کی امریکی، صہیونی سازش کے خلاف حماس کا اہم اعلان

    غرب اردن پر قبضے کی امریکی، صہیونی سازش کے خلاف حماس کا اہم اعلان

    یروشلم : فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان نے امریکی سفیر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سفیر کا بیان صہیونی ریاست کی غاصبانہ پالیسی کی کھلی طرف داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین کے اس بیان کو فلسطینی قوم کے خلاف کھلی امریکی گھناﺅنی سازش قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل کو غرب اردن کے بعض علاقے شامل کرنے کا حق ہے۔

    مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے امریکی سفیر کے بیان کو صہیونی ریاست کی غاصبانہ پالیسی کی کھلی طرف داری، فلسطینی قوم اورقضیہ فلسطین کے خلاف صہیونی سازشوں کی معاونت قراردیا۔

    ایک بیان میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکی سفیر کے بیان نے واضح کردیا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ اسرائیل کی انتہا پسند لیڈرشپ کے ساتھ مل کر عرب ممالک کو دباﺅ میںلانے اور فلسطینی سرزمین پر صہیونی قبضہ مضبوط بنانے میں پیش پیش ہے۔

    انہوں نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ امریکی اور اسرائیلی غاصبانہ سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے غرب اردن میں فلسطینی مزاحمت کو مکمل آزادی فراہم کرنے پر زور دیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پر قبضے کے لیے جنگی حربے استعمال کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، امریکا کو صہیونی ریاست کی طرف داری روکنا ہوگی۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی

    غزہ: فلسطین میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پاگئی، اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی سے یہ فائربندی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق زیر محاصرہ غزہ کی حماس انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پا گئی ہے، جس میں اقوام متحدہ اور مصر نے اہم کردار ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 6 ماہ کے لیے فائر بندی طے پا گئی ہے۔ عارضی فائر بندی کے دائرہ کار میں حماس انتظامیہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے مظاہروں میں فلسطینیوں کو سرحد سے 300 میٹر دور رکھے گی۔

    اس کے جواب میں تل ابیب انتظامیہ غزہ کے ماہی گیروں کے لیے شکار کے علاقے کو وسیع کر کے 15 میل کر دے گی اور طبّی اور انسانی امداد کو براستہ اسرائیل غزہ جانے کی اجازت دے گی۔

    تاہم فائر بندی کی خبر کے صائب ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں تاحال نہ تو حماس کی طرف سے کوئی بیان جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی اسرائیل کی طرف سے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل سال 2006 سے لے کر اب تک 2 ملین فلسطینی آبادی کے حامل غزہ کو زمین، سمندر اور فضاء سے محاصرے میں لیے ہوئے ہے۔

    فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کو 50 دن مکمل، حالت تشویشناک

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں، ظالم فوج معصوم شہریوں کو گھروں سے اغوا کررہی ہے۔

  • عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    عرب ممالک میں حماس کے حوالے سے مثبت سوچ میں اضافہ ہوا، امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی سروے میں بتایا گیا ہے کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کیے گئے ایک سروے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک میں عوامی سطح پر فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے حوالے سے لوگوں کی مثبت سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت جیسے ملکوں میں حماس کے بارے میں لوگوں کی مثبت سوچ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    سروے رپورٹ میں اردن میں 57 فی صد ، لبنان میں 54 ، کویت میں 52 فی صد ،مصر، متحدہ عرب امارات میں بالترتیب 38، 34 اور 27 فی صد مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

    سروے میں حصہ لینے والے 50 فی صد مصری رائے دہندگان نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون کی مخالفت کی۔ رائے عامہ جائزے کے مطابق عرب ممالک فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ امارات، کویت، اردن اور مصر میں عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کے مخالف ہیں۔عرب ممالک میں عوامی سطح پر اسرائیل کے ساتھ تعاون کی سب سے زیادہ مخالفت کویت کے عوام کی طرف سے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کویت میں 13 فی صد سے زیادہ لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حامی نہیں۔

  • مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حماس نے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا ڈھونڈ نکالا

    مقبوضہ بیت المقدس : فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے معاشی اور مالی کمی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک نیا راستہ تلاش کیا ہے۔ یہ نیا راستہ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے رواں سال جنوری میں بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے فلسطینی مزاحمت کاروں کی مدد کی اپیل کی تھی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق القسام اب تک مجموعی طور پر 7600 ڈالر کی رقم جمع کر سکی جب کہ 26 مارچ سے 16 اپریل کے دوران 0.6 ڈیجیٹل کرنسی جمع کیے گئے۔ امریکی ڈالر میں اس کی مالیت 3300 ڈالر ہے۔حماس کی جانب سے فنڈ ریزنگ کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کا سہارا کوئی زیادہ کار گر ثابت نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ آمدن کے اعداد و شمار ڈیجیٹیل کرنسیوں کے لین دین پر نظر رکھنے والی کمپنی الیبیٹک کی طرف سے جاری کیے گئے۔

