Tag: حمایت

  • جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کے احتجاج کی حمایت کر دی

    جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی کے احتجاج کی حمایت کر دی

    جماعت اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کو اعلان کردہ احتجاج کی حمایت کر دی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو احتجاج کا حق حاصل ہے اور اس کو احتجاج کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی اس کے احتجاج کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

    حافظ نعیم نے جے یو آئی کی جانب سے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ اس بارے میں مولانا فضل الرحمان سے پوچھیں کہ وہ تحریک انصاف کے احتجاج میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں یا نہیں، وہ تو 26 ویں آئینی ترمیم پاس کروانے میں ان کے ساتھ ساتھ تھے۔
    واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اتوار 24 نومبر کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے ڈی چوک اسلام آباد پر احتجاج اور دھرنے کی کال دے رکھی ہے اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ مطالبات کی منظوری تک وہاں سے واپس نہیں جانا ہے۔

    ایک جانب جہاں پی ٹی آئی کی جانب سے اس احتجاج کی کامیابی کے لیے تیاریاں جاری ہیں تو وہیں دوسری جانب حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی بھی حکمت عملی اور تیاریاں جاری ہیں۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 پہلے ہی نافذ کی جاچکی ہے جب کہ پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    دوسری جانب وزارت داخلہ نے اٹک، راولپنڈی اور جہلم میں رینجرز تعیناتی کی منظوری دے دی ہے جب کہ آئی جی پنجاب نے چاروں صوبوں کی پولیس سے معاونت، اہلکار، شیلز، ڈنڈے، گاڑیاں مانگ لی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-aleema-khan-pti-rpotest-24-november/

  • ترامیم کا مسودہ پیش کرنے تک جے یو آئی اس کی حمایت نہیں کریگی: حافظ حمداللہ

    ترامیم کا مسودہ پیش کرنے تک جے یو آئی اس کی حمایت نہیں کریگی: حافظ حمداللہ

    اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے مسودہ پیش کرنے تک جے یو آئی اس کی حمایت نہیں کریگی ہمارا مؤقف ہے پہلے مسودہ منظر عام پر لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جو آئینی ترامیم حکومت چاہتی ہے اس کا مسودہ کہاں ہے، سامنے لایا جائے، مسودہ پیش کرنے تک جے یو آئی اس کی حمایت نہیں کریگی۔

    حافظ حمداللہ نے کہا کہ وفاقی وزرا کہتے ہیں انہیں بھی اس آئینی ترامیم کا علم نہیں تو یہ مسودہ آیا کہاں سے ہے؟ جےیوآئی سے ملاقات کیلئے ن لیگ، پی پی سمیت دیگر سیاسی وفود آرہے ہیں لیکن حکومت کی سپورٹ ہم آنکھیں بند کر کے کیسے کریں؟۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ جےیوآئی نہ ن لیگ ہے نہ ہی پیپلزپارٹی ہے، کیا مولانا سونے کیلئے ٹائم مانگ رہے ہیں یا حلوہ کھانے کیلئے؟ وہ قانون سازی ہونی چاہیے جو ملک اور عوام کے مفادمیں ہو، آئینی ترامیم کیا ہیں، اگریہ آئینی ترامیم ملکی مفاد میں کی جارہی ہے تو اس کو چھپایا کیوں جارہا ہے؟۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ حکومتی وزرا کہتے رہے کہ ان کے نمبرز پورے ہیں اگر ان کے نمبرز پورے ہیں تو کیوں منظوری نہیں ہوئی، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس کیوں ملتوی کیا گیا؟ اسکا یہی مطلب ہے نمبرز پورے نہیں ہیں۔

    حافظ حمداللہ نے مزید کہا کہ آپ کو کس نے مجبور کیا کہ اتوار کے دن قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس بلاتے، حکومتی وزرا کو جلدی کیوں ہے، اس کا جواب ان کے پاس بھی نہیں ہے۔

    حافظ حمداللہ نے کہا کہ پارلیمنٹ پر جو یلغار ہورہی تھی اسے مولانا فضل الرحمان نے پسپا کیا ہے اور اس بات کا اعتراف پی ٹی آئی بھی کررہی ہے اور مولانافضل الرحمان کے اقدام کو سراہتی ہے۔

