Tag: حملوں کی مذمت

  • حملوں کا مطلب ایران کے ساتھ جنگ نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    حملوں کا مطلب ایران کے ساتھ جنگ نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ جن ممالک نے ہمارے خلاف بیانات دیے اور حملوں کی مذمت کی ہے، دراصل پیٹھ پیچھے سب ہم سے متفق ہیں۔

    مارکو روبیو  نے کہا کہ سیدھی سی بات ہے صدر ٹرمپ نے67 دن پہلے مذاکرات کی بات کی تھی، واضح کیا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی بہت ضروری تھی، یہ ممالک تعلقات عامہ کے مفاد میں جو بھی کہیں لیکن سب متفق تھے، امریکی حملوں کا مطلب ایران کے ساتھ جنگ نہیں ہے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ڈیل نہ ہوئی تو دوسرے طریقے سے نمٹیں گے، ٹرمپ کے گزشتہ رات کے اقدامات سے آج دنیا مزید محفوظ ہے، امریکی صدر نے گزشتہ رات وہی کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ گیم کھیلنا ان کی بڑی غلطی ہے، امریکی حملہ ہماری نہیں ایران کی چوائس تھی یہی آپشن تھا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے جوابی کارروائی کی تو اس کی تاریخ کا بدترین فیصلہ ہوگا،
    ایران سے جنگ نہیں چاہتے نہ ہی ان کی حکومت کی تبدیلی ہمارا ہدف ہے۔

    ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں

    انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے، ایران کے پاس جوہری ہتھیار کے لیے درکار ہرچیز تھی، ایران کے پاس 9 یا10ایٹم بم بنانے کا یورینیم موجود ہے۔

    آبنائے ہرمز کی بندش ایران کی بھیانک غلطی ہوگی

    ایک سوال کے جواب میں مارکو روبیو نے کہا کہ اگر ایران آبنائے ہرمز بند کرتا ہے تو یہ اس کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، آبنائے ہرمز بند کرنا ایران کے لیے معاشی خودکشی کے مترادف ہوگا، ہمارے پاس اس مسئلے سے نمٹنے کے انتظامات ہیں۔

  • ایران پر اسرائیلی جارحیت اور حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی مندوب

    ایران پر اسرائیلی جارحیت اور حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی مندوب

    جنیوا : اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار  نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی جارحیت اور حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں ارکان کی جانب سے خطرناک کشیدگی سے خبردار کیا گیا تھا۔

    پاکستانی مندوب عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ امریکا کے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملوں اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی امن کی اپیلوں اور سفارت کاری سے امن کی کوششوں کو نظرانداز کیا گیا، پاکستان نے یو این چارٹر کے مطابق اصولی مؤقف اپنایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حملوں میں آئی اے ای اے کی حفاظتی تدابیر کو نظرانداز کیا گیا، تنازع میں ڈائیلاگ اور سفارت کاری کو موقع دیا جائے۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ حالیہ امریکی حملوں سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھی ہے، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، ارکان پر فرض ہے کہ سیکیورٹی کونسل کے فیصلوں پرعمل کریں۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    انہوں نے کہا کہ پاکستان قرار داد کے نکات پر تعاون کے لیے تیار ہے، اسرائیل کے فلسطین پر غیر قانونی قبضے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، تاریخ نے سبق سکھایا ہے کہ طاقت کے استعمال سے مسائل بگڑتے اور انسانی المیہ جنم لیتا ہے، سفارتکاری اور ڈائیلاگ ہی واحد تمام مسائل کا واحد حل ہے۔

    پاکستانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ تنازع کے فریقین مزید کشیدگی سے گریز کریں، ایرانی جوہری پروگرام پر ایسا حل نکالیں جو سب کو قبول ہو، امید ہے قرارداد پر کونسل ارکان حمایت کریں گے۔