    حماس کے ترجمان نے الیبیٹک کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بٹ کوائن کے حوالے سے جھوٹی سچی خبریں اور معلومات انٹرنیٹ پر عام ہیں جن کی وجہ سے عام انٹرنیٹ صارفین یہ نہیں سمجھ پاتے کہ اصل میں بٹ کوائنز ہیں کیا اور یہ کہاں سے آتے ہیں؟ چونکہ دھوکے بازی انٹرنیٹ پر عام ہے، اس لئے پہلی بار جب بٹ کوائن کے حوالے سے پڑھا جاتا ہے تو یہ بظاہر ایک دھوکہ ہی محسوس ہوتا ہے۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے چند ماہ پیشترعالمی برادری سے بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں فلسطینی تحریک مزاحمت کی مدد کی اپیل کی تھی۔

  • غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

    غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی

    غزہ سٹی: غزہ کی پٹی پر کشیدگی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوگئی، جنگ بندی میں مصر نے اہم کردار ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کا خاتمہ ہوگیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی، حماس کا کہنا ہے کہ مصر کی کوششوں سے جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    غزہ میں کشیدگی کے بعد مصری سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر اسرائیلی حکام سے رابطے شروع کردئیے تھے، قاہرہ نے تل ابیب سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائی بند کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی منگل کی شب مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے نافذ ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی تصدیق نہیں کی گئی ہے بلکہ غزہ کی سرحد پر مزید فوجی تعینات کردئیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    قبل ازیں غزہ میں اسرائیلی فورسز کے فضائی حملوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں مکانات گرگئے تھے، اسرائیلی فورسز کی بمباری سے درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل میں میزائل داغا گیا تھا جس کے نتیجے میں 7 شہری زخمی ہوئے تھے اس کے جواب میں فلسطینی پر بمباری کی گئی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ سے 10 راکٹ داغے گئے تھے، جنوبی اسرائیل اور دیگر علاقوں میں بار بار خطرے کے سائرن بجتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے داغے گئے متعدد راکٹ تباہ کردئیے گئے ہیں۔

  • غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے گزشتہ شب مقبوضہ غزہ میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب کی جانے والی کارروائی فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد پر کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے کے نتیجے میں کی گئی تھی۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی بمباری میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم جمعے کے روز احتجاجی مطاہرے کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زخمی ہوگیا۔

    اسرائیلی فورسز نے بیان میں کہا ہے کہ احتجاج کے دوران فلسطینیوں شہریوں کی جانب سے سرحدی باڑ پر دھماکا خیز مواد پھینکا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے متعدد دھماکا خیز ڈیوائسز سرحدی باڑ پر پھینکی تھی جس کے جواب میں اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شمالی حصّے میں حماس کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائی کی ہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بے دریغ‌ فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید

    یاد رہے کہ  اسرائیلی فورسز نے صیہونی ریاست کے ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کرکے دو فلسطینی نوجوانوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی کردیا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، دو نوجوان شہید

    غاضب صیہونی ریاست کے خلاف ہر جمعے فلسطینی غزہ بارڈر پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں، یہ سلسلہ گذشتہ سال 30 مارچ سے چلا آرہا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق ہفتہ وار احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک اسرائیلی فوج 300 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال نو فروری کو صیہونی فوج کی فائرنگ سے 14 سالہ حسن ایاد شلبی سینے میں گولی لگنے کے باعث موقع پر ہی شہید ہوگیا تھا جبکہ 17 سالا حمزہ محمد اشتوی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید تھا۔

  • اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے گزشتہ شب مقبوضہ غزہ میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے بدھ منگل کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کی جانے والی کارروائی فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی حدود میں بھیجے گئے ’دھماکا خیز غباروں‘ کا ردعمل ہے۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خان یونس میں حماس کی القسام بریگیڈ کا ’البدر مرکز‘ واقع ہے، جسے اسرائیلیوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دو روز قبل فلسطینی شہریوں نے غزہ کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرہ کرنے والوں پر صیہونی افواج کی بے دریغ فائرنگ سے دو جوان زخمی ہوئے تھے جبکہ فلسطینیوں نے آتش گیر مادے اور دھماکا خیز مواد کے حامل غباروں کو اسرائیلی حدود میں داخل کیے تھے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں صیہونی افواج کی غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صیہونی افواج نے فلسطین کی مزاحمت پسند تنظیم حماس کے 150 ٹھکانوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا تھا جو اسرائیلی ریاست پر داغے گئے 180 میزائلوں کا رد عمل تھا۔