  • انٹرنیشنل پروفیشنلز تنظیم کی اے آر وائی نیوز کی حمایت

    انٹرنیشنل پروفیشنلز تنظیم کی اے آر وائی نیوز کی حمایت

    لندن: انٹرنیشنل پروفیشنلز کی تنظیم نے اے آر وائی نیوز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی تباہی کسی قومی ادارے کی تباہی سے کم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل پروفیشنلز کی عالمی تنظیم نے اے آر وائی نیوز کی حمایت کردی، تنظیم کے برطانیہ میں صدر امجد علی سید کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز پر غیر قانونی اور غیر اخلاقی پابندی عائد کی گئی۔

    امجد علی کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم چاہتی ہے کہ اے آر وائی کو فوری بحال کیا جائے، چینل کو فوری نہ کھولا گیا تو عالمی اداروں سے رابطہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوز عالمی سطح کا ادارہ ہے اور پاکستان اور پاکستان سے باہر حق و سچ کی آواز ہے، اے آر وائی نیوز کی تباہی کسی قومی ادارے کی تباہی سے کم نہیں ہوگی۔

    امجد علی کا مزید کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز کی بندش 4 ہزار صحافیوں کا معاشی قتل ہے۔

  • زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    معروف پاکستانی اداکارہ زرنش خان نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں ایک فین کی بنائی ہوئی ویڈیو پوسٹ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق زرنش خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جو ان کے کسی فین نے بنائی ہے۔

    ویڈیو میں زرنش کے کسی ڈرامے کا منظر ہے جس میں وہ روتی ہوئی کہہ رہی ہیں، مجھے مرنا قبول ہے لیکن میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔

    اس کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے جلسے کی ویڈیو ہے جس میں وہ لوگوں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zarnish Khan (@xarnishkhan)

    زرنش نے لکھا کہ لوگ آج کل بے حد تخلیقی ہوگئے ہیں، ویسے یہ ویڈیو سچ ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں سابق وزیر اعظم کو ٹیگ بھی کیا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں کئی فنکاروں نے آواز اٹھائی ہے اور زرنش خان بھی ان میں شامل ہوگئی ہیں۔

  • مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    نئی دہلی:بھارتی حکومت نے اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں پر کشمیر کے معاملے میں پاکستان کی حمایت کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے ترقی انسانی وسائل پرکاش جاوادیکر نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومتی پالیسی پر تنقید اس لیے کی تاکہ پاکستان اقوامِ متحدہ میں جواز فراہم کرسکے اور اس لیے بھی تاکہ اپنے مسلمان اکثریت والے حلقے کو راضی کرسکیں۔

    بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی نے کہا کہ کشمیر میں معاملات ٹھیک نہیں اور اطلاعات ہیں کہ لوگ مررہے ہیں، آپ غلط ہیں راہول گاندھی کشمیر میں میں سب صحیح ہے نہ وہاں تشدد ہے نہ لوگ مررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کو لکھی گئی درخواست میں ان کا بیان شامل کیا اور کہا کہ کشمیر میں تشدد کے واقعات کو بھارتی اپوزیشن رہنما نے بھی تسلیم کیا ہے۔

    پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے راہول گاندھی کے لوک سبھا کے حلقے وایاند کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں پر فرقہ واریت تبصرہ بھی کیا۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ راہول گاندھی نے کشمیر کے حوالے سے تنقیدی ریمارکس اپنی ووٹ بینک سیاست کی وجہ سے دیے اور حیرانی کا اظہار کیا کہ کیا ان کی ذہنیت نئے حلقے سے الیکشن لڑنے کی وجہ سے ہے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ وایاند سے جیتے تو سوچ بدلی جس پر رپورٹر نے سوال کیا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو پرکاش جاوادیکر کا کہنا تھا کہ ان کا تبصرہ حلقے کے لیے نہیں اس کے نمائندے کے لیے تھاتاہم وزیر نے یہ واضح نہیں کیا کہ وایاند کا نمائندہ بننے نے راہول گاندھی کو کس طرح بھارت کے خلاف پاکستان کوجواز فراہم کرنے پر مجبور کیا۔

