Tag: حماس

  • حماس کا ٹرمپ کی غزہ سے متعلق اے آئی ویڈیو پر رد عمل

    حماس کا ٹرمپ کی غزہ سے متعلق اے آئی ویڈیو پر رد عمل

    فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری کی گئی غزہ کو امریکی ملکیت میں لے کر اسے مشرقِ وسطیٰ کا ریویرا بنانے کی اے آئی ویڈیو پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی بیورو کے رکن بسیم نعیم نے اس کو مضحکہ خیز اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کوئی ایسی جائیداد نہیں جسے خریدا یا بیچا جا سکے، یہ مقبوضہ فلسطینی سر زمین کا اٹوٹ حصہ ہے۔

    حماس کے ترجمان خالد قدومی کی جانب سے بھی اس منصوبے کی مذمت کی گئی، انہو ں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے اور غزہ کی تعمیرِ نو اور مضبوطی کے لیے پُر عزم ہیں۔

    حماس رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ فلسطینی عوام نقل مکانی اور ملک بدری کے تمام منصوبوں کو ناکام بنائیں گے اور غزہ کی آزادی اور خود مختاری کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں غزہ کو امریکی قبضے کے بعد ایک جدید اور خوش حال شہر کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی’غزہ ریزورٹ‘ کی اے آئی ویڈیو کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    اسرائیلی جیلوں سے 642 فلسطینی قیدی رہا کر دیئے گئے

    اقوام متحدہ کے ایک ماہر اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایک عہدے دار نے ٹرمپ کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کی مذمت کی ہے، جس میں جنگ سے تباہ حال غزہ کو سمندر کے کنارے ایک ریزورٹ کی طرح دوبارہ تعمیر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

  • حماس نے اسرائیل کے حوالے کی جانیوالی لاشوں کی شناخت ظاہر کردی

    حماس نے اسرائیل کے حوالے کی جانیوالی لاشوں کی شناخت ظاہر کردی

    حماس کی القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے اسرائیل کے حوالے کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کی شناخت ظاہر کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ا دارے کی رپورٹ کے مطابق القسام بریگیڈز کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کی رات چار ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ لاشیں اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور نامی یرغمالیوں کی ہے۔

    اس سے قبل ٹائمز آف اسرائیل نے ایک گمنام اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی گروپ حماس کو تین آپشن دیے ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے حماس کو تین آپشن دیے گئے ہیں، جن میں سے پہلا یہ ہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو توسیع دے کر غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    دوسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھیں، جس میں حماس کے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گا اور بدلے میں اسرائیل جنگ کا خاتمہ کر دے گا، ساتھ ہی حماس غیر مسلح ہوگی، اس کے رہنما جلاوطن ہوں گے، اور یہ تنظیم غزہ پر شہری کنٹرول چھوڑ دے گی۔

    تیسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی ختم کریں اور بھرپور جنگ کی طرف واپس جائیں۔

    اسرائیل کے جنوبی دمشق میں فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے

    اسرائیلی اہلکار نے تیسرے آپشن کے حوالے سے کہا کہ ”لیکن اس بار یہ بالکل مختلف ہوگی، کیوں کہ ایک نئے وزیر دفاع، ایک نئے چیف آف اسٹاف، اور ہمیں درکار تمام ہتھیاروں کے ساتھ اس بار جنگ مکمل قانونی حیثیت کے ساتھ اور ٹرمپ انتظامیہ کی سو فی صد حمایت کے ساتھ ہوگی۔”انھوں نے کہا جیسا کہ کہا جاتا ہے جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔“