  • اقوام متحدہ: حماس کے خلاف امریکی قرارداد مسترد

    اقوام متحدہ: حماس کے خلاف امریکی قرارداد مسترد

    نیویارک : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف پیش کردہ امریکی قرار داد مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حمایت میں اسلامی مزاحمتی تنظیم کے خلاف قرار داد پیش کی گئی تھی جسے جنرل اسمبلی کے رکن ممالک نے یکسر مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں87 رکن ممالک نے قرار کے حق میں جبکہ 57 ممالک نے قرار کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 33 ممالک نے ووٹنگ میں حصّہ نہیں لیا۔

    جنرل اسمبلی کے 33 رکن ممالک کے ووٹنگ میں حصّہ نہ لینے کے باعث قرارداد مسترد ہوگئی۔

    خیال رہے کہ کسی بھی قرار داد کو منظور کروانے کےلیے 2 تہائی اکثریت ضروری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل مخالف فلسطینی تنظیم حماس کے خلاف پیش کردہ قرارداد کےحق میں ووٹ دینے کے لیے اسرائیل نے باقاعدہ لابنگ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی مندوب نکی ہیلی نے بھی اسرائیل کے ہمراہ قرارداد کی منظوری کےلیے بھرپور لابنگ کی تھی۔

    امریکی مندوب نے قرارداد کی منظوری کےلیے جنرل اسمبلی کے رکن ممالک کو خط ارسال کیےتھے جس میں ووٹ نہ دینے پر دھمکی دی گئی تھی۔

    جنرل اسمبلی میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے خلاف نکی ہیلی نے قرارداد پیش تھی جو ان کی آخری قرار داد تھی، نکی ہیلی کچھ روز بعد اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہی ہیں۔

  • اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    اسرائیل فورسز کا غزہ پر حملہ، حماس کے 2 جنگجو شہید

    غزہ : فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدوجہد کرنے والے گروپ حماس کی چوکی پر اسرائیلی فورسز کی گولہ باری، حملے کے نتیجے میں حماس کے دو جنگجو شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آزادی کی مسلح جد و جہد کرنے والے گروپ حماس کی القسام برگیڈ پر گذشتہ روز صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں حماس کے دو مجاہدین شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حماس کے ترجمان نے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے حماس کے دو جنگجوؤں احمد مرجان اور عبدالحفیظ کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    اسرائیل کے خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین کی مسلح تنظیم حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا،جس کے رد عمل میں صیہونی افواج نے مذکورہ عمارت کو ہدف بنایا جہاں سے گولیاں برسائیں گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے پر واقع گھروں کی تلاشی کے دوران ایک صحافی اور اسرائیلی جیل سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری سمیت 13 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے صحافی کا ترک نشریاتی ادارے سے ہے، جنہیں مغربی کنارے پر واقع قصبے رنتیس سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    فلسطینی میڈیا کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں مغربی کنارے پر واقع قصبے ابو مشعل سے اسرائیلی جیل سے آزادی پانے والے ابو ابراہیم سمیت 12 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ صیہونی افواج نے الجلزون کیمپ میں واقع گھروں کی تلاشی کے دوران توڑ پھوڑ اور لوٹ مار بھی کی گئی ہے۔

  • حماس کی زیر سمندر ٹنل تباہ کردی: اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    حماس کی زیر سمندر ٹنل تباہ کردی: اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    یروشلم: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی زیر سمندر ٹنل تباد کردی گئی ہے جس کی مدد سے حماس کے جنگجوں کارروائیاں کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سرحدی پٹی غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے آئے دن فائرنگ کی جاتی ہے جس کے باعث معصوم اور نہتے فسطینی شہید ہوجاتے ہیں جبکہ اب اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے زیر استعمال ٹنل کو تباد کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس ٹنل کو رواں سال 3 جون کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کیا تھا جس کے باعث حماس کے متعدد جنگجوؤں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں تھی۔


    اسرائیلی افواج کی جانب سے داغا گیا شیل نوجوان کے چہرے پر پھٹ گیا


    خبر رساں اداے کے مطابق غزہ میں اپنا اثر ورسوخ رکھنے والی جہادی تنظیم حماس کی جانب سے یہ ٹنل بحیرہ روم میں چند میٹر کے فاصلے پر 2 سے 3 میٹر گہرائی میں تھی جبکہ اس ٹنل کے ذریعے اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں جاری تھی۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہم حماس کے دہشت گردانہ کارروائیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور باقاعدہ ان کی مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے جبکہ زیر سمندر ٹنل کو تباہ کرنا ہمارے لیے بڑی کامیابی ہے۔


    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، چار فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی


    یاد رہے کہ اس وقت فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں عروج پر ہیں، مئی کے آخر میں غزہ کی پٹی پر 35 سے زائد مقامات پر اسرائیلی فورسز نے درجنوں فضائی حملے کیےتھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