    صحافی نے پوچھا کہ کیا بے جی پی یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر امیٹھی(راہول گاندھی کا پہلا حلقہ) اور وایاند میں پائی جانے والی رائے مختلف ہے؟ یا ان کا مطلب یہ تھا کہ شمالی بھارت کے حلقے امیٹھی کے عوام جنوبی بھارت کے حلقے وایاند سے زیادہ محب وطن ہیں۔

    اس کے باجود بھارتی وزیر نے اس حوالے سے جنم لینے والے شکوک شبہات کو دور کرنے سے انکار کیا۔

    اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کھلے لفظوں میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ کا مطالبہ کیا جس میں کانگریس کو ہندو دہشت گردی کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وایاند سے راہول گاندھی کے الیکشن میں حصہ لینے پر کہا تھا کہ ہندو کمیونٹی کو اب پتا چل چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ راہول گاندھی کو اس جگہ سے الیکشن لڑنا پڑا جہاں اقلیت اکثریت ہے۔

  • باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    ماسکو : سنہ 2018 میں جسمانی اور ذہنی ہراسگی سے تنگ آکر اپنے سگے باپ کو قتل کرنے والی تین بہنوں کی رہائی کیلئے 3 لاکھ روسی شہریوں دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں پولیس نے تین نوجوان لڑکیوں کو اپنے والد کو تشدد کے بعد انہیں چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسران نے مقتول باپ کی جانب بہنوں پر ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جاتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے تینوں پر قتل کا مقدمہ بنایا ہے جس کے خلاف تین لاکھ شہریوں نے پٹیشن سائن کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 27 جولائی 2018 کی شام 57 میخائل خاشاتو ریان نے کرسٹینا، انجلینااور ماریہ کوایک ایک کرکے اپنے کمرے میں طلب کیا اور فلیٹ کی صفائی نہ ہونے پر ڈانٹنے کے بعد تینوں کے چہرے پر گیس اسپرے کردیا۔

    اس واقعے کے بعد جب میخائل سونے لیٹا تو تینوں بہنوں نے اپنےظالم باپ پر ہتھوڑے اور پیپر اسپرے کے ذریعے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسیوں کے مطابق میخائل ایک روز اپنے خاندان کو جنگل میں لے گیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی، اس موقع پر اس کی اہلیہ فرار ہوگئی، اس نے بچوں کو سختی کے ساتھ منع کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ نہ کریں۔

    والدہ مارگریٹا کا کہنا تھا کہ میخائل نے سنہ 2015 میں مجھے گھر سے بے دخل کردیا۔

    گرفتار کی گئی تینوں لڑکیوں کو اپنے والد کے قتل کے جرم میں مقدمے کا سامنا ہے اور انہیں 10 سے 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی جیلوں میں قید 80 فیصد خواتین گھریلوں تشدد اور ہراسگی کے باعث قتل کےمقدمات کا سامنا کررہی ہیں۔

  • ٹرمپ کی حمایت میں آن لائن اشتہارات چلانے پر امریکی اخبار پر پابندی

    ٹرمپ کی حمایت میں آن لائن اشتہارات چلانے پر امریکی اخبار پر پابندی

    واشنگٹن: فیس بک نے اشتہارات کے ذریعے منفی پروپیگینڈا کرنے پر امریکی اخبار پر اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے تشہیر پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت اور ان کے سیاسی حریفوں کے خلاف فیس بک اشتہارات کے ذریعے منفی پروپیگینڈا کرنے پر امریکی اخبار پر اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے تشہیر پابندی عائد کردی۔

    امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا کہ امریکی اخبار نے ٹرمپ کی حمایت اور ان کے سیاسی حریفوں کے خلاف سازشی تھیوری کے لیے فیس بک اشتہارات کی مد میں 20 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

    امریکی ٹی وی کے انکشاف پر فیس بک نے اشتہارات سے متعلق اپنی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی اخبار پر مزید تشہیر کرنے پر پابندی لگادی۔

