Tag: حماس

  • یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید

    یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج نے ایک مہلک کارروائی میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر اور یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار کو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا۔

    العربیہ کے مطابق اتوار کے روز العربیہ اور الحدث نے رپورٹ کیا ہے کہ خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد السنوار شہید ہو چکے ہیں۔

    محمد سنوار کی لاش جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک سرنگ سے مل گئی ہے، جہاں ان کے دس ساتھیوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں، محمد السنوار گزشتہ دنوں خان یونس کے مشرق میں یورپی اسپتال کے قریب اسرائیل کے شدید فضائی حملے میں نشانہ بنے، اسی حملے میں رفح بریگیڈ کے کمانڈر محمد شبانہ بھی مارے گئے ہیں۔

    سعودی الحدث چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد سنوار کی لاش خان یونس میں حماس کے ایک سرنگ کمپلیکس کے کھنڈرات سے آئی ڈی ایف کی بمباری کے 5 دن بعد ملی۔


    غزہ جنگ بندی : دوحہ میں دوبارہ مذاکرات، حماس کی تصدیق


    قبل ازیں، اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد سنوار کو ایک خفیہ پناہ گاہ میں نشانہ بنایا گیا ہے، جو یورپی اسپتال کے نیچے واقع تھی، اسرائیلی نشریاتی ادارے نے بدھ کے روز ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ حملہ اس وقت کیا گیا جب محمد السنوار مذکورہ مقام پر موجود تھے۔

    العربیہ اور الحدث کے ذرائع نے محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔ انھیں ان کے بھائی یحییٰ السنوار کی شہادت کے بعد القسام بریگیڈ کی قیادت سونپی گئی تھی، جب اکتوبر 2024 میں اسرائیل نے انھیں نشانہ بنایا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی نژاد امریکی شہری کی ممکنہ رہائی پر بڑا بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی نژاد امریکی شہری کی ممکنہ رہائی پر بڑا بیان

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی امریکی عدن الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ تمام یرغمالی رہا کیے جائیں گے اور جنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    فرانسیسی خبر رساں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے اتوار کے روز عدن الیگزینڈر کو رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ’میں ان تمام لوگوں کا مشکور ہوں، جنہوں نے اس خبر کو یادگار بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔

    اس رہائی کو نیک نیتی کا اشارہ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ یہ قدم ان ضروری اور حتمی اقدامات میں سے پہلا ہو گا جو اس وحشیانہ تنازع کو ختم کرنے لیے ضروری ہیں۔

    عدن الیگزینڈر بھی ان یرغمالیوں میں شامل ہے جسے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے وقت غزہ سے پکڑا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں قید اسرائیلی – امریکی قیدی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کر دے گی۔

    حماس کی جانب سے یہ اعلان دوحہ میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، ان مذاکرات میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی ترسیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ڈونلڈٹرمپ قطر سے قیمتی ترین تحفہ لینے کو تیار

    حماس کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی، گزرگاہیں کھولنے اور غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے لیے امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت اسرائیلی – امریکی قیدی دوہری شہریت کے حامل فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔

  • حماس امریکی قیدی کی رہائی پر آمادہ

    حماس امریکی قیدی کی رہائی پر آمادہ

    حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں قید اسرائیلی – امریکی قیدی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کر دے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے یہ اعلان دوحہ میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، ان مذاکرات میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی ترسیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    حماس کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی، گزرگاہیں کھولنے اور غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے لیے امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت اسرائیلی – امریکی قیدی دوہری شہریت کے حامل فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔

    انہوں نے زور دیا ہے کہ تحریک فوری طور پر بھرپور مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ یرغمالی فوجی الیگزینڈر کی رہائی اگلے منگل کو عمل میں آئے گی۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز غزہ پر اپنے زمینی حملے کو تیز کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت چھاتہ بردار بریگیڈ کو شام میں داخل ہونے سے پیچھے ہٹا کر غزہ میں دوبارہ تعینات کیا جائے۔

    چھاتہ بردار دستے دسمبر میں صدر بشار الاسد کے خاتمے کے بعد سے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں اور شام کے اندر کام کر رہے ہیں۔

    اسرائیل نے نہال بریگیڈ کو مقبوضہ مغربی کنارے سے واپس بلا لیا ہے جو کئی مہینوں سے حملوں کی زد میں ہے۔