  • اسرائیل نے حماس کو 3 آپشن دے دیے

    اسرائیل نے حماس کو 3 آپشن دے دیے

    ٹائمز آف اسرائیل نے ایک گمنام اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی گروپ حماس کو تین آپشن دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حماس کو تین آپشن دیے گئے ہیں، جن میں سے پہلا یہ ہے کہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو توسیع دے کر غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    دوسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی طرف بڑھیں، جس میں حماس کے تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گا اور بدلے میں اسرائیل جنگ کا خاتمہ کر دے گا، ساتھ ہی حماس غیر مسلح ہوگی، اس کے رہنما جلاوطن ہوں گے، اور یہ تنظیم غزہ پر شہری کنٹرول چھوڑ دے گی۔

    تیسرا آپشن یہ ہے کہ جنگ بندی ختم کریں اور بھرپور جنگ کی طرف واپس جائیں۔

    اسرائیلی اہلکار نے تیسرے آپشن کے حوالے سے کہا کہ ’’لیکن اس بار یہ بالکل مختلف ہوگی، کیوں کہ ایک نئے وزیر دفاع، ایک نئے چیف آف اسٹاف، اور ہمیں درکار تمام ہتھیاروں کے ساتھ اس بار جنگ مکمل قانونی حیثیت کے ساتھ اور ٹرمپ انتظامیہ کی سو فی صد حمایت کے ساتھ ہوگی۔‘‘ انھوں نے کہا ’’جیسا کہ کہا جاتا ہے جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔‘‘

    واضح رہے کہ حماس اس سے قبل اسلحے سے دست برداری کے مطالبات کو مسترد کر چکی ہے، تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ پٹی پر حکمرانی چھوڑنے کے لیے تیار ہے۔

    فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل میں معاہدہ طے

    حماس کے ایک رکن باسم نعیم نے پیر کو الجزیرہ کو بتایا ’’حماس کی بنیاد ایک فلسطینی قومی مزاحمتی تحریک کے طور پر رکھی گئی تھی، اس کے واضح مقاصد میں قبضے سے چھٹکارا حاصل کرنا، فلسطینی ریاست کا قیام، خود ارادیت اور واپسی کا حق شامل ہیں۔‘‘

    باسم نعیم نے کہا ’’یہ اہداف اب بھی قائم ہیں اور جب تک ہم ان اہداف کو حاصل نہیں کر لیتے، ہم تمام دیگر دھڑوں، اپنے تمام لوگوں کے ساتھ ہر طرح سے ان مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، خواہ وہ سیاسی ذرائع ہوں یا سفارتی ذرائع، یا مسلح مزاحمت کے ذریعے۔‘‘

  • فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل میں معاہدہ طے

    فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر، حماس اور اسرائیل میں معاہدہ طے

    فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں اسرائیل کی جانب سے تاخیر کے بعد حماس اور اسرائیل میں نیا معاہدہ طے ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل اور حماس غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں آج شام کے اوائل میں باقی ماندہ فلسطینی قیدیوں اور یرغمالیوں کی لاشوں کا تبادلہ کریں گے۔

    اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں اسرائیل کی جانب سے تاخیر کا مسئلہ حل کرنے میں ثالثوں کی طرف سے مدد کی گئی، جس کے بعد آج 4 یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے اسرائیل 620 فلسطینیوں کو آزاد کرے گا، مذکورہ یرغمالیوں کی لاشیں بھی معاہدے کے پہلے مرحلے ہی میں حوالے کی جانی تھیں۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے معاہدہ طے پا گیا ہے، لاشوں کی حوالگی اور فلسطینیوں کی آزادی کے معاملے میں مصر سہولیات فراہم کرے گا، اسرائیل مزید فلسطینی خواتین اور بچوں کو بھی رہا کرے گا۔ چھ سو بیس فلسطینی قیدیوں کو گزشتہ ہفتے رہا کیا جانا تھا، تاہم اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کی رہائی روک دی تھی۔

    فلسطین اسرائیل تنازع کا ’دو ریاستی ہی واحد حل ہے‘ برطانیہ اور یورپی یونین

    واضح رہے کہ ہفتے کو جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ ختم ہو رہا ہے۔ امریکا نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے اسرائیل کے مذاکرات میں حصہ لینے کی تصدیق کر دی ہے، مشرقی وسطی کے لیے امریکی نمائندہ اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ اسرائیل مذاکرات کے لیے وفد دوحہ بھیجے گا۔

