Tag: حماس

  • 7 اکتوبر حملے کے انکار کی سزا، اسرائیل نے نیا قانون منظور کر لیا

    7 اکتوبر حملے کے انکار کی سزا، اسرائیل نے نیا قانون منظور کر لیا

    تل ابیب: اسرائیل نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے، جس کے تحت 7 اکتوبر حملے کا انکار کرنے والوں کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے ایسے غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے جو فوجیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی حمایت کرتے ہیں۔

    اسرائیل کی پارلیمنٹ سے منظور شدہ قانون کے مطابق اگر حکام یہ طے کرتے ہیں کہ غیر ملکی نے 7 اکتوبر کے حملوں سے انکار کیا ہے یا اسرائیلی فوجیوں کے خلاف بین الاقوامی قانونی چارہ جوئی کی حمایت کا اظہار کیا ہے، تو ایسے غیر ملکی کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    بدھ کو منظور ہونے والا یہ قانون سابقہ ​​قانون سازی پر مبنی ہے، جس میں ایسے لوگوں کو اسرائیل میں داخلے سے روکا گیا تھا جو اسرائیل کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں

    مذکوہ قانون کو اسرائیل کی جانب سے ناقدین کو خاموش کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اس کا استعمال متعدد مواقع پر ایسے کارکنوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے لیے کیا گیا، جنھوں نے ملک کے خلاف بائیکاٹ کی حمایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ جاری ہے، اور آج حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کیں، جن میں ایک ماں اور اس کے دو ننھے بچے بھی شامل تھے، یہ یرغمالی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے تھے۔

  • اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں

    اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں

    غزہ: اسرائیل نے بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 یرغمالیوں کی لاشیں وصول کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان نازک جنگ بندی جاری ہے، حماس اور فلسطینی جہاد نے آج صبح غزہ کے علاقے خان یونس میں بیباس خاندان کے افراد سمیت 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دیں۔

    جن یرغمالیوں کی لاشیں ہیں ان میں ایک ماں اور اس کے دو بچے بھی شامل ہیں، شیری بیباس اور اس کے دو بچے ایریل اور کفیر۔ سات اکتوبر کو یرغمالی بننے والوں میں کفیر سب سے چھوٹا تھا۔ چوتھے یرغمالی کی شناخت عبید لِفشز کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر یرغمال بنتے وقت 83 برس تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق ایک طرف جب اسرائیل اپنے چار یرغمالیوں کی لاشیں وصول کرنے کی تیاری کر رہا تھا، ایک فلسطینی گروپ نے کہا ہے کہ اسرائیل تقریباً 665 فلسطینیوں کی لاشوں/باقیات کو روک رہا ہے، جن میں 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں مرنے والے متعدد افراد بھی شامل ہیں۔

    حماس کا کہنا ہے کہ چاروں یر غمالی اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے تھے، حماس جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت رہا کیے جانے والے 6 باقی ماندہ قیدیوں کو بھی ہفتے کے روز رہا کر دے گی، تاکہ اسرائیل پر دباؤ پڑے اور وہ غزہ میں موبائل گھروں اور دیگر سامان کی اجازت دے۔

    غزہ کے ہزاروں طلبہ کی موت میں مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی کے آلات نے کیا کردار ادا کیا؟

    یرغمالیوں کی لاشوں کے بدلے اسرائیلی حکام ہفتے کے روز 800 فلسطینیوں کو رہا کر دیں گے، جس میں غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لی گئی خواتین اور بچے بھی نصف تعداد میں شامل ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ خواتین اور بچے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں یا غزہ میں لڑائی میں ملوث نہیں تھے، جس کی وجہ سے ایکٹوسٹس اسرائیل پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ اس نے انھیں ’’سودے بازی کے چپس‘‘ کے طور پر پکڑا ہے۔

    رہائی پانے والوں میں تقریباً 600 وہ فلسطینی قیدی اور نظر بند شامل ہیں، جن میں 445 کا تعلق غزہ سے ہے اور 48 اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ اسرائیل نے ابھی تک ان کے نام شائع نہیں کیے ہیں۔

  • حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

    حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا

    غزہ: حماس نے غیر مسلح ہونے کا اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے تیار ہے، جس میں غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کا ’’ایک ہی بار‘‘ میں تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔

    بیان میں فلسطینی گروپ نے اسرائیل کی جانب سے حماس کے غیر مسلح ہونے اور غزہ کی پٹی سے نکل جانے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ گروپ کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ’’قابض قوت کی جانب سے حماس کو غزہ کی پٹی سے ہٹانے کی شرط ایک مضحکہ خیز نفسیاتی جنگ ہے، ہمیں غزہ سے مزاحمت کا انخلا یا غیر مسلح ہونا بالکل بھی قبول نہیں ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مستقبل کے لیے کوئی بھی اقدام قومی اتفاق رائے ہی سے لیا جائے گا۔ حازم قاسم نے ہفتے کے روز اگلے تبادلے کے دوران رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد 3 سے بڑھا کر 6 کرنے کے گروپ کے فیصلے پر بھی بات کی۔

    حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    انھوں نے کہا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں کی تعداد کو دوگنا کرنے کا فیصلہ، ثالثوں کی درخواست کے جواب میں اور معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درآمد میں ہماری سنجیدگی کو ثابت کرنے کے لیے کیا گیا۔

    حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ بدلے میں اسرائیل ’’عمر قید اور لمبی سزاؤں کے حامل متعدد قیدیوں کو‘‘ رہا کرے گا۔

  • حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    حماس نے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی

    حماس نے اسرائیل کو تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے کی بڑی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حماس مستقل جنگ بندی کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، حماس نے ایک بیان میں کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں مستقل جنگ بندی کے لیے پرامید ہیں۔

    ترجمان حماس حازم قاسم نے کہا دوسرے مرحلے میں ہم ایک ساتھ تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے بدلے تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا چاہتے ہیں۔

    فلسطینی گروپ نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ وہ بقیہ 6 زندہ اسیران کو رہا کر دے گا، جنھیں پہلے مرحلے میں رہا کیا جانا تھا۔ حماس کی جانب سے یہ پیش کش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی تھوڑا تھوڑا کر کے رہائی کے خلاف بیان کے بعد سامنے آئی ہے، اور بقیہ یرغمالیوں کے اہل خانہ نے بھی اپنے تمام پیاروں کو ایک ساتھ رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید یرغمالیوں کی رہائی، حماس اور اسرائیل نے تصدیق کر دی

    حماس کا کہنا ہے کہ کل 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی جائیں گی، ہفتے کو مزید 6 اسرائیلی یر غمالیوں کو رہا کیا جائے گا، اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز رواں ہفتے ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیلی جارحیت میں 48,291 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے جب کہ 111,722 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ ہلاکتیں کم از کم 61,709 تک ہیں، کیوں کہ ملبے تلے لاپتا ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کو اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

  • حماس کا 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    حماس کا 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ

    غزہ میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے پیش نظر حماس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جمعرات کے روز 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کریگی، اس کے علاوہ ہفتے کے روز 3 یرغمالیوں کو رہا بھی کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ا بلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ میں موبائل گھروں اور خیموں کی ترسیل پر پابندی برقرار ہے۔

    ادھر اسرائیل نے لبنان میں ڈرون حملہ کر کے فلسطینی تحریک مزاحمت کے ایک اہم ذمہ دار ابو عماد محمد شاہین کو شہید کر دیا۔

    القسام بریگیڈز نے لبنان میں اہم کمانڈر کی اسرائیلی حمالے میں شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

    حماس کے مسلح ونگ نے محمد ابراہیم شاہین کی جرات و بہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں، بشمول غزہ کی جنگ کے دوران، ان کا اہم کردار اور خصوصی نقش تھے۔

    فلسطینی گروپ نے کہا کہ وہ اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کہ ہمارے لوگوں کی آزادی اور واپسی کا خواب پورا نہیں ہو جاتا۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، شاہین لبنانی ملیشیا کے ساتھ رابطہ اور ہم آہنگی کے نگران بھی تھے اور وہ صالح العاروری اور ذکی شاہین کے ساتھ مل کر مغربی کنارے میں حملوں کی منصوبہ بندی کا حصہ تھے۔