    ہزاروں اسرائیلی ریزروسٹ اور اسرائیلی فوج اور سیکورٹی اداروں کے دیگر ارکان، ہزاروں اسرائیلیوں کے ساتھ سڑکوں پر مظاہرے کر رہے ہیں، تمام اسیروں کو واپس لانے کے لیے جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    فوجیوں میں بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کو دور کرنے کے لیے، اسرائیلی حکومت نے اتوار کے روز تقریباً 3 بلین شیکل ($838m) مالیت کے ریزروسٹوں کے لیے ایک ”جامع بینیفٹ پلان”کی منظوری دی ہے جس میں معاشی اور سماجی فوائد شامل کیے گئے ہیں۔

    روس یوکرین جنگ کا خاتمہ بھی قریب آ گیا، پیوٹن کی بڑی پیش کش

    فوج نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے منظور کردہ منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ یہ اسرائیلی معاشرے میں فوجیوں کی ”غیر معمولی شراکت”کا عکاس ہے۔

  • حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار: العربیہ

    حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار: العربیہ

    غزہ: باخبر فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس غزہ کا کنٹرول چھوڑنے کے لیے تیار ہو گئی ہے، اور ٹرمپ کے ایلچی کو پیغام بھیجا گیا ہے۔

    العربیہ کے مطابق باخبر فلسطینی ذرائع نے پیر کے روز العربیہ/الحدث کو بتایا کہ قطری وزیر اعظم الشیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کے ساتھ اپنی آئندہ ملاقات کے دوران حماس کا پیغام پہنچائیں گے۔

    اگرچہ اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد قطر کے چیف مذاکرات کار نے غزہ جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، تاہم دوسری طرف ذرائع نے کہا کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے اگلے دن قطر کو پیغامات پہنچائے ہیں، جس میں طویل جنگ بندی کے مقصد کے لیے پٹی کی حکومت سے دست بردار ہونے کی تیاری کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے کے مطابق حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ اگر اسرائیل کے ساتھ طویل مدتی اور جامع جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جاتا ہے تو وہ ہتھیاروں کی تیاری اور سرنگیں کھودنا بند کرنے کے لیے تیار ہے۔


    اسرائیل میں سیاسی قتل ہو سکتا ہے، یہودی یہودیوں کو ماریں گے، یائر لاپڈ


    خبر میں کہا گیا ہے کہ باخبر ذرائع نے بتایا کہ حماس نے گزشتہ ہفتے عرب ثالثوں کو بتایا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایک طویل مدت جنگ بندی پر رضامند ہے جس کے دوران وہ ہتھیاروں کی تیاری اور سرنگوں کی کھدائی سمیت تمام فوجی کارروائیوں کو روک دے گا، اور حماس غزہ کا کنٹرول فلسطینی ٹیکنو کریٹس کے ایک آزاد ادارے کے حوالے کر دے گا۔

    اخبار کے مطابق مصر اور قطر نے 5 سے 7 سال کے درمیان جنگ بندی (یعنی جنگ کے باضابطہ خاتمے) کی تجویز پیش کی ہے، جس میں غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔

  • پیوٹن کی غزہ جنگ بندی کے دوران رہائی پانے والے یرغمالی سے ملاقات، حماس کے حسنِ سلوک کی تعریف

    پیوٹن کی غزہ جنگ بندی کے دوران رہائی پانے والے یرغمالی سے ملاقات، حماس کے حسنِ سلوک کی تعریف

    روسی صدر پیوٹن نے غزہ جنگ بندی کے دوران رہائی پانے والے یرغمالی سے ملاقات میں حماس کے حسنِ سلوک کی تعریف کی ہے۔

    روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے غزہ میں جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے روسی شہری الیگزینڈر تروفانوف سے ملاقات کی اور قید کے دوران کا حال سنایا۔

    ملاقات میں صدر پیوٹن نے الیگزینڈر تروفانوف سے کہا کہ ’آپ کی آزادی کا حصول روس کے فلسطینی عوام، ان کے نمائندوں اور مختلف تنظیموں کے ساتھ دیرینہ تعلقات کا نتیجہ ہے‘۔

    صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں ہمیں حماس کی قیادت اور اس کے سیاسی دفتر کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جنہوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا اور آپ کی رہائی کا انسانی ہمدردی پر مبنی قدم اٹھایا‘۔