  • اسرائیل کے ساتھ مزید مذاکرات فلسطینیوں کی رہائی سے قبل نہیں ہوں گے، حماس

    اسرائیل کے ساتھ مزید مذاکرات فلسطینیوں کی رہائی سے قبل نہیں ہوں گے، حماس

    قاہرہ : فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد سے مشروط ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عہدیدار باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے مزید اقدامات پر مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب فلسطینی قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا جائے گا۔

    حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسیم نعیم نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جو ثالثوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ 620 فلسطینی قیدی رہا نہیں کیے جاتے، جنہیں ہفتے کے روز 6 اسرائیلی قیدیوں اور 4 لاشوں کے بدلے آزاد کیا جانا تھا۔

    واضح رہے کہ حماس نے ہفتے کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فسلطینی قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کردیا تھا۔

    گزشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ طے شدہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    دفتر سے جاری بیان کے مطابق جب تک کہ اگلے یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت نہیں دی جائے گی جب تک 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں جائے گا۔

    اس بیان کے ردعمل میں حماس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کو طے شدہ وقت پر رہا نہ کرنا جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی” ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل حماس نے پہلے مرحلے میں طے شدہ تمام چھ اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کر دیا تھا۔

  • حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    حماس نے ایک ویڈیو ریلیز کر کے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی، یہودی ظلم کی دہائی دینے لگے

    گزشتہ روز جب غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جا رہا تھا، تو ایسے میں حماس نے اس تقریب میں 2 ایسے یرغمالیوں کی شرکت کو بھی ریکارڈ کر لیا جو ابھی بھی ان کی قید میں ہیں۔

    حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں ایویٹر ڈیوڈ اور گائے گلبووا دلال کو اپنے ساتھیوں کی رہائی کی تقریب میں شرکت کا موقع دیا، اور ان کی ویڈیو بنا کر ریلیز کر دی، جس نے اسرائیل میں صف ماتم بچھا دی ہے، اور 61 ہزار بے گناہ فلسطینیوں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، کو شہید کرنے والے یہودی بھی ظلم کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    یہ ویڈیو اس موقع پر بنائی گئی ہے جب نصیرات میں عمر شیمتوف، ایلیا کوہن اور عمر وینکرٹ کو رہا کیا جا رہا تھا، ویڈیو میں دونوں یرغمالیوں کو ایک گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہودی اس ویڈیو کو شیئر کر کے ’’ظلم کی انتہا‘‘ کی دہائی دینے لگے ہیں۔

    ڈیوڈ کی طرف سے یہ ویڈیو اس کے زندہ ہونے کی پہلی نشانی کے طور پر سامنے آئی ہے، اسے 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنایا گیا تھا، جب کہ گلبووا دلال کو جون 2024 میں یرغمال بنایا گیا تھا، یہ تب سے اس زندگی کی پہلی نشانی ہے۔

    یہ ویڈیو ٹیلی گرام پر فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی عسکری تنظیم القسام بریگیڈز کی طرف سے شائع کی گئی ہے، دونوں قیدیوں کو القسام کی گاڑی کے اندر دیکھا جا سکتا ہے، اور وہ صدمے اور بے اعتمادی کی حالت میں ہیں۔ ایک نے التجا کی ’’پلیز ہمیں بچائیں تاکہ ہم اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ میں آپ سے التجا کرتا ہوں، نیتن یاہو، بہت ہو گیا، تم نے ہماری زندگیاں تباہ کر دی ہیں، تم نے ہمیں مار ڈالا ہے۔‘‘

    دوسرے نے کہا ’’ہمیں ہمارے گھروں کو واپس لاؤ — ہم بس یہی چاہتے ہیں۔‘‘ دونوں نے جذباتی لہجے میں بات جاری رکھی ’’او، اسرائیل کے لوگو، ہم رہائی پانے والوں کی طرح بننا چاہتے ہیں۔ میں اس پر یقین نہیں کر سکتا، ہم اپنے دوستوں کو 500 سے زائد دنوں کی اسیری کے بعد گھر جاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘‘

    معاہدے کی خلاف ورزی : اسرائیل نے 620 فلسطینیوں کی رہائی ملتوی کردی

    انھوں نے معاہدے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ’’جیسا کہ آپ کو مذاکرات کرنا چاہیے — بس، معاہدے کو مکمل کرنے اور اس صورت حال کو ختم کرنے کے لیے کام کریں، فوجی دباؤ ہم سب کو مار ڈالے گا۔ حکومت، اور جو بھی حکومت کی سربراہی کر رہا ہے اگر آپ نے یہ معاہدہ شروع کیا ہے، تو اسے دیکھیں، فوجی دباؤ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے اسرائیلی عوام پر زور دیا کہ وہ ان کی رہائی تک احتجاج کریں اور حکومت پر دباؤ ڈالیں۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حکام معاہدے کے پہلے مرحلے کے ساتویں بییچ میں 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے والے تھے، لیکن اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینیوں کی رہائی منسوخ کر دی ہے۔

    یرغمالیوں کی نمائندگی کرنے والے ایک اسرائیلی فورم نے ایکس پر کہا کہ ’’یہ نفسیاتی اذیت کا اور سخت بیمار کر دینے والا مظاہرہ ہے، ٹرمپ اور نیتن یاہو سے غزہ میں قید بقیہ 63 اسیروں کو واپس لانے کا مطالبہ ہے کہ اب ’’مرحلہ یا تاخیر کا کوئی وقت نہیں ہے‘‘ اور یہ کہ ’’ہر سیکنڈ اہم ہو گیا ہے۔‘‘

  • مزید 3 یرغمالی رہا، ایک اسرائیلی نے حماس کے جنگجو کی پیشانی پر بوسہ دے دیا

    مزید 3 یرغمالی رہا، ایک اسرائیلی نے حماس کے جنگجو کی پیشانی پر بوسہ دے دیا

    غزہ: حماس نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے، آج صبح 6 میں سے 2 یرغمالیوں کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے تین اسرائیلی قیدی ریڈ کراس کے حوالے کر دیے ہیں، غزہ کے علاقے نصیرات کیمپ پر یرغمالیوں کا تبادلہ ہوا، آج ہفتے کو معاہدے کے مطابق 6 یرغمالیوں میں سے آخری کو وسطی غزہ سے کو رہا کیا جائے گا، جب کہ بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدی آج شام میں رہا کرے گا۔

    سامنے آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نصیرات میں تین اسرائیلی یرغمالی اسٹیج پر نمودار ہوئے، جن میں 27 سالہ ایلیا کوہن، 22 سالہ عمر شیمتوف اور 23 سالہ عمر وینکرٹ شامل ہیں۔

    رہائی کے وقت اسٹیج پر یرغمالی مسکرا رہے تھے اور فلسطینیوں کے خوش گوار ہجوم کی طرف اشارہ کر رہے تھے، یرغمالیوں میں سے ایک نے اپنے ساتھ کھڑے فلسطینی جنگجو کی پیشانی کو بوسہ بھی دیا۔

    ریڈ کراس کے نمائندے اور حماس کے ایک کمانڈر نے وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حوالگی کے لیے ایک دستاویز پر دستخط کیے۔

    حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    دوسری طرف تل ابیب میں اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد نے نصیرات کے مناظر اسکرین پر دیکھے، جب کہ اسرائیلی میڈیا اداروں نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کے اہل خانہ اور حامیوں کی لائیو فوٹیج نشر کی، جو رہائی کا منظر دیکھنے کے لیے ایک کمرے میں جمع ہوئے تھے، لوگوں کو تالیاں بجاتے اور نعرے لگاتے دیکھا گیا۔

