Tag: حمزہ بن لادن

  • امریکا نے اسامہ کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

    امریکا نے اسامہ کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے آخرکار ایبٹ آباد میں ہلاک کیے گئے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن آپریشن میں مارا جا چکا ہے، حمزہ مختلف دہشت گرد گروپو ں سے رابطے میں تھا۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حمزہ بن لادن امریکی فورسز کے انسداد دہشت گردی آپریشن میں ہلاک ہوا، وہ القاعدہ کو دوبارہ منظم کر رہا تھا۔

    امریکا کا کہنا ہے کہ حمزہ کو افغانستان پاکستان ریجن میں کیے جانے والے ایک آپریشن میں ہلاک کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    یاد رہے کہ حمزہ بن لادن کی موت کی خبر جولائی میں آئی تھی لیکن تصدیق نہیں ہوئی تھی۔ حمزہ کے بارے میں یہ کہا جا رہا تھا کہ اسے اپنے والد کی موت کے بعد القاعدہ کی سربراہی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ القاعدہ حمزہ کی موت سے نہ صرف اسامہ کے ساتھ ایک علامتی تعلق رکھنے والی لیڈرشپ سے محروم ہو گئی ہے، بلکہ تنظیم کی اہم آپریشنل سرگرمیوں کی بیخ کنی بھی ہو گئی ہے۔

    جولائی میں امریکی نشریاتی ادارے نے انٹیلی جنس حکام کے ذرایع سے خبر دی تھی کہ امریکا کو خبر ملی ہے کہ حمزہ بن لادن مارا گیا ہے لیکن تاریخ اور مقام کی تفصیل نہیں دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ حمزہ بن لادن کی موت کی تصدیق ایسے وقت کی گئی ہے جب نائن الیون کی برسی کو محض تین دن گزرے ہیں۔

  • امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    امریکی وزیر دفاع نے حمزہ بن لادن کے مارے جانے کی تصدیق کردی

    واشنگٹن : امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے صاحبزادے حمزہ بن لادن کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کو ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا گیاہے،انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ جب میرے پاس اس کیس کی تفصیلات نہیں تھیں، جب تفصیلات آئیں تو میں یقین سے نہیں کہہ سکتا تھا کہ ان کے بارے میں آپ کو کس حد مطلع کروں۔

    خیال رہے کہ اگست کے اوائل میں امریکی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ حمزہ بن لادن کو گذشتہ دو سال کے دوران امریکا اور دوسرے ملکوں کی مشترکہ کارروائی میں ہلاک کیا گیا ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے اس کی تصدیق کی تھی تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس کے سینیر عہدیدار اس حوالے سے خاموش تھے اور انہوں نے حمزہ بن لادن کے قتل کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں صرف اتنا کہا تھا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسامہ کی تین بیگمات میں 20 بچوں اور بچیوں میں 15 ویں نمبر پر تھا اور اس کی عمر تیس سال تھی،حمزہ بن لادن کو اسامہ بن لادن کے قتل کے بعد ان کے جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، القاعدہ کے حلقوں میں حمزہ کو ‘ولی عہد جہاد’ قرار دیا جاتا رہا ہے۔

    حمزہ نے مئی 2011ءکو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد متعدد آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے جن میں اپنے والد کے قتل کا امریکا سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان

    امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے بارے میں معلومات دینے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن نے اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات بھی جاری کیے ہیں جس میں انہوں نے امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کے لیے کہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔

    خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی اہلکاروں نے خفیہ آپریشن کے ذریعے 2011 میں قتل کردیا تھا۔

  • حمزہ بن لادن بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

    حمزہ بن لادن بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل

    واشنگٹن: اوباما انتظامیہ نے امریکا پر گیارہ ستمبر کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کو بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حمزہ بن لادن امریکی شہریوں اور امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں کیونکہ اسامہ بن لادن کے جانشین ایمن الزواہری نے 2014 میں حمزہ بن لادن کو القاعدہ کا رکن قرار دیا تھا۔

    امریکی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن نے 2015 میں ایک آڈیو پیغام میں مغربی دارالحکومتوں پر دہشت گردانہ حملوں کی بات کی تھی جبکہ گزشتہ سال بھی انہوں نے دھمکی دی تھی کہ امریکیوں کو ان کے گھر اور دوسرے ممالک میں نشانہ بنایا جائے گا۔

    bin-laden

    خیال رہے امریکا میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر کو دہشت گردانہ حملہ کیا گیا تھا ، امریکی حکومت کی جانب سے اس حملے کا ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کو قرار دیا گیا تھا اور اسی بنیاد پر امریکا نے افغانستان پر بھی فوجی چڑھائی کی تھی۔


    پڑھیں: ’’ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو نہیں چھوڑیں گے، حمزہ بن لادن ‘‘


    یاد رہے القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن 2011 میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی خصوصی فورسز کے ایک حملے میں مارے گئے تھے۔

    امریکی وزارتِ خارجہ کے کسی شخص کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطلب ہوتا ہے کہ کوئی بھی امریکی شہری ان سے کاروبار نہیں کر سکتا اور امریکہ جہاں تک ممکن ہو ان کے اثاثے منجمد کر سکتا ہے۔

  • امریکا اور اس کے اتحادیوں کو نہیں چھوڑیں گے، حمزہ بن لادن

    امریکا اور اس کے اتحادیوں کو نہیں چھوڑیں گے، حمزہ بن لادن

    واشنگٹن : القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن نے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ بن لادن نے اپنے پہلے آڈیو پیغام میں امریکا کو پیغام دیا ہے کہ ’’وہ امریکا اور اُس کے اتحادی فوجیوں سے اپنے والد کی موت کا بدلہ ضرور لیں گے‘‘۔

    LADIN POST 2

    انہوں نے مزید کہاکہ ’’ہم سب اسامہ ہیں اور عالم اسلام کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف ہم امریکا سے اُس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک وہ اور اس کے اتحادی نیست و نابود نہیں ہوجاتے‘‘۔

    انٹیلی جنس گروپ کے مطابق اسامہ بن لادن کے بیٹے نے 21 منٹ سے زائد اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’’القاعدہ امریکا کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور اب یہ مزید تیز کردی جائیں گی۔

    laden 3حمزہ بن لادن نے مزید کہا کہ ’’ان کارروائیوں کا مقصد محض اسامہ بن لادن کی موت کا بدلہ لینا نہیں ہے بلکہ فلسطین، افغانستان، شام، عراق، یمن سمیت دیگر اسلامی ممالک میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے‘‘۔

    واضح رہے  اسامہ بن لادن کو 2011 میں پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز نے کارروائی کرکے ہلاک کرنے اور اُس کی نعش کو سمندر برد کرنے کا دعویٰ کیا تھا، القاعدہ کا سربراہ امریکا میں 11 ستمبر کو ہونے والی دہشت گردی میں مطلوب تھا۔

    امریکی حکام کی جانب سے شائع ہونے والے پیپرز میں ایران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ حمزہ بن لادن ایران میں نظر بند تھا تاہم اب اُس نے عسکریت پسندوں سے رابطے کرنے شروع کردیئے ہیں۔

    laden mainایمن الظواہری کے آیڈیو پیغام کے بعد اسامہ بن لادن کے بیٹے کا پیغام سامنے آنے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ’’اس کی آمد سے دنیا بھر کے عسکریت پسند پھر سے متحد ہوجائیں گےا ور دنیا بھر میں قائم ہونے والی امن و امان کی صورتحال کو خراب کریں گے‘‘۔