Tag: حماس

  • ٹرمپ کے بیان پر حماس کا ردِ عمل سامنے آگیا

    ٹرمپ کے بیان پر حماس کا ردِ عمل سامنے آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے کسی کو بے دخل نہ کیے جانے کے بیان کا حماس کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے غزہ سے 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے دخل نہ کیے جانے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے خیال سے پیچھے ہٹنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدوں کا پابند بنا کر اس موقف کو مزید تقویت دی جائے۔

    واضح رہے کہ حماس کے ترجمان کا بیان امریکی صدر کے بیان کے بعد گزشتہ روز سامنے آیا ہے، جس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو کوئی نہیں نکال رہا۔

    اس سے قبل فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے اسرائیل کی جانب سے‘سیاسی بلیک میل کارڈ’کے طور پر امداد کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کا عزم نہیں ٹوٹے گا۔

    حماس نے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور بنیادی سامان کے داخلے کو روکنا جاری رکھا ہوا ہے۔

    فلسطینی گروپ نے غزہ میں گزرگاہوں کی بندش کو جنگ بندی معاہدے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا جس سے معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ ہم ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض پر دباؤ ڈالیں کہ وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کریں اور کراسنگ کو فوری طور پر کھولیں، تاکہ انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور قابض حکام کی طرف سے ہمارے لوگوں کے خلاف جاری اجتماعی سزا کی پالیسی کو ختم کیا جا سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم سیاسی بلیک میل کارڈ کے طور پر امداد کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں، ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ جارحانہ پالیسیاں ہمارے لوگوں کی مرضی کو نہیں توڑیں گی، اور قبضے کے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ ہمارے عوام اپنے جائز حقوق حاصل کرنے تک اپنی ثابت قدمی اور جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے

    اسرائیل نے غزہ کی بجلی و پانی بند کر کے امدادی سامان بھی روک دیا جس سے غذائی قلت پیدا ہو گئی جس سے تباہ حال فلسطینیوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔

  • اسرائیل حماس جنگ کے دوران امریکی مسلمانوں اور عربوں پر حملوں میں 7.4 فی صد اضافہ

    اسرائیل حماس جنگ کے دوران امریکی مسلمانوں اور عربوں پر حملوں میں 7.4 فی صد اضافہ

    اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ کے دوران امریکا میں مسلمانوں اور عربوں پر حملوں میں 7.4 فی صد اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک ایڈووکیسی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ میں جس وقت اسرائیلی فورسز نہتے فلسطینیوں کے خلاف بربریت کا کھیل کھیل رہی تھیں، اس وقت امریکا میں ریکارڈ مسلم مخالف واقعات رونما ہوئے۔

    کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے کہا ہے کہ غزہ میں امریکی اتحادی اسرائیل کی جنگ کے دوران اسلامو فوبیا میں اضافے کی وجہ سے 2024 میں امریکی مسلمانوں اور عربوں کے خلاف امتیازی سلوک اور حملوں میں 7.4 فی صد اضافہ ہوا۔

    گروپ نے آج جاری ہونے والی اپنی سالانہ شہری حقوق رپورٹ میں کہا کہ اس نے 2024 میں 8,658 مسلم مخالف اور عرب مخالف شکایات ریکارڈ کیں، اس گروپ نے 1996 سے ڈیٹا شائع کرنا شروع کیا ہے، اور یہ اس کے بعد سے سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    سب سے زیادہ شکایات (15.4 فی صد) ملازمت کے دوران امتیازی سلوک کی ریکارڈ کی گئیں، اس کے بعد امیگریشن اور سیاسی پناہ کے سلسلے میں 14.8 فی صد، تعلیمی امتیاز کی شکایات 9.8 فی صد، اور نفرت پر مبنی جرائم کی شکایات 7.5 فی صد۔

    فلسطینیوں کی نسل کشی، اسرائیل نے امداد، پانی اور بجلی بند کر دی

    ایڈووکیسی گروپ نے فلسطینیوں کی حمایت میں نکالے گئے مظاہروں اور کالج کیمپسز میں لگے خیموں کے خلاف پولیس اور یونیورسٹی کے کریک ڈاؤن کی تفصیل بھی دی۔ کیئر نے کہا ’’مسلسل دوسرے سال امریکی حمایت یافتہ غزہ نسل کشی نے امریکا میں اسلامو فوبیا کی لہر کو جنم دیا۔‘‘

    یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب الینوائے کی ایک جیوری نے گزشتہ ماہ ایک شخص کو ’ہیٹ کرائم‘ کا مجرم قرار دیا تھا، جس نے اکتوبر 2023 میں ایک 6 سالہ فلسطینی امریکی لڑکے کو چاقو گھونپ کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    یہ 2023 کے اواخر سے پیش آنے والے بہت سے خطرناک واقعات میں سے صرف ایک ہے، ٹیکساس میں ایک 3 سالہ فلسطینی امریکی لڑکی کو ڈبونے کی کوشش کی گئی تھی، ورمونٹ میں 3 فلسطینی طالب علموں کو گولی ماری گئی تھی، اور فلوریڈا میں 2 اسرائیلی زائرین کو فلسطینی ہونے کے شبہ میں گولی ماری گئی تھی۔

    اور ابھی حال ہی میں امریکی حکومت نے فلسطینی گریجویٹ طالب علم محمود خلیل کو محض اس لیے گرفتار کیا ہے کیوں کہ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حامی مظاہروں میں شامل تھا، اس گرفتاری پر حقوق کے حامیوں نے آواز اٹھائی ہے۔

  • حماس کامیاب، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آگے بڑھانے کی امید پیدا ہو گئی

    حماس کامیاب، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آگے بڑھانے کی امید پیدا ہو گئی

    غزہ: حماس کو اپنے مؤقف کو منوانے میں کامیابی ملتی دکھائی دے رہی ہے، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آگے بڑھانے کی امید پیدا ہو گئی۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے سلسلے میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے پیر کو ایک وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ بھیجے گا۔

    حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کے آغاز کے لیے ’’مثبت اشارے‘‘ ملے ہیں۔ حماس نے غزہ کے لیے اسرائیل کی ناکہ بندی ختم کرنے کے ساتھ ساتھ جنگ ​​بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر فوری مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف منگل کی شام دوحہ جائیں گے اور اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کرنے کی کوشش کریں گے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اس کے عہدیداروں نے قاہرہ میں مصر کی جنرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ حسن محمود رشاد سے ملاقات کی ہے جس میں غزہ سیز فائر پر عمل درآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

    لندن : فلسطینی پرچم تھامے نوجوان بگ بین ٹاور پر چڑھ گیا ویڈیو وائرل

    حماس کے وفد نے معاہدے کی تمام شرائط پر عمل کرنے، دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کے لیے فوری طور پر آگے بڑھنے، سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے، اور بغیر کسی پابندی یا شرائط کے غزہ میں امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

    حماس نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصر کی زیرقیادت تجویز کی بھی حمایت کی، جس میں انتخابات کے انعقاد تک علاقے کا انتظام سنبھالنے کے لیے عبوری حکومت کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

  • اے آئی کی مدد سے امریکا میں حماس کے حامی طلبہ کے ویزے منسوخ ہوں گے

    اے آئی کی مدد سے امریکا میں حماس کے حامی طلبہ کے ویزے منسوخ ہوں گے

    واشنگٹن: اسرائیل نے حملوں کے لیے اے آئی کا استعمال کر کے غزہ اجاڑ دیا، اب ٹرمپ انتظامیہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے سوشل میڈیا پلیٹ فارم چیک کر کے حماس حامی طلبہ کے ویزے منسوخ کرے گی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے مطابق ایسے طلبہ اور دیگر لوگوں کو ملک بدر کیا جائے گا جنھوں نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔

    فلسطینوں کے حق میں مظاہروں کا گڑھ کولمبیا یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر کی وفاقی گرانٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی یہودی طالب علموں کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی۔