    چھٹے یرغمالی ہشام السید کو غزہ شہر میں بغیر کسی تقریب کے ریڈ کراس کے حوالے کیا جائے گا۔ فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ کو تصدیق کی ہے کہ ہشام السید کو بغیر کسی تقریب کے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔

    37 سالہ اسرائیلی شہری ہشام کو اس وقت حماس نے روک کر یرغمال بنا لیا تھا جب اپریل 2015 میں وہ غزہ کی پٹی میں داخل ہوا تھا، توقع ہے کہ غزہ کے شمالی حصے میں کسی مقام پر اسے حوالے کیا جائے گا۔

  • حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    حماس نے آج رہا ہونے والے 6 یرغمالیوں کے نام بتا دیے، 2 رہا

    حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت آج رہا ہونے والے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کے نام بتا دیے، رہا ہونے کا عمل بھی شروع ہو گیا ہے اور 2 کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کیے ہیں، جن میں 27 سالہ ایلیا کوہن، 22 سالہ عمر شیمتوف، 23 سالہ عمر وینکرٹ، 40 سالہ تل شوہم، ایویرا مینگستو اور ہشام السید شامل ہیں۔

    یرغمالیوں کی رہائی کا عمل رفح میں شروع ہو گیا ہے، چھ میں سے دو یرغمالی رہا کر دیے گئے ہیں، ایویرا  مینگستو کو حماس نے 2014 میں پکڑا تھا، جب کہ تل شوہم 7 اکتوبر 2023 کو پکڑا گیا تھا۔ جب کہ دیگر یرغمالیوں کو نصیرات کیمپ میں رہا کیے جانے کی توقع ہے۔

    آج ہفتے کی رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے (جو 19 جنوری سے نافذ العمل ہوا تھا) کے رواں مرحلے کا آخری تبادلہ ہوگا۔

    بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، ان قیدیوں میں وہ لوگ شامل ہیں جنھیں اسرائیل نے دہائیوں سے قید کر رکھا ہے۔ حماس نے جمعرات کو 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں، جن میں سے ایک خاتون شیری بیباس کی لاش خلط ملط ہو گئی تھی، بعد ازاں حماس نے جمعہ کو نئی لاش ریڈ کراس کے حوالے کی اور پرانی لاش کی واپسی کا مطالبہ کیا۔

    ادھر مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز جارحیت سے باز نہیں آئی ہیں، جنین، نابلس اور طولکرم میں رات بھر اسرائیلی فورسز کی پر تشدد کارروائیاں جاری رہیں، نابلس میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 2 بچے شہید ہو گئے۔

    شیری بیباس کا معاملہ، حماس کی دی ہوئی نئی لاش اسرائیل پہنچ گئی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر جنگی جنون سوار ہے، کہتے ہیں کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ 7 اکتوبر جیسا حملہ دوبارہ نہ ہو۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے طولکرم میں نیتن یاہو کے اقدامات پر کڑی تنقید کی، فرانسسکا البانی نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے غیر قانونی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا یہ اقدامات اسرائیل کو تاریخ کے ایک پریشان کن موڑ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی قانون کو نافذ کیا جائے، اسرائیل کو اس کے رہنماؤں سے شروع کر کے جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

  • شیری بیباس کا معاملہ، حماس کی دی ہوئی نئی لاش اسرائیل پہنچ گئی

    شیری بیباس کا معاملہ، حماس کی دی ہوئی نئی لاش اسرائیل پہنچ گئی

    تل ابیب: شیری بیباس کی لاش کی حوالگی کے معاملے میں گڑبڑ سامنے آنے کے بعد حماس کی دی ہوئی نئی لاش اسرائیل پہنچ گئی ہے، حماس نے جمعہ کو شیری بیباس کی لاش ریڈ کراس کے حوالے کی تھی۔