    اخبار یدیعوت آحرونوت کے مطابق وہ ”لبنان میں آپریشنل سیکشن“ کے سربراہ تھے، جو بیرون ملک اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔

    لبنان کا ایران کی پروازوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    محمد شاہین ابو عماد غزہ کے پناہ گزین کیمپ البقعہ میں پیدا ہوئے اور ان کا خاندان الفالوجہ گاو?ں سے نقل مکانی کر کے غزہ آیا تھا اور ان کے پاس اردنی شہریت بھی تھی۔ قدس نیوز نیٹ ورک نے بتایا کہ ان کے بھائی حمزہ کو کئی سال قبل لبنان کے جنوبی علاقے میں واقع البرج الشمالی کیمپ میں ہونے والے ایک دھماکے میں شہید کر دیا گیا تھا۔

  • حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    حماس نے روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا

    دوحہ: روس کے سفیر نے کہا ہے کہ حماس نے تین یرغمالیوں میں روسی شہری کو ماسکو کی درخواست پر رہا کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق قطر میں روس کے سفیر دمتری ڈوگاڈکن نے تصدیق کی ہے کہ دہری شہریت کے حامل اسرائیلی روسی یرغمالی الیگزینڈر تروفانوف کو ماسکو کی درخواست پر جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا گیا۔

    روسی سفیر نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہمارا مؤقف رہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا تنازعہ منصفانہ طور پر حل کیا جائے، حماس کی قیادت نے ہمارے اسی مؤقف کے احترام کی علامت کے طور پر روسی شہری کو پہلے مرحلے میں رہا کیا۔

    اسرائیلی یرغمالی
    آج رہا ہونے والے تین اسرائیلی شہری، جن میں ایک دہری شہریت کا حامل ہے جسے ماسکو کی درخواست پر رہا کیا گیا

    انھوں نے یہ نشان دہی بھی کی کہ یہ روسی سفارتکاری کے لیے کوئی ’’پہلی کامیابی‘‘ نہیں ہے، نومبر 2023 میں بھی 3 روسی شہریوں کو ایک اسرائیلی شہری کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ روس کے سفیر نے کہا کہ حماس نے یہ اقدام بغیر کسی پیشگی شرط اور جذبہ خیر سگالی کے طور پر کیا ہے۔

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    واضح رہے کہ آج چھٹے تبادلے میں حماس کی جانب سے 3 مزید اسرائیلی یرغمالی رہا کیے گئے ہیں، یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔ دوسری طرف آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں کو رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

  • حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    حماس نے چھٹے تبادلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے

    خان یونس: حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے چھٹے تبادلے میں آج ہفتے کو مزاحمتی تنظیم نے مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت آج حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کا چھٹا تبادلہ ہوا، خان یونس میں حماس نے تین یرغمالی رہا کیے، یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے رہائی پانے والے یرغمالیوں کو وصول کیا، فوج کے ایک بیان کے مطابق خان یونس میں رہا کیے گئے تین یرغمالیوں کو اب فوجی اور انٹیلیجنس افسران اسرائیل لے جا رہے ہیں، اسرائیل میں داخل ہونے کے بعد ان کی ابتدائی طبی جانچ کی جائے گی۔

    رہائی کے موقع پر فلسطینیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، الجزیرہ کے مطابق یرغمالی اچھی جسمانی حالت میں تھے، جن میں الیگزینڈر تروفانوف، ساگوئی ڈیکل چن اور یائر ہارن شامل ہیں۔

    آج تبادلے کے نتیجے میں اسرائیل کی قید سے 369 فلسطینیوں رہا ہونا ہے، جس کا آغاز ہو گیا ہے، اور پہلی کھیپ خان یونس پہنچ گئی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے شروع ہوں گے۔

    رہا ہونے والے فلسطینیوں میں عمرقید کے 36 اور 7 اکتوبر کے بعد غزہ سے گرفتار کیے گئے 330 قیدی شامل ہوں گے۔