    فیس بک کے ترجمان نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ گزشتہ چند برس کے دوران امریکی اخبار کے متعدد فیس بک اکاؤنٹس غیرفعال کیے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ فیس بک کی اشتہارات کی پالیسی سے متضاد ہونے کی وجہ سے امریکی اخبار کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نشریاتی ادارے کے انکشاف کے بعد بعض اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کی گئی تاہم اب وہ ہمارے اشتہارات سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔

  • امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے ہانگ کانگ میں مظاہرین کی حمایت کی مذمت

    امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے ہانگ کانگ میں مظاہرین کی حمایت کی مذمت

    بیجنگ : چینی پارلیمنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کی پچھترلاکھ آبادی اور چین کے تمام عوام مٹھی بھر متشدد مظاہرین کی سرگرمیوں کو مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی پارلیمنٹ کے ترجمان یو وینزے نے امریکی کانگریس کے بعض ارکان کی جانب سے ہانگ کانگ میں جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کی حمایت میں بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہانگ کانگ کی پچھترلاکھ آبادی اور چین کے تمام عوام مٹھی بھر متشدد مظاہرین کی سرگرمیوں کو مسترد کرتے ہیں اور وہ غیر ملکی قوتوں کی اپنے داخلی امور میں مداخلت کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کو ایک بیان میں انھوں نے امریکی قانون سازوں کے بیانات کو قانون کی حکمرانی کی روح کی سنگین خلاف ورزی ،ننگا دہرا معیار اور چین کے داخلی امور میں کھلی مداخلت قرار دیا ۔

    انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہانگ کانگ کی پچھترلاکھ آبادی اور چین کے تمام عوام مٹھی بھر متشدد مظاہرین کی سرگرمیوں کو مسترد کرتے ہیں اور وہ غیر ملکی قوتوں کی اپنے داخلی امور میں مداخلت کو بھی مسترد کرتے ہیں تاہم چینی ترجمان نے اپنے بیان میں کسی خاص امریکی قانون ساز یا اس کے بیان کا حوالہ نہیں دیا ہے۔

    امریکی سینیٹ اور ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی سمیت متعدد ارکان نے ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی پاسداری اور ہانگ کانگ کی حکومت پر تعطل ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی کانگریس کو ایسی قانون سازی کا اختیار حاصل ہے جس کے تحت ہانگ کانگ کی تجارتی حیثیت متاثر ہوسکتی ہے۔

  • او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    اسلام آباد : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت کرنا بھارت کی شکست ہے۔

    جموں اور مقبوضہ کشمیر پر جاری بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کا اظہار یکجہتی دنیا کے لیے فوری مؤثر کردار ادا کرنے کا پیغام ہے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا قتل عام مہذب دنیا کا امتحان ہے،او آئی سی کی حمایت نے دنیا کو پھر کشمیریوں کے جمہوری حق کی طرف متوجہ کیا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

  • قومی مفادات کے لیے بلاول بھٹو کا حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

    قومی مفادات کے لیے بلاول بھٹو کا حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی مفادات کے لیے حکومت کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا، ان کا کہنا تھا کہ تعمیری تنقید کرتا رہوں گا تاہم پاکستان کی حمایت کرنا اولین مقصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا سے تعلقات بہتر کرنے کی حکومتی کوشش کو سراہنا چاہیئے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دنیا سے تعلقات بڑھانے کی حکومت کی کوشش کی حمایت کرتا ہوں، ضرورت پڑنے پر تعمیری تنقید کرتا رہوں گا تاہم پاکستان کی حمایت کرنا اولین مقصد ہوگا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان دورہ امریکا پر ہیں جہاں گزشتہ روز انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

    پاکستان کی جانب سے ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نے امریکی کارپوریٹ سیکٹر کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور امریکی صدر کو پاکستان کے سماجی و اقتصادی ترقی پر نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی صدر نے جنوبی ایشیا میں امن پر وزیر اعظم کے نقطہ نظر کی تعریف کی۔ صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کے حل میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی بھی پیشکش کی اور مذاکرات کے بعد امریکی صدر نے وزیر اعظم اور وفد کو وائٹ ہاؤس کا دورہ بھی کروایا۔