    او آئی سی کا ہنگامی اجلاس، فلسطینی عوام کی جبراً نقل مکانی کے بیانات مسترد

    ٹرمپ انتظامیہ نے خبردار کیا کہ یہ گرانٹ کی مد میں منسوخی کا پہلا راؤنڈ ہے، واضح رہے کولمبیا یونی ورسٹی میں گزشتہ سال ہونے والے مظاہروں کا دائرہ امریکا کی مختلف جامعات تک پھل گیا تھا۔ مظاہرین نے احتجاج کو آزادئ اظہارِ رائے کا نام دیا تھا، جب کہ ہارورڈ اور پنسلوینیا یونیورسٹیز کے صدور کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے بھی حماس کو ختم کرنے کے لیے امریکی ٹیک کمپنیوں سے حاصل کردہ اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہدف تلاش کیے تھے، جس کا نتیجہ اندھا دھند بمباریوں اور قتل عام کی صورت میں نکلا۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا میں انسانی حقوق کی تنظمیوں نے طلبہ کے خلاف اے آئی کے استعمال کے منصوبے پر سخت تشویش کا اظہار کر دیا ہے۔

  • ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کی ہے، حماس کو غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں تارکینِ وطن کا داخلہ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا ہے، 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہو گا،

    اُنہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں روس اور یوکرین کے درمیان جلد جنگ بندی کا معاہدہ ہو جائے۔ یوکرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالرز دیے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے کہ چین کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے، چینی صدر کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، ٹک ٹاک میں دلچسپی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیئم پر محصولات میں ترمیم نہیں کریں گے۔ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کی غلط پالیسی سے افغانستان کو نقصان اٹھانا پڑا۔

    دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی ممکنہ طور پر کچھ اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گا۔

    اپنے پیغام میں ابو عبیدہ نے اسرائیل پر جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی اور نیتن یاہو پر اپنے مفادات کو ”قیدیوں کی جانوں پر ترجیح”رکھنے کا الزام لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مزید جنگ اور ناکہ بندی کی دھمکیاں باقی اسیران کی رہائی کو محفوظ نہیں بنائیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    ابو عبیدہ نے کہا کہ حماس کے پاس باقی تمام اسیروں کے لیے ”زندگی کا ثبوت“ ہے لیکن یہ کہ ہمارے لوگوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت دشمن کے اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔

  • یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر آخری وارننگ دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس کیلئے یہ غزہ چھوڑنے کا وقت ہے، یہ آخری وارننگ ہے، حماس غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کوفوری رہا کرے، ایسا نہ کیا تو حماس کا ایک بھی اہلکارمحفوظ نہیں رہیگا۔

    واضح رہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا نے حماس سے براہِ راست رابطہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اورحماس نے اس کی تصدیق کی ہے۔ امریکی خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر گزشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں حماس سے براہِ راست بات کررہے ہیں۔

    حماس کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، ایک اور حماس کمانڈر شہید

    حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔

    عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

  • حماس نے بھی امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کردی

    حماس نے بھی امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کردی

    یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکا سے براہِ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات ہوئی ہے۔

    حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔

    عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

    افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث داعش کا دہشت گرد ورجینیا کی عدالت میں پیش

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ کی دوحہ میں حماس سے براہِ راست مذاکرات ہوئے ہیں۔

  • مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ منصوبے ’’غزہ ریویرا‘‘ کے متبادل کے طور پر مصر نے جو منصوبہ بنایا ہے اس کا مقصد حماس کو سائیڈ لائن کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روئٹرز مصر کی جانب سے تیار کیے گئے ایک ڈرافٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصر کی زیر قیادت منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، اور اس کی جگہ عرب، مسلم اور مغربی ریاستوں کے زیر کنٹرول عبوری انتظامیہ تشکیل دی جائے گی۔

    قاہرہ کا یہ منصوبہ آج مصر کے دارالحکومت میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جانا ہے، اور اسے ٹرمپ کی طرف سے ’غزہ کو خریدنے اور اسے نسلی طور پر پاک کرنے‘ کی تجویز کا متبادل بتایا جا رہا ہے۔

    یہ منصوبہ اس شرط پر مبنی ہے کہ ایک ’’گورننس اسسٹنس مشن‘‘ غیر متعینہ عبوری مدت کے لیے غزہ میں حماس کی حکومت کی جگہ لے گا، اور یہ ادارہ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ذمہ دار ہوگا۔ روئٹرز کے مطابق اس تجویز میں یہ نہیں بتایا گیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈز کون دے گا، اور نہ ہی دیگر اہم تفصیلات جیسا کہ حماس کو کس طرح ایک طرف کیا جائے گا۔

    اسرائیلی جارحیت رکنے والی نہیں، جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 116 فلسطینی شہید