    غزہ کی وزارت صحت نے اسرائیل کی جارحیت میں 48,239 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جب کہ 111,676 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ گورنمنٹ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ غزہ میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 61,709 ہے، اور کہا ہے کہ ملبے کے نیچے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کو اب مردہ سمجھا جا رہا ہے۔

  • حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بڑا فیصلہ

    فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے یرغمالیوں کا تبادلہ کریں گے۔

    حماس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کو غزہ میں جاری جنگ بندی کی شرائط کے تحت ہفتے کے روز تین زندہ قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے ورنہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دوبارہ جنگ شروع کر دے گا۔

    ترجمان ڈیوڈ مینسر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگ بندی کا فریم ورک واضح کرتا ہے کہ حماس کے ہاتھوں تین زندہ یرغمالیوں کو ہفتے کے روز رہا کیا جانا چاہیے۔

    100 دفعہ دنیا تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ترجمان نے کہا کہ اگر ان تینوں کو رہا نہیں کیا گیا اور ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی۔

  • اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو اہم ہدایت جاری کردی

    اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو اہم ہدایت جاری کردی

    اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے فوج کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع نے حماس کے اس اعلان کے بعد ایک بیان جاری کیا کہ اس نے قیدیوں کے تبادلے کا چھٹا دور، جو 15 فروری کو ہونا تھا، تاحکم ثانی معطل کر دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیلی قیدیوں کی رہائی روکنے کا اعلان جنگ بندی اور قیدیوں کے باہمی تبادلے کے معاہدے کی مکمل خلاف ورزی ہے،انہوں نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لئے اعلی سطح پر تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل 15 فروری کو ہونا تھا لیکن اسے اس بنیاد پر معطل کردیا گیا کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگر حماس ہفتے کے روز تک غزہ کے قیدیوں کو رہا نہیں کرتی ہے تو وہ غزہ پر دوبارہ جنگ شروع کر دیں گے۔

    19 جنوری کو شروع ہونے والی جنگ بندی کا تسلسل اس وقت سوالیہ نشان بن گیا جب حماس کے عہدیداروں نے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کی اہم شقوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے بعد انہوں نے ہفتے کے روز مزید تین اسیروں کی رہائی کو منسوخ کر دیا ہے۔

    ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات پر ایران کا سخت رد عمل

    نیتن یاہو نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو جنگ بندی ختم ہو جائے گی، اور [اسرائیلی فوج] اس وقت تک شدید لڑائی میں واپس آ جائے گی جب تک کہ حماس کو بالآخر شکست نہیں دی جاتی۔

  • امریکی وزیرِ خارجہ کا حماس سے متعلق واضح پیغام

    امریکی وزیرِ خارجہ کا حماس سے متعلق واضح پیغام

    امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ حماس کو غزہ پر حکمرانی اور اسرائیل کے لیے دوبارہ خطرہ بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے مصری ہم منصب بدر عبدالعاطی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے امریکا مصر شراکت داری کی اہمیت اور تعاون پر اتفاق کیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ روبیو نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی میں مصر کی ثالثی، انسانی امداد کی فراہمی اور طبی انخلاء کے لیے کیے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔

    روبیو نے غزہ کی حکمرانی اور سلامتی کے لیے تنازعات کے بعد کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران شام میں جامع طرزِ حکمرانی اور دہشت گردی کے خطرات کو روکنے کے امور پر بھی بات چیت کی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر تمام یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی معاہدے کی منسوخی کا اعلان کردوں گا۔

    واشنگٹن میں مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہفتے کی دوپہر تک غزہ میں موجود تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ ختم کردیں گے جس سے جنگ”کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر اردن اور مصر فلسطینی پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان کی امداد بند کردیں گے تاہم مجھے امید ہے کہ اردن مان جائے گا۔

    امریکی عدالت نے ٹرمپ کو اپنا فیصلہ سنا دیا

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ”مستقبل کے رئیل اسٹیٹ منصوبے”کے تحت غزہ واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