    بی بی سی کے مطابق اسرائیلی یرغمالی شیری بیباس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جمعہ کو حماس کی جانب سے حوالے کی گئی لاش پہنچ گئی ہے، اسرائیل کے فرانزک حکام لاش کا معائنہ کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک شناخت کی تصدیق نہیں کر پائے ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے دی ہوئی شیری بیباس کی لاش کی تحقیقات جاری ہیں، الجزیرہ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ قسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ لاش میں گڑبڑ اس لیے ہوئی کہ اسرائیلی فضائی حملے کی وجہ سے ملبے میں شیری بیباس کی لاش دیگر انسانی باقیات کے ساتھ خلط ملط ہو گئی تھی۔ اسرائیل نے گزشتہ روز کہا تھا کہ حماس کی جانب سے جمعرات کو ان کے حوالے کی گئی لاش شیری بیباس کی نہیں بلکہ کسی نامعلوم خاتون کی تھی۔

    حماس کے عہدیدار نے شیری بیباس کی لاش کی واپسی کے سلسلے میں گڑبڑ کا ذمہ دار نیتن یاہو کو ٹھہرایا، طاہر النونو نے ہم واضح طور پر کہتے ہیں کہ ہم معاہدے کے پابند ہیں، غلطیاں ہو سکتی ہیں، ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، حماس نے جنگ بندی کے بدلے جنگ کے شروع میں قیدیوں کو رہا کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن نیتن یاہو نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا، اس وقت تمام یرغمالی زندہ تھے۔

    کسی اسرائیلی کی لاش رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں، حماس کا اسرائیل کو جواب

    حماس کے عہدیدار نے نیتن یاہو پر نومبر 2023 میں پہلی جنگ بندی میں توسیع کرنے سے انکار کرنے پر بھی تنقید کی، اگر وہ انکار نہ کرتے تو یرغمالیوں کی واپسی ممکن ہو جاتی، جن میں ہلاک ہونے والے افراد بھی شامل ہیں۔

  • حماس نے یرغمالی کے بجائے کسی اور خاتون کی لاش حوالے کی: اسرائیل کا دعویٰ

    حماس نے یرغمالی کے بجائے کسی اور خاتون کی لاش حوالے کی: اسرائیل کا دعویٰ

    اسرائیلی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے اسرائیلی یر غمالی کے بجائے کسی نامعلوم خاتون کی لاش حوالے کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے جمعرات کو جن چار یرغمالوں کی لاشیں حوالے کی تھیں ان میں سے ایک لاش کسی اور کی ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے حماس نے کل جس خاتون کی لاش دی وہ اسرائیلی یرغمالی نہیں ہیں، فرانزک کے ثابت ہوا ہے یہ لاش شری بیباس کی نہیں ہے، چاروں لاشیں اسرائیل پہنچنے پر اسرائیلی حکام نے فوری طور پر 83 سالہ لیف شیٹس کی لاش کی شناخت کر دی تھی۔

    ہم نے اسرائیلی قیدیوں کو زندہ رکھا، نیتن یاہو نے انہیں مار ڈالا، حماس

    تاہم جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارنسک میڈیسن نے دو بچوں کی لاشوں کی شناخت کر لی ہے لیکن بچوں کی والدہ کی لاش تبدیل ہے۔

    دوسری جانب حماس نے اسرائیلی دعوے کا کوئی جواب نہیں دیا، واضح رہے کہ حماس نے گزشتہ روزچار اسرائیلی یر غمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کی تھیں جسمیں دو بچے،خواتین اور بزرگ شخص شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ  حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت کل 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں، حماس کی قید میں موجود چاروں اسرائیلی یرغمالی اسرائیل کی غزہ میں بمباری میں مارے گئے تھے۔

    حماس نے چاروں فلسطینیوں کی لاشیں خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کیں، اس دوران حماس کی جانب سے بینر بھی آویزاں کیے گئے تھے جن پر درج تھا جنگی مجرم نیتن یاہو اور اس کی نازی فوج نے صیہونی لڑاکا طیاروں سے میزائل برسائے، صیہونی لڑاکا طیاروں سے برسائے گئے میزائلوں سے یرغمالی مارے گئے۔