    اس مسودے میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’اگر غزہ میں حکومت حماس کے ہاتھوں میں ہوگی اور مسلح سیاسی عنصر بنی رہے گی، تو غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے کوئی بڑی بین الاقوامی فنڈنگ ​​نہیں ہوگی۔‘‘ یہ تجویز یہ بتانے میں بھی ناکام ہے کہ آیا یہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے کے لیے کسی مستقل امن معاہدے سے پہلے یا بعد میں نافذ کیا جائے گا۔

  • برطانوی خیراتی ادارے پر حماس کو فنڈنگ کرنے کا الزام لگ گیا، تحقیقات شروع

    برطانوی خیراتی ادارے پر حماس کو فنڈنگ کرنے کا الزام لگ گیا، تحقیقات شروع

    لندن : برطانوی خیراتی ادارے پر حماس کو فنڈنگ کرنے کا الزام لگ گیا، جس کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حماس کو فنڈز دینے پر برطانوی خیراتی ادارے تحقیقات کی زد میں آگیا، برطانوی پولیس نے سیو ون لائف کے خلاف تحقیقات شروع کردی۔

    برطانوی خیراتی ادارے پر الزام ہے اس کے فنڈز غزہ میں صحیح جگہ نہیں پہنچے، دعویٰ کیا جا رہا ہے فنڈز حماس کی مدد کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔

    ٹیلی گراف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خیراتی ادارے سیو ون لائف سے متعلق اطلاع انسداد دہشت گردی پولیس کو دی گئی، میٹروپولیٹن پولیس کو آن لائن سسٹم کے ذریعے ایسے مواد کی رپورٹنگ کی شکایت کی گئی، جوانتہا پسندی کو فروغ دیتا ہے۔

    رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ تنظیم کی جانب سے بچوں کو دی جانے والی رقم میں سے کچھ حصہ حماس کو فراہم کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے برطانیہ کا خیراتی ادارہ بچوں کو مالی امداد فراہم کرتا ہے اور امداد سات اکتوبر دوہزار تئیس کے بعد اسرائیلی کارروائی کے دوران غزہ بھیجی گئی تھی۔

  • جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    حماس نے اسرائیل کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل شروع کیا جائے، پہلے مرحلے میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس ترجمان کا کہنا ہے یرغمالیوں کو معاہدے کے تحت ہی مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔

    جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں باقی رہ جانے والے انسٹھ یرغمالیوں کی رہائی اور تمام فلسطینیوں کی آزادی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلا اور جنگ کا خاتمہ شامل ہے۔

    جبکہ اقوام متحدہ، قطر، اردن اور مصر نے اسرائیل کی جانب سے امداد اور سامان کے غزہ جانے پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ قطر، اردن، مصر نے اسرائیلی اقدام کو جنگ بندی معاہدے اور انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا۔

    دوسری جانب اردن سے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران کیرالی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

    انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ کے ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ ایک ہندوستانی شہری کو اردن کی سیکورٹی فورسز نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر دوسرے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

    متوفی کی شناخت 47 سالہ تھامس گیبریل پریرا کے طور پر کی گئی ہے جو کیرالا ترواننت پورم کے قریب تھوبا کا رہنے والا ہے۔ ایک اور شخص جس کا نام 43 سالہ ایڈیسن تھا وہ متوفی کے ساتھ تھا وہ مبینہ طور پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔

    تھامس اور ایڈیسن دونوں ماہی گیر برادری سے تعلق رکھتے تھے اور آٹورکشا ڈرائیور تھے۔ یہ واقعہ ان کے اردن جانے کے پانچ دن بعد 10 فروری کو پیش آیا۔

    امریکی عدالت کے فیصلے سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا

    خاندانی ذرائع کے مطابق، انہیں اردن میں عمان میں ہندوستانی سفارت خانے سے ایک خط ملا جس میں کہا گیا تھا: ”تھامس اور ایک اور شخص کرک ضلع میں غیر قانونی طور پر اردن کی سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، سیکورٹی فورسز نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے وارننگ نہیں سنی۔ گارڈز نے ان پر گولیاں چلا دیں۔ ایک گولی تھامس کے سر میں لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔بعد ازاں اس کی لاش کو مقامی اسپتال بھیج دیا گیا۔