    پیوٹن نے زور دیا کہ روس آئندہ بھی ایسے اقدامات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا تاکہ ان تمام افراد کو رہائی مل سکے جو آج بھی غزہ میں ویسی ہی کٹھن صورتحال میں موجود ہیں جس میں الیگزینڈر موجود تھے۔

    واضح رہے کہ  7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران الیگزینڈر تروفانوف، ان کی والدہ ییلینا، دادی ایرینا تاتی اور منگیتر ساپیر کوہن کو یرغمال بنا لیا گیاتھا جب کہ ان کے والد ویتالی ہلاک ہو گئے تھے۔

    الیگزینڈر تروفانوف کی والدہ، دادی اور منگیتر کو نومبر اور دسمبر 2023 میں رہا کر دیا گیا تھا جبکہ الیگزینڈر کو رواں سال فروری کے میں رہائی ملی ہے۔

  • قاہرہ مذاکرات ناکام، حماس کا ہتھیار ڈالنے سے انکار

    قاہرہ مذاکرات ناکام، حماس کا ہتھیار ڈالنے سے انکار

    غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے۔

    بین الاعوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، تاہم مذاکرات کے دوران کوئی نمایاں پیش رفت نہ ہو سکی۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جب تک حماس کو مکمل شکست نہ دی جائے، فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی جبکہ حماس نے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا ہونا چاہیے۔

    مصری حکومت نے نئی جنگ بندی تجویز پیش کی جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ حماس رہنما نے کہا کہ ہم صرف اس صورت میں جنگ بندی پر تیار ہیں جب اسرائیل مکمل طور پر جنگ بند کرے اور فوجی انخلا کرے۔ ہتھیار ڈالنے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔

    حماس نے اپنا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کیلیے منعقد تقریب میں حصہ لینے والے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے اہم جنگجو کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے شن بیٹ انٹیلیجنس سروس کے تعاون سے وسطی غزہ میں دیر البلاح کی نخبہ فورس کے جنگجو حمزہ وائل محمد آصفہ کو نشانہ بنایا۔

    امریکا اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز کے ہیوی وہیکل انجن فروخت کرے گا

    اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اس نے دو ہفتے قبل حماس کے جنگجو کو شہید کیا تھا، حمزہ وائل محمد آصفہ نے فروری میں اسرائیلی یرغمالیوں ایلی، اوہد بن امی اور اور لیوی کی رہائی کی تقریب میں حصہ لیا تھا۔ تاہم حماس کی جانب سے اب تک جنگجو کی شہادت کی تصدیق نہیں کی گئی۔

  • حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پر رضا مندی ظاہر کر دی، اسرائیل کا نیا پینترا

    حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پر رضا مندی ظاہر کر دی، اسرائیل کا نیا پینترا

    حماس نے غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز پر رضا مندی ظاہر کر دی، تاہم اسرائیل نے ایک بار پھر نیا پینترا آزما کر جنگ بندی کو ناکام بنانے کی کوشش کی ہے۔

    حماس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ 2 روز قبل مصر اور قطر کی تالثی میں ایک تجویز موصول ہوئی تھی، جس کی حماس نے منظوری دے دی ہے، اسرائیل بھی نئی جنگ بندی تجویز کی حمایت کرے، امید ہے اسرائیل بھی اس نئی جنگ بندی تجویز میں رخنہ نہیں ڈالے گا۔

    تاہم وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے مصر اور قطر کی نئی پیش کردہ جنگ بندی منصوبے کو قبول کرنے کے بعد، اسرائیل نے بھی جوابی تجویز پیش کر دی ہے۔ کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد اسرائیل کی جانب سے جنگ کے خاتمے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔


    غزہ میں لاپتا امدادی ٹیم کے ساتھ کیا ہوا؟ دل دہلا دینے والا انکشاف


    ادھر اسرائیلی فورسز کی بربریت کا بد ترین سلسلہ جاری ہے، صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ عید الفطر کے پہلے دن اسرائیلی بمباری میں کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 50,277 فلسطینیوں کی شہادت ہوئی ہے اور 114,095 زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے تقریباً دو ماہ قبل مرنے والوں کی تعداد 61,700 سے زیادہ بتائی تھی، اور کہا تھا کہ ملبے تلے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

  • الجزیرہ کے صحافی کے قتل کی ذمہ داری حماس پر ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    الجزیرہ کے صحافی کے قتل کی ذمہ داری حماس پر ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس سے متعلق امریکی مؤقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ حماس یرغمالیوں کو رہا کرے اور غیر مسلح ہو جائے۔

    محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ حماس غزہ میں سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتی، غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ حماس کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نتیجہ ہے، انھوں نے حماس کو اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے صحافی کے قتل کا ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔

    پیر کو جب اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ مبشر کے لیے کام کرنے والے صحافی حسام شبات سمیت 2 صحافیوں کی ہلاکت کے بارے میں پوچھا گیا تو ترجمان ٹیمی بروس نے کہا غزہ میں ہر ایک چیز جو ہو رہی ہے، اس کے لیے حماس ذمہ دار ہے۔ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس

    اس سوال پر کہ کیا صحافیوں کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا جا سکتا ہے، ٹیمی بروس نے براہ راست جواب دینے سے انکار کر دیا، اور اس کی بجائے غزہ میں ہونے والے تمام واقعات کی ذمہ داری حماس پر عائد کر دی۔ انھوں نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا مزید اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اسرائیل کی ضرورتوں کے ساتھ کھڑا ہے کیوں کہ وہ اپنا دفاع کر رہا ہے۔


    فلسطینیوں پر ہوئے مظالم کی عکاسی کرنے والا خود صیہونیوں کا نشانہ بن گیا


    ٹیمی بروس کا یہ بھی کہنا تھا کہ غزہ کے لیے عرب منصوبہ ٹرمپ انتظامیہ کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے محصور غزہ پر الگ الگ فضائی حملوں میں مزید 2 فلسطینی صحافیوں کو شہید کر دیا ہے جس سے اکتوبر 2023 سے اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 208 ہو گئی ہے۔

  • اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خان یونس میں ناصر اسپتال پر صیہونی فوج کے حملے میں 5 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔ رفح اورنصیرات پر بھی صیہونی فوج کی بمباری میں 51 افراد شہید ہوگئے۔

    غزہ پر17ماہ سے مسلط جنگ میں اسرائیل نے17ہزار بچوں سمیت 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، اسرائیلی جیل میں 17 سالہ فلسطینی لڑکا ولید خالد عبداللہ احمد دم توڑ گیا۔

    قاہرہ میں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ شریک ہوئے، اجلاس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

    دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔

    ترجمان حماس نے بتایا کہ نتین یاہو جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، جنگ بندی کا دوبارہ نفاذ ان کے مؤقف پر منحصر ہے۔

    ترجمان حماس نے کہا کہ نیتن یاہو معاہدے اور قیدیوں کی زندگیوں پر حکومت کو ترجیح دیتا ہے، غزہ میں کمیونٹی سپورٹ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا جس میں حماس شامل نہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہماری غزہ پر حکومت کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے، ہماری ترجیح قومی اتفاق رائے ہے اور ہم اس کے نتائج کیلیے پرعزم ہیں۔

    غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی

    قبل ازیں، فلسطینی تنظیم فتح نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ حماس فلسطینی وجود کے تحفظ کیلیے اقتدار چھوڑ دے، اس کو غزہ کیلیے ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الگ ہو جانا چاہیے۔

  • حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کرکے جنگ کا انتخاب کیا، وائٹ ہاؤس

    حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کرکے جنگ کا انتخاب کیا، وائٹ ہاؤس

    وائٹ ہاؤس کا غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد اپنے بیان میں کہنا ہے کہ حماس نے یرغمالی رہا نہ کرکے جنگ کا راستہ اختیار کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد رفح کراسنگ کو بھی دوبارہ بند کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد حماس نے دوست ممالک سے اسرائیلی حملے روکنے کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب تک حماس اسرائیل کے لیے خطرہ ہے کارروائی جاری رہے گی۔

    ادھر حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ نے غزہ میں جارحیت نہ رکنے پر اسرائیل تک حملے بڑھانے کا اشارہ دے دیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی کابینہ نے اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ جارحیت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا وہ فلسطینی عوام پر جاری مظالم کو رکوانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

    سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیرِ صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس یوا، جس میں اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور اسرائیلی جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کردیا۔

    یوکرینی صدر نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کی حمایت کردی

    سعودی کابینہ کے اجلاس میں اہم بین الاقوامی اور اقتصادی امور پر غور کیا گیا، کابینہ نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان کسٹمز تعاون اور باہمی مدد کے معاہدے کی منظوری